Tag: پاکستان اسٹیٹ آئل

  • پیسے دو ایندھن لو : پی ایس او نے پی آئی اے کو پابند کردیا

    پیسے دو ایندھن لو : پی ایس او نے پی آئی اے کو پابند کردیا

    کراچی : ’’اس ہاتھ دے اس ہاتھ لے‘‘ یا ’’آج نقد کل ادھار‘‘ کے مصداق پاکستان اسٹیٹ آئل نے پی آئی اے کو نقد رقم کی فوری ادائیگی کے عوض جہازوں کا ایندھن دینے کی شرط عائد کردی۔

    پی آئی اے اور پی ایس او حکام کے درمیان ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس میں پی ایس او نے پی آئی اے کو فیول کی فراہمی ادائیگی سے مشروط کردی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے پی ایس او کو یومیہ 10کروڑ روپے دینے کی یقین دہانی کرادی ہے، روزانہ مذکورہ رقم کی ادائیگی کی صورت میں ہی فیول فراہم کیا جائیگا۔

    پی ایس او ذرائع کے مطابق کون سی پروازوں کو فیول فراہم کرنا ہے اس بات سے پی آئی اے خود آگاہ کرے گا، پی آئی اے کے بتانے کے بعد ہی خصوصی پروازوں کیلئے فیول جاری کیا جائے گا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیٹ آئل اور پی آئی اے کے آج ہونے والے اجلاس کے دوران 10کروڑ روپے آن لائن جمع بھی کرائے گئے ہیں۔

  • کراچی والے لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھگتتے رہے، کے الیکٹرک نے معلومات فراہم کرنے میں 9 ماہ لگا دیے

    کراچی والے لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھگتتے رہے، کے الیکٹرک نے معلومات فراہم کرنے میں 9 ماہ لگا دیے

    کراچی: پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کی غفلت اور نااہلی سے ایک اور پردہ اٹھا دیا، پی ایس او کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار سے آگاہ کرنا ہوتا ہے جو کے الیکٹرک نے اپریل 2019 میں بتانے کے بجائے جنوری 2020 میں بتائی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کا کہنا ہے کہ فیول سپلائی ایگریمنٹ کے مطابق کے الیکٹرک کو ہر سال کے آغاز سے 2 ماہ قبل فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار سے آگاہ کرنا لازم ہے۔

    پی ایس او کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو اندازے کے مطابق فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار سے آگاہ کرنا ہوتا ہے اور یہ مقدار حتمی نہیں ہوتی، فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار کا اندازہ کے الیکٹرک کو اپریل 2019 میں بتانا لازم تھا جو کہ جنوری 2020 میں بتایا گیا۔ بالکل اسی طرح، اس سال کی فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار کی تفصیلات ابھی تک فراہم نہیں گئیں۔

    پی ایس او کے مطابق فیول سپلائی ایگریمنٹ کے ہر ماہ کے آغاز سے 30 دن قبل مطلوبہ ڈیمانڈ سے آگاہ کرنا ہوتا ہے، کے الیکٹرک نے فیول سپلائی ایگریمنٹ کے مطابق ڈیمانڈ سے آگاہ نہیں کیا۔ پی ایس او کے متعدد مرتبہ فالو اپ کے بعد جون کی ڈیمانڈ 1 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن کے حوالے سے 15 مئی کو آگاہ کیا گیا۔

    پی ایس او کا کہنا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران کے الیکٹرک کی طلب میں اضافہ انتہائی غیر متوقع رہا ہے۔ طلب میں 1 لاکھ 30 ہزار 240 میٹرک ٹن کے مقابلے میں 2 لاکھ 87 ہزار میٹرک ٹن اضافہ ہوا۔ کے الیکٹرک کی جانب سے غیر متوقع طلب ہونے کے نتیجے میں سپلائی چین عدم استحکام کا شکار ہوئی۔

    پی ایس او کی جانب سے کہا گیا کہ 15 مئی کو ڈیمانڈ کے حوالے سے معلوم ہوتے ہی، پی ایس او نے کے الیکٹرک کی جون کی ڈیمانڈ 1 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن کے حوالے سے فوری طور پر وزارت توانائی کو آگاہ کیا۔ فرنس آئل کی درآمد پر پابندی اور لوکل ریفائنری کے پاس ذخیرہ کم ہونے کے باوجود پی ایس او جون میں کے الیکٹرک کو 75 ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل فراہم کرتا رہا۔ علاوہ ازیں، ڈیمانڈ کو توازن میں رکھنے کے لیے وزارت توانائی کی جانب سے 50 ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل کے برابر اضافی گیس فراہم کی گی۔

    پی ایس او کی جانب سے اب تک کے الیکٹرک اور آئی پی پیز کو 40 ہزار 200 میٹرک ٹن آئل فراہم کر چکا ہے۔ علاوہ ازیں وزارت توانائی کے احکامات کے مطابق کے الیکٹرک کو روزانہ کی بنیاد پر 90 ایم ایم سی ایف ڈی آر ایل این جی فراہم کی جارہی ہے جو کہ 23 سو فرنس آئل کی مقدار کے برابر ہے۔

    پی ایس او کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ حال ہی میں وزارت توانائی کی جانب سے درآمدات کی اجازت دی گئی ہے جس کے بعد پی ایس او نے فوری طور پر فرنس آئل کا ٹینڈر جاری کیا اور 2 کارگو رواں ماہ نصف جولائی تک موصول ہوجائیں گے۔

  • پی ایس او کو ادا کی جانے والی رقم 288 ارب سے تجاوز

    پی ایس او کو ادا کی جانے والی رقم 288 ارب سے تجاوز

    اسلام آباد: توانائی کے شعبے میں جاری گردشی قرضوں کی مد میں پاکستان اسٹیٹ آئل کو کی جانے والی ادائیگیوں کی رقم 288 ارب سے تجاوز کر گئیں۔

    کمپنی اعداد و شمار کے مطابق صرف پاور سیکٹر کے واجبات کا حجم 256 ارب روپے ہوگیا ہے۔ پاکستان قومی ایئرلائن نے 15 ارب 60 کروڑ، سوئی سدرن نے 6 ارب 90 کروڑ ادا کرنے ہیں۔

    جنریشن کمپنیوں نے پی ایس او کو 147 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔ حکومت نے بھی پرائس ڈیفرنشل کی مد میں پی ایس او کو 9 ارب 60 کروڑ روپے ادا کرنے ہیں۔

    کمپنی ذرائع کے مطابق اگر ادائیگیوں کی صورتحال بہتر نہ ہوئی تو کمپنی امور چلانا مشکل ہوجائے گا۔ پی ایس او کو خود بھی مختلف مد میں 12 ارب 17 کروڑ روپے کی ملکی اور غیر ملکی ادائیگیاں کرنی ہیں۔


  • پی ایس او کا جہاز پیٹرول اور فرنس آئل لیکر پہنچ گیا

    پی ایس او کا جہاز پیٹرول اور فرنس آئل لیکر پہنچ گیا

    کراچی:پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او )کا ایک لاکھ پینسٹھ ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل کا جہاز اور ایک پچاس ہزار میٹرک ٹن پیٹرول کاجہازکراچی پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس او کا جہاز فرنس آئل اور پٹرول لے کر کراچی پہنچ گیا ہے۔پاکستان اسٹیٹ آئل کے پاس مجموعی طوراس ہفتے 1 لاکھ ٹن پٹرول جبکہ 1 لاکھ 35 ہزار ٹن فرنس آئل ہوگا۔

    پی ایس او کے ترجمان کے مطابق پی ایس او کے پاس مجموعی طور رواں ہفتے کے لیے ایک لاکھ ٹن پیٹرول اورایک لاکھ پینتیس ہزار ٹنفرنس آئل موجود ہے۔

    ترجمان کاکہنا تھا کہ پیٹرول اور فرنس آئل کے مزہد دو آئل ٹینکر جلد کراچی پہنچ جائیں گے ۔وزارت پیٹرولیم کی ہدایت پرپی ایس او24گھنٹےمسلسل کام کررہا ہے ۔

    ۔پی ایس او ترجمان کا کہنا تھا کہ پاور پلانٹس اور پیٹرول پمپس کو فیول کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے

  • نو ہزار میٹرک ٹن پیٹرول پنجاب روانہ

    نو ہزار میٹرک ٹن پیٹرول پنجاب روانہ

    کراچی :پاکستان اسٹیٹ آئل نے آج نو ہزار میٹرک ٹن پیٹرول پنجاب روانہ کر دیا ہے، آل پاکستان آئل ٹینکرز اونر ایسوسی ایشن کے مطابق پنجاب کیلئے آج تین سو آئل ٹینکرز روانہ کر دئیے گئے ہیں۔

    پاکستان اسٹیٹ آئل کا کہنا ہے آج نو ہزار ٹن پیٹرول پنجاب روانہ کردیا گیا ہے جب کہ ایس او کی جانب سے سترہ جنوری کو چودہ ہزار میٹرک ٹن آئل پنجاب کیلئے روانہ کیا گیا جو کہ آج رات یا کل صبح تک پنجاب کے ڈیپوز میں پہنچ جائے گا۔

    کمپنی زرائع کے مطابق پچاس ہزارٹن تیل کا ایک جہاز سولہ جنوری کو کراچی پہنچا جبکہ ایک اور جہاز پچیس جنوری کو پہنچ جائے گا۔

    آل پاکستان آئل ٹینکرزاونرایسوسی ایشن کے چیئرمین شمس شہوانی کا کہنا ہے کہ جنوری تک پنجاب میں صورتحال بہتر ہو جائےگی اور مزید تین سو آئل ٹینکرز اکیس جنوری کو پنجاب روانہ ہونگے۔

    آل پاکستان آئل ٹینکرز کنٹرکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سلیمان ترین کا بھی کہنا ہے کہ ستائس جنوری تک حالات معمول پر آجائے گی۔

  • پی ایس او کے مالی مشکلات شدید، ایندھن کا ذخیرہ 7 دن کا رہ گیا

    پی ایس او کے مالی مشکلات شدید، ایندھن کا ذخیرہ 7 دن کا رہ گیا

    کراچی: پاکستان اسٹیٹ آئل کے پاس ایندھن کا سات دن کا ذخیرہ رہ گیا ہے، ملک میں پیڑول اور بجلی کے بحران میں مزید شدت متوقع ہے، پی ایس او نے فوری طور پر حکومت سے پچاس ارب روپے طلب کر لئے ہیں۔

    پی ایس او کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے، پاور سیکٹر ، پی آئی اے اور دیگر اداروں نے پی ایس او کو دو سو پینتس ارب روپے ادا کرنے ہیں۔ صرف پاور کمپنیوں پر واجب الادا رقم دو سو ارب تک پہنچ گئی ہیں۔

    دوسری جانب وصولی نہ ہونے کی وجہ سےادائیگیوں سے قاصر پی ایس او کے ایل سیز اور اوور ڈرافٹ  بھی بند ہوگئے ہیں، جس کے باعث ایندھن کی درآمدات تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔

    کمپنی زرائع کے مطابق اگر حکومت نے فوری طور پر پچاس ارب نہ دیئے تو ایک ہفتے میں اسٹاک ختم ہوجائے گا، اس ضمن میں پی ایس او نے وزارتِ خزانہ  کو مراسلے ارسال کردیئے ہیں۔

    اس سے قبل پی ایس او کی جانب سے وزارتِ پیڑولیم و قدرتی وسائل کو لکھے گئے خط میں پی ایس او نے باور کرا دیا تھا کہ اگر فوری طور پر واجب الادا ادائیگیاں نہیں کی گئیں تو پی ایس او کی جانب سے بجلی گھروں کو ایندھن کی فراہمی بند کر دی جائے گی ، مالی مشکلات کے باعث پی ایس او بینکوں کو ادا ئیگی سے قاصر ہے، جس کے باعث پی ایس او پر پچیس کروڑ روپے کے جرمانے بھی عائد کردیئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ پی ایس او مختلف اداروں کی جانب سے وصولیاں نہ ہونے کے باعث شدید مالی بحران کا شکار ہے۔

  • پی آئی اے ادائیگی میں ناکام ، پی ایس او نے ایندھن کی سپلائی بندکردی

    پی آئی اے ادائیگی میں ناکام ، پی ایس او نے ایندھن کی سپلائی بندکردی

    کراچی : پاکستان اسٹیٹ آئل نے واجبات کی ادائیگی نہ ہونے پر پی آئی اے کو ایندھن کی فراہمی بند کر دی ہے، دوسری جانب چیئرمین پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی ایس او انتظامیہ سے بات چیت چل رہی ہے مسئلے کو جلد حل کرلیں گے۔

    پی ایس او ترجمان کے مطابق پاکستان اسٹیٹ آئل نے پی آئی اے کو بارہ ارب روپے کی ادا ئیگی کیلئے آج کی ڈیڈ لائن دی تھی جو کہ صبح گیارہ بجے ختم ہوگئی ہے ، ادائیگی نہ ہونے اور ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باعث پی آئی اے کو فیو ل کی فراہمی روک دی گئی ہے ۔

    پی ایس او ترجمان کے مطابق پی ایس او اس وقت شدید مالی مشکلات کا شکار ہے، پی ایس او کو خام تیل کی بیرونی ادائیگیوں کیلئے فوری طور پر رقم کی ضرورت ہے، پی آئی اے کے علاوہ نجی پاور پلانٹس سے بھی پی ایس او کو ایک سو اڑسٹھ ارب روپے وصول کرنے ہیں۔

    دوسری جانب ابو ظہبی اور سعودی عرب کی فیول کمپنیوں نے پی آئی اے سے واجبات طلب کرلئے ہیں، پی آئی اے نے چھ ملین ڈالر سے زائد واجبات ادا نہیں کئے ہیں، جس کے باعث فیول بند کرنے کی دھمکی دیدی ہے، اس صورتحال کے باعث دبئی اور سعودی عرب جانیوالی پروازوں کا شیڈول بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

  • پی ایس او کے واجبات تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    پی ایس او کے واجبات تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    اسلام آباد: پاکستان اسٹیٹ آئل کے واجبات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں، وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف کی زیر صدارت واجبات کی ادائیگی سے متعلق اہم اجلاس آج ہوگا۔

    وزارت پانی و بجلی کے ذرائع کے مطابق پی ایس او کےو اجباب دو سو تیس ارب روپے کی بلند ترین سطح پر آگئے ہیں، بینکنگ سیکٹر نے بھی پی ایس او کو قرض کی مزید سہولت فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    کمپنی ذرائع کے مطابق بارہ نومبر سے اب تک کمپنی انیس ارب روپے کی ادائیگوں پر ڈیفالٹ کر چکی ہے، اس بارے میں خواجہ آصف کی زیر صدارت اجلاس آج ہو رہا ہے جس میں پی ایس او کی مالی مشکلات کم کرنے کیلئے اہم فیصلے متوقع ہیں۔

  • پی ایس او کے منافع میں تہتر فیصداضافہ

    پی ایس او کے منافع میں تہتر فیصداضافہ

    کراچی : گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان اسٹیٹ آئل کو ہونے والا منافع تہتر فیصد اضافہ کے ساتھ اکیس ارب اسی کروڑ روپے رہا۔

    پی ایس او کے بورڈ آف مینجمنٹ کےاجلاس میں گذشتہ مالی سال کے دوران کمپنی کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، گزشتہ مالی سال پی ایس او کا سیلز ریونیونو فیصد اضافے کے ساتھ ایک اعشاریہ چار ٹریلین روپے رہا۔

    کارکردگی کی بنیاد پر بورڈ آف مینجمنٹ نے چار روپے فی شیئر فائنل کیش ڈیویڈنڈ کا اعلان کیا ہے، بورڈ آف مینجمنٹ نے پاور سیکٹر کے بڑھتے ہوئے واجبات پر اظہار تشویش کیا اور مینجمنٹ کو ہدایت کی کہ وہ ان واجبات کے حصول کے لیے پاور سیکٹر اور متعلقہ حکام سے مسلسل رابطے میں رہیں۔