Tag: پاکستان اسٹیل

  • پاکستان اسٹیل انتظامیہ کی نااہلی سے کتنا نقصان ہوا؟ رپورٹ سامنے آگئی

    پاکستان اسٹیل انتظامیہ کی نااہلی سے کتنا نقصان ہوا؟ رپورٹ سامنے آگئی

    ؟پاکستان اسٹیل کے 21-2020 کے مالیاتی آڈٹ سے متعلق آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ سامنے آگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 21-2020 میں پاکستان اسٹیل انتظامیہ کی نااہلی سے 16 کروڑ 44 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ 21-2020 میں پاکستان اسٹیل ملز میں چوری سے 64 لاکھ 96 ہزارروپے کا نقصان ہوا۔

    آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 21-2020 میں پاکستان اسٹیل ملز میں چوری کے 8 مقدمات درج کیے گئے۔ پاکستان اسٹیل سے تانبا، پیتل، بجلی کے آلات اور کیبل کی چوری کی گئی۔

    پاکستان اسٹیل سے بجلی کے کھمبے بھی چوری کرلیے گئے۔ بجلی کے مہنگے تین بڑے ہائی ٹینشن وائر کی چوری کی گئی۔ پاکستان اسٹیل سے 132 کلو واٹ ٹرانسمیشن لائن کے کنڈیکٹر بھی چوری کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان اسٹیل کے مال لےجانے والے ریلوے ٹریک بھی چوری کیے گئے۔ پاکستان اسٹیل انتظامیہ سیکیورٹی انتظامات کرنے میں ناکام رہی۔ انتظامیہ کی نااہلی سے پاکستان اسٹیل کے قیمتی اثاثے چوری ہوتے رہے۔

    غیر قانونی طور پر ریٹائرڈ افسران کو رکھنے سے 56 لاکھ 26 ہزار روپے کا الگ نقصان ہوا۔ نجی کمپنی سے انشورنس کی مد میں 43 لاکھ 30 ہزار روپے کا نقصان ہوا۔

  • چینی کمپنیوں کا پاکستان اسٹیل خریدنے سے انکار

    چینی کمپنیوں کا پاکستان اسٹیل خریدنے سے انکار

    کراچی : چینی کمپنیوں نے پاکستان اسٹیل خریدنے سے انکار کردیا ، چینی کمپنی باؤ اسٹیل گروپ نے پاکستان اسٹیل کے شیئر خریدنے میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل کی خریداری میں دلچسپی رکھنے والی چینی کمپنیوں نے پاکستان اسٹیل خریدنے سے انکار کردیا۔

    لیگل ایشوز، غیرتسلسل پالیسیز، ٹرانزیکشن اسٹرکچر کے باعث چینی کمپنیوں نے خریداری میں دلچسپی نہ لی ، ذرائع نے بتایا کہ تنگشان ڈونگوا آئرن اینڈ سٹیل انٹرپرائز، مانشان آئرن اینڈ اسٹیل کمپنی وزٹ کیلئے بھی نہ آ سکی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ صرف ایک چینی کمپنی باؤ اسٹیل گروپ نے پاکستان اسٹیل کی خریداری کیلئے دورہ کیا تھا اور پاکستان اسٹیل کے شیئر خریدنےمیں بھی دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان اسٹیل کے شیئرز فروخت کیے جانے سے ملز کے انتظامی امور حکومت کے پاس رہنے تھے، نجکاری کمیشن بورڈ میں ان چاروں چینی کمپنیوں کو پری کوالیفائیڈ کیلئے بھی منظور کر لیا گیا تھا۔

    پاکستان اسٹیل کی نجکاری کیلئے چاروں چینی کمپنیوں نے نہ وزٹ کا شیڈول دیا اور خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ، جس کے باعث پاکستان اسٹیل کی نجکاری کیلئے فنانشل ایڈوائزر تاحال آئندہ کیلئے لائحہ عمل نہ تیار کر سکے۔

  • پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو نکالنے کا معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

    پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو نکالنے کا معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

    کراچی: پاکستان اسٹیل کی نج کاری اور ملازمین کو نکالنے کا معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان اسٹیل کی نج کاری اور ملازمین کو فارغ کرنے کے معاملے پر پاکستان اسٹیل لیبر یونین پاسلو کے صدر عاصم بھٹی و دیگر نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔

    درخواست میں وفاقی حکومت اور وزارت پیداوار و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اسٹیل کو اس حالت میں پہنچانے کے ذمہ دار ملازمین نہیں، ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں سے اسٹیل ملز کو خسارہ ہوا۔ پی ٹی آئی حکومت نے بھی 2 سال میں اسٹیل ملز چلانے کا اقدام نہیں کیا، وفاقی حکومت اب اسٹیل ملز نجی شعبے کو دینا چاہتی ہے، اور ہزاروں ملازمین کو نکالنے کا غیر قانونی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    وفاقی کابینہ اجلاس، حکومت کا پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کا اصولی فیصلہ

    درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا جائے اور اس کو نج کاری اور ملازمین نکالنے سے روکا جائے۔

    درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے وفاقی حکومت، وزارت پیداوار، اور اے جی سمیت دیگر کو نوٹس جاری کر دیا، اور فریقین سے 23 جون کو جواب طلب کر لیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت سے اسٹیل مل کی نج کاری سے متعلق تفصیل بھی طلب کر لی ہے، اس سلسلے میں عدالت کی جانب سے اٹارنی جنرل پاکستان کو وفاقی حکومت سے جواب لے کر جمع کرانے کا حکم دیا گیا۔

    اسٹیل مل سے متعلق سپریم کورٹ میں زیر سماعت معاملے کی بھی تفصیل طلب کر لی گئی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کیا اسٹیل ملز کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے؟

    یاد رہے کہ 9 جون کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدرات منعقدہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز کی نج کاری کا اصولی فیصلہ کیا تھا، اجلاس میں ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دینے پر اتفاق کیا گیا۔

    پیپلز پارٹی کا اسٹیل ملز ملازمین کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان

    پاکستان اسٹیل ملز کے 8884 میں سے 7784 ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں انتظامیہ نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کراتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اسٹیل میں صرف ایک ہزار ملازمین کی گنجائش ہے۔

    دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی نے پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو فارغ کرنے کے فیصلے کی مزاحمت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ملازمین کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

  • پاکستان اسٹیل مل سے کروڑوں کی چوری ناکام

    پاکستان اسٹیل مل سے کروڑوں کی چوری ناکام

    کراچی: پاکستان اسٹیل مل سے کروڑوں کی چوری ناکام بنادی گئی، بغیرگیٹ پاس کے مال کو اسٹیل مل سی بی اسٹورگیٹ نمبر 5 سے لے جایا جارہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی انچارج نے بغیر گیٹ پاس کے مال لے جانے کی چوری ناکام بنا دی، مال چوری کرنے والوں نے سیکیورٹی گارڈ کو 10لاکھ رشوت کی پیشکش بھی کی۔

    گاڑی ٹی کے ایم 442پر اسکریپ کو بل پلیٹ لوڈ کیا گیا تھا، چوری کرنے والےکرین آپریٹر بھی ساتھ لے کر آئے تھے۔ سیکیورٹی افسر کا کہنا ہے کہ چوری میں ملوث افراد کو چھوڑنے کے لیے مجھ پر دباؤ ڈالا گیا۔

    اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    انہوں نے کہا کہ انکار کرنے پر مذاکورہ افراد نے مجھ پر تشدد کیا، چوری شدہ مال اور ملزمان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ سیکیورٹی افسر نے چوروں کے خلاف ایف آئی آر کے لیے تھانے میں درخواست جمع کرادی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں چیئرمین نے کہا تھا کہ اسٹیل ملز سالانہ ساڑھے 18 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہی ہے، اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں۔

  • پاک روس تعلقات کا نیا باب، 64 رکنی اعلیٰ سطح وفد پاکستان پہنچ گیا

    پاک روس تعلقات کا نیا باب، 64 رکنی اعلیٰ سطح وفد پاکستان پہنچ گیا

    اسلام آباد: پاکستان اور روس کے درمیان اقتصادی تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہو رہا ہے، روس نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری اور باہمی تجارت کے فروغ میں دل چسپی ظاہر کر دی ہے، اس سلسلے میں روس کا 64 رکنی اعلیٰ سطح وفد پاکستان پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ روس نے پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ میں دل چسپی کا اظہار کیا ہے، اعلیٰ سطح کا روسی وفد پاک روس بین الوزارتی کمیشن کے چھٹے اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچ گیا ہے، روسی وفد مختلف وزارتوں سے سرمایہ کاری اور باہمی تعاون پر گفتگو کرے گا، روس نے پاکستان اسٹیل کی بحالی میں بھی دل چسپی کا اظہار کر دیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق روسی کمپنی پاکستان اسٹیل میں 1 ارب ڈالر تک سرمایہ کاری کر سکتی ہے، روسی کمپنیاں توانائی کے شعبے میں بڑی سرمایہ کاری، اور کراچی لاہور گیس پائپ لائن کے 2.5 ارب ڈالر منصوبے کی خواہاں ہیں، کوئٹہ سے تفتان تک ریلوے لائن بچھانے پر بھی بات چیت ہوگی، ایوی ایشن کے شعبے میں بھی بڑی سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال ہوگا۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ روس پاکستان کو جدید مسافر طیارے فراہم کرنے اور دفاعی ہیلی کاپٹرز کے شعبے میں تعاون کی پیش کرے گا، روسی کمپنیوں نے پاکستان میں 10 ارب ڈالر تک سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق پاک روس مشترکہ بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس کل اسلام آباد میں ہوگا، اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت حماد اظہر کریں گے، یہ کمیشن برائے تجارت، معیشت، سائنس و تکنیکی معاونت کا چھٹا اجلاس ہے، تجارتی وفد کی قیادت روسی وزیر تجارت کے اینڈری زیلینوف کر رہے ہیں، اجلاس میں پاکستان، روس تجارتی فروغ، کاروباری حجم بڑھانے اور تیل و گیس کے شعبے میں تعلقات کے فروغ پر بات ہوگی۔

    روسی وفد وزارت خزانہ، پٹرولیم اور تجارت کے حکام سے ملاقاتیں کرے گا، پاکستان اسٹیل کی بحالی پر بات چیت بھی مذاکرات کا اہم حصہ ہے، روسی کمپنی گیسپروم کے گیس پائپ لائن منصوبے میں حصہ لینے پر غور ہوگا، نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی بات چیت ہوگی، اس کے علاوہ ایوی ایشن کے شعبے میں بھی بڑی سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال ہوگا، روس پاکستان کو جدید مسافر طیارے فراہم کرنے کی پیش کش کرے گا۔

  • اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں چیئرمین نے کہا کہ اسٹیل ملز سالانہ ساڑھے 18 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہی ہے، اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس چیئرمین احمد خان کی زیر صدارت ہوا۔ کمیٹی اجلاس میں پاکستان اسٹیل کی بحالی کا معاملہ زیر غور آیا۔

    سیکریٹری برائے صنعت و پیداوار کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے تجاویز دی ہے اسٹیل ملز کو نجکاری فہرست میں ڈالا جائے، اسٹیل ملز کے لیے فنانشل ایڈوائزر کی تعیناتی کی جائے، فنانشل ایڈوائزر کی تعیناتی سے ملز پر اخراجات کا اندازہ لگایا جا سکے گا۔

    سیکریٹری صنعت نے کہا کہ اسٹیل ملز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانا ممکن ہے، تجویز سے وزیر اعظم عمران خان کو آگاہ کر چکے ہیں۔ اسٹیل ملز کی وجہ سے سالانہ اربوں کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ساڑھے 5 ہزار لوگ ریٹائرڈ ہوئے مگر پنشنز نہیں دی گئی، اسٹیل ملز سالانہ ساڑھے 18 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہی ہے، جس پر سیکریٹری نے کہا کہ حکومت 15 ارب روپے جاری کرے تو پنشن دے سکتے ہیں۔

    سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ اسٹیل ملز میں کرپشن ہے تو نیب کیا کر رہا ہے، چیئرمین نیب کو اسٹیل ملز کرپشن کے خلاف ایکشن لینا چاہیئے۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اسٹیل ملز میں غریب ملازم پس چکا ہے، اسٹیل ملز ملازمین کا یہ حال ہے کہ ان کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں، ایک ملازم نے بتایا کہ بھائی کے انتقال پر کفن کے لیے بھی پیسے نہیں۔

  • پاکستان اسٹیل بند ہونے سے ماہانہ 40 کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے: سیکریٹری نجکاری

    پاکستان اسٹیل بند ہونے سے ماہانہ 40 کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے: سیکریٹری نجکاری

    اسلام آباد: سیکریٹری نجکاری رضوان ملک کا کہنا ہے کہ سنہ 1991 سے 2018 تک 172 اداروں کی 649 ارب روپے میں نجکاری کی گئی، پاکستان اسٹیل بند ہونے سے ماہانہ 40 کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری نجکاری رضوان ملک نے کمیٹی کو نجکاری پروگرام پر بریفنگ دی۔

    سیکریٹری نجکاری نے بریفنگ میں بتایا کہ سنہ 1991 سے 2018 تک 172 اداروں کی نجکاری کی گئی، یہ ادارے 649 ارب روپے میں فروخت کیے گئے، لیگی حکومت کے 5 سال میں 5 اداروں کی نجکاری کی گئی۔

    رضوان ملک نے بتایا کہ یہ 5 ادارے 173 ارب روپے میں فروخت کیے گئے، پیپلز پارٹی کے دور سنہ 2008 سے 2013 تک ایک ادارے کی نجکاری ہوئی۔

    بریفنگ کے مطابق ق لیگ کے دور میں 38 اداروں کی نجکاری کی گئی، 38 اداروں کی نجکاری 377 ارب روپے میں کی گئی۔

    رضوان ملک کے مطابق سنہ 1999 سے 2002 کے غیر سیاسی دور میں 27 اداروں کی نجکاری کی گئی۔ 27 اداروں کی 38 ارب 70 کروڑ روپے میں نجکاری کی گئی۔

    سیکریٹری نجکاری نے بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان اسٹیل کی خریداری پر 5 سے 6 پارٹیز سے بات چل رہی ہے، کمپنیز کا تعلق چین اور روس سے ہے۔ نئے سرمایہ کار پاکستان اسٹیل کو 35 لاکھ تک لانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر فروخت کیا جائے گا، پاکستان اسٹیل بند ہونے سے ماہانہ 40 کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے۔

  • پاکستان اسٹیل: تنخواہ نہ ملنے پر دو خودکشیاں

    پاکستان اسٹیل: تنخواہ نہ ملنے پر دو خودکشیاں

    کراچی: تین ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر پاکستان اسٹیل کے ایک ملازم اور ایک خاتون ملازم کے شوہر نے خودکشی کرلی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ کراچی انور خان نے بتایا کہ دو دن میں دو افراد خودکشی کرچکے ہیں، پاکستان اسٹیل الحدید ویلفیئر ٹرسٹ کے 40 سے زائد اسکول ہیں جن میں 9ہزار کے قریب افراد ملازم ہیں جنہیں تین ماہ سے تنخواہ نہیں مل رہی۔


    گزشتہ روز ایک سینئر اسکول ٹیچر نائیلہ نےخودکشی کی تھی آج ایک اسکول ٹیچر کے شوہر سرفراز احمد نے خود کشی کرلی، ان کی میت جناح اسکول میں پوسٹ مارٹم کے لیے موجود ہے۔

    ایکشن کمیٹی کے رہنما اکبر جتوئی نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ نوٹس لیں، مظاہرے اور احتجاج کر کر کے تھک چکے ہیں، صورتحال بہت تشویش ناک ہوچکی ہے، متعدد والدین اپنے بچوں کو اسکول سے نکوال چکے ہیں، جلد از جلد تنخواہیں جاری کی جائیں۔

    واضح رہے کہ وفاق نے گزشتہ تین ماہ سے پاکستان اسٹیل کے محکمہ تعلیم کے ملازمین کو تنخواہ جاری نہیں کی۔

  • اسٹیل مل کے ملازمین چارماہ سے تنخواہوں سے محروم‘ عدالت برہم

    اسٹیل مل کے ملازمین چارماہ سے تنخواہوں سے محروم‘ عدالت برہم

    کراچی: پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو چارماہ سے تنخواہوں اورپینشن کی عدم ادائیگی پر سندھ ہائی کورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے فریقین سے 17 اپریل تک تحریری جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پاکستان اسٹیل کے ملازمین کی تنخواہوں اورپینشن کی عدم ادائیگی کے کیس کی سماعت ہوئی ہائی کورٹ نے سماعت کے دوران ایڈیشنل سیکریٹری انڈسٹریزاورپیداوارکو طلب کرلیا ہے.

     سماعت کے دوران عدالت نے استسفارکیا کہ ’’ہمیں بتایا جائے کہ ملازمین کو گزشتہ چارماہ سےتنخواہوں کی ادائیگی آخر کیوں نہیں کی جارہی ہیں۔

    بعدازاں عدالت نے فریقین سے 17 اپریل تک تحریری جواب طلب کرلیا۔

    تںخواہوں کا سابقہ بحران


    یادرہے گذشتہ ماہ پاکستان اسٹیل کےملازمین نے  تنخواہوں کی عدم ادائیگی پراحتجاج ریکاڈر کروایا تھا، پاسلو یونین کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹیل میں 4 ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی جا رہی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی یہ صورتحال پیش آئی تھی۔  سولہ ماہ سے اسیٹل ملز کی پیداوارصفر تھی جبکہ ملازمین  پانچ ماہ تک تنخواہوں سے محروم  رہے تھے جبکہ کئی  ریٹائرڈ ملازمین واجبات کے انتظارمیں انتقال کرگئے۔

  • پاکستان اسٹیل کوتیس سال کیلئے لیزپردینے کی منظوری

    پاکستان اسٹیل کوتیس سال کیلئے لیزپردینے کی منظوری

    اسلام آباد : نجکاری کمیشن نے پاکستان اسٹیل کو تیس سال کیلئے لیز پر دینے کی منظوری دے دی۔ کئی ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کیلئے وی آر ایف اسکیم لائی جائے گی۔ اُو جی ڈی سی ایل کے پانچ فیصد شئیرز اور ایس ایم ای بینک بھی فروخت کرنے کا فیصلہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نجکاری بورڈ کے چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر کی زیرصدارت اجلاس منعقد ہوا، نجکاری بورڈ نے پاکستان اسٹیل ملز کو لیز پر دینے اور انشورنس کمپنی کی نجکاری کی منظوری دے دی ہے۔

    اجلاس کے فیصلوں کی حتمی منظوری کابینہ کی نجکاری کمیٹی آئندہ ہفتے دے گی۔ نجکاری کمیشن بورڈ نے پاکستان اسٹیل ملز کو 30 سال کیلئے لیز پر دینے کی منظوری دے دی ہے۔ اُو جی ڈی سی ایل کے5 فیصد شئیرز اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے جبکہ اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائیزز بینک کو بھی فروخت کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    چئیرمین نجکاری کمیشن محمد زبیرکی زیرصدارت ہونے والےاجلاس کے فیصلوں کی حتمی منظوری کابینہ کی نجکاری کمیٹی آئندہ ہفتےدے گی۔

    ذرائع کےمطابق اسٹیل ملز کے اثاثوں پر حکومت کا اختیار برقرار رہیگا، نئی انتظامیہ اِن کو فروخت نہیں کرسکےگی۔ صرف مشینری ہینڈ اُوور کی جائیگی تاہم کئی ہزار ملازمین کو فارغ کرنےکیلئے وی آر ایف اسکیم لائی جائے گی۔