Tag: پاکستان الیکشن

  • انتخابات 2018، سیکیورٹی کے فُول پروف انتظامات مکمل

    انتخابات 2018، سیکیورٹی کے فُول پروف انتظامات مکمل

    اسلام آباد : عام انتخابات 2018 کے لئے سیکیورٹی کو حتمی شکل دیدی گئی، پاک فوج کے ساڑھے3 لاکھ اور محکمہ پولیس کے ساڑھے 4 لاکھ سے زائد اہلکار تعینات کر دیئے گئے جبکہ 17 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات دوہزاراٹھارہ کے لئے سیکیورٹی انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ انتخابات کی ڈیوٹی کے لئے فوجی جوانوں کی تعیناتی مکمل کرلی گئی، تعیناتی کا مقصد شفاف انتخابات کے انعقاد میں معاونت ہے۔

    انتخابی عمل کےدوران پاک فوج کے ساڑھے تین لاکھ اور محکمہ پولیس کے ساڑھے چارلاکھ جوان تعینات کئے گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق بیلٹ پیپرز میں پہلی مرتبہ سیکیورٹی فیچرز شامل کیا گیا ہے، پچاسی ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنزمیں سے سترہ ہزارسے زائد کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ درجنوں پولنگ اسٹیشنز پر خفیہ کیمرے بھی نصب کردیئے گئے ہیں۔


    مزید پڑھیں :  الیکشن ڈیوٹی کے لیے فوجی جوان تعینات کردیے گئے، آئی ایس پی آر


    الیکشن کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ تمام حلقوں میں دس فیصد خواتین کے ووٹ لازمی ہوں گے، جس حلقہ میں خواتین ووٹوں کی تعداد دس فیصد سے کم ہوئی، اس کے نتائج کالعدم قرار دیئےجائیں گے اور خواتین کو زبردستی روکنےکی شکایت پرکارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے، کل دس کروڑ پچپن لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔

    قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کےلیےآزادامیدواروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کےگیارہ ہزارسےزائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے،پولنگ صبح آٹھ بجےسےبلا تعطل شام 6بجے تک جاری رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن کی حتمی تیاریاں، ووٹرز کے لیے ضروری ہدایات جاری

    الیکشن کی حتمی تیاریاں، ووٹرز کے لیے ضروری ہدایات جاری

    اسلام آباد: انتخابات 2018 سے ایک روز قبل الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشنز کی حتمی تعداد اور ووٹرز کے لیے ضروری ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 85 ہزار 3 سو 7 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

    سب سے زیادہ پولنگ اسٹیشنز صوبہ پنجاب میں ہیں جن کی تعداد 47 ہزار 8 سو 13 ہے۔ سندھ میں 17 ہزار 7 سو 47 اور خیبر پختونخواہ میں 12 ہزار 6 سو 34 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے۔

    صوبہ بلوچستان میں 4 ہزار 4 سو 20، فاٹا میں 1 ہزار 7 سو 36، سرحدی علاقوں یعنی ایف آر 1 سو 60 اور اسلام آباد میں 7 سو 97 پولنگ اسٹینز بنائے گئے ہیں۔

    ملک بھر میں 17 ہزار 7 پولنگ اسٹیشنز کو نہایت حساس قرار دیا گیا ہے۔

    سندھ میں حساس پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 5 ہزار 8 سو 78، پنجاب اور اسلام آباد میں 5 ہزار 4 سو 87، پختونخواہ میں 3 ہزار 8 سو 74 جبکہ بلوچستان کے انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کی تعدا 17 سو 68 ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر کیمرے نصب کر دیے گئے جبکہ ان پر پاک فوج اور پولیس بھی تعینات کی گئی ہے۔


    خواتین پولنگ عملے کے لیے سہولت

    دوسری جانب ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ خواتین پریزائیڈنگ افسر سمیت خواتین عملے کا پولنگ اسٹیشن پر رات رکنا لازمی نہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خواتین عملے کو پولنگ اسٹیشن روکنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ زبردستی روکنے کی شکایت پر کارروائی کی جائے گی۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ کل صبح 6 بجے خواتین عملہ پولنگ اسٹیشن پر موجود ہوگا۔


    انتخابی سامان کی ترسیل کا کام جاری

    ملک بھر میں قائم پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی سامان کی ترسیل کا کام فوج کی نگرانی میں جاری ہے۔

    10 لاکھ کے قریب انک پیڈز اور انمٹ سیاہی پولنگ اسٹیشنز پر پہنچائی جارہی ہے۔ الیکشن کمیشن نے بھی سینٹرل مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول روم قائم کردیے۔

    رزلٹ وصول کرنے کے لیے 6 اسکرینز نصب کی گئی ہے ہیں۔ اسکرینز پر آر ایم ایس اور آر ٹی ایس کے ذریعے رزلٹ موصول ہوں گے۔

    مانیٹرنگ سیل میں 12 ٹیمیں ہوں گی، ہر ٹیم میں 3 افراد جبکہ ٹیم کے سربراہ ایڈیشنل ڈی جی ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پولنگ اسیٹشن میں پولنگ سامان کی حفاظت کے ذمہ دار پریزائڈانگ افسران ہوں گے۔

    پولنگ صبح 8 بجے سے بلا تعطل شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔


    ووٹرز کے لیے ضروری ہدایات

    الیکشن کمیشن نے ووٹرز کے لیے بھی ضروری ہدایات جاری کردیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ کے دوران غیر جانبدار، پریزائیڈنگ افسر کے قانونی حکم کی تعمیل کریں۔ انتخابی عملہ یا سیکیورٹی اسٹاف کسی کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب نہیں دے سکتے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ووٹ ڈالنے کے لیے اصل قومی شناختی کارڈ ہمراہ لائیں۔ زائد المیعاد قومی شناختی کارڈ قابل قبول ہے، فوٹو کاپی قابل قبول نہیں ہوگی۔

    ووٹرز اور انتخابی عملہ ووٹ کی رازداری کا خیال رکھیں۔ بیلٹ پیپر پر نشان لگانے کے لیے پولنگ حکام کی فراہم کردہ مہر استعمال کریں۔ پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائل فون اور کیمرہ لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ووٹ کیسے ڈالا جائے؟ الیکشن کمیشن کی طریقہ کار سے متعلق ویڈیو جاری

    ووٹ کیسے ڈالا جائے؟ الیکشن کمیشن کی طریقہ کار سے متعلق ویڈیو جاری

    اسلام آباد: عام انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت قریب آگیا، ووٹ کیسے ڈالا جائے؟ الیکشن کمیشن نے ووٹرز کی رہنمائی کے لئے ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار سے متعلق ویڈیو جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار سے متعلق ویڈیو جاری کردیا، جس کے مطابق پولنگ اسٹیشن میں ووٹر پولنگ افسرکے پاس جائے گا، باری آنے پر پولنگ افسر کو شناختی کارڈد کھائے گا اور سلسلہ نمبر بتائے گا۔

    پولنگ افسر ووٹرکا نام پولنگ ایجنٹس سے تصدیق کے لیے بلند آواز میں پکارے گا، پولنگ افسر ووٹر کا نام انتخابی فہرست سے کاٹ کر انگھوٹھے کا نشان لگوائے گا، جس کے بعد اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسر ووٹر کو بیلٹ پیپر جاری کرے گا۔

    قومی اسمبلی کے لیے سبز، صوبائی اسمبلی کے لیے سفید بیلٹ پیپر جاری ہوگا، ووٹر یقین کرلے بیلٹ پیپر کی پشت پر مجاز افسر کی مہر اور دستخط موجود ہیں، بیلٹ پیپر پر امیدواروں کے نام اور نشان موجود ہوں گے۔

    ووٹر اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسرن سے مہر لیکر پردے کے پیچھے جائے گا اور پسندیدہ امیدوار کے خانے میں مہر لگائے گا، ووٹر قومی اسمبلی کا بیلٹ پیپرسبز اور صوبائی اسمبلی کا بیلٹ پیپر سفید ڈھکن والے باکس میں ڈالے گا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹ صرف اصل شناختی کارڈ پر ڈالا جا سکے گا جبکہ زائد المعیاد شناختی کارڈ پر بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے، کل دس کروڑ پچپن لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔

    ملک بھر  میں پولنگ صبح 8 سے شام 6 بجے تک بلاتعطل جاری رہے گی جبکہ ووٹر پولنگ کی تفصیلات 8300 پر ایس ایم ایس کرکے لے سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ن لیگ کو ووٹ دینا نریندرمودی کو ووٹ دینے کے مترادف ہے،پرویزالٰہی

    ن لیگ کو ووٹ دینا نریندرمودی کو ووٹ دینے کے مترادف ہے،پرویزالٰہی

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ق کے سینئرمرکزی رہنما چوہدری پرویزالٰہی کا کہنا ہے کہ ن لیگ کو ووٹ دینا نریندرمودی کو ووٹ دینے کے مترادف ہے، عوام پاک فوج کے ساتھ ہے، بھارتی بیانیہ مسترد کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ق کے سینئرمرکزی رہنما چوہدری پرویزالٰہی نے این اے65 تلہ گنگ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف پاک فوج کے خلاف عالمی سازش کا حصہ ہیں، ن لیگ کو ووٹ دینا نریندرمودی کو ووٹ دینے کے مترادف ہے۔

    پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ فوج آئین کے تحت الیکشن کمیشن کی مدد کرنے کی پابند ہے، عوام پاک فوج کے ساتھ ہے، بھارتی بیانیہ مسترد کرتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی سلامتی اور بقا کی علامت پاک فوج ہے، سیاست کا مقصد لوگوں کو بنیادی سہولتیں دینا ہے۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف مودی کے منشور پر کام کرتے رہے ہیں، پرویز الہیٰ


    یاد رہے چند روز قبل کے سینئر رہنما چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ عوام 25 جولائی کو نواز شریف کی سیاست کو دفن کردیں، الیکشن کے دن عوام ٹریکٹر اور بلے پر مہر لگائیں۔

    رہنما مسلم لیگ ق نے کہا کہ شریفوں نے شوخی سے کہا تھا لندن فلیٹس ہمارے ہیں، نواز شریف نے ملکی ترقی کے نام پر عوام کو بیوقوف بنایا ہے، وہ مودی کے منشور پر کام کرتے رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شریف فیملی اب جب پکڑ میں آئی ہے تو کہتی ہے گرمی لگ رہی ہے، نواز شریف کہتے ہیں جیل میں بیمار ہوگیا ہوں، میاں صاحب جیل میں کم کھائیں تو پیٹ نہیں بڑھے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان کے بڑے ناموں سے ٹکرانے والی خواتین امیدوار

    بلوچستان کے بڑے ناموں سے ٹکرانے والی خواتین امیدوار

    کوئٹہ: الیکشن 2018 میں صوبہ بلوچستان میں پاکستان کی پہلی اسپیکر صوبائی اسمبلی راحیلہ حمید درانی اور سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال سمیت 4 خواتین جنرل نشستوں پر بڑے ناموں سے مقابلہ کر رہی ہیں۔

    رواں ماہ 25 جولائی کو عام انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں جس کے لیے ملک بھر سے لاکھوں امیدوار میدان میں ہیں۔

    عام روایات کی برعکس رواں برس کئی ایسے علاقوں سے خواتین بھی انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں جہاں سے پہلے ان کا حصہ لینا ناممکن نظر آتا تھا۔

    ان خواتین کے مدمقابل بھاری بھرکم نام ہیں جو گزشتہ کئی انتخابات میں فتحیاب ہوتے آرہے ہیں تاہم وہ عوام کو ڈیلیور کرنے میں ناکام ہیں۔

    مزید پڑھیں: صحرا کی قسمت بدلنے کے لیے تھر کی خواتین اٹھ کھڑی ہوئیں

    صوبہ بلوچستان سے بھی اس وقت کچھ خواتین فتح یا شکست سے بے نیاز ہو کر کئی بڑے بڑے ناموں کے مدمقابل کھڑی ہیں۔

    کوئٹہ سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 265 پر راحیلہ حمید خان درانی مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ رہی ہیں۔

    یہ وہ حلقہ ہے جہاں سے محمود خان اچکزئی اور نوابزادہ لشکری رئیسانی جیسی بڑی شخصیات کے علاوہ تحریک انصاف کے قاسم سوری، ایم ایم اے کے حافظ حمد اللہ اور پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر روزی خان کاکڑ سمیت کل 25 امیدوار میدان میں ہیں۔

    راحیلہ درانی بلوچستان اسمبلی کی پہلی خاتون اسپیکر رہی ہیں۔

    انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز مسلم لیگ ق سے کیا اور 2002 کے عام انتخابات میں مخصوص نشست پر بلوچستان صوبائی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئی۔

    مزید پڑھیں: دیر بالا سے عام انتخابات میں حصہ لینے والی پہلی خاتون

    سنہ 2013 کے عام انتخابات میں ن لیگ کی خصوصی نشست پر رکن اسمبلی منتخب ہوئیں اور بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار خاتون اسپیکر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

    دوسری جانب بلوچستان عوامی پارٹی نے سابق وفاقی وزیر تعلیم زبیدہ جلال کو ضلع کیچ سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 70پر نامزد کیا ہے۔

    زبیدہ جلال بی این پی کے جان محمد دشتی جیسے مضبوط امیدوار کے مدمقابل ہیں۔

    زبیدہ جلال سنہ 2002 سے 2007 تک وفاقی وزیر کے عہدے پر فائز رہیں۔

    ان دونوں کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے لیے حلقہ پی بی 13 جعفر آباد سے راحت جمالی اور پی بی 32 کوئٹہ سے نیشنل پارٹی کی یاسمین لہڑی الیکشن لڑ رہی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آج رات  12 بجے الیکشن مہم کا وقت ختم ہو جائے گا

    آج رات 12 بجے الیکشن مہم کا وقت ختم ہو جائے گا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن ایک بار پھر سیاسی جماعتوں کو خبردار کیا ہے کہ آج رات12 جے سے ملک بھر میں انتخابی مہم کا وقت ختم ہو جائے گا، رات 12 بجے کے بعد انتخابی مہم چلانے والوں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں آج انتخابی مہم کا آخری روزہے، سیاسی گہما گہمی عروج پر اور کارکنان کا جوش وجذبہ دیدنی ہے۔

    ملک میں گیارہویں پارلیمانی انتخابات صرف دو روز کی دوری پر ہیں اور سیاسی جماعتوں کے ورکرز میں جیت کا جنون عروج پر ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم آج شب بارہ بجے ختم ہوجائے گی اور ضابطہ اخلاق کے مطابق رات بارہ بجے سے ملک بھر میں جلسے ریلیوں اور کارنر میٹنگز پر پابندی عائد ہوگی، اگر کسی سیاسی جماعت نے انتخابی جاری رکھی تو خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان انتخابی مہم کے آخری روز لاہور میں 4 مقامات پر خطاب کریں گے۔

    مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف ڈیرہ غازی خان اور راولپنڈی میں خطاب سے  انتخابی سرگرمی  کا اختتام کریں گے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی جیکب آباد اور شکار پور میں جلسوں سے خطاب کریں گے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان انتخابی مہم کا  آخری جلسہ کراچی میں  لیاقت آباد فلائی آور  پر کرے گی۔

    خیال رہے کہ امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم کے لئے 23 دن دیئے گئے جبکہ انتخابی مہم 48 گھنٹے قبل ختم کرنا لازمی ہے۔

    واضح رہے کہ عام انتخابات کیلئے پولنگ 25 جولائی کو ہوگی، جس کے لئے انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے پولنگ کے دن عام تعطیل کا اعلان کر رکھا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اقوام متحدہ کی واچ لسٹ میں شامل 3 امیدوار الیکشن کمیشن میں پیش

    اقوام متحدہ کی واچ لسٹ میں شامل 3 امیدوار الیکشن کمیشن میں پیش

    اسلام آباد: اقوام متحدہ کی واچ لسٹ میں نام ہونے پر الیکشن میں حصہ لینے والے 3 امیدوار الیکشن کمیشن میں پیش ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی واچ لسٹ میں شامل امیدواروں کے کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

    وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن میں حصہ لینے والے امیدوار اقوام متحدہ کی پابندی میں نہیں آتے، ناموں کی مماثلت کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کیے۔

    وکیل نے کہا کہ بیان حلفی دیتے ہیں امیدواروں کا کسی کالعدم جماعت سے تعلق نہیں۔

    الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ سے تینوں امیدواروں کے شناختی کارڈ کی تفصیلات طلب جبکہ تینوں امیدواروں کو آئندہ سماعت پر دوبارہ پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    الیکشن کمیشن میں مزید سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہمارے پاس مکمل اختیارات ہیں، تمام ادارے تعاون کر رہے ہیں: سیکریٹری الیکشن کمیشن

    ہمارے پاس مکمل اختیارات ہیں، تمام ادارے تعاون کر رہے ہیں: سیکریٹری الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس مکمل اختیارات ہیں، تمام ادارے تعاون کر رہے ہیں۔ واضح انداز میں کہہ رہا ہوں الیکشن کمیشن پر کسی کا دباؤ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی سامان کی بر وقت ترسیل یقینی بنائی جا رہی ہے، روشنائی ختم ہونے کی شکایات کا تدارک کر دیا ہے۔ الیکشن کے لیے ضروری سامان ریٹرننگ افسران کو بھجوا دیا۔

    انہوں نے بتایا کہ پوسٹل بیلٹ کا غلط استعمال روکنے کے لیے مخصوص طریقہ اختیار کیا ہے۔ سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کا کام جاری ہے۔ الیکشن کے دن پولنگ اسٹیشن پر کیمروں سے مانیٹرنگ ہوگی۔ پولیس اورفوج سمیت 8 لاکھ اہلکار پولنگ اسٹیشن پر سیکیورٹی کے لیے تعینات ہوں گے۔

    بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے 3 امیدواروں سے متعلق آگاہ کیا تھا۔ 3 افراد کو نوٹس دیا وہ کمیشن کے سامنے پیش ہو کر وضاحت دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اہلکار انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت کام کریں گے۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے چیف جسٹسز کے شکر گزار ہیں۔ ریٹرننگ افسران، ڈپٹی ریٹرننگ افسران ججز ہیں۔ عدلیہ کی جانب سے ججوں کی ڈیوٹی لگانے کی اجازت دی گئی۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن نہایت شفاف اور آئین کے مطابق ہوں گے۔ ووٹر ملک میں جمہوریت کے فروغ کے لیے اپنا فرض ضرور ادا کریں۔ الیکشن 2018 شفاف اور غیر جانبدار ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پولنگ شروع اور ختم کروانا پریزائیڈنگ افسران کی ذمے داری ہے۔ عالمی مبصرین کو بھی الیکشن سے متعلق آگاہی دی ہے۔ پنجاب، اور پختونخواہ کے پولنگ اسٹیشن میں سہولتیں بہتر کردی گئی ہیں، سندھ اور بلوچستان کے پولنگ اسٹیشن میں بھی بہتری جاری ہے۔

    بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ تین دن میں 70 لاکھ ووٹرز نے ایس ایم ایس سروس سے معلومات لیں۔ پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی فوج اور پولیس کی ذمے داری ہوگی۔ آج گوگل میپ پر پولنگ اسکیم جاری کردیں گے۔ آر ٹی ایس نظام پر کام جاری ہے، 23 جولائی تک کام مکمل ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ تمام جماعتیں انتخابی مہم بھرپور طریقے سے چلا رہی ہیں۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو لکھا کہ کسی کو انتخابی مہم سے نہ روکا جائے۔ یہ بات غلط ہے کہ کسی جماعت کی انتخابی مہم کو روکا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے حادثات ہوئے لیکن باوجود اس کے انتخابی مہم جاری ہے۔ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے پر فائرنگ کا نوٹس لیا۔ الیکشن سے متعلق کوئی شک و شہبات نہیں ہونے چاہیئں۔ اگر کسی سے متعلق کوئی شک ہے تو وزارت داخلہ ہمیں بتائے، وزارت داخلہ کی فراہم معلومات کو دیکھ کر نوٹس لیا جائے گا۔

    بابر یعقوب نے کہا کہ الیکشن صاف شفاف اور آئین کے مطابق ہوں گے۔ آر ٹی ایس نظام پر موصول نتیجہ پی ٹی وی کے ذریعے شیئر کریں گے۔ ہمارے پاس مکمل اختیارات ہیں، تمام ادارے تعاون کر رہے ہیں۔ واضح انداز میں کہہ رہا ہوں الیکشن کمیشن پر کسی کا دباؤ نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان انتخابات میں فتح کے قریب ہیں، برطانوی اخبار

    عمران خان انتخابات میں فتح کے قریب ہیں، برطانوی اخبار

    لندن : برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ بدھ کو ہونے والے عام انتخابات میں عمران خان فتح کے قریب ہیں، عمران خان اقتدار میں آئے توانہیں معاشی بحران، سیاسی عدم استحکام سے اپنی وکٹ بچانی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان فتح کے قریب ہیں۔

    اخبار کا کہنا ہے کہ عمران خان زیرقیادت پی ٹی آئی کا مخلوط حکومت بنانے کا پچھترفیصد چانس ہے، اگر عمران خان اقتدار میں آئے تو انہیں معاشی بحران، سیاسی عدم استحکام سے اپنی وکٹ بچانی ہوگی۔

    یاد رہے اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ انتخابات میں کامیابی کا یقین ہے، جب تک آخری بال نہ پھینک دی جائے میچ ختم نہیں ہوتا، وزیراعظم منتخب ہوا تو کرپشن اور غربت کے خلاف مہم چلاؤں گا۔


    مزید پڑھیں :  انتخابات میں کامیابی کایقین ہے،عمران خان


    خیال رہے کہ  تحریک انصاف نے اپنی ممکنہ حکومت کے ابتدائی سو روز سے متعلق ترجیحات کا اعلان کر چکی ہے، معیشت کی بحالی، تعلیم، صحت، زرعی ایمرجنسی کپتان کے پلان کا حصہ ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار مسلسل تیسری مرتبہ انتقال اقتدار کا مرحلہ جمہوری طریقے سے آگے بڑھ رہا ہے اور الیکشن کا انعقاد 25 جولائی کو ہونے جارہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 25 جولائی کودہشت گردی کا خطرہ ، حساس اداروں کی رپورٹ

    25 جولائی کودہشت گردی کا خطرہ ، حساس اداروں کی رپورٹ

    اسلام آباد : حساس اداروں نے وزارت داخلہ اورالیکشن کمیشن کو الیکشن کے دوران خطرات سے آگاہ کردیا، رپورٹ کے مطابق 25 جولائی کو دہشت گردی کا خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حساس اداروں نے انتخابات میں دہشتگردی کے خطرات سے متعلق رپورٹ وزارت داخلہ اور الیکشن کمیشن پیش کردی، جس میں دہشت گردی کے لاحق خطرات سے آگاہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق عام انتخابات کےدوران چاروں صوبوں میں دہشتگردی کے خطرات لاحق ہیں ، الیکشن کے دوران دہشت گرد انتخابی عمل کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    حساس اداروں کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بلوچستان میں علیحدگی پسندجماعتیں الیکشن کونقصان پہنچاسکتی ہیں جبکہ پنجاب میں مذہبی انتہاپسندپچیس جولائی کوصورتحال خراب کرسکتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق سندھ میں ایم کیو ایم لندن کے لوگ انتخابی عمل کو نقصان پہنچا سکتےہیں جبکہ خیبرپختونخوامیں مختلف دہشت گرد تنظیمیں حملے کرسکتی ہیں اور پی ٹی ایم کے لوگ سابق فاٹا میں انتخابی عمل کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے تمام چیف سیکرٹریزاورآئی جیزکوسیکیورٹی اقدامات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو خطرہ ہے، نیکٹا حکام


    یاد رہے دو روز قبل  سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے خصوصی اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے نیشنل کائونٹر ٹیررازم اتھارٹی(نیکٹا) کے سربراہ ڈاکٹر سلیمان نے بتایا تھا کہ ملک میں تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو خطرہ ہے اور اب تک 65 تھریٹ الرٹ آئے ہیں۔

    نیکٹا حکام کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان کی طرف سے سب سے زیادہ تھریٹ الرٹ ہیں، کالعدم جماعت الاحرار اور داعش سے بھی خطرات آئے ہیں جب کہ میرے پاس ایم کیوایم لندن کی طرف سے ایک تھریٹ الرٹ ریکارڈ پرہے۔

    واضح رہے کہ انتخابی سرگرمیوں کے دوران اب تک 4 بڑے  دہشت گرد حملے ہوچکے ہیں، جن میں ہارون بلور اور سراج رئیسانی سمیت 150 سے زائد افراد جاں بحق اور 130 سے زائد زخمی ہوئے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں 25 جولائی کو عام انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے ، جس کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور اس روز عام تعطیل کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔