Tag: پاکستان اور آئی ایم ایف

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح مذاکرات میں اہم پیش رفت کا امکان

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح مذاکرات میں اہم پیش رفت کا امکان

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح مذاکرات میں اہم پیش رفت کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات کا دوسرا روز آج ہوگا ، فریقین کے درمیان پالیسی سطح مذاکرات میں اہم پیش رفت کا امکان ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ خسارہ کنٹرول کرنے کی پالیسی پر بات ہوگی اور بجلی نرخ بڑھانے اور نقصانات کم کرنے کیلئےمختلف امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ خسارہ ،صوبوں کےبجٹ سرپلس پربھی بات چیت ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرونی فنانسنگ سےمتعلق امور پر بات چیت کا دوسرا دوربھی آج ہوگا۔

    خیال رہے پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان پالیسی مذاکرات کے پہلے دور میں ایکسٹرنل فنانسنگ کی ضروریات سمیت اہداف پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اسٹیٹ بینک حکام نے پاکستان کی ایکسٹرنل فنانسنگ کی ضروریات پربریفنگ دی۔

    پاکستانی حکام نے ایکسٹرنل فنانسنگ پر آئی ایم ایف کی پیشگوئی سےاتفاق نہ کیا اور زرمبادلہ کے ذخائر کا ہدف مقرر کرنے پر بھی بات چیت طے نہ ہوسکی۔

    پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف کی چند شرائط کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیا اور آئی ایم ایف کو بریفنگ میں کہا کہ پاکستانی معیشت میں بہتری کی بڑی گنجائش ہے، عوام پرضرورت سے زیادہ بوجھ ڈالنےسےمسائل حل نہیں ہوں گے۔

  • بجٹ خسارہ اور ٹیکس ڈیٹا پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اختلاف بڑھ گئے

    بجٹ خسارہ اور ٹیکس ڈیٹا پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اختلاف بڑھ گئے

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ خسارہ اور ٹیکس ڈیٹا پر اختلاف بڑھ گئے اور پاکستان آئی ایم ایف کو مطمئن نہ کرسکا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان ٹیکنیکل مذاکرات مکمل نہ ہوسکے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان ٹیکنیکل مذاکرات کا آج ایک اور دور ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ معاشی ڈیٹا پر حکومت پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اتفاق نہ ہو سکا جبکہ ٹیکنیکل مذاکرات میں تاخیر کی وجہ سے پالیسی مذاکرات میں بھی تاخیر کا شکار ہے۔

    پالیسی مذاکرات 6 کے بجائے اب 7 فروری کو شروع ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ بجٹ خسارہ اور ٹیکس ڈیٹا پر پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان اختلاف ہیں ،پاکستان وفد اپنےنکتہ نظر پر آئی ایم ایف کومطمئن نہ کرسکا۔

    آئی ایم ایف کا مؤقف میں کہنا ہے کہ پاکستان کی ٹیکس آمدن 840ارب روپے کم رہنےکاامکان ہے جبکہ پاکستانی وفد کا کہنا ہے کہ اس سال ٹیکس آمدن کا ہدف 450 ارب روپے کم ہونےکاخدشہ ہے۔

    ذرائع کے مطابق آج پاکستان کو معاشی اعداد و شمار پر آئی ایم ایف کو مطمئن کرنا ہوگا۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تاریخ کے سخت ترین مذاکرات آج سے شروع ہوں گے

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تاریخ کے سخت ترین مذاکرات آج سے شروع ہوں گے

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا ، آئی ایم ایف کا مشن پہلے مرحلے میں تکینکی مذاکرات کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پاکستان کی معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات آج شروع ہوں گے۔

    آئی ایم ایف کاوفد وزارت خزانہ پہنچ گیا ہے، وفد کی سربراہی آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر کر رہے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت خزانہ میں آئی ایم ایف مشن کو بریفنگ دی جائے گی، پہلے چار دن ٹیکنیکل مذاکرات ہوں گے، جس میں مختلف شعبہ جات کے ڈیٹا کا تبادلہ کیا جائےگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عوام کو مزید مشکلات برداشت کرناہوں گی ، غریب طبقے کو سبسڈی دے کر مشکلات سےبچانے کی کوشش کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن کو پٹرول مزید مہنگا کرنے، ایف بی آر، نیپرااوراوگرا ٹیرف میں اضافے اور گردشی قرضوں میں کمی کا پلان پیش کیا جائے گا۔

    وزارت خزانہ اور نجکاری کمیشن اہداف پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کریں گے۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کی تاریخ پھر تبدیل

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کی تاریخ پھر تبدیل

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کی تاریخ ایک بار پھر تبدیلی کردی گئی، آئی ایم ایف چاہتا ہے مذاکرات سےقبل پاکستان اہداف پرمکمل عملدرآمد کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات مزید تاخیر کا شکار ہوگئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں تاریخ کی تبدیلی کردی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات رواں ماہ 15 تاریخ سے شروع نہیں ہوسکیں گے کیونکہ آئی ایم ایف چاہتا ہے مذاکرات سےقبل پاکستان اہداف پرمکمل عملدرآمد کرے۔

    ذرائع نے کہا کہ سیلاب کے باعث صوبوں سے سرپلس اور پرائمری بیلنس کا ہدف پورا نہیں ہوسکا، آئی ایم ایف ایف بی آرمحصولات کے ہدف میں بھی اضافہ چاہتا ہے۔

    وزیرمملکت عائشہ غوث پاشا کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سےسیلاب کے باعث اخراجات بڑھنے پربات ہوئی، سیلاب میں ایمرجنسی فنڈ اور دستیاب وسائل کو استعمال میں لایا گیا۔

    عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ آئی ایم ایف سےاضافی فنڈزکامطالبہ بھی کیاجائےگا تاہم سیلاب سے جو اہداف حاصل نہیں ہوسکتے اس کی آئی ایم ایف نے رپورٹ مانگ لی۔

  • پاکستان اور  آئی ایم ایف کے درمیان معاملات طے پاگئے،  اسی ہفتے معاہدے کا امکان

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاملات طے پاگئے، اسی ہفتے معاہدے کا امکان

    اسلام آباد : مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے پاگئے ہیں ، معاہدہ اسی ہفتے ہو جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ شوکت ترین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے ہوگئے ہیں ، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ اسی ہفتے ہو جائے گا، میں تو اس حوالے سے ایک دو روز کی بات کر رہا ہوں۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک سے متعلق قانون کیلئے آئینی ترامیم کی ضرورت ہے،آئینی ترمیم کیلئے ہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہے،آئی ایم ایف کو یہی بات سمجھانے کی کوشش کی ہے۔

    نیشنل بینک پر سائبر حملے کے حوالے سے مشیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر ،نیشنل بینک کے بعد مزید سائبر حملوں کاخدشہ ہے، دشمن ملک ہمارے پڑوس میں بیٹھا ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہیں لیٹ نہیں ہوں گی، صورت حال پر قابو پا لیا گیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے ٹارگٹڈ سبسڈی دےرہے ہیں،مہنگائی ایک عالمی مسئلہ ہے،عالمی قیمتیں میرے کنٹرول میں نہیں ہیں، ڈالر کےایکسچینج ریٹ کے حوالے سے گورنر اسٹیٹ بینک بتائیں گے۔

    اس سے قبل مشیرخزانہ شوکت ترین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا کے باعث صنعت و تجارتی شعبے کو مسائل کا سامنا رہا اور مصنوعات کی سپلائی چین متاثر ہوئی ، وسیع تر اصلاحات پر مشتمل یہ نظام تجارتی سرگرمیاں بڑھائے گا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ تجارتی سرگرمیوں کا جی ڈی پی اور گروتھ سے براہ راست تعلق ہوتا ہے،پاکستان سنگل ونڈو گورننس اور تجارتی سرگرمیوں کا آسان ترین نظام ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ حکومت ہر شعبے میں بہتری کیلئے اصلاحات جاری رکھے ہوئے ہے، گزشتہ 2 سال میں عالمی تجارت بری طرح متاثر ہوئی، پیداواری لاگت اور شپنگ کے اخراجات بہت زیادہ بڑھے۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تجارتی مرکز اور ٹرانزٹ کےمنصوبے کیلئےکوشاں ہیں، وسطی ایشیاودیگرخطوں کےدرمیان تجارت بڑھانے کے اقدامات کئے ، نئے نظام سے جعل سازی اور کرپشن کا موثر طور پر خاتمہ ہوگا۔

  • ایک ارب ڈالرقرض کی قسط: پاکستان اور آئی ایم  ایف کے درمیان مذاکرات جاری

    ایک ارب ڈالرقرض کی قسط: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری

    اسلام آباد ایک ارب ڈالرقرض کی قسط کے حصول کیلئے پاکستان کےآئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات جاری ہے ، مذاکرات رواں ہفتے تک جاری رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ارب ڈالرقرض کی قسط کیلئے پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہے ، ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف حکام کیساتھ چھٹے ،7ویں دورکے مذاکرات کا آغاز ہوا ہے، سیکریٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آرمذاکرات میں شریک ہیں۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف حکام رواں مالی سال کےدوران معاشی اہداف کاجائزہ لیں گے اور بجٹ میں رکھےگئےٹیکس اہداف،معاشی گرؤتھ کاجائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق چیئرمین ایف بی آر ،آئی ایم ایف حکام کومحصولات کے اہداف اور سیکریٹری خزانہ آئی ایم ایف حکام کو معاشی صورتحال پر بریفنگ دیں گے۔

    آئی ایم ایف حکام کیساتھ مذاکرات رواں ہفتے تک جاری رہیں گے، آئی ایم ایف حکام توانائی شعبےکےگردشی قرضہ کا بھی جائزہ لیں گے۔

    خیال رہے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 6ارب ڈالر قرض کا معاہدہ تعطل کا شکار تھا۔

  • قرض کی تیسری قسط ، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع

    قرض کی تیسری قسط ، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع

    اسلام آباد : آئی ایم ایف اورپاکستان کےدرمیان مذاکرات کا دور شروع ہوگیا ، وفد وزارتوں اورمحکموں کی کارکردگی کاجائزہ لے گا  اور ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کے ہدف میں ناکامی پربات ہوگی، مذاکرات میں کامیابی کے بعد پاکستان کوقرض کی تیسری قسط ملےگی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کاوفد وزارت خزانہ پہنچ گیا اور 54 کروڑ ڈالرکی تیسری قسط کے معاملے پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرا جائزہ اجلاس شروع ہوگیا، جائزہ اجلاس 3سے 13فروری تک جاری رہے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد وزارتوں اورمحکموں کی کارکردگی کاجائزہ لے گا اور ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کے ہدف میں ناکامی پر بات ہوگی جبکہ حصولات وصولیوں کےہدف پر نظرثانی ایجنڈے کاحصہ ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں نیپرا،اوگراخودمختاری پرقانون سازی میں پیشرفت کاجائزہ لیاجائے گا جبکہ آئی ایم ایف وفد کو نجکاری پروگرام ، بجٹ خسارے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : جائزہ اجلاس: آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا

    ترقیاتی فنڈز کےاجرا کےآئی ایم ایف کے ہدف کوبھی حاصل کرلیا گیا ہے جبکہ سرکلرڈیٹ سمیت توانائی سیکٹر میں اصلاحات بھی بڑا چیلنج ہوگا۔

    خیال رہے جائزہ مذاکرات میں کامیابی کے بعد پاکستان کوقرض کی تیسری قسط ملےگی، قسط کا حجم 45 کروڑ ڈالر تک ہوگا، پاکستان نے آئی ایم ایف کی جانب سے اب تک ایک ارب 45 کروڑڈالر کاقرضہ مل چکا ہے۔

    واضح رہے کہ 3 جولائی 2019 کو آئی ایم ایف نے پاکستان میں معاشی استحکام کے لیے تین سال کے عرصے میں 6 ارب ڈالر قرض فراہم کرنے کی منظوری دی تھی۔

    پہلی قسط جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہماری مشاورت سے مالی سال کا بجٹ تیار کیا اور پارلیمنٹ سے بھی منظور کروایا تھا جبکہ حکومت نے یقین دہانی کروائی تھی کہ بجلی اور گیس کی مکمل لاگت صارفین سے وصول کی جائے گی اور پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی 17 فیصد سے کم نہیں کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ دوسری قسط کی منظوری سے متعلق آئی ایم ایف کے تحت پاکستان کا پہلا جائزہ لینے کے بعد کہا گیا تھا کہ حکومتی پالیسیوں کے فیصلہ کن عمل سے ملک میں معاشی استحکام کو مضبوط رکھنے میں مدد ملی ہے۔

  • پاکستان کے آئی ایم ایف سے مذاکرات6اگست کو دبئی میں ہونگے

    پاکستان کے آئی ایم ایف سے مذاکرات6اگست کو دبئی میں ہونگے

    دبئی : پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے کے درمیان چوتھے جائزے کےلئے مذاکرات کاآغاز چھ اگست سے دبئی میں ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق تکنیکی مذاکرات میں وزارت خزانہ، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کے نمائندگان کے ساتھ  وزارت پانی و بجلی حکام بھی مذاکرات میں شریک ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی کا ڈیٹا فراہم کرنا ہے، جس کے لیے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ آئندہ ہفتے تک تمام متعلقہ ڈیٹا اور ریکارڈ وزارت خزانہ کے ایکسٹرنل فنانس ونگ کو پہنچا دیں۔