Tag: پاکستان اسپورٹس بورڈ

  • پاکستان کا جھنڈا اور نام بغیر اجازت استعمال کرنا ممنوع ہے، پی ایس بی

    پاکستان کا جھنڈا اور نام بغیر اجازت استعمال کرنا ممنوع ہے، پی ایس بی

    اسلام آباد (19 اگست 2025): پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ایک نوٹس میں خبردار کیا ہے کہ پاکستان کا جھنڈا اور نام وفاقی حکومت کی اجازت کے بغیر استعمال کرنا ممنوع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ نے بڑا ایکشن لیتے ہوئے معطل شدہ ویٹ لفٹنگ فیڈریشن پر پاکستان کا نام اور جھنڈا استعمال کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔

    بورڈ نے اعلامیے میں کہا ہے کہ پی ایس بی آئین 2022 کے مطابق صرف الحاق شدہ فیڈریشنز قومی کہلا سکتی ہیں، غیر الحاق شدہ غیر رجسٹرڈ تنظیمیں نام پاکستان استعمال کرنے کی مجاز نہیں ہیں، وہ پاکستان کا نام استعمال نہیں کر سکتیں اور کھیل منظم کرنے کی حق دار نہیں۔

    پی سی بی کا سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان: بڑے نام بی کیٹیگری میں شامل

    بورڈ کا کہنا ہے کہ ویٹ لفٹنگ فیڈریشن پی ایس بی سے معطل ہے اور کمپنیز ایکٹ سیکشن 42 کے تحت رجسٹرڈ نہیں ہے، اس لیے پی ڈبلیو ایل ایف پاکستانی قوانین اور آئی ڈبلیو ایف آئین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، جب کہ آئی ڈبلیو ایف کی ویب سائٹ پر پی ڈبلیو ایل ایف کا اسٹیٹس عارضی طور پر معطل درج ہے، عارضی معطلی ممبر فیڈریشن کے آئینی فرائض پورے نہ کرنے پر ہوتی ہے۔

    اسپورٹس بورڈ نے کہا ہے کہ 25 ویں پی ایس بی میٹنگ 6 جولائی 2022 میں پی ڈبلیو ایل ایف کو معطل کیا گیا تھا، یہ معطلی بے ضابطگیوں، بدعنوانیوں اور اینٹی ڈوپنگ کوڈ خلاف ورزیوں پر کی گئی تھی، جب کہ معطل عہدیداران کے خلاف انکوائری بھی جاری ہے۔

    بورڈ کے مطابق انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی رپورٹ میں عمران بٹ اور عرفان بٹ پر ڈوپنگ قوانین خلاف ورزی ثابت ہو چکی ہے، ڈوپنگ خلاف ورزیاں ممنوعہ ادویات رکھنے، پلانے اور اعانت پر تھیں۔

    بورڈ کے مطابق یکم فروری 2025 کے انتخابات پی ایس بی آئین اور ہائی کورٹ فیصلے کی خلاف ورزی ہیں، الیکشن کمیشن سے نوٹیفکیشن کے بغیر انتخابات غیر قانونی قرار دیے گئے۔

    پاکستان اسپورٹس کا کہنا ہے کہ پی ڈبلیو ایل ایف کو پاکستان کا نام، کھیل منظم کرنے اور نمائندگی کا کوئی اختیار نہیں ہے، یہ معاملہ ایف آئی اے کو قانونی کارروائی کے لیے بھیجا جا رہا ہے۔

  • پی ایس بی کا جونیئر ایونٹس میں عمر کی جعلسازی روکنے کیلئے بڑا فیصلہ

    پی ایس بی کا جونیئر ایونٹس میں عمر کی جعلسازی روکنے کیلئے بڑا فیصلہ

    لاہور( 21 جولائی 2025): پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے جونیئر ایونٹس میں عمر کی جعلسازی روکنے کے لیے بڑا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ نے جونیئر کھلاڑیوں کی عمروں میں جعلسازی پی ایس بی کوڈ آف ایتھکس کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    پی ایس بی کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق 21 سال تک کے جونیئر کھلاڑیوں ب فارم، شناختی کارڈ، اور میڈیکل ٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے اور غلط معلومات پر کھلاڑی کو پابندی اور کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق 21 سال تک کے جونیئر کھلاڑیوں کے لیے دانتوں کا معائنہ اور ریڈیالوجیکل ٹیسٹ لازمی ہوگا جبکہ فیڈریشن کے صدر اور سیکرٹری جنرل کی تصدیق شدہ میڈیکل رپورٹس اور تمام متعلقہ دستاویزات بھی بھی جمع کرانا ہوں گی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جعلی یا مشکوک دستاویزات کی صورت میں متعلقہ کھلاڑی کیمپ میں شرکت نہیں کر پائیں گے اور مالی معاونت یا کیش ایوارڈ کی فراہمی کے لیے نااہل قرار ہوں گے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کچھ کھلاڑی جعلی عمر کی دستاویزات کے ساتھ مخصوص کیٹیگریز کے مقابلوں میں شریک ہوتے ہیں، جعلی عمر کی دستاویزات کے باعث مستحق کھلاڑیوں کا حق متاثر ہوتا ہے اس لیے صرف درست اور تصدیق شدہ دستاویزات جمع کرانے والےکھلاڑی اہل تصور ہونگے۔

  • ایشین چیمپئن شپ جیتنے پر والی بال ٹیم کیلئے لاکھوں روپے کیش ایوارڈ کا اعلان

    ایشین چیمپئن شپ جیتنے پر والی بال ٹیم کیلئے لاکھوں روپے کیش ایوارڈ کا اعلان

    اسلام آباد(20 جولائی 2025): پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ایشین چیمپئن شپ جیتنے پر انڈر 16 والی بال ٹیم کو 82 لاکھ روپے کیش ایوارڈ دینے کا اعلان کردیا۔

    ترجمان پاکستان اسپورٹس بورڈ کے مطابق انڈر16والی بال ٹیم کے ہر کھلاڑی کو تاریخی فتح پر6 لاکھ روپے کیش انعام دیا جائے گا، ایشین چیمپئن شپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو 6 لاکھ روپے انعام ملے گا۔

    ترجمان پی ایس بی کا کہنا ہے کہ 12 رکنی اسکواڈ کے لیے مجموعی طور پر 72 لاکھ روپے کیش ایوارڈ دیا جائے گا، کوچنگ اسٹاف کو ٹیم ایوارڈ کا 50 فیصد حصہ دیا جائے گا۔

    پاکستان نے ایران کو ہرا کر ایشین انڈر 16 والی بال چیمپئن شپ جیت لی

    پاکستان اسپورٹس بورڈ کا کہنا ہے کہ کوچ کو انعام کے طور پر 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے، کیش ایوارڈز چند روز میں ٹیم اور کوچنگ اسٹاف کو دیے جائیں گے، کیش ایوارڈز مختلف عمر کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی اور مالی معاونت پاکستان اسپورٹس بورڈ کی پالیسی کا حصہ ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے فائنل میں ایران کو 2-3 سے شکست دی، پاکستان نے ایشین چیمپئن شپ میں ناقابل شکست رہ کر ٹرافی جیتی تھی۔

  • پاکستان اسپورٹس بورڈ کا جناح اسٹیڈیم میں نیزہ بازی مقابلے کرانے سے انکار، وجہ کیا؟

    پاکستان اسپورٹس بورڈ کا جناح اسٹیڈیم میں نیزہ بازی مقابلے کرانے سے انکار، وجہ کیا؟

    پاکستان اسپورٹس بورڈ نے جناح اسٹیڈیم اسلام آباد میں نیزہ بازی کے مقابلے کرانے سے انکار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کر دیا ہے۔

    پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے جناح اسٹیڈیم میں نیزہ بازی کے مقابلے اور ہارس اینڈ کیٹل شو کرانے سے انکار کر دیا ہے اور اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے۔

    پی ایس بی کا کہنا ہے کہ جناح اسٹیڈیم نے اگلے سیف گیمز کی میزبانی کرنی ہے۔ اس لیے ٹینٹ پیگنگ اور ہارس اینڈ کیٹل شو کا جناح اسٹیڈیم میں انعقاد ممکن نہیں کیونکہ نیزہ بازی مقابلے منعقد ہونے سے اسٹیڈیم تباہ ہو جائے گا۔

    پی ایس بی حکام کے مطابق کروڑوں روپے کی لاگت سے تیار ہونے والا ایتھلیٹکس ٹریک ان مقابلوں سے ناکارہ ہو سکتا ہے۔

    حکام کا مزید کہنا ہے کہ جناح اسٹیڈیم بین الاقوامی معیار کا اسپورٹس وینیو ہے، جو فیفا کے منظور شدہ فٹبال مقابلوں سمیت دو ساؤتھ ایشین گیمز اور دیگر بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کر چکا ہے۔ اس لیے اسٹیڈیم میں روایتی کھیلوں اور تہواروں کی منصوبہ بندی مناسب نہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/champions-trophy-2025-pakistan-won-the-simpsons-cartoon-prediction/

  • کروڑوں روپے فنڈز لینے والی فیڈریشن ہم سے الگ کیسے ہو سکتی ہیں؟ ڈی جی پی ایس بی

    کروڑوں روپے فنڈز لینے والی فیڈریشن ہم سے الگ کیسے ہو سکتی ہیں؟ ڈی جی پی ایس بی

    کراچی: پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل محمد یاسر پیرزادہ نے کہا ہے کہ جو فیڈریشن پی ایس بی سے کروڑوں روپے فنڈز لیتی ہے، وہ ہم سے الگ کیسے ہو سکتی ہیں؟

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ محمد یاسر پیرزادہ نے آج کراچی میں پی ایس بی کراچی ڈویژن کا تفصیلی معائنہ کیا، اور جاری تعمیراتی کاموں پر بریفنگ دی گئی۔

    جب ان سے صحافیوں نے سوال کیا کہ کچھ ایسوسی ایشنز بورڈ سے الحاق توڑنے کی دھمکیاں دے رہی ہیں، تو یاسر پیرزادہ نے کہا کہ ہم نے ایک فیڈریشن کو 11 کروڑ روپے دیے ہیں، وہ کیسے دھمکی دے سکتی ہے کہ وہ پی ایس بی سے علیحدہ ہو جائے گی۔

    انھوں نے کہا جس سیکریٹری کا ہماری ویب سائٹ پر نام نہیں ہے ہم اس کو ہاکی کا سیکریٹری نہیں مانتے، ہاکی کے اندر بہت زیادہ گروپنگ ہے۔

    ڈوپنگ کے حوالے سے ڈی جی نے کہا کہ واڈا کے کہنے پر 150 ایتھلیٹ کے ڈوپ ٹیسٹ لیے گئے ہیں، پی او اے کے الیکشن پر تحفظات تھے وہ ہم نے آئی او سی کو بتایا، جس بندے کو ڈوپنگ پر پابندی لگائی گئی ہے وہ کیسے ووٹر لسٹ کا حصہ ہو سکتا ہے۔

    ایتھلیٹس کے انعام کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ایتھلیٹ کے لیے اسپورٹس بورڈ سب سے پہلے ہے، ایک کمیٹی بنائی ہے جو فاتح ایتھلیٹس کے انعام کے حوالے سے فیصلہ کرے گی، جو انفرادی طور پر جاتے ہیں ان کی بھی اسکروٹنی ہوا کرے گی۔

    پی ایس بی کراچی ڈویژن کے حوالے سے یاسر پیرزادہ نے کہا کہ یہ جگہ 24 ایکڑ پر محیط ہے اور بہت سی سہولیات یہاں فراہم کی جا سکتی ہیں، اور ایک اچھا ریونیو حاصل کیا جا سکتا ہے، اس لیے یہاں بہت سے تعمیراتی کام شروع کر دیے ہیں، جو بھی یہاں اکیڈمی چلانا چاہتے ہیں تو ہمیں پروپوزل بھیج سکتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ایڈمن بلاک، ہوسٹل، جمنازیم اور سوئمنگ پول کے لیے بجٹ الاٹ کیا جا چکا ہے، نجی کمپنیوں کو دعوت دیتے ہیں یہاں آ کر سرمایہ کاری کریں، ایسا ماڈل بنا سکتے ہیں کہ نجی کمپنی چیزوں کو مینٹین کریں گے، اور تمام سینٹرز میں یہی فارمولا بنانے جا رہے ہیں۔

  • پاکستان اسپورٹس بورڈ واسا کا بڑا ڈیفالٹر نکلا

    پاکستان اسپورٹس بورڈ واسا کا بڑا ڈیفالٹر نکلا

    لاہور: پاکستان اسپورٹس بورڈ واسا کا بڑا ڈیفالٹر نکلا، نیشنل ہاکی اسٹیڈیم بورڈ نے پانی اور سیوریج کا بل سال 1988سے ادا نہیں کیا ہے۔

    واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) نے 34 سال سے پانی کے بل کی عدم ادائیگی پر پاکستان اسپورٹس بورڈ کو بھاری بھرکم بل بھیج دیا۔

    واسا نے پنجاب اسپورٹس بورڈ کو واجبات ادائیگی کیلئےآخری وارننگ جاری کردی ہے۔

    واسا کی جانب سے پاکستان اسپورٹس بورڈ کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 34 سال سے پانی کا بل ادا نہیں کیا جس کی واجب الادا رقم 81 لاکھ روپے بنتی ہے۔

    واسا نے مراسلے میں کہا ہے کہ نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کا یوٹیلٹی بل 1988 سے واجب الادا ہے، نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کیجانب سے بل ادا کر نے پر رضا مندی ظاہر نہیں کی جارہی ہے۔

    واسا نے مراسلے میں کہا کہ 2 ٹیوب ویلز اور سیوریج کے بلوں کی ادائیگی کے نوٹسز جاری کیے گئے، زیر زمین پانی واسا کی ملکیت ہے، نیشنل ہاکی اسٹیڈیم سے متعلق کسی ایک بھی نوٹس کا جواب نہیں دیا گیا۔

    واسا نے اسپورٹس بورڈ کو 25 نومبر تک ادائیگیوں کی ڈیڈ لائن دے دی اور کہا کہ 25 نومبرتک بل ادا نہ کئے گئے تو پانی کا کنکشن کاٹ دیا جائے گا۔