Tag: پاکستان اسٹیٹ ائل

  • پی ایس او کے ذریعے ایل این جی کی درآمد کی مخالفت

    پی ایس او کے ذریعے ایل این جی کی درآمد کی مخالفت

    کراچی : پاکستان اکانومی واچ نے کہا ہے کہ توانائی بحران کے خاتمہ کیلئے پی ایس او کے ذریعے ایل این جی کی درآمد ملکی مفادات کے خلاف ہے۔

     اکانومی واچ کے نائب صدر ساجد غلام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پی ایس او تیل کی درامد اور سپلائی چین برقرار رکھنے میں متعدد بار ناکام ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ بیچے گئے تیل کے بقایا جات وصول کرنے یا ادائیگیاں نہ کرنے والے اداروں کی سپلائی بند کرنے کی صلاحیت سے عاری ہے، جو موجودہ بحران کا بڑا سبب ہے۔

    ساجد غلام کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ پی ایس او گیس درامد کرنے کا بھی کوئی تجربہ نہیں رکھتا جبکہ کمیشن، رسہ کشی، مقدمات اور سرخ فیتہ کے خدشات تاخیر کا سبب ہوں گے، جس کی قیمت قوم کو چکانا پڑے گی۔

  • پی ایس او کے واجبات تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    پی ایس او کے واجبات تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    اسلام آباد: پاکستان اسٹیٹ آئل کے واجبات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں، وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف کی زیر صدارت واجبات کی ادائیگی سے متعلق اہم اجلاس آج ہوگا۔

    وزارت پانی و بجلی کے ذرائع کے مطابق پی ایس او کےو اجباب دو سو تیس ارب روپے کی بلند ترین سطح پر آگئے ہیں، بینکنگ سیکٹر نے بھی پی ایس او کو قرض کی مزید سہولت فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    کمپنی ذرائع کے مطابق بارہ نومبر سے اب تک کمپنی انیس ارب روپے کی ادائیگوں پر ڈیفالٹ کر چکی ہے، اس بارے میں خواجہ آصف کی زیر صدارت اجلاس آج ہو رہا ہے جس میں پی ایس او کی مالی مشکلات کم کرنے کیلئے اہم فیصلے متوقع ہیں۔

  • کمپنی کا سب سے اہم مسئلہ سرکلر ڈیٹ ہے،ایم ڈی پی ایس او

    کمپنی کا سب سے اہم مسئلہ سرکلر ڈیٹ ہے،ایم ڈی پی ایس او

    کراچی : زیرِ گردش قرضوں اور مالی مشکلات سے نمٹنےکیلئے پاکستان اسٹیٹ ائل نے بینکوں سے ایک سو چھ ارب روپے کا قرضہ لیا ہوا ہے۔

    پی ایس او کے مینیجنگ ڈائریکٹر امجد پرویز کے مطابق دیگر کمپنیوں پر پی ایس او کے واجبات کا حجم ایک سو چھیاسی ارب روپے ہے، پی ایس او کو بارہ ارب روپے ریفائنریز اور ایک سو چھ ارب روپے مقامی بینکوں کو ادا کرنے ہیں۔

    ایم ڈی پی ایس او کے مطابق کمپنی کا سب سے اہم مسئلہ سرکلر ڈیٹ ہے، اس مسئلے سے نہ صرف موجودہ کارکردگی بلکہ مستقبل کے منصوبے بھی متاثر ہورہے ہیں۔

    کمپنی ایم ڈی کے مطابق پی ایس او کی نجکاری کا مستقبل قریب میں کوئی امکان نہیں ہے۔