Tag: پاکستان اور آئی ایم ایف

  • کلائمیٹ فنانسنگ پر آئی ایم یف سے مذاکرات مکمل، ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر ملنے کی امید

    کلائمیٹ فنانسنگ پر آئی ایم یف سے مذاکرات مکمل، ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر ملنے کی امید

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان کلائمیٹ فنانسنگ پر مذاکرات مکمل ہوگئے ، جس کے بعد پاکستان کو ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر ملنے کی امید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کلائمیٹ فنانسنگ پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات مکمل کرلئے گئے۔

    مذکرات میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق آئی ایم ایف گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرادی گئی ، ماحولیاتی اثرات کی روک تھام کیلئے پاکستان کو ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر ملنے کی امید ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ترقیاتی منصوبے کی تعمیر سے قبل ماحولیاتی اسٹڈی لازمی قرار دی جائے گی اور ترقیاتی منصوبوں میں ایک درخت کٹنے پر 10 درخت لگانا لازمی ہوگا جبکہ ترقیاتی پراجیکٹس کی گرین بجٹنگ لازمی ہوگی۔

    ذرائع نے کہا کہ کوئی ترقیاتی منصوبہ منظوری کے بغیر پی ایس ڈی پی میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پاکستان نے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پر آئی ایم ایف کو گرین بجٹنگ کی یقین دہانی کرائی ہے اور کہا آئندہ بجٹ میں بغیر منظوری والے منصوبے شامل نہیں ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق سی ڈی ڈبلیو پی اور ایکنک بھی ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لینے کے پابند ہوں گے جبکہ آئی ایم ایف کے ماحولیاتی ماہرین نے صوبائی حکام کو بھی گرین بجٹنگ پر آگاہی دی۔

  • نیا قرض پروگرام : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات آج سے شروع ہوں گے

    نیا قرض پروگرام : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات آج سے شروع ہوں گے

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے قرض پروگرام کے لیے پالیسی سطح کے مذاکرات آج شروع ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ور آئی ایم ایف کے مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہوگئے، آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام پرپالیسی مذاکرات اور بجٹ پر بات چیت آج سےشروع ہوگی۔

    آئی ایم ایف کا نئے قرض پروگرام کے لیے پاکستان پر سخت معاشی فیصلے کرنے کا دباؤ ہے ، عالمی مالیاتی ادارے نے ایک لاکھ سےزائدماہانہ پنشن پرٹیکس کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئےقرض پروگرام کے لیے اخراجات اور خسارے کو کنٹرول کرنا ہوگا۔

    بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستان پر زرمبادلہ ذخائر مزید بڑھانےکی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو عالمی مارکیٹ میں سرمایہ کاری بہتر بنانا ہوگی۔

    آئی ایم ایف کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان مصنوعی طورپرکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے سے گریزکریں۔

    عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ پاکستان پرمجموعی قرض کی ادائیگیوں کی بڑی ذمہ داریاں ہیں، درآمدی پابندیوں کے لیے اضافی پالیسی ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف نے  آئندہ وفاقی بجٹ کیلئے اہم اہداف طے کرلئے

    پاکستان اور آئی ایم ایف نے آئندہ وفاقی بجٹ کیلئے اہم اہداف طے کرلئے

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف نے آئندہ وفاقی بجٹ کیلئے اہم اہداف طے کرلئے ، جس میں کہا حکومت اسٹیٹ بینک پاکستان سے قرض نہیں لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف میں آئندہ وفاقی بجٹ کیلئےاہم اہداف طے کرلئے ، ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال حکومت اسٹیٹ بینک پاکستان سے قرض نہیں لے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف میں اتفاق ہوا ہے کہ بیرونی ادائیگیاں بلاتاخیر بروقت کی جائیں گی اور ایف بی آرٹیکس ریفنڈادائیگیاں بروقت کرنے کا پابند ہوگا۔

    ذرائع نے کہا کہ زرمبادلہ ذخائربہتربنانے،ادائیگیوں کیلئےانٹرنیشنل مارکیٹ میں بانڈزکااجراکیا جائے گا، درآمدات پرپابندی عائدنہیں ہوگی اور انٹرنیشنل ٹرانزکشنزکیلئےبھی پابندی نہیں ہوگی۔

    اسٹیٹ بینک، وزارت خزانہ اور توانائی کی معلومات آئی ایم ایف کوبھیجی جائیں گی، ایف بی آر، شماریات بیورو، مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ کی معلومات آئی ایم ایف سے لے گا۔

  • نیا قرض پروگرام: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا

    نیا قرض پروگرام: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے قرض پروگرام پرمذاکرات کاآغازآج سے ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے قرض پروگرام پربات چیت کاآغازآج سےہوگا۔

    آئی ایم ایف مشن چیف نیتہن پورٹروفدکی سربراہی کریں گے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے 6 سے 8 ارب ڈالرکاقرض پروگرام لیناچاہتاہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان طویل قرض پروگرام لیناچاہتاہےجس کادورانیہ3سے4سال ہوسکتاہے اور نئے قرض پروگرام لینےکیلئےپاکستان کوسخت ترین شرائط کاسامناکرنا پڑسکتاہے۔

    ذرائع کے مطابق نئےقرض پروگرام میں بجلی سہ ماہی بنیادوں پرمہنگی کرناپڑسکتی ہے اور گیس کےریٹ ششماہی بنیادوں پربڑھانے پڑسکتے ہیں۔

    اس کے علاوہ آئی ایم ایف نئےبجٹ میں ریلیف مزیدکم کرنےکامطالبہ کرسکتاہے تاہم پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات سےقبل ایک تعارفی سیشن بھی ہوگا۔

  • بڑی خبر ! پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا

    بڑی خبر ! پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا، جس کے تحت پاکستان کو آئندہ ماہ ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر مل جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے مذاکرات کا اعلامیہ جاری کردیا ،جس میں کہا ہے کہ پاکستان نےاسٹینڈبائی پروگرام کی شرائط پرسختی سےعمل درآمدکیا اور پاکستان نےمعاشی اہداف پر بہترین کارکردگی دکھائی۔

    آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا کہ اسٹینڈبائی معاہدے کا دوسرا اقتصادی جائزہ کامیابی سےمکمل ہوا، پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے جاری ہوں گے۔

    آئی ایم ایف نے بتایا کہ پاکستان نے مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے بروقت اقدامات کیے، جس سے پاکستان میں مہنگائی اہداف کے مطابق کم ہو رہی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا پاکستان کے دوست ممالک اور امدادی ادارے اس کی پالیسی سے مطمئن ہیں، پاکستان نےپالیسی ریٹ سے متعلق اہداف بہتر طریقہ سے حاصل کیے، اس سال پاکستان میں معاشی ترقی بہتر ہوسکتی ہے، اپاکستان کو اندرونی اور بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے چیلنج کا سامنا ہے۔

    آئی ایم ایف مشن نے پاکستان کا آخری جائزہ مکمل کر لیا، پاکستان کو جلد ایک ارب10 کروڑ ڈالر مل جائیں گے، پاکستان نےاسٹینڈبائی پروگرام کی شرائط پرسختی سے عملدرآمد کیا،جاری پالیسی اور اصلاحات کی کوششوں کونئی حکومت نے تسلم کر لیا۔

    آئی ایم ایف اعلامیے میں کہنا تھا کہ اپریل کےآخر میں آئی ایم ایف بورڈ کے ذریعہ جائزہ پرغورکیا جائے گا، امید ہے نئی منتخب حکومت معاشی اہداف پر کار بند ہوگی، امید ہے پرائمری بیلنس 401 ارب روپے تک اور معیشت کا 0.4 فیصد رہےگا۔

    اعلامیے کے مطابق پہلےجائزےکےبعدکےمہینوں میں پاکستان کی معاشی اورمالی حالت بہتر ہوئی،بااعتماد پالیسی مینجمنٹ کی پشت پر ترقی اور اعتماد کی بحالی جاری ہے، وزارت خزانہ کی جانب سےآئی ایم ایف اہداف پربروقت عمل کیاگیا۔

    آئی ایم ایف نے مزید کہا کہ پاکستان نےادارہ جاتی اصلاحات،ملکی معیشت کومستحکم بنانے کیلئے اقدامات کیے، اسٹیٹ بینک اور نگراں حکومت نےحالیہ مہینوں میں شرائط پرسختی سےعمل درآمدکیا اور نئی حکومت نےبھی معاشی طور پر مستحکم بنانے کیلئے پالیسیوں کے تسلسل کو جاری رکھا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نئی منتخب حکومت بجلی کےریٹ بروقت ایڈجسٹ کرے گی جکہ نئی منتخب حکومت نے گیس ریٹ کے فیصلے بر وقت کرنےکی یقین دہانی کرائی ، حکومت غریب طبقات کوبجلی اور گیس کے ریٹ بڑھنے میں تحفظ دے گی۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجلی اور گیس کے بلوں کی وصولیاں بہتر بنانے اور سرکلر ڈیٹ نہ بڑھنے اور ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے کی یقین دہانی کرائی۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات کا اہم مرحلہ آج سے شروع ہو گا

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات کا اہم مرحلہ آج سے شروع ہو گا

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا اہم مرحلہ آج سے شروع ہو گا، جس میں پاکستان کو درپیش بیرونی فنانسنگ گیپ کا معاملہ طے کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ پر مذاکرات کا اہم مرحلہ آج سے شروع ہو گا، ذرائع کا کہنا ہے مذاکرات میں پاکستان کو درپیش ساڑھے چھ ارب ڈالر کے ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ کا معاملہ طے کیا جائے گا۔

    گزشتہ روزپاکستان کے دورے پر آئے آئی ایم ایف مشن کی غیر ملکی سفیروں سے ملاقاتیں کیں تھیں ، آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر کی متحدہ عرب امارات کے سفیر حمد عبید الرعابی سے ملاقات کی۔

    جس میں پاکستان کیلئے بیرونی فنانسنگ گیپ پورا کرنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، یو اے ای کے سفیر نے پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرا دی، آئی ایم ایف مشن ایکسٹرنل فنانسنگ کیلئے یقین دیہانیاں حاصل کر رہا ہے۔

    گذشتہ روز پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کےمذاکرات میں آمدن بڑھانے، اخراجات گھٹانے،ڈالر ان فلوز پلان، ایکسچینج ریٹ، ادارہ جاتی اصلاحات پرتبادلہ خیال کیا گیاتھا جبکہ قرض پروگرام کےدوران فیول سبسڈی نہ دینے اور بجٹ خسارہ کم کرنےکےاقدامات پر بھی غورکیا گیا۔

    آئی ایم ایف نے رضامندی ظاہر کی ہے کہ نگران حکومت کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائے گی، ذرائع کے مطابق ٹیکس ہدف نو ہزار چار سو پندرہ ارب پرہی برقراررہے گا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان پہلے جائزے کیلئے آئی ایم ایف کی تمام اہم شرائط پوری کرچکا ہے، پالیسی سطح کے مذاکرات میں اسٹاف لیول ایگریمنٹ فائنل کیا جائے گا اور جائزہ مذاکرات کامیابی سے مکمل ہونے پرپاکستان کو اکہتر کروڑ ڈالرملیں گے۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آج ایک اور اہم ورچوئل اجلاس، اسٹاف لیول معاہدے میں پیش رفت متوقع

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آج ایک اور اہم ورچوئل اجلاس، اسٹاف لیول معاہدے میں پیش رفت متوقع

    اسلام آباد : پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان آج ایک اور اہم ورچوئل اجلاس ہوگا ، جس میں اسٹاف لیول معاہدے سے متعلق پیش رفت متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان آج ایک اور اہم ورچوئل اجلاس ہوگا ، وزیر خزانہ اسحاق ڈارآئی ایم ایف کی ڈپٹی ایم ڈی اینٹونیٹ سیہ سےمیٹنگ کریں گے۔

    پاکستان کی معاشی ٹیم کے دیگر ارکان بھی ورچوئل اجلاس میں شرکت کریں گے، وزارت خزانہ،اقتصادی امور کےسیکرٹریز ،گورنر اسٹیٹ بینک واشنگٹن سےاجلاس میں شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان قرض پروگرام کی بحالی پرتبادلہ خیال کیا جائے گا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار ملک کی معاشی صورتحال اور اصلاحات پر بریفنگ دیں گے۔

    پاکستان کی طرف سےاسٹاف لیول معائدےکی پیشگی شرائط پر عملدرآمد سےآگاہ کیا جائے گا ، جس کے بعد فریقین کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے سے متعلق پیش رفت متوقع ہے۔

    گذشتہ روز وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے معاشی ٹیم کے ہمراہ آئی ایم ایف کی سالانہ میٹنگزمیں ورچوئل شرکت کی تھی ، اجلاس میں آئی ایم ایف کےجاری پروگرام کی پیشرفت پرتبادلہ خیال سمیت آئی ایم ایف مشن کے دورہ پاکستان میں پیشگی اقدامات پرعملدرآمد کاجائزہ لیاگیا۔

    اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف ٹیم کو ملک کو درپیش معاشی چیلنجزسےآگاہ کیا، اس موقع پر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ نویں اقتصادی جائزے کے تحت تمام پیشگی اقدامات مکمل ہوچکے، ہم آئی ایم ایف کےساتھ طےشدہ اقدامات پورا کرنےکیلئے پرعزم ہیں۔

    وزیرخزانہ نے نویں جائزہ کو مکمل کرنےمیں تعاون پرڈائریکٹرآئی ایم ایف کا شکریہ ادا کیا ، اس موقع پر ڈائریکٹرآئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ بورڈ کی منظوری کےبعد اسٹاف لیول معاہدہ پرجلد دستخط ہوں گے،امید ہےکہ پاکستان اصلاحاتی ایجنڈے پراپنی پیشرفت جاری رکھےگا۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آج ورچوئل سیشن ہوگا

    اسلام آباد : پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آج ورچوئل سیشن ہوگا، آج کے مذاکرات اسٹاف لیول معاہدے سے پہلے حتمی ثابت ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کو منانے کی حکومتی کوششیں جاری ہے ، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کے لیے حکومت پاکستان نے درخواستیں دے دیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آج ورچوئل سیشن ہوگا، آج کے مذاکرات اسٹاف لیول معاہدے سے پہلے حتمی ثابت ہوسکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گزشتہ روزاسٹیٹ بینک حکام نےآئی ایم ایف سےورچوئل مذاکرات کئےتھے، ورچوئل مذاکرات میں نئی مانیٹری پالیسی اور ایکسچینج  ریٹ زیر بحث رہے، اپریل میں پالیسی ریٹ پر مزید غور بھی گفتگو کا حصہ رہی۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف کو پیشگی اقدامات سےآگاہ کر چکا ہے، 4 میں سے 3 نکات پر عمل درآمد کے بارے آئی ایم ایف کو بتا دیا گیا ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ پاکستان بجلی کے بلوں میں اضافے کی منظوری دے چکا ہے، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت بھی کم کردی گئی ہے اور کسان پیکج اور برآمدی شعبے کے لئے بجلی بلوں پر سبسڈی ختم کردی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ بلوں پرسرچارج جولائی 2022 سے عائد کر کے وصولیوں کے ٹائم سے آگاہ کر دیا گیا تاہم دوست ممالک کی طرف سے ملنے والے قرض کی تفصیلات سے ابھی آگاہ کرنا ہے۔

    آج لگژری اشیا پر سیلز ٹیکس کی شرح25 فیصدتک بڑھانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کئے جانے کا امکان ہے۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان  اسٹاف لیول معاہدہ آئندہ ہفتے ہونے کا امکان

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ آئندہ ہفتے ہونے کا امکان

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے، معاہدے کے چند ہفتے بعد آئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈ اجلاس ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرائط پر پیشگی اقدامات کیے،توانائی اصلاحات آئی ایم ایف سے زیادہ پاکستان کی ضرورت ہیں۔

    حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کا اسٹاف لیول معاہدہ آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے ، اسٹاف لیول معاہدے کے چند ہفتے بعد آئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈ اجلاس ہوگا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا حالیہ قرض پروگرام 30 جون 2023 کو ختم ہوجائے گا، پاکستان کو جون کے بعد آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

    وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق توانائی کےنقصانات کم نہ ہوئے تو معیشت تباہ ہوجائے گی،منی بجٹ کا تعلق ٹیکس آمدن بڑھانے سے براہ راست نہیں منی بجٹ کا مقصد بجلی کے نقصانات کو فنڈز فراہم کرنا ہے۔

    پوری قوم نے اگر بجلی کی بچت نہ کی تو معیشت تباہ حال رہے گی، بجلی کے ہر یونٹ پر 33 فیصد نقصان تباہی کا باعث ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے ڈالر کا ایکس چینج ریٹ مارکیٹ کے مطابق مقرر کرنے اور مہنگائی کنٹرول کرنےکیلئےاسٹیٹ بینک کوخودمختارمانیٹری پالیسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات آج سے شروع ہوں گے

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات آج سے شروع ہوں گے

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات آج سے شروع ہونگے، جس میں شرائط پر عملدرآمد سے آئی ایم ایف کو آگاہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف سے جلد معاہدے کیلئے شرائط پر عمل درآمد کا عمل تیز کردیا۔

    وزارت خزانہ حکام اورآئی ایم ایف کےدرمیان ورچوئل مذاکرات آج سےشروع ہوں گے ، معاشی ٹیم آئی ایم ایف حکام کے ساتھ ایم ای ایف پی پر مذاکرات کرے گی۔

    آئی ایم ایف وفد نے9 فروری کو ایم ای ایف پی کا مسودہ وزارت خزانہ حکام کودیاتھا،وزارت خزانہ حکام ایم ای ایف پی مسودہ کا جائزہ لےکر آئی ایم ایف سے بات کریں گے۔

    وزارت خزانہ حکام کی جانب سے آئی ایم ایف کو حکومتی اقدامات اور فیصلوں سے آگاہ کیا جائے کا اور باقی ماندہ شرائط پر تیزی سے عمل درآمد اورتمام مطالبات پورا کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی جائے گی۔

    بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کیلئے پلان آئی ایم ایف کو شیئرکر دیا گیا ہے اور بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کیلئے ای سی سی سےمنظوری بھی دے دی گئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف شرائط کے تحت ٹیکس اقدامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور چند روز میں 170ارب روپے کا منی بجٹ آئے گا۔

    سیلز ٹیکس کا ریٹ 17سے بڑھاکر 18 فیصد کرنے کی تجویزاور منی بجٹ کے تحت تحت مختلف اشیاء پر ٹیکس,ڈیوٹیزکا ریٹ بڑھانےکی تجویز ہے جبکہ حکومت ڈیزل پر لیوی میں 10 روپےکا اضافہ اور فی لیٹر50روپے کی جائے گی ساتھ ہی گیس کی قیتموں میں اضافہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ حکام اورآئی ایم ایف کےدرمیان مذاکرات کل بھی جاری رہیں گے، حکومت کو نویں جائزے کو کامیابی سے جلد مکمل کرنے کی توقع ہے ۔