Tag: پاکستان امریکا

  • معیشت کے لیے بڑی خبر: پاکستان اور ٹرمپ انتظامیہ کا تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے پر اتفاق

    معیشت کے لیے بڑی خبر: پاکستان اور ٹرمپ انتظامیہ کا تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے پر اتفاق

    واشنگٹن: پاکستان اور امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری تجارت جواد پال کی قیادت میں پاکستانی وفد کے ٹرمپ انتظامیہ سے مذاکرات ہو رہے ہیں، سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا نے پاکستان کے معدنیات سیکٹر میں 500 ملین ڈالر سے ایک ارب ڈالر تک سرمایہ کاری کے لیے رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا آغاز آج سے واشنگٹن ڈی سی میں ہو رہا ہے، پاکستانی وفد کی قیادت کامرس سیکریٹری جواد پال کر رہے ہیں، وہ امریکی تجارتی نمائندہ جیمیسین گریر اور دیگر اہم امریکی نمائندوں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    کامرس سیکریٹری جواد پال، امریکی تجارتی نمائندہ جیمیسین گریر
    کامرس سیکریٹری جواد پال، امریکی تجارتی نمائندہ جیمیسین گریر

    سفارتی ذرائع کے مطابق پاک امریکا وفود پاکستان امریکا کے نئے تجارتی معاہدے کی تفصیلات طے کریں گے، پاک امریکا تجارتی مذاکرات معاشی تعلقات کو دوبارہ ترتیب دینےکی ’’وسیع تر کوشش‘‘ کا حصہ ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان پر 29 فی صد ٹیرف عائد کیا ہوا ہے، پاکستان کا امریکا کے ساتھ تجارتی حجم 3 ارب ڈالرز سے زائد کا ہے، سفارتی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان امریکا کو پاکستان کے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی باضابطہ پیشکش کرے گا۔

    ٹرمپ انتظامیہ ریکوڈک منصوبے میں تانبے اور سونے کے ذخائر میں سرمایہ کاری کی دل چسپی کا اظہار کر چکی ہے، اور امریکا کا ایکسپورٹ امپورٹ بینک ریکوڈک منصوبے میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو حتمی شکل دے رہا ہے۔

    سفارتی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تجارتی حجم بڑھانے کے لیے تجاویز دے گا، ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ نیا تجارتی معاہدہ نئے تعلق کی بنیاد رکھے گا، پاکستان امریکا میں پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مزید فروغ دینے کا بھی خواہش مند ہے، پاکستان امریکی سرمایہ کاروں کو مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دے رہا ہے، جب کہ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کے ٹیک سیکٹر میں بھی سرمایہ کاری کرنے کی دل چسپی ظاہر کی ہے۔

  • پاکستان کے معدنیات کے شعبے میں مواقع سے استفادے کا یہ صحیح وقت ہے، امریکی ناظم الامور

    پاکستان کے معدنیات کے شعبے میں مواقع سے استفادے کا یہ صحیح وقت ہے، امریکی ناظم الامور

    اسلام آباد: معدنیات کے شعبے میں پاکستان امریکا شراکت داری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں کان کنی کے شعبے میں آگاہی کے لیے ویبنار کا انعقاد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پٹرولیم ڈویژن نے امریکی سفارت خانے کے تعاون سے ایک اہم ویبنار کا انعقاد کیا، جس میں وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک اور امریکی ناظم الامور نتالی بیکر نے ویبنار کی مشترکہ میزبانی کی، اس میں امریکی سفارتکاروں، پاکستانی منرل کمپنیوں سمیت متعدد امریکی کاروباری نمائندوں نے شرکت کی۔

    وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل خود پاکستان میں کان کنی کے شعبے کی ترقی کی قیادت کر رہے ہیں۔ وزیر پٹرولیم نے امریکی کمپنیوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

    امریکی ناظم الامور نتالی بیکر نے پاک امریکا طویل المدتی معاشی شراکت داری کا اعادہ کیا، انھوں نے کہا امریکی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان کے معدنیات کے شعبے میں مواقع سے استفادہ کرنے کا یہ صحیح وقت ہے، امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے منرل شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے سفارت خانہ سپورٹ فراہم کرے گا۔


    پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارت، بڑی خبر آ گئی


    نتالی بیکر نے کہا امریکی سرمایہ کاروں نے طویل عرصے سے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، منرلز کے شعبے میں شراکت داری کی بڑی امیدیں نظر آ رہی ہیں۔

    وزیر پٹرولیم کا کہنا تھا کہ حکومتی سطح پر کان کنی کو سپورٹ کر کے اور کاروبار میں آسانی کو ممکن بنا کر صاف توانائی پر منتقلی کو فروغ دیا جا رہا ہے، پاکستان سونا، تانبا، کوئلہ، کریٹیکل منرلز اور قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجیز سے مالا مال ہے۔ انھوں نے کہا حکومت پاکستان اور ایس آئی ایف سی بین الاقوامی کمپنیوں کو مکمل سہولت فراہم کر رہی ہے۔

    دریں اثنا، ویبنار کے شرکا کو منرلز کے شعبے میں جاری ریگولیٹری اصلاحات کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

  • ’امریکا سے شکست ٹیم انتظامیہ اور پی سی بی کیلئے سبق ہے‘

    ’امریکا سے شکست ٹیم انتظامیہ اور پی سی بی کیلئے سبق ہے‘

    امریکہ میں کرکٹ کے فروغ  کیلے سرگرم کردار ادا کرنے والے پاکستانی امریکی بزنس ٹائیکون تنویر احمد بھی امریکی ٹیم سے پاکستان کی شکست پر برس پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیلاس میں کھیلے گئے آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں امریکا نے پاکستان کو سپر اوور میں شکست دے کر بڑا اپ سیٹ کردیا اور ایونٹ میں مسلسل دوسری کامیابی حاصل کرلی۔

    امریکا نے سپر اوور میں پاکستان کو جیت کیلئے 19 رنز کا ہدف دیا، قومی ٹیم صرف 13 رنز بناسکی، ڈیلس میں گروپ اے کے کھیلے گئے میچ میں امریکا کے کپتان مونانک پٹیل نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔

    پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنائے تھے، کپتان بابر اعظم 44 اور شاداب 40 رنز کے ساتھ نمایاں رہے تھے۔

    امریکا کو میچ جیتنے کے لیے آخری گیند پر 5 رنز درکار تھے، امریکی بیٹر نتیش کمار نے حارث رؤف کو چوکا مارا اور میچ برابر ہوگیا جس کے بعد سپر اوور کھیلا گیا۔

    پاکستان کی شکست پر امریکا میں کرکٹ کے فروغ کیلے سرگرم کردار ادا کرنے والے پاکستانی امریکی بزنس ٹائیکون تنویر احمد نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی امریکی کرکٹ ٹیم کے ہاتھوں شکست کو ٹیم مینجمنٹ اور پاکستان کرکٹ بورڈ کیلے سبق قرار دیا ہے۔

    ٹیکساس کے شہر ڈیلاس میں میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پی سی بی کو مشورہ دیا تھا کہ پاکستانی ٹیم کو ورلڈ کپ سے 15 روز پہلے ٹیکساس بھیج دیں، پریکٹس کیلئے گراونڈ کی سہولت ہم فراہم کریں گے۔

  • پاکستان نے امریکا اور بھارت کے حالیہ بیان کو ناپسندیدہ قرار دے دیا

    پاکستان نے امریکا اور بھارت کے حالیہ بیان کو ناپسندیدہ قرار دے دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے امریکا اور بھارت کے حالیہ بیان کو ناپسندیدہ قرار دے دیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا بھارت مشترکہ بیان میں پاکستان کا غیر ضروری حوالہ مسترد کرتے ہیں، امریکی فریق کو سفارتی ذرائع سے آگاہ کر دیا گیا ہے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں اور قربانیوں کا اعتراف کیا جاتا ہے۔

    ترجمان نے کہا ہم وزارتی مذاکرات کے اعلامیے کو مسترد کرتے ہیں، بیان میں پاکستان کے خلاف کیے گئے دعوے بدنیتی پر مبنی ہیں، دعوے میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان 2 دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فعال شراکت دار رہا، امریکا سمیت عالمی برادری وسیع پیمانے پر اس کا اعتراف کرتی ہے، خطے کے کسی ملک نے امن کے لیے پاکستان سے زیادہ قربانیاں نہیں دیں۔

    ترجمان نے کہا پاکستان کے خلاف اشتعال انگیزی کشمیر میں مظالم چھپانے کی کوشش ہے، بھارت کی دیگر ممالک کی سرزمین کا استعمال، دہشت گرد تنظیموں کی حمایت ریکارڈ پر ہے۔

    دفتر خارجہ نے سخت رد عمل میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سنگین صورت حال کا ادراک نہ کرنا عالمی ذمے داری سے دست برداری جیسا ہے۔

  • امریکا نے ترمیمی بل سے پاکستان سے متعلق منفی حوالے خارج کر دیے

    امریکا نے ترمیمی بل سے پاکستان سے متعلق منفی حوالے خارج کر دیے

    واشنگٹن: امریکا نے ترمیمی بل سے پاکستان سے متعلق تمام منفی حوالے خارج کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے اُس بل سے پاکستان سے متعلق تمام منفی حوالوں کو خارج کر دیا ہے، جس میں رواں برس اگست میں پاکستان کو طالبان کو کابل پر قبضہ کرنے کے لیے مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کی گئی تھی۔

    یو ایس نیشنل ڈیفنس ایکٹ برائے 2022 کے اصل متن کے مطابق امریکی سیکریٹریز برائے دفاع اور ریاستوں کو کانگریس کی متعلقہ کمیٹی کے سامنے تصدیق کرنے کی ضرورت تھی کہ پاکستان کو "خفیہ سپورٹ” فراہم کرنا امریکا کی قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔

    ترمیم شدہ ورژن میں لفظ "پاکستان” کو ہٹا دیا گیا ہے اور اس کی جگہ "افغانستان کے قریب کوئی بھی ملک” کے الفاظ متن میں شامل کیے گئے ہیں۔

    اصل متن میں ایک اور حوالہ کابل میں طالبان کی حیران کن فتح میں پاکستان کے کردار کا تعین کرنے کی کوشش پر مبنی تھا۔ لیکن اب ترمیم شدہ متن میں بھی اس حوالے کا ذکر موجود نہیں ہے۔

    تاہم، اس ایکٹ میں امریکی انخلا کی وجہ اور اثرات کی تحقیقات کے لیے ایک شرط برقرار رکھی گئی ہے، اس مقصد کے لیے ایک کمیشن بنانے کا مشورہ دیا گیا ہے، جس میں افغانستان کے قریبی اور دور کے پڑوسیوں کے کردار کا بھی جائزہ لینے کا اختیار دیا گیا ہے۔

    پاکستان کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ برقرار رکھنے میں مسلسل امریکی دل چسپی کا ایک اور اشارہ اس ہفتے کے شروع میں اس وقت سامنے آیا جب بائیڈن انتظامیہ نے اسلام آباد کو 9 اور 10 دسمبر کو واشنگٹن میں ہونے والی اپنی پہلی جمہوریت سربراہی کانفرنس میں مدعو کیا۔