اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات مکمل ہوگئے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ منی بجٹ نہیں آئے گا اور جون تک ٹیکسز میں اضافہ بھی نہیں ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات مکمل ہوگئے، مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور آئی ایم ایف مشن کے سربراہ نے مذاکرات کی سربراہی کی جس میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، نجکاری، توانائی، نیپرا، اوگرا اور دیگر حکام شریک ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں ایف بی آر اہداف میں کمی کی درخواست زیر غور آئی، آئی ایم ایف نے ٹیکس محصولات کا ہدف کم کرنے پر اصرار کیا، واضح رہے کہ آئی ایم ایف ٹیکس وصولوں میں کمی پر ایف بی آر کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرچکی ہے۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ٹیکس ہدف میں کمی نہیں کی جائے گی، مذاکرات میں اتفاق کیا گیا کہ ٹیکس ہدف کے حصول کی کوشش کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق ٹیکس اہداف پورے کرنے کے لیے نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیا جاسکتا ہے، نان ٹیکس ریونیو کے لیے نقصان میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کی جائے گی، نان ٹیکس آمدن میں تقریباً 400 ارب روپے اضافہ کیا جائے گا۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق پہلے مرحلے میں 6 اداروں اور بعدازاں 27 اداروں کی نجکاری کی جائے گی جبکہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کےلیے مربوط نظام لایا جارہا ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذاکرات میں پاور سیکٹر پر دی گئی سبسڈی ختم کرنے پر زور دیا گیا، توانائی حکام کو پاور سیکٹر کے نقصانات کم کرنے اور ریکوری کے لیے کہا گیا۔