Tag: پاکستان اور ایران

  • پاکستان اور ایران کے درمیان 13 معاہدوں اور ایم او یوز کی دستاویزات کا تبادلہ

    پاکستان اور ایران کے درمیان 13 معاہدوں اور ایم او یوز کی دستاویزات کا تبادلہ

    وزیراعظم ہاؤس میں پاکستان اور ایران کے درمیان معاہدوں پر دستخط ہوئے، دونوں ممالک میں 13 معاہدوں اور ایم او یوز کی دستاویزات کا تبادلہ ہوا۔

    پاکستان اور ایران کے درمیان سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کا بھی معاہدہ ہوا، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں علیحدہ معاہدے پر دستخط کیے گئے، سیاحت، ثقافت اور ورثے کے فروغ کے لیے مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ بھی ہوا۔

    موسمیاتی تبدیلیوں، قدرتی آفات سے نمٹنے پر دونوں ممالک میں معاہدہ ہوا، میٹرولوجی اور موسمیاتی تعاون کے لیے ایم او یو پر دستخط کیے گئے۔

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان اسلام آباد پہنچ گئے، وزیراعظم شہباز شریف نے استقبال کیا

    پاکستان اور ایران میں میری ٹائم سیفٹی اور فائر فائٹنگ کے شعبےمیں تعاون کا معاہدہ بھی طے پاگیا، عدالتی معاونت اور اصلاحات کے لیے مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا جبکہ 2013 کے ایئر سیفٹی معاہدے کے تحت ذیلی ایم او یو کی تجدید کی گئی۔

    مصنوعات کے معیارات پر عملدرآمد کے لیے ایم او یو کا تبادلہ ہوا، سیاحتی و ثقافتی تعاون کے لیے باہمی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے، فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر عملدرآمد کے لیے مشترکہ اسٹیٹمنٹ کی تیاری پر بھی اتفاق ہوا۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-president-pakistan-visit-03-aug-2025/

  • پاکستان اور ایران کے درمیان سالانہ تجارت 8 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف مقرر

    پاکستان اور ایران کے درمیان سالانہ تجارت 8 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف مقرر

    اسلام آباد(3 اگست 2025): پاکستان اور ایران کے درمیان سالانہ تجارت 8 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف مقرر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان سالانہ تجارت 8 ارب ڈالر تک پہنچنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جام کمال اور محمد آتابک کی ملاقات میں دوطرفہ تجارت کو نئی جہت دینے پر اتفاق کرلیا گیا۔

    اس موقع پروفاقی وزیرجام کمال نے کہا ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات میں تیزی لانے کا وقت آ گیا ہے جغرافیائی قربت کو تجارتی فائدے میں بدلنا وقت کی ضرورت ہے۔

    پاکستان، ایران وزرائے تجارت نے باہمی سرحدی تعاون بڑھانے پر زوردیا، مشترکہ اقتصادی کمیشن کے آئندہ اجلاس کو تیز کرنے پر اتفاق کرلیا گیا، ایران و پاکستان کے تاجروں میں اعتماد کی فضا، B2B اجلاسوں کا نیا سلسلہ شروع کرے گا۔

    اس موقع پر مشترکہ اقتصادی کمیشن اجلاس جلد منعقد کرنے پر اتفاق جام کمال نے کہا علاقائی تجارت وقت کی ضرورت ہے، ہمسایہ ممالک کے ساتھ روابط اہم ہیں۔

    وفاقی وزیر تجارت نے کہا تجارت صرف کاروبار نہیں، عوامی روابط کی علامت ہے، ایرانی وزیر نے کہا دونوں ممالک کے تاجروں کے درمیان اعتماد خوش آئند ہے، پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی راہداریوں کے بھرپور استعمال پر زوزدیا۔

    وزیر تجارت جام کمال خان کا ایرانی وزیر محمد آتابک کو خوش آمدید کہا پاکستان اور ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات نئی بلندیوں کی جانب گامزن ہیں پاک ایران دوستی تجارت، ثقافت اور بھائی چارے کا مظہر ہے پاکستان اور ایران کے عوام تاریخی، ثقافتی اور لسانی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔

    جام کمال ایرانی وزیر کا کہنا تھا برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے تجارتی تعاون ناگزیر ہے، دونوں ممالک کے درمیان قریبی روابط خطے میں استحکام کا باعث بنیں گے۔

    محمد آتابک کا کہنا تھا پاکستان اور ایران کے تاجر ایک دوسرے پر مکمل اعتماد کرتے ہیں پاکستان اور ایران کا دوطرفہ تجارت و سرحدی تعاون بڑھانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

    ایران میں پاکستانی آئی ٹی اور پیشہ ورانہ خدمات کو فروغ دینے کا عندیہ دیا گیا ہے۔علاقائی تجارت کا نیا دور پاک ایران شراکت داری میں وسعت کا امکان موجودہے۔

    سرحدی سہولیات کے بہتر استعمال اور تجارتی راہداریوں پر زوردیا گیا۔ ثقافتی و لسانی روابط، پاک ایران تعلقات کی مضبوط بنیاد ہے، جام کمال خان نے کہا ایران مسلم اُمہ کے سر کا تاج ہے۔

  • پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں: ایرانی صدر

    پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں: ایرانی صدر

    اسلام آباد: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب اسلام آباد میں ہوئی جس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے شرکت کی۔

    اس موقعے پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے خطاب میں کہا کہ پرتپاک استقبال پر حکومت پاکستان، وزیراعظم اور عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پاکستان کی سرزمین ہمارے لئے قابل احترام ہے، میں ایران کے سپریم لیڈر کی طرف سے پاکستان کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان مشترکہ مذہبی، ثقافتی اور تجارتی تعلقات ہیں، دونوں کے درمیان تعلقات کے وسیع موقع ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں دونوں ممالک کا تعاون ضروری ہے۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم بہت کم ہے، اسے 10 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں، ہم دہشتگردی، منظم جرائم اور منشیات کے خاتمے کیلئے مل کر کام کریں گے۔

    خطاب میں انہوں نے کہا کہ بارڈر تجارت سے دونوں ممالک کے عوام کی خوشحالی ممکن ہے، بارڈر مارکیٹ سے تجارت کو فروغ اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے، دونوں ممالک میں ثقافت اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع ہیں جس کے لیے دونوں ممالک کا تعاون ضروری ہے۔

    ایرانی صدر نے کہا کہ فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ ضروری ہے، غزہ کے عوام کی بھرپور حمایت پر پاکستان کے عوام کو سلام پیش کرتے ہیں، غزہ اور فلسطین میں مظالم کیخلاف پاکستانی عوام کا ردعمل قابل ستائش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کا سلامتی کونسل اپنا کردار ادا نہیں کررہا، فلسطین میں مظالم، نسل کشی کیخلاف پاکستان کے مؤقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اقوام عالم اور اقوام متحدہ کو فلسطین کے نہتے عوام کیلئے آواز بلند کرنا ہوگی، غزہ کے مسلمانوں کو ایک دن اپنا حق اور انصاف ضرورت ملے گا۔

  • پاکستان اور ایران کے سفارتی تعلقات بحال، سفیروں کودوبارہ تعینات کرنے کا فیصلہ

    پاکستان اور ایران کے سفارتی تعلقات بحال، سفیروں کودوبارہ تعینات کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان اور ایران نے سفیروں کودوبارہ تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا، سفیر بھجوانے سے متعلق تاریخ جلد طے کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورایران کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہوگئے اور دونوں ملکوں نے سفیروں کو دوبارہ تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاک ایران وزرائے خارجہ کی گفتگو میں سفیر واپس بھجوانے پر بات ہوئی، سفیر بھجوانے سے متعلق تاریخ جلد طے کی جائے گی۔

    نگراں وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے ایرانی وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان سے ٹیلی فونک گفتگو میں بات چیت میں قریبی برادرانہ تعلقات وتعاون پر زور دیا۔

    نگراں وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ علاقائی سالمیت اورخودمختاری کااحترام تعاون کی بنیادپرہوناچاہیے، انسداددہشت گردی پرتعاون اورقریبی رابطہ کاری کومضبوط کیا جانا چاہیے، دونوں وزرائےخارجہ نے موجودہ تناؤ کو کم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

    یاد رہے گذشتہ روز نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایران کیساتھ تناؤختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    اجلاس میں ایران کیساتھ تعلقات بحال کرنے کی منظوری دیتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کیساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، ایران نےغلط اقدام کیاجس کاجواب بھی دیاگیا، ہم نہیں چاہتےکہ ایران کیساتھ تعلقات خراب ہوں۔

    واضح رہے ایران کے حملے کے بعد پاکستان نے تہران سے سفیر واپس بلا لیا تھا اور پاکستان نے احتجاجاً ایرانی سفیر کو بھی واپس آنے سے روک دیا تھا۔

  • پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدہ صورتحال کے بعد مثبت پیغامات کا تبادلہ

    پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدہ صورتحال کے بعد مثبت پیغامات کا تبادلہ

    اسلام آباد : پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدہ صورتحال کے بعد ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ رحیم حیات قریشی اورایرانی ہم منصب سید رسول موسوی میں مثبت پیغامات کا تبادلہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان تناؤ کی صورتحال کے بعد مثبت پیغامات کا تبادلہ ہوا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پاکستان کے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ رحیم حیات قریشی اور ایرانی ہم منصب سید رسول مسوسی نے کشیدگی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    رسول موسوی نے لکھا تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں لیکن پاکستان اور ایران دوستانہ تعلقات کی اہمیت کوسمجھتے ہیں اور دشمنوں کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو متاثر نہیں ہونے دیں گے کیونکہ حالیہ تناؤ کا فائدہ دشمنوں اوردہشت گردوں کو ہوگا، آج مسلم دنیا کا اہم مسئلہ غزہ میں صہیونیوں کے جرائم بند کرنا ہے۔

    ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ رحیم حیات قریشی نے رسول موسوی کے ٹوئٹ پر جواباً لکھا مثبت بات چیت کےذریعے تمام مسائل کو حل کرنے کیلئے آگے بڑھیں گے، دہشت گردی سمیت ہمارے مشترکہ چیلنجوں سےنمٹنے کیلئے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے، دونوں ممالک کے درمیان برادرنہ تعلقات ہیں۔

  • چین کی پاکستان اور ایران میں کشیدگی پر ثالثی کی پیشکش

    چین کی پاکستان اور ایران میں کشیدگی پر ثالثی کی پیشکش

    کراچی: چین نے پاکستان اور ایران میں ثالثی کی پیشکش کردی اور کہا اختلافات دور کرنے کیلئے تعمیری کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی حملے پر پاکستان کے جواب کے بعد کراچی میں چین کے قونصل جنرل یانگ یوڈونگ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور ایران میں کشیدگی پر ثالثی کی پیشکش کی گئی ہے، اختلافات دور کرنے کیلئے تعمیری کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔

    چینی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ امید ہے بات چیت سے معاملہ حل کیاجاسکتاہے، پاکستان اور ایران خطے اورمسلم دنیاکے اہم ممالک ہیں، دونوں ممالک سے کہتے ہیں اختلافات پر تحمل کا مظاہرہ کریں۔

    گذشتہ روز پاکستان کے صوبے بلوچستان میں ایران کی جانب سے ہونے والے حملے پر چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران اور پاکستان سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی تھی۔

    ترجمان ماؤ نِنگ کا کہنا تھا کہ فریقین کشیدگی میں اضافے کا باعث بننے والے اقدامات سے گریز کریں، امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے دونوں ملک مل کر کام کریں، ہم ایران اور پاکستان دونوں کو قریبی پڑوسی اور بڑے اسلامی ملک سمجھتے ہیں۔

    خیال رہےآج صبح پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف انتہائی مربوط فوجی کاروائی کی جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے دوران جس کا نام ‘مرگ بار سرمچار’ رکھا گیا۔ گزشتہ کئی سال کے دوران پاکستان نے ایران کے اندر اپنے آپ کو سرمچار کہنے والے پاکستانی نژاد دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے بارے میں اپنے تحفظات کا مسلسل اظہار کیا ہے۔

  • چین کی پاکستان اور ایران سے تحمل سے کام لینے کی اپیل

    چین کی پاکستان اور ایران سے تحمل سے کام لینے کی اپیل

    بیجنگ: چین نے موجودہ صورتحال میں ایران اور پاکستان سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے صوبے بلوچستان میں ایران کی جانب سے ہونے والے حملے پر چین کی وزارت خارجہ کا بیان سامنے آیا ہے، چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے کہا فریقین کشیدگی میں اضافے کا باعث بننے والے اقدامات سے گریز کریں۔

    چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے مزید کہا کہ امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے دونوں ملک مل کر کام کریں، ہم ایران اور پاکستان دونوں کو قریبی پڑوسی اور بڑے اسلامی ملک سمجھتے ہیں۔

    ایران کی پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دفتر خارجہ کی شدید مذمت

    اس سے قبل ایران کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر پاکستانی دفتر خارجہ نے شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔

    اس حوالے سے ترجمان دفترخارجہ نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا تھا کہ ایران نے پاکستانی فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی کی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایرانی حملے میں 2 بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہوئیں، پاکستان کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔