Tag: پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی

  • پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے بڑی پابندی عائد کردی

    پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے بڑی پابندی عائد کردی

    پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے ایئرپورٹ پر جہاز کی دیکھ بھال کے دوران فوٹو اور ویڈیوگرافی پر پابندی عائد کردی گئی۔

    پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی (پی اےاے) نے کراچی ایئرپورٹ پر جہاز کی دیکھ بھال کے دوران فوٹو، ویڈیوگرافی پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ کچھ افراد کو ایئر کرافٹ مین ٹیننس آپریشنز کی غیر مجاز تصاویر، ویڈیوز لیتے دیکھا گیا ہے۔

    پی اےاے ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ایئرپورٹ تصاویر اور ویڈیو گرافی کرنا رازداری کی سنگین خلاف ورزی، سیکیورٹی کامعاملہ ہے، سیکیورٹی، رازداری برقرار رکھنے کیلئے پروٹوکول پر سختی سے عمل کیا جائے۔

    صرف مجاز اہلکار، انجینئرز یا متعلقہ اراکین کو تصاویر یا ویڈیوز کی اجازت ہے جبکہ جی ایچ اے، آپریٹرز عملے کو فوٹو گرافی یا ویڈیو گرافی سے سختی سے منع ہے۔

    پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کا مزید کہنا ہے کہ پروٹوکولز کی خلاف ورزی پر سخت انتظامی اور تادیبی کارروائی کی جائیگی۔

  • ناکارہ طیارہ کارآمد بنانے کے لیے ٹرالر کے ذریعے حیدرآباد منتقل کرنے کی تیاری

    ناکارہ طیارہ کارآمد بنانے کے لیے ٹرالر کے ذریعے حیدرآباد منتقل کرنے کی تیاری

    کراچی: پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کی جانب سے ناکارہ طیاروں کو تربیت کے لیے قابل استعمال بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے ناکارہ طیاروں کو کارآمد بنانے کی کوششوں کے تحت اب دوسرا ناکارہ طیارہ پیر اور منگل کی درمیانی شب کراچی سے حیدرآباد منتقل کیا جائے گا۔

    پروجیکٹ ڈائریکٹر منیر عالم کے مطابق ایم ڈی 83 ساخت کا طیارہ پیر کی رات جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے حیدر آباد کے لیے منتقل کیا جائے گا، ناکارہ طیارے کی منتقلی کے حوالے سے متعلقہ اتھارٹی سے این او سی حاصل کر لی گئی ہے۔

    طیارہ 60 ٹن وزنی ہے جسے جرمن ٹیکنالوجی کے حامل ٹرالر کے ذریعے نیشنل ہائی وے گھارو ٹھٹھہ کے راستوں سے ہوتا ہوا، حیدرآناد منتقل کیا جائے گا، جب کہ طیارے کو 2 حصوں میں منتقل کیا جائے گا۔

    پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے تربیتی ادارے کٹائی میں منتقل کیے جانے والا یہ دوسرا طیارہ ہوگا، گزشتہ چند روز قبل پہلا طیارہ سپر ہائی وے کے ذریعے حیدرآباد منتقل کیا گیا تھا۔

  • طوفانی بارش کی پیش گوئی ، کراچی ایئر پورٹ پر الرٹ جاری

    طوفانی بارش کی پیش گوئی ، کراچی ایئر پورٹ پر الرٹ جاری

    کراچی : طوفانی بارش کے پیش نظر کراچی ایئرپورٹ پر الرٹ جاری کردیا گیا،جس میں محفوظ فلائٹ آپریشن کےدوران ہنگامی اور حفاظتی اقدامات کی ہدایات کی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں طوفانی بارش کے پیش نظر پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے ہدایات جاری کردیں۔

    پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے محفوظ فلائٹ آپریشن کےدوران ہنگامی اورحفاظتی اقدامات کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ رن ویزاور ٹارمک ایریاز میں جمع پانی کی نکاسی کو فوری ممکن بنایا جائے۔

    پی اے اے کا کہنا ہے کہ کراچی ایئرپورٹ پر پانی کی موجودگی سےطیاروں کے پھسلنے کا خدشہ رہتا ہے، جناح ٹرمینل پراحتیاطی تدابیرکو یقینی بنایا جائے۔

    ہلکے وزن کےفکس ونگز،روٹری ونگزجہازوں کومحفوظ مقامات پرپارک کردیا گیا ہے اور چھوٹے ساخت کے طیاروں کے ساتھ اضافی وزن باندھے گئے ہیں۔

    خیال رہے کراچی میں کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش کاسلسلہ جاری ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ کہیں کہیں موسلا دھار بارش کا امکان ہے جبکہ بارش کا یہ سلسلہ کل 31 اگست تک جاری رہے گا۔

  • ’’غیر ملکی پرواز میں مشتبہ مسافر کی نشان دہی پر جہاز کو ڈس انفیکٹ کیا جائے گا‘‘

    ’’غیر ملکی پرواز میں مشتبہ مسافر کی نشان دہی پر جہاز کو ڈس انفیکٹ کیا جائے گا‘‘

    کراچی: کانگو اور ملحقہ ممالک میں منکی پاکس وائرس کے پھیلاؤ کے تناظر میں پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی متحرک ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایئرلائنز اور اسٹیک ہولڈرز کا اہم اجلاس کل طلب کر لیا ہے، یہ اجلاس ایئرپورٹ منیجر کی صدارت میں ہوگا۔

    اجلاس میں ایئرپورٹس پرانٹری پوائنٹس پر مسافروں کی اسکریننگ اور دیگر اقدامات پر بریفنگ دی جائے گی، بیرون ملک سے آنے والی پرواز میں مشتبہ مسافر کی نشان دہی پر جہاز کو ڈس انفیکٹ کیا جائے گا۔

    بیرون ملک سے آنے والے پروازوں کے جہازوں میں ڈس انفیکشن اسپرے مرحلہ وارشروع کیے جائیں گے، ایئرپورٹ منیجر کے مطابق وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے ایئرپورٹ پر آگاہی مہم سے متعلق سیمینار بھی ہوگا۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے ’منکی پاکس‘ کو ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیے جانے کے بعد پاکستان سمیت دیگر ممالک میں اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ یہ وائرس پھٹی ہوئی جلد، سانس کی نالی یا آنکھوں، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔ پاکستان میں اپریل 2023 میں منکی پاکس کے پہلے کیس کی تصدیق ہوئی تھی، جب کہ دسمبر 2023 میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں زیر علاج شخص کی منکی پاکس سے موت کی تصدیق کی گئی تھی۔

    محکمۂ صحت کی ایڈوائزری کے مطابق منکی پاکس انفیکشن جانوروں سے انسانوں یا ایک انسان سے دوسرے انسان میں ایک میٹر کے فاصلے سے پھیل سکتا ہے۔ مرض کی ابتدائی علامات میں بخار، سر اور پٹھوں میں درد، گلے کی خراش اور غدود کی سوجن شامل ہیں۔

    ایڈوائزری کے مطابق دوسرے مرحلے میں جسم پر سرخ دھبے ظاہر ہونا شروع ہوتے ہیں، جو 2 سے 4 ہفتے تک رہ سکتے ہیں، مرض کی تشخیص کے بعد مریض کو ضروری سامان کے ساتھ قرنطینہ کرنا ضروری ہے۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ منکی پاکس سے بچاؤ کے لیے ہاتھوں کی صفائی، سینیٹائزر اور این 95 ماسک کا استعمال ضروری ہے۔