Tag: پاکستان اور بھارت

  • پاکستان نے  بھارتی قیدیوں کی فہرست بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کردی

    پاکستان نے بھارتی قیدیوں کی فہرست بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کردی

    اسلام آباد : پاکستان نے جیلوں میں 628 بھارتی قیدیوں کی فہرست بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کردی جبکہ بھارت کی جانب سے بھی 355 پاکستانی قیدیوں کی فہرست شیئر کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ نئے سال کے آغاز پر پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا گیا ، پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن کے ساتھ 628 بھارتی قیدیوں کی فہرست شیئرکیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت میں موجود 355 پاکستانی قیدیوں کی فہرست شیئر کی گئیں، قونصلر رسائی کے معاہدے کے تحت قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیاگیا دونوں ممالک کوسال میں2بار قیدیوں کی فہرست میں تبادلہ کرناہوتاہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی معلومات 21 مئی 2008 میں ہونے والے معاہدے کے تحت دی گئی، دونوں ممالک سال میں 2 بار، یکم جنوری اور یکم جولائی کو قیدیوں کی فہرست کے تبادلے کے پابند ہیں۔

    دونوں‌ ممالک میں ایک دوسرے کے سیکڑوں شہری قید ہیں‌ جن میں بڑی تعداد ماہی گیروں‌ کی ہے جو سمندری حدود کی نشاندہی نہ ہونے کے سبب دوسرے ملک کی حدود میں‌ داخل ہوجاتے ہیں‌ جہاں‌ سمندری حدود کی خلاف ورزی پر میری ٹائم سیکیورٹی کے اہلکار انہیں‌ پکڑ کر لے جاتے ہیں۔

  • کینیڈا نے بھارت  اور پاکستان پر سفری پابندیوں میں توسیع کردی

    کینیڈا نے بھارت اور پاکستان پر سفری پابندیوں میں توسیع کردی

    اوٹاوا: کینیڈا نے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے پاکستان اور بھارت پر سفری پابندیوں میں مزید 30 دن کی توسیع کر دی ہے، پابندی کا اطلاق 21 جون تک ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا نے بھارت اور پاکستان پرسفری پابندیوں میں توسیع کردی، کینیڈین وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ سفری پابندی میں توسیع30 دن کیلئے کی گئی ہے، پابندی کا اطلاق 21جون تک ہوگا، فیصلہ ملک میں کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے کیا گیا۔

    ایک نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی دونوں ممالک سے آنے والی براہ راست پروازوں پر ہے تاہم مسافر اب بھی پاکستان اور بھارت سے کینیڈا کا سفر کر سکتے ہیں، لیکن اس کے لیے انہیں کسی تیسرے ملک سے آنا ہوگا۔

    کینیڈا میں داخل ہونے سے پہلے مسافر جہاں سے پرواز بھر رہا ہوں ، وہاں سے کورونا منفی ٹیسٹ لانا ہوگا۔

    یاد رہے 22 اپریل کو کینیڈا نے پاکستان اور بھارت سے پروازوں کی آمد پر 30 روز کی پابندی عائد کی تھی ، اس سلسلے میں کینیڈا کی وزارت صحت کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ پابندی تمام کمرشل اور نجی پروازوں پر عائد ہوگی۔

    وزارت کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ہفتے میں بھارت سے 35 پروازیں کینیڈا پہنچیں، اس دوران کثیر تعداد میں کرونا مثبت افراد کینیڈا پہنچے ہیں، تاہم وزارت صحت نے وضاحت کی ہے کہ کینیڈا میں کرونا پھیلنے کا ذمہ دار چین یا بھارت نہیں۔

    بعد ازاں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن نے کینیڈا جانے والے تمام پروازیں منسوخ کر دی تھیں۔

  • کورونا وائرس ، پاکستان اور بھارت میں شدید غذائی قلت کا خدشہ

    کورونا وائرس ، پاکستان اور بھارت میں شدید غذائی قلت کا خدشہ

    نیو یارک : اقوام متحدہ کے ادارے فوڈ اینڈ ایگریکلچرآرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وبا کے باعث پاکستان اور بھارت سمیت دیگر ممالک میں غذائی قلت کا امکان ہے، جس سے عالمی سطح پر چار کروڑ نوے لاکھ افراد شدید غربت کا شکار ہوجائیں گے ۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کی تباہ کاریاں جاری ہے، اس وبا کے باعث آمدن متاثر ہے اور غریب اب انتہائی غربت کا شکار ہے ، اب غذائی قلت کا سنگین مسئلہ بھی سر اٹھانے لگا۔

    اقوام متحدہ کے ادارے فوڈ اینڈ ایگریکلچرآرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ پاکستان ، بھارت ، افغانستان، اور بنگلہ دیش سمیت جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک غذائی قلت سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے، دنیا کے غریب ترین خطے پر یہ اثرات سب سے زیادہ دیکھے جائیں گے۔

    فوڈ اینڈ ایگریکلچرآرگنائزیشن نے خبر دار کیا ہے کہ کورونا کی وبا اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل آئندہ دنوں میں مزید شدت اختیار کر جائیں گے اور عالمی سطح پر 4کروڑ 50 لاکھ افراد شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہوں گے۔

    رپورٹ کے مطابق اس وبا سے آئندہ دوسال میں عالمی معیشت کو پچاسی کھرب ڈالر نقصان ہوگا اور چار کروڑ نوے لاکھ افراد شدید غربت کا شکار ہوجائیں گے ، غذائی قلت کے شکار ساڑھے چار کروڑ افراد میں سے دو تہائی کا تعلق جنوبی ایشیائی اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے ہوگا۔

    یاد رہے عالمی بینک نےخبردار کیاتھا کہ کورونا کےعالمی معیشت پر منفی اثرات کے باعث چھ کروڑ افراد انتہائی غربت کی سطح پر پہنچ جائیں گے۔

    عالمی بینک کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس نےپانچ سال کےثمرات کوذائل کردیا، اس سال اقتصادی ترقی کی شرح پانچ فیصدکم ہونےکاامکان ہے، وائرس کی وجہ سےپہلےہی لاکھوں لوگ بیروزگارہوچکےہیں اورکاروباربند ہورہےہیں۔

  • پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپورراہداری کھولنے کے معاہدے پر کل دستخط کا امکان

    پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپورراہداری کھولنے کے معاہدے پر کل دستخط کا امکان

    اسلام آباد : پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپورراہداری کھولنےکےمعاہدےپرکل دستخط ہوں گے، کرتارپور راہداری کھلنے کے بعد بھارتی یاتری بغیر ویزا دربارصاحب کرتارپور آسکیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق کرتارپورراہداری کھولنے کے معاہدے پر کل دستخط ہوں گے ، دستخط کی تقریب دوپہر12بجے کرتارپورزیرو پوائنٹ پرہوگی ، معاہدے پر پاکستان اوربھارت کےمقرر فوکل پرسنز دستخط کریں گے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہپاکستان کی طرف سےدفترخارجہ کےڈی جی جنوبی ایشیا ڈاکٹر فیصل فوکل پرسن ہیں جبکہ بھارت کی جانب سےفوکل پرسن وہاں کےجوائنٹ سیکرٹری داخلہ ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کرتارپور راہداری کھلنے کے بعد بھارتی یاتری بغیر ویزا دربارصاحب کرتارپورآسکیں گے ، بھارتی یاتریوں کو پاسپورٹ، آدھار کارڈ یا پین کارڈ بطور شناخت دکھانا ہوگا۔

    پاکستان امیگریشن حکام ہر بھارتی یاتری کو ایک بار کوڈوالا کارڈ جاری کریں گے، بھارتی یاتریوں کی آمد صبح 8سے دن 12بجے تک ہوگی اور غروب آفتاب تک سب یاتریوں کو واپس جانا ہوگا۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے کرتارپور راہداری پر پاکستان کے بھیجے مسودے پر گھٹنے ٹیک دئیے

    گذشتہ روز وفاقی کابینہ نے کرتارپور راہداری کی اصولی منظوری دی تھی۔

    یاد رہے دو روز قبل بھارت نے کرتارپور راہداری منصوبے پر بھارت پاکستان کے مسودے پر رضامند ہوگیا تھا اور بھارت میں کرتارپور راہداری کھولنے کے مسودے پر اتفاق کرلیا گیا تھا اور فی یاتری 20 ڈالرز سروس فیس وصولی کے پاکستان کے فیصلے کو تسلیم کرلیا تھا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ خوشی ہے بھارت مان گیا ہے، سکھ برادری کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں، دنیا بھر کی سکھ برادری کو خوش آمدید کہیں گے، آنے والے دنوں میں سکھ یاتریوں کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر پیغام میں کہا تھا کہ کرتار پور راہداری 9 نومبر کو کھول دیں گے، بھارت سمیت دیگرملکوں سے سکھ سب سے بڑے گوردوارہ کی یاترا کریں گے۔

  • پاکستان اوربھارت مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کریں،سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

    پاکستان اوربھارت مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کریں،سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

    نیویارک:اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے جنوبی ایشیا میں پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر مذاکرات کے ذریعے بحران حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انتونیو گوتیریس کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں تنا ؤبڑھ رہا ہے جہاں اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے، تنازعات جنم لے رہے ہیں، دہشت گردی پھیل رہی ہے اور اسلحے کی بڑھتی ہوئی دوڑ سے خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے برخلاف بیرونی مداخلت سے امن عمل مزید مشکل ہو گیا ہے اور یمن سے لیبیا اور لیبیا سے افغانستان تک کئی معاملہ اب تک حل نہیں ہو سکے۔خلیجی ممالک میں مسلح تنازع کے سبب ہمیں خطرناک صورتحال کا سامنا ہے جس کے خطرناک نتائج دنیا برداشت نہیں کرسکتی اور سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حالیہ حملے بالکل ناقابل قبول ہیں۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74ویں اجلاس میں افتتاحی تقریب میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے عالمی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں تنا ؤبڑھ رہا ہے جہاں اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

    اپنے خطاب میں انتونیو گوتیریس نے عالمی منظرنامے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تنازعات جنم لے رہے ہیں، دہشت گردی پھیل رہی ہے اور اسلحے کی بڑھتی ہوئی دوڑ سے خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے برخلاف بیرونی مداخلت سے امن عمل مزید مشکل ہو گیا ہے اور یمن سے لیبیا اور لیبیا سے افغانستان تک کئی معاملہ اب تک حل نہیں ہو سکے۔

    انہوں نے وینزویلا میں دنیا کی سب سے بڑی نقل مکانی کی نشاندہی کرتے ہوئے 40لاکھ افراد کی منتقلی پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔اقوام متحدہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یکطرفہ اقدامات کے سبب اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل خطرات سے دوچار ہو گیا ہے۔

    اس موقع پر انہوں نے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملوں کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خلیجی ممالک میں مسلح تنازع کے سبب ہمیں خطرناک صورتحال کا سامنا ہے جس کے خطرناک نتائج دنیا برداشت نہیں کرسکتی اور سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حالیہ حملے بالکل ناقابل قبول ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں ایک ایک ایسے مستقبل کی امید کرتا ہوں جس میں خطے کے تمام ممالک دوسروں کے معاملات میں مداخلت کیے بغیر ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہوئے باہمی تعاون سے کام لیں۔

  • چین کا ایک بار پھر   مسئلہ کشمیر  مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور

    چین کا ایک بار پھر مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور

    بیجنگ : چین کا ایک بار پھر مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا مقبوضہ کشمیر یواین قرارداد کے مطابق حل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت پر روز دیا کہ  مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے حل  کیا جائے۔

    ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان اہم تنازع ہے، مقبوضہ کشمیر یواین قرارداد کےمطابق حل کیاجائے ، پاکستان اور بھارت مسئلہ پر امن طریقے سے حل کریں۔

    یاد رہے سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیرکا مسئلہ تاریخی ہے، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے. بھارتی آئینی ترامیم سے خطےمیں تناؤ پیدا ہوگا۔

    مزید پڑھیں : کشمیر ایک غیر حل شدہ اور متنازع معاملہ ہے، چینی مندوب

    ان کا کہنا تھا کہ کشمیرکی موجودہ صورت حال پرچین کو تشویش ہے، بھارتی اقدامات سے چین کی سلامتی بھی چیلنج ہوئی ہے، بھارت کے یک طرفہ اقدامات درست نہیں، پاکستان اور بھارت کو اپنے تنازع کا مناسب حل تلاش کرناچاہیے، ایساحل جس سے خطے میں امن و سلامتی بڑھے۔

    خیال رہے چینی وزیرخارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی فورسز کے مظالم پر بھارت کا دورہ منسوخ کردیا، چینی وزیرخارجہ کا9سے10ستمبرکو نئی دہلی کادورہ شیڈول تھا۔

    واضح رہے کہ آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے ایک ماہ مکمل ہوگیا، مہینہ بھر سے وادی میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمداورویزہ فری انٹری کا بھارتی مطالبہ تسلیم کرلیا

    پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمداورویزہ فری انٹری کا بھارتی مطالبہ تسلیم کرلیا

    اسلام آباد : کرتارپور راہداری پر پاکستان اور بھارت میں اعلیٰ سطح کے مذاکرات کل ہوں گے ، پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا بھارتی مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپورراہداری پرپاک بھارت اعلیٰ سطح مذاکرات کا تیسرا دور کل ہوگا ، جس میں پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان دفتر خارجہ و ڈی جی ساؤتھ سارک ڈاکٹر فیصل کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات واہگہ ،اٹاری سرحد بھارتی علاقے میں ہونا طے پائے ہیں، دوطرفہ مذاکرات پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے شروع ہوں گے، پاکستان کی مخلصانہ کوشش ہے کہ حتمی مسودے پر اتفاق رائے طے پا جائے، کرتارپور راہداری منصوبے کے مسودے پر تاحال 80 فیصداتفاق رائے ہے۔

    کرتارپورراہداری سے متعلق بھارتی مطالبات کی مکمل فہرست سامنے آ گئی ، سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔

    بھارت نے خصوصی مواقع پر10 ہزاریاتریوں اور بھارت کے دیگر عقائد کے لوگوں کو بھی کرتارپور آنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے، پاکستان نے یاتریوں کو گروپس یا انفرادی طور پر پیدل کرتارپورآنے کی اجازت دینے کا مطالبہ تسلیم کرلیا۔

    بھارت نے سکھ یاتریوں کوکرتارپورمیں لنگر،پرساد تیاری اور تقسیم کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری مذاکرات ، پاکستان اوربھارت کا بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق

    یاد رہے تین روز قبل کرتارپورراہداری پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات میں بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق کرلیا گیا تھا۔

    پاکستان نے راہداری کھولنے کے لئے95 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائے گا اور کرتار پور راہداری کا افتتاح11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔

    واضح رہے جنوری2019میں پاکستان نے معاہدے کا مسودہ بھارت سےشیئرکیا تھا، کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کشمیریوں کی حالتِ زار پر تشویش ہے، بھارت ان سے مناسب سلوک کرے: ایران

    کشمیریوں کی حالتِ زار پر تشویش ہے، بھارت ان سے مناسب سلوک کرے: ایران

    تہران: ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر برطانیہ کا پیدا کیا ہوا ہے، برطانیہ جان بوجھ کر خطے میں مسئلہ کشمیر چھوڑ کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کہا ہے کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے لیے فکر مند ہیں، بھارت خطے میں مسلمانوں کو دبانے کی روش ترک کرے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ کشمیر کی موجودہ صورت حال برطانوی حکومت کے ان شیطانی اقدامات کا نتیجہ ہے جو اس نے برصغیر کو چھوڑتے وقت کیے تھے۔

    ایران کے روحانی پیشوا نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں، وہ کشمیریوں سے مناسب رویہ رکھے، بھارت اپنی کشمیر پالیسی کو مناسب بنائے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  سعودی میزائل پروگرام ایرانی خطرے سے نمٹنے کیلئے ہے، عالمی جریدہ

    آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ انھیں کشمیر میں مسلمانوں کی حالتِ زار پر تشویش ہے، بھارت سے توقع ہے کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ اچھا سلوک کرے گا اور خطے میں مسلمانوں پر ظلم کی روش کو ترک کرے گا۔

    یاد رہے دو دن قبل تہران میں کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے کشمیریوں کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔

    مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے کشمیری عوام پر ہونے والے مظالم کو روکنے کے سلسلے میں اپنی انسانی اور اخلاقی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، آج وادی میں نافذ کرفیو کو 17 دن ہو گئے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں رابطے کے تمام ذرایع بھی منقطع ہیں۔

  • بھارت نے دریائے ستلج میں چھوڑے پانی کا ڈیٹا فراہم کر دیا

    بھارت نے دریائے ستلج میں چھوڑے پانی کا ڈیٹا فراہم کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان میں ممکنہ سیلابی صورت حال کے پیش نظر پاکستان اور بھارت کے درمیان رابطوں میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے انڈس واٹر کمشنرز کے درمیان پاکستان میں ممکنہ سیلابی صورت حال سے متعلق ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    ذرایع انڈس واٹر کمشنر کا کہنا ہے کہ بھارت نے ٹیلی فون کے ذریعے پانی کا ڈیٹا فراہم کر دیا ہے، ڈیٹا کے مطابق بھارت نے دریائے ستلج پر ابھی تک 24 ہزار کیوسک پانی چھوڑا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ بھارت کے ہریکے بیراج اور فیروزپور بیراج پر پانی کا بہاؤ ڈیڑھ لاکھ کیوسک ہے، بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں 2 لاکھ کیوسک تک کا ریلا چھوڑا جا سکتا ہے۔

    مزید تفصیل یہاں پڑھیں:  بھارتی آبی جارحیت، پاکستان نے بھارت سے احتجاج ریکارڈ کرا دیا

    واضح رہے کہ بھارت پانی چھوڑنے سے پہلے سندھ طاس معاہدے کے تحت آگاہ کرنے کا پابند ہے۔

    یاد رہے کہ آج پاکستان نے بھارت سے مسلسل آبی جارحیت پر احتجاج ریکارڈ کرایا تھا، پاکستان کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کو سیلاب سے پیشگی آگاہ کرنے کا پابند ہے۔

    پاکستان نے سندھ طاس کمشنر کے ذریعے بھارتی کمشنر کو احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

    وفاقی وزیر آبی وسائل کا کہنا تھا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کے ہر آپشن پر غور کر رہا ہے، آرٹیکل 12 کے مطابق کوئی ملک مرضی سے معاہدہ ختم نہیں کر سکتا، یہ معاہدہ صرف دونوں ملکوں کی باہمی رضا مندی ہی سے ختم ہوگا۔

  • صدرٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر پھر ثالثی کی پیشکش پر بھارتی وزیر خارجہ کا دوٹوک جواب

    صدرٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر پھر ثالثی کی پیشکش پر بھارتی وزیر خارجہ کا دوٹوک جواب

    نئی دہلی : بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے امریکی صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش پر مسئلہ کشمیر کو پاکستان اور بھارت کا دوطرفہ مسئلہ قرار دے دیا اور کہا مسئلہ کشمیر پر بات صرف  پاکستان اور بھارت میں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مسئلہ کشمیر پر بھارت کی ہٹ دھرمی برقرارہے اور صدرٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش پر بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کشمیرپاکستان اوربھارت کا دوطرفہ معاملہ ہے،بھارتی وزیرخارجہ امریکا پرواضح کردیا مسئلہ کشمیرپربات پاکستان،بھارت میں ہوگی۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھرثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیرپرثالثی کیلئےتیارہوں،اس کادارومدارمودی پرہے، وزیراعظم عمران خان اور نریندرمودی لاجواب انسان ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی مسئلہ کشمیرپرایک بار پھر ثالثی کی پیشکش

    صدرٹرمپ کا کہنا تھا میرے خیال میں دونوں مسئلہ کشمیرپربہترین طریقےسےآگےبڑھ سکتے ہیں، دونوں ممالک چاہیں تو میں مسئلہ کشمیر پر کردار ادا کرنے کے لیےتیار ہوں۔

    واضح رہے 22 جولائی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات ہوئی تھی ، جس میں ٹرمپ نے کشمیر کے معاملے پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی تھی۔

    امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر دونوں لیڈرز بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں، آپ چاہتے ہیں کہ میں کردار ادا کروں تو میں بخوشی کروں گا، کشمیر ایک خوبصورت خطہ ہے وہاں کئی دہائیوں سے صورتحال خراب ہے جسے اب ٹھیک کرنا ہوگا۔

    وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے کہا کیا آپ ثالث بنیں گے، میں نے پوچھا کس چیز کی ثالثی؟ تو بھارتی وزیر اعظم نے کہا کشمیر پر ثالثی کا کردار ادا کریں۔

    بعد ازاں بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے راجیہ سبھا میں امریکی صدر کے بیان اور ثالث بننے کی پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔