Tag: پاکستان انسٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز

  • پمز اسپتال شعبہ امراض قلب کے سربراہ ڈاکٹرشاہد نواز جان کی بازی ہار گئے

    پمز اسپتال شعبہ امراض قلب کے سربراہ ڈاکٹرشاہد نواز جان کی بازی ہار گئے

    اسلام آباد : پمز کے شعبہ امراض قلب کے سربراہ ڈاکٹرشاہد نواز دم توڑ گئے، وزیراعظم نوازشریف سمیت دیگرمذہبی وسیاسی جماعتوں کے رہنماو نے ان کی موت پراظہار افسوس کیا ہے۔

    پمزاسپتال شعبہ امراض قلب کے سربراہ ڈاکٹرشاہد نواز کو چودہ فروری کی سہ پہر ٹارگٹ کلرز نے اس وقت نشانہ بنایا تھا جب وہ ڈیوٹی ختم کرکے گھرواپس جارہے تھے۔۔حملہ آور انہیں ٹارگٹ کرکے فرار ہوگئے تھے۔

     ڈاکٹرشاہد نواز کوزخمی حالت میں ایمرجنسی وارڈ میں منتقل کردیا گیا تھا ۔ جہاں انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا اور بعد میں ان کے سر میں لگی گولی نکالنے کے پیچیدہ آپریشن کیلئے سی ایم ایچ منتقل کردیا تھا ۔

     ایک ہفتے تک زندگی وموت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد ڈاکٹر شاہد نواز خالق حقیقی سے جاملے ، پوسٹمارٹم کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ان کی موت دماغی چوٹ کے باعث ہوئی ہے۔

    ڈاکٹرشاہد نواز کی موت پر صدر ممنون حسین،وزیراعظم نوازشریف ،تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان اور ایم کیوایم قائد الطاف حسین سمیت دیگررہنماو انتہائی دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کی ہے۔

  • پمزاسپتال کے ڈاکٹرشاہد نواز پرقاتلانہ حملہ ،حالت تشویشناک

    پمزاسپتال کے ڈاکٹرشاہد نواز پرقاتلانہ حملہ ،حالت تشویشناک

    اسلام آباد: پمز اسپتال میں نامعلوم شخص کی فائرنگ سے ماہر امراض قلب شدید زخمی ہوگئے۔

    پمز اسپتال میں تعینات ماہر امراض قلب ڈاکٹر شاہد نواز مریضوں کے معائنے کے بعد عمارت سے باہر ہی نکلے تھے کہ ایک شخص ان پر فائرنگ کرکے فرار ہوگیا۔

     ڈاکٹر شاہد نواز کو فوری طور پر سرجیکل وارڈ کے شعبہ انتہائی نگہداشت میں منتقل کرکے علاج شروع کردیا گیا۔

    ترجمان پمز اسپتال کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شاہد نواز کو سینے اور سر کے بائیں جانب گولیاں لگی ہیں، جس کی وجہ سے ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے تاہم ان کی زندگی بچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔

    واقعے کے بعد رینجرز نے اسپتال کے تمام دروازے بند کرکے سیکیورٹی کو سخت کردیا ہے جبکہ پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرلیے ہیں۔

  • پمزاسپتال سے بچہ اغواء، لواحقین کا شدید احتجاج

    پمزاسپتال سے بچہ اغواء، لواحقین کا شدید احتجاج

    اسلام آباد : پاکستان انسٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے زچہ و بچہ وارڈ سے اغوا ہونے والے نو مولود کے لواحقین نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کے بعد احتجاج ختم کر دیا ہے۔

    اسلام آباد کے علاقے علی پور فراش کے رہائشی ضیاء اللہ کے ہاں گزشتہ شب جنم لینے والے نو مولود کو علی الصبح نامعلوم افراد نے پمز کے زچہ بچہ وارڈ سے اغوا کر لیا۔

    لواحقین نے بچے کے اغوا کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے فیصل ایونیو بلاک کیا اورمطالبہ کیا کہ بچے کو بازیاب کروانے کے ساتھ ساتھ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    مسلم لیگ ن کے ایم این ا ے طارق فضل چوہدری نے انتظامیہ اور لواحقین کے ساتھ مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کروایا،ان کاکہناتھاکہ واقعہ کے حوالے سے محکمانہ تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    پروفیسر ڈاکٹرعابد فاروقی کی سربراہی میں چھ رکنی ٹیم نے تحقیقات کا آغاز کردیا  ہے اور بہتر گھنٹوں میں رپورٹ پیش کی جائے گی واقعہ کی ایف آئی آر بھی تھانہ مارگلہ میں درج کر لی گئی ہے۔