Tag: پاکستان بمقابلہ بھارت

  • پاکستان اور بھارت کی بلائنڈ کرکٹ ٹیمیں پھر سے مدمقابل آنے کیلئے تیار

    پاکستان اور بھارت کی بلائنڈ کرکٹ ٹیمیں پھر سے مدمقابل آنے کیلئے تیار

    متحدہ عرب امارات میں تین ملکی بلاٸنڈ کرکٹ سیریز کا انعقاد ہورہا ہے جس میں پاک بھارت ٹیمیں بھی مدمقابل آئیں گی۔

    تفصیلا کے مطابق تین ملکی بلاٸنڈ کرکٹ سیریز کا آغاز 22 فروری سے متحدہ عرب امارات میں ہوگا جبکہ پہلا ہی مقابلہ روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے مابین شیڈول ہے۔

    اس کے علاوہ سیریز میں 23 فروری کو بھارت اور سری لنکا جبکہ 24 فروری کو پاکستان اور سری لنکا ایک دوسرے کے خلاف صف آرا ہوں گے۔

    سہ ملکی بلائنٹ کرکٹ سیریز کا فائنل 25 فروری کو کھیلا جائے گا۔ اس سیریز کی تیاریوں کے سلسلے میں قومی بلاٸنڈ کرکٹ ٹیم کا کیمپ جاری ہے۔

    چیٸرمین پاکستان بلاٸنڈ کرکٹ کونسل سید سلطان شاہ کا کہنا ہے کہ تین ملکی سیریز جیتنے کے لیے پُرامید ہیں۔ ایک بار پھر بھارت کو انٹرنیشنل ایونٹ میں شکست دیں گے۔

    پاکستان بلاٸنڈ کرکٹ کونسل کے سربراہ نے بتایا کہ نثار علی کو تین ملکی سیریز میں پاکستان ٹیم کی قیادت سونپی گئی ہے۔

  • مکی اِدھر اُدھر کی نا ہاکیں، شکست کی وجہ بتائیں! سابق کرکٹرز چراغ پا

    مکی اِدھر اُدھر کی نا ہاکیں، شکست کی وجہ بتائیں! سابق کرکٹرز چراغ پا

    بھارت سے شکست کے بعد مکی آرتھر کے بیان پر سابق کرکٹرز چراغ پا ہوگئے اور انھیں بلاجواز کی توجیحات پیش کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    پاکستان کے سابق کرکٹرز کا کہنا تھا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر ’اِدھر اُدھر کی باتیں نہ کریں، اس کے بجائے وہ یہ بتائیں کہ ٹیم کیوں ہاری۔‘ عالمی کپ میں شکست کے بعد مکی آرتھر نے میڈیا سے بات چیت میں کہا تھا کہ یہ آئی سی سی کا نہیں بلکہ بی سی سی آئی کا ایونٹ لگ رہا تھا۔

    سابق اسٹارز کا انھیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ مکی کا یہ بیان شکست سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے اور وہ ہار کی اصل وجہ تلاش کرنے کے بجائے اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں۔

    سوئنگ کے سلطان اور پاکستن کے سابق وسیم اکرم نے کہا کہ مکی آرتھر نے اس طرح کی بات کیوں کی مجھے اس کی بالکل سمجھ نہیں آئی۔

    انھوں نے ٹیم ڈائریکٹر سے سوال کیا کہ آپ ہمیں یہ بتائیں کہ کلدیپ یادیو کے خلاف کیا منصوبہ بندی کی تھی، ہم آپ سے یہ سننا چاہتے ہیں، بیکار باتیں نہیں سننا چاہتے، آپ کیا سمجھتے ہیں کہ اس سے آپ بچ جائیں گے، ایسا نہیں ہوسکتا۔

    قومی ٹیم کے ایک اور سابق کپتان معین خان نے کہا کہ مکی آرتھر اس معاملے کو جذباتی رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں، وہ بھارت سے شکست پر توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے پرزور انداز میں کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ انھیں ادھر ادھر کی باتیں کرنے کے بجائے اپنے کام پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، انھوں نے جو کہا ہوسکتا ہے وہ ٹھیک ہو لیکن انھیں یہ باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔

  • ٹیم کیلئے کھیلنے والے ہی باہر ہوجاتے ہیں، اظہرعلی بھی بول پڑے

    ٹیم کیلئے کھیلنے والے ہی باہر ہوجاتے ہیں، اظہرعلی بھی بول پڑے

    آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023میں بھارت کے ہاتھوں قومی کرکٹ ٹیم کی شرمناک شکست کے بعد پاکستانی ٹیم کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    اس حوالے سے کرکٹ شائقین کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے بڑے مقابلے میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی نے بہت مایوس کیا، پاکستان بھارت کے پریشر میں آگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں میزبان نجیب الحسنین سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق کپتان اظہر علی بھی خاموش نہ رہے اور ٹیم کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے۔

    سابق کپتان اظہر علی کا کہنا تھا کہ ٹیم کیلئے کھیلنے والے کھلاڑی ٹیم سے ہی باہر ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو کھلاڑی پچھلے میچوں میں اچھی کارکردگی دکھارہے ہوتے ہیں ایسا نہیں ہے کہ وہ چھکا نہیں لگا سکتے بس ذرا سی ہمت کی ضرورت ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب حالات قابو میں ہوں اس وقت ہی کوشش کرنی چاہیے ورنہ پریشر میں آنے کے بعد سنبھلنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

    اس موقع پر باسط علی کا کہنا تھا کہ ہمارے بلے باز سامنے والے بالر کو دیکھتے ہیں جبکہ دیکھنا یہ چاہیے کہ ان کی بال پر رنز کیسے رن لینے ہیں اور کہاں پر شاٹ کھیلنی ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ 2023میں بھی بھارت سے شکست کھانے کی روایت برقرار رکھی گزشتہ روز احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے میچ میں بھارت نے پاکستان کے 192 رنز کا ہدف 30 اعشاریہ 3 اوورز میں صرف 3 وکٹوں کے نقصان پر باآسانی حاصل کرلیا تھا۔

    قومی ٹیم کے بلے باز ریت کی دیوار ثابت ہوئے اور پوری ٹیم 191 رنز پر ڈھیر ہوگئی جبکہ بھارتی ٹیم نے باؤلرز کی بھی درگت بنائی۔

  • جب ذمہ داری لینے کا وقت آیا تو بابر چلتے بنے! محمد عامر کی تنقید

    جب ذمہ داری لینے کا وقت آیا تو بابر چلتے بنے! محمد عامر کی تنقید

    محمد عامر نے بابر اعظم کی کاکردگی کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جب ذمہ داری لینے کا وقت آیا تو بابر اعظم میدان چھوڑ گئے۔

    ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف پاکستانی کپتان اپنی پوری اننگز کے دوران دباؤ میں نظر آئے، جب ذمہ داری لینےکا وقت آیا تو بابر اعظم نے ذمہ داری نہیں لی۔

    سابق پیسر کا کہنا تھا کہ بابراعظم اور رضوان نے ایسا اسٹیج تو خود سیٹ کیا، مڈل آرڈر بیٹرز کو بھارت کے خلاف شکست پر مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

    2107 میں چیمپئنز ٹراف جیتنے والی ٹیم کا حصہ رہنے والے عامر نے کہا کہ بابر کے مقابلے میں ویرات کوہلی کو زیادہ ریٹ اس لیے دیتا ہوں کیونکہ کوہلی خود ہی کھیل کر میچ کو فنش کرتے ہیں اور یہ ایک بڑے پلیئر کی نشانی ہے۔

    محمد عامر کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں پتا ہے کہ وکٹ صحیح ہے تو ہمیں ہٹ کر نا پڑتا ہے اور چانسز لینا پڑتے ہیں تاکہ رنز اسکور ہوسکیں۔

    پیسر نے میچ کے حوالے سے کہا کہ مجھے 3 سے 4 اوورز کے بعد پتہ چلا کہ کلدیپ یادیو کے کور پوائنٹ پر کوئی فیلڈر موجود نہیں تھا لیکن اس کے باوجود ہمارے کھلاڑیوں نے چانس نہیں لیا۔

    واضح رہے کہ آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا نے بھی میچ کے بعد اپنے بیان میں کہا تھا کہ بابر اور رضوان کی اننگز کے دوران ہم پریشان نہیں تھے کیونکہ وہ ڈر کر کھیل رہے تھے اور ہم پر امید تھے اگر ان میں سے ایک بھی آؤٹ ہوا تو وکٹوں کا دروازہ کھل جائے گا۔

  • پاکستان شروع کے 30 اوورز میں ہی میچ ہار گیا تھا! سابق چیف سلیکٹر

    پاکستان شروع کے 30 اوورز میں ہی میچ ہار گیا تھا! سابق چیف سلیکٹر

    سابق چیف سلیکٹر پاکستان کرکٹ بورڈ محمد وسیم نے بتا دیا کہ پاکستان ٹیم نے ایسی کیا غلطی کی جہاں سے گرین شرٹس کی شکست کی شروعات ہوئی۔

    پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے خلاف پاکستان کے ہارنے کی شروعات کب ہوئی اس سلسلے میں ان کی سوچ مختلف ہے۔

    سابقہ ٹوئٹر اور موجودہ ’ایکس‘ پر انھوں نے لکھا کہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے شروع کے 20 اوورز کے دوران پاکستان کا میچ پر کنٹرول تھا۔‘

    انھوں نے مزید لکھا کہ ’میرے خیال میں پاکستان بیٹنگ کے دوران شروع کے 30 اوورز میں ہی میچ ہار گیا تھا جب پچ بیٹنگ کے لیے نہایت سازگار تھی اس کے بعد میچ پاکستان کے ہاتھ سے نکل گیا۔‘

    محمد وسیم نے اس بات پر زور دیا کہ جب شروع کے 30 اوورز میں پچ بیٹنگ کے لیے سازگار تھی تو اسی دوران پاکستان کو اچھی بیٹنگ کرکے بڑا اسکور بنانا چاہیے تھا، مگر ایسا نہیں ہوا اور بعد میں پچ کا رویہ تبدیل ہوگیا۔

    واضح رہے کہ بھارت کے ہاتھوں گرین شرٹس کو اپنے تیسرے میچ میں 7 وکٹوں کی بدترین شکست کا سامانا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ سے ٹیم کے رن ریٹ پر بھی فرق پڑا ہے۔

  • اپنی ففٹی کے لیے کھیلیں گے تو یہی نتیجہ ہوگا، گوتم کی بابر پر سخت تنقید

    اپنی ففٹی کے لیے کھیلیں گے تو یہی نتیجہ ہوگا، گوتم کی بابر پر سخت تنقید

    سابق بھارتی اوپنر گوتم گھمبیر بابر اعظم پر برہم ہوگئے، روایتی حریف کے خلاف ان کے کھیلنے کے انداز کو شدید تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔

    اپنے دور کے جارح مزاج بلے باز بھارت کے ہاتھوں پاکستان کی شکست کے بعد بابر اعظم کے حوالے سے کہا کہ جب آپ اپنی ففٹی یا خود کے رنز بنانے کے لیے کھیلیں گے تو آپ کو ایسے ہی نتائج ملیں گے۔

    ایک شور کے دوران گھمبیر نے کہا کہ بابراعظم اس میچ میں انتہائی ڈرپوک رہے۔ ایک پارٹنرشپ کے دوران دو بیٹرز ایک جیسی بیٹنگ نہیں کر سکتے، ان میں سے ایک کو چانس لینا پڑتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اگر آپ صرف ففٹی اسکور کرنے یا اپنے رنز بنانے کے لیے کھیل رہے ہیں تو آپ کو ایسے نتائج ہی ملیں گے۔ پاکستان کے پاس بہت مضبوط بلے باز ہوا کرتے تھے، اب ٹاپ آرڈر میں ان کے پاس ایک بھی ایسا بیٹر نہیں جو جارحانہ بیٹنگ کر سکے۔

    انھوں نے کہا کہ بابر اعظم نے اپنے لیے بہت زیادہ رنز بنائے، پاکستان کی تاریخ رہی ہے کہ وہ شروع میں جارحانہ بیٹنگ کرنا پسند کرتے ہیں، چاہے وہ شاہد آفریدی ہو، عمران نذیر یا پھر توفیق عمر ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ گرین شرٹس کو بھارت کی ٹاپ کوالٹی بولنگ کے خلاف شروع کے اوورز میں جارحانہ اپروچ اپنانا چاہیے تھا۔

    واضح رہے کہ پاکستان کو بھارت کے ہاتھوں ورلڈکپ کے لگاتار آٹھویں میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ بھارتی بیٹرز نے 192 رنز کا ہدف باآسانی 7 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا تھا۔

  • ایک میچ ہارنے سے دنیا ختم نہیں ہوگئی، شعیب کا ٹیم کی حمایت میں بیان

    ایک میچ ہارنے سے دنیا ختم نہیں ہوگئی، شعیب کا ٹیم کی حمایت میں بیان

    شعیب ملک ٹیم کی سپورٹ میں سامنے آگئے، سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ ایک میچ ہارنے سے پاکستان ٹیم کے لیے دنیا ختم نہیں ہوگئی۔

    اے اسپورٹس کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے سابق کپتان نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے یہی وقت ہے کہ اس ہار سے سیکھے اور آگے بڑھنے کی کوشش کرے اور اب ہمیں جاگ جانا چاہیے۔

    شعیب ملک نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پر پاکستان ٹیم کے لیے دنیا میں ختم نہیں ہوگئی، ابھی بھی چھ میچز باقی ہیں، یہی 15 پلیئرز ہیں ہمارے اور ان سے ہی ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ جب آپ ایسا میچ ہار جائیں تو آپ ڈاؤن ہوتے ہیں یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے وقت ہے کہ وہ جاگیں جائیں اور یہاں سے آگے بڑھیں۔ اس وقت پاکستان نمبر ون ٹیم ہے، ایک میچ ہارنے سے آپ برے نہیں بن جاتے اور ایک میچ جیتنے سے آپ بہت اچھے بھی نہیں بن جاتے لیکن

    شعیب نے کہا کہ جن چیزوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے وہ ٹیم کا اسپننگ ڈپارٹمنٹ ہے کیوں کہ وہ جدوجہد کا شکار نظر آتا ہے اس میں تبدیلیاں لے کر آنی چاہئیں۔

    سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ ان 11 پلیئرز سے کوئی شکایات نہیں، جو ہمارے بہترین پلیئرز تھے انھیں ہی چنا گیا ہے۔ ایک ہی میچ ہوا ہے میں اس میچ اسی طرح ہے جیسا آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوا تھا جب ہم لوگ پہلا میچ ہارے تھے میں اس ٹیم کا حصہ تھا وہ بھی ایسا ہی کوئی میچ تھا۔

    انھوں نے کہا کہ میچ ہارنے کے بعد وہاں پر ایک میٹنگ ہوئی تھی اور اس میٹنگ کے دوران میں نے ایک ہی چیز پر زور دیا تھا کیوں کہ جب آپ ایسا میچ ہارتے ہیں تو مشکل وقت ہوتا ہے۔

    شعیب ملک نے کہا کہ اتنا ہائی وولٹیج میچ ہو اور جب آپ ہار جائیں تو ہر بندہ ڈاؤن ہوتا ہے۔ جیسے کہ یہاں پر بیٹھے ہوئے ہم بھی ڈاؤن ہیں۔ بہت سارے فینز ہیں وہ بھی ڈاؤن ہیں اور مجھے یقین ہے کہ پلئرز بھی ڈاؤن ہونگے۔

    انھوں نے کہا کہ یہ ایسا وقت ہوتا ہے جب کچھ سمجھ نہیں آرہا ہوتا ہے لیکن اس سے سیکھنا چاہیے اور اسطرح کی چوٹ پڑتی ہے تو آپ کے اندر والا انسان جاگتا ہے۔

  • دھمکیوں کے بعد پاک بھارت میچ کے لیے بھارتی پولیس کیا تیاری کررہی ہے؟

    دھمکیوں کے بعد پاک بھارت میچ کے لیے بھارتی پولیس کیا تیاری کررہی ہے؟

    پاکستان اور بھارت کے درمیان ورلڈکپ کے اہم ترین میچ کے حوالے سے ملنے والی دھمکیوں کے بعد سیکیورٹی کے لیے بھارتی پولیس کی تیاریاں سامنے آگئیں.

    پولیس کمشنر گیانیندرا سنگھ ملک نے اس حوالے سے لب کشائی کرتے ہوئے بتایا کہ ای میل کے ذریعے ملے والی دھمکیوں کا جائزہ لیا جارہا ہے ، 14 اکتوبرکو شیڈول پاک بھارت میچ کے لیے پولیس نے پوری طرح تیاریاں کر رکھی ہیں۔

    احمد آباد میں سیکیورٹی کے معاملے پر پولیس کمشنر کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ روایتی حریفوں کے درمیان ہونے والے مقابلے کے لیے 7 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے جا رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ٹریفک و دیگر معاملات کے لیے اضافی پولیس تعینات کی جا رہی ہے۔ 4 ہزار ہوم گارڈز کی بھی خدمات حاصل کی گئی ہیں، 4 ایڈیشنل اور جوائنٹ کمشنرز، 21 ڈی سی پی رینک کے افسران بھی میچ والے دن تعینات ہوں گے۔

    پولیس کمشنر کے مطابق ساتھ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ساتھ ساتھ اینٹی ڈرون ٹیم کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں، پاک بھارت میچ کے لیے ہم نے پوری طرح سے تیاری کررکھی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کہا کہ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، کی ٹیمز سے بھی سیکورٹی دینے کی درخواست کی ہے، یہ ٹیمیں کیمیکل، بائیولوجیکل، ریڈیو لوجیکل اور نیوکلیئر دھمکیوں کی بھی نشاندہی کر سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان اور بھارت کے ہائی وولٹیج میچ کی سیکیورٹی کے معاملے پر احمد آباد پولیس کافی الرٹ ہے۔

  • پاکستان نے وہیل چیئر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ایشیا کپ میں بھارت کو دھول چٹا دی

    پاکستان نے وہیل چیئر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ایشیا کپ میں بھارت کو دھول چٹا دی

    وہیل چیئر ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ میں گرین شرٹس نے عمدہ پرفارمنس دکھاتے ہوئے روایتی حریف بھارت کو شکست سے دوچار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وہیل چیئر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ایشیا کپ کے میچ میں پاکستان نے بھارت کو جیت کے لیے 242 رنز کے ہدف دیا، تاہم بھارت 8 وکٹوں کے نقصان پر 203 رنز بناسکا اور 38 رنز سے شکست کھا کر ٹورنامنٹ سے باہر ہوگیا۔

    بیٹر راماوتھ کٹیشور کی سنچری بھی ٹیم کو ناکامی سے نہ بچاسکی۔ محمد فیض نے چار کھلاڑیوں کو میدان بدر کیا۔ عمر گل کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ ایشیا کپ کا فیصلہ کن معرکہ دفاعی چیمپئن پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پیر کو کھیلا جائے گا۔

    نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا ہوا۔ بھارت نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ پاکستان کی پہلی وکٹ 98رنز کے مجموعی اسکور پر گری۔ محمد عدنان 39 رنز بناکر معین خان کی گیند کا نشانہ بنے۔

    اس موقع پر عمر گل اور محمد لطیف نے ٹیم کی پوزیشن مستحکم کرتے ہوئے ذمہ دارانہ اسٹروکس کھیلے اور ٹیم کا اسکور 201 رنز تک پہنچایا۔ محمد لطیف کو بھی معین علی نے آؤٹ کیا۔ انھوں نے 24 گیندوں پر 61 رنز بنائے۔

    پاکستان کی تیسری وکٹ گری 208 رنز پر گری جب عمر گل شیوا جی کی گیند پر وکٹ کیپر محمد عدیل کو کیچ تھما بیٹھے۔ انھوں نے 53 گیندوں پر 89 رنز بنائے۔

    216 کے مجموعی اسکور پر دو وکٹیں گریں۔ ساجد عباسی اورمحمد فیض دونوں ہی رن آوٴٹ ہوئے۔ ساجد 5 رنز بناسکے اور فیض صفر پر آوٴٹ ہوئے۔ مثل خان 23 اور احمد یار 4 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ گرین شرٹس نے مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 241 رنز بنائے۔

    ہدف کے تعاقب میں بھارتی ٹیم 8 وکٹوں پر 203 رنز بناسکی اور پاکستان کے ہاتھوں 38رنز سے شکست کھا کر ٹائٹل کی دوڑ سے باہر ہوگئی۔ گرین شرٹس نے مسلسل دوسری بار فائنل میں رسائی حاصل کی ہے۔

    بیٹر راماوتھ کٹیشور کی 103 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر بھی ٹیم کو ناکامی سے نہ بچا سکے۔ پرشورم نے 53 رنز بنائے۔ محمد فیض نے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور مثل خان ایک وکٹ لے سکے۔

    عمر گل کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔ ایشیا کپ کا فیصلہ کن معرکہ دفاعی چیمپئن پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پیر کو کھیلا جائے گا۔

  • سرفراز احمد کی رائے، پاک بھارت میچ میں کون سی ٹیم بہتر؟

    سرفراز احمد کی رائے، پاک بھارت میچ میں کون سی ٹیم بہتر؟

    کراچی: سابق کپتان سرفراز احمد نے سری لنکا کے پالی کیلے اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے آج کے پاک بھارت میچ میں بہتر ٹیم کے بارے میں اپنی رائے ظاہر کی ہے۔

    قومی ٹیم کے بہترین وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد نے آج کے پاک بھارت میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا پاکستان ٹیم بھارت سے بہت بہتر ہے، انھوں نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے کہ ورلڈ کپ 2019 میں ہم بھارت سے ہارے تھے، اور بھارت کے ساتھ ہم ایک میچ جیتے اور ایک ہارتے ہیں، لیکن ابھی قومی ٹیم بہت بہتر ہے۔

    سرفراز احمد نے کہا ایشیا کپ میں آج ہائی وولٹیج میچ ہے، دنیا بھر کی پاک بھارت میچ پر نظریں مرکوز ہیں، تاہم پاکستان کے لیے ہر میچ اہمیت رکھتا ہے، اس لیے جس انداز سے بھارت کے خلاف کھیلیں گے ویسے ہی دیگر ٹیموں کے خلاف بھی کھیلنا ہوگا۔

    پاک بھارت ٹاکرا: بھارت کا پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ

    انھوں نے کہا ورلڈ نمبر ون ٹیم بننے سے پاکستان ٹیم کا حوصلہ بڑھا ہے، ایشیا کپ کے بعد ورلڈ کپ میں بھی اچھا پرفارم کریں گے، اور ہم افغانستان کے خلاف اچھی کرکٹ کھیل چکے ہیں۔

    سرفراز احمد نے کرکٹ ہی پر تبصرہ نہیں کیا بلکہ دیگر شہریوں کی مانند بجلی بل پر وہ بھی زبان کھولنے پر مجبور ہو گئے، سرفراز نے کہا بجلی کا بل بہت زیادہ آ رہا ہے، گزارش ہے ہم پر کچھ رحم کریں۔