Tag: پاکستان بمقابلہ سری لنکا

  • پاکستان سری لنکا دوسرا ٹیسٹ میچ کل سےدبئی میں کھیلا جائیگا

    پاکستان سری لنکا دوسرا ٹیسٹ میچ کل سےدبئی میں کھیلا جائیگا

    پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں کل آمنے سامنے آئیں گی، لیکن اس بار دونوں ٹیمیں دبئی کی اسپن وکٹ پر برتری حاصل کرنے کی کوشش کریں گی، قومی ٹیم میں ایک تبدیلی کا امکان ہے۔ ابو ظہبی میں کھیلا گیا پہلا ٹیسٹ تو ڈراہوگیا۔

    کیا دوسرا ٹیسٹ نتیجہ خیزہوگا ؟؟اب میدان دبئی میں سجے گا ۔کیا پاکستانی شاہین کم بیک کریں گے  اور لنکن ٹائیگرز کو شکست دیں گے ؟؟ طویل دورانیے کی کرکٹ میں  اعصاب کی جنگ ہوگی ۔ ایشیا کی دو بہترین ٹیمیں میدان میں اتریں گی۔

    دوسرے میچ کے لئے قومی ٹیم میں ایک تبدیلی کا امکان ہے ، پہلے میچ میں خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھانے والی راحت علی کی جگہ محمد طلحہ یا عبد الرحمان کو مو قع دیئے جانے کا امکان ہے، ادھر سری لنکن اسکواڈ میں بھی ایک تبدیلی کی جاسکتی ہے۔ دونوں ٹیموں کے لئے فکر کی بات سعید اجمل اور جے وردھنے جیسے سنیئر کھلاڑیوں کا پرفارم نہ کرنا ہے۔

    دوسرا اسپیشلسٹ سعید اجمل پہلے میچ کی پرفارمنس کو بھلا کر دوسرے میچ میں زیادہ سے زیادہ وکٹیں لینے کی کوشش کریں گے، جادوگر اسپنر پہلے میچ میں صرف دو وکٹیں ہی لے سکے تھے۔ محمد حفیظ نے بھی شاندار کم بیک کرتے ہوئے اسی رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر سری لنکن بولرز کے لئے خطرے کی گھنٹی بجائی ۔

    بیٹنگ میں ٹیم یونس اور مصباح پر انحصارکرے گی ۔ماہرین کے مطابق دبئی کی وکٹ اسپنز کے لئے مدد گار ہوتی ہے اور بہتر اسپن اٹیک ہونے کی باعث میچ میں پاکستان کی جیت کے امکانات بھی روشن ہیں۔

     

  • پاکستان بمقابلہ سری لنکا:دوسرا ٹیسٹ بدھ کو دبئی میں شروع ہوگا

    پاکستان بمقابلہ سری لنکا:دوسرا ٹیسٹ بدھ کو دبئی میں شروع ہوگا

    پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں بدھ سے دبئی میں شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ کپتان مصباح الحق کہتے ہیں دبئی کی وکٹ پر اسپنرز کا کرداراہم ہوگا۔ ابو ظہبی میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پہلا ٹیسٹ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوگیا تھا۔

    اب دبئی میں دونوں ٹیموں کے درمیان ٹاکرا ہوگا جس کےلئے کھلاڑی خوب نیٹ پریکٹس میں مصروف ہیں۔ کپتان مصباح الحق کہتے ہیں دبئی کی وکٹ ابو ظہبی سے مختلف ہے۔ یہاں اسپنرز کا کردار اہم ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیریز میں برتری کے لئے کھلاڑیوں کو ابتدا سے ہی حریف ٹیم پر دباؤ بڑھانا ہوگا۔

    وکٹ کیپر بیٹسمین عدنان اکمل انجری کے باعث ٹیسٹ سیریز سے باہر ہوگئے ہیں۔ ان کی جگہ سرفراز احمد کو ٹیم میں شامل کرلیا گیا ہے۔ دوسرے جانب سری لنکن ٹیم کو انجری مسائل کا سامنا ہے۔ فاسٹ بولر نوآن کلاسیکرا کے بعد لہیرو تھیرامان بھی انجری کے سبب ٹیسٹ سیریز سے باہر ہوگئے ہیں۔

    تھیرامان کی جگہ کوشل پریرا کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ سری لنکن کپتان اینجلو میتھیوز نے سیریز میں برتری حاصل کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

     

  • ابوظہبی ٹیسٹ:پاکستان ایک وکٹ کے نقصان پر 46 رنز بنا سکا

    ابوظہبی ٹیسٹ:پاکستان ایک وکٹ کے نقصان پر 46 رنز بنا سکا

    پاکستان نے سری لنکا کیخلاف کے پہلے روز کھیل کے اختتام پر ایک وکٹ کے نقصان پر چھیالیس رنز بنالئے، سری لنکا کی ٹیم پہلی اننگز میں دو سو چار رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

    ابوظہبی ٹیسٹ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور دی احمد شہزاد اور بلاول بھٹی نے ٹیسٹ کیپ اور پاکستانی بولرز نے نئی گیند اور نئی وکٹ کا خوب فائدہ اٹھایا۔

    سنگاکارا ہو یا جے وردھنے کوئی بھی جنید خان اور بلاول بھٹی کی تیز گیندوں سے نچ نہ سکا، پاکستانی بولر کی تباہ کن بولنگ نے لنکن ٹائیگرز کا شکارکیا لیکن اینجلو میتھوز اپنی ٹیم کے لئے ڈھال بنے اور سری لنکا کو ایک اچھی پوزیشن پر پہنچایا لیکن میتھوز بھی اکیانوے رنز پر ہار گئے۔

    جنیدخان اور بلاول بھٹی کی بولنگ کے سامنے لنکن بیٹسمین بے بسی کی تصویر بنے رہے، جودوگر اسپنر سعید اجمل نے دو وکٹیں لے کر ہاتھ صاف کیا اور پوری ٹیم کو دو سو چار رنز ہر آؤٹ کردیا، جنید نے کیرئیر میں چوتھی مرتبہ چار اور ڈیبیو میچ کھیلنے والے بلاول کے حصے میں تین وکٹیں آئیں۔

    پاکستان نے اننگز کا آغاز تو محتاط انداز میں کیا لیکن دن کے آخری اوورز میں خرم منظور اور احمد شہزاد کے درمیان غلط فہمی نے خرم منظور کا کام تمام کیا، خرم اکیس رنز بناکر آؤٹ ہوئے، احمد شہزاد پچیس رنز پر ناٹ آؤٹ موجود ہے، پاکستان کو سری لنکا کی برتری ختم کرنے کے لئے مزید ایک سو اٹھاون رنز درکار ہے۔
       

  • پاکستان بمقابلہ سری لنکا،پہلا ٹیسٹ،مصباح کا ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ

    پاکستان بمقابلہ سری لنکا،پہلا ٹیسٹ،مصباح کا ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ

    پاکستان اور سری لنکا کے درمیان سیریز کا پہلا میچ ابو ظہبی میں  شروع ہوگیا۔ قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ سیریز میں سر ی لنکا کو کمزور حریف سمجھ کر نہیں کھیلیں گے۔

    ابو ظہبی میں پہلے ٹیسٹ سے قبل پاکستان اور سری لنکا کی ٹیموں نے بھرپور پریکٹس کی۔ سری لنکن ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل جے وردھنے اور ہیراتھ نے پریکٹس سیشن میں حصہ لیا۔ ٹیسٹ سیریز کی ٹرافی کی تقریب رونمائی کے بعد قومی ٹیم کے کپتان مصباح نے کہا کہ اوپنز فارم میں ہیں ، فائنل الیون کا انتخاب مشکل ہوگا۔

    مصباح الحق نے مزید کہا کہ ون ڈے اور ٹی ٹوئینٹی کی طرح ٹیسٹ میچز میں بھی سخت مقابلہ ہوگا، سری لنکا کی ٹیم مضبوط حریف ہے.

    دوسری جانب سری لنکن کپتان اینجلو میتھوز کاکہنا تھا کہ جے دورھنے کے آنے سے بیٹنگ لائن مضبوط ہوگی، ٹیسٹ میچز میں پاکستان کو فیورٹ قرار نہیں دیتے جو ٹیم میدان میں بہتر کھیل پیش کرے گی وہی ٹیم میچ جیت سکتی ہے۔ سنئیر کھلاڑیوں کی شمولیت سے ٹیم متوازن ہوگئی ہے۔

     

  • پاکستان بمقابلہ سری لنکا:سیریزکا پہلا ٹیسٹ کل ابوظہبی میں ہوگا

    پاکستان بمقابلہ سری لنکا:سیریزکا پہلا ٹیسٹ کل ابوظہبی میں ہوگا

    ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے سیریز میں دلچسپ مقابلوں کے بعد پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں طویل دورانیئے کی کرکٹ میں ٹکرائیں گی۔ ٹی ٹوئنٹی سیریز ڈرا رہی جبکہ ون ڈے میں پاکستان نے میدان مارا۔ یو اے ای کی وکٹوں پر اسپنرز کا کرداراہم ہوگا۔ پاکستانی ٹیم آف اسپنر سعید اجمل پر انحصار کرے گا۔.

    ادھرسری لنکن ٹیم بیٹنگ میں پاکستان کے لئے مشکلات کھڑی کرسکتے ہیں۔ سری لنکا کے پاس مہیلا جے وردھنے اور سنگاکارا جیسے دنیا کے بہترین بیٹسمین موجود ہیں جو اسپنرز کو بھرپور مہارت سے کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    قومی ٹیم جولائی دوہزار بارہ کے بعد سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں مدمقابل آرہی ہے۔ پاکستان کو گزشتہ سال دورہ سری لنکا میں تین میچز کی ٹیسٹ سیریز میں ایک صفر سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان مجموعی طور پر تینتالیس ٹیسٹ کھیلے گئے ہیں، پاکستان سولہ اور سری لنکا دس میں سرخرو رہا

     

  • پروین شاکر کوآج ہم سے بچھڑے ۱۹ برس بیت گئے

    پروین شاکر کوآج ہم سے بچھڑے ۱۹ برس بیت گئے

    ممکنہ فیصلوں میں ایک ہجرکا فیصلہ بھی تھا’
    ‘ہم نے تو ایک بات کی اُس نے کمال کردیا

    اُردو غزل و نظم کی مشہور شاعرہ پروین شاکر کوآج ہم سے بچھڑے ۱۹ برس بیت گئے۔پروین شاکر۲۴ نومبر ۱۹۵۲ کو کراچی میں پیدا ہوئی، آپکو اُردو کے منفرد لہجے کی شاعرہ ہونے کی وجہ سے نہایت قلیل عرصے میں وہ شہرت حاصل ہوئی جو بہت ہی کم لوگوں کے حصے میں آتی ہے۔انگلش لٹریچراور زبان دانی میں پروین شاکر نے گریجویشن کیا اور بعد میں انھی مضامین میں کراچی یونیورسٹی سےایم۔اے کی ڈگری حاصل کی ۔ پروین شاکراستاد کی حیثیت سے درس و تدریس کے شعبے سے وابسطہ پھر بعد میں پروین شاکر نے سرکاری ملازمت اختیار کرلی۔

     

     

     

     

     

     

     

    پروین شاکرکی شادی ڈاکٹرنصیرعلی سے ہوئی جن سےبعد میں طلاق ہوگئی۔ پروین شاکر کا انتقال ۲۶ دسمبر ۱۹۹۴ میں ایک ٹریفک حادثے میں اسلام آباد میں ہواجب اُنکی عمر ۴۲برس تھی۔ پروین شاکرکی پہلی کتاب شائع ہونے سے پہلے ہی ادبی جرائد میں چھپنے والی انُکی نظموں اور غزلوں کو بےپناہ مقبولیت حاصل ہوئی اور جب پروین شاکرکا پہلا مجموعہ شائع ہوا تونہ صرف اُسے سب سے زیادہ فروخت ہونے کا اعزاز حاصل ہوا بلکے پروین شاکر کے فکروفن کی خوشبو ملکی حدود سے نکل کرچھاردانگ عالم میں پھیل گئی۔ پروین شاکر کی شاعری نوجوان نسل کا قرض بن گئی۔ کچی عمرکے رومانی جذبات کو گہرے فنکارانہ شعور اور کلاسقی رچاؤ کے ساتھ پیش کرنا پروین شاکر کے اسلوب کی پہچان قرارپایا۔

     

     

     

     

     

     

     

     

     

    خوشبوکے بعد آنے والی کتابوں ان کے موضوعات ہماگیر اور فکرگہری پختگی کی حامل نظرآتی ہے۔ پروین شاکر کے انتقال سے پہلے انُکی کلیات ماہِ تمام کے نام سےشائع ہوئی۔ پروین شاکر کی ذاتی زندگی کا دکھ جو انکی زواجی زندگی کی ناکامی پر اثرانداز ہوا، پروین شاکر کی شاعری اور شخصیت میں ہذن اور اُداسی کی کیفیت بن کرسامنے آیا۔

    میری طلب تھا ایک شخص اب جو نھیں ملا تو پھر’
    ‘ہاتھ دعاؤں سے یوں گرا، بھول گیا سوال بھی

    پروین شاکر کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے بھی ہوتا ہےکہ انُکی کتاب خوشبومنگتاگروں اور محبوب چہروں کو تحفے کی صورت میں دی جاتی رہی۔ انکو صدرِپاکستان کی طرف سے پرائڈ آف پرفارمنس کے علاوہ آدمجی ادبی ایوارڈ بھی ملا۔
    پروین شاکر کی شاعری کا موضوع محبت اور عورت ہے۔ پروین شاکر کی شاعری میں جو اظہارِمحبت کرتی ہوئی بے جہجک عورت نظرآتی ہے، اُسے پُربی اور ہندی کی روایتی عورت پر گراہ قراردیا جاسکتاہے۔ جو اپنے گیتوں میں مرد محبوب کو مخاطب کرکےاپنے تن من کے روگ بیاں کرتی ہے۔

    کیسے کہہ دوں کہ مجھے چھوڑدیا ہے اُس نے’
    ‘بات تو سچ ہے مگربات ہے رسوائی کی

     

     

     

     

     

     


    کچھ لوگ اس رویے کو مغرب کے جدید رویوں کا پرتو قرار دیتے ہیں مگر پروین شاکر کی شاعری کی اصل قوت کہیں اور ہے اور اس نے اپنی نظموں میں بار بارخود کو یونان کی سیفو اور ہندوستان کی میرا کا ہم قافلہ کہا ہے۔

    پروین شاکر گوکہ آج ہمارے درمیان نہیں ہیں مگر اُنکی غزلیں اور نظمیں  ہمارے دلوں میں انکو ہمیشہ زندہ رکھیں گی۔

    (راؤ محسن علی خان)

  • ملالہ یوسف زئی نےپاکستان سری لنکاکامیچ اسٹیڈیم آکردیکھا

    ملالہ یوسف زئی نےپاکستان سری لنکاکامیچ اسٹیڈیم آکردیکھا

    ابوظہبی میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان چوتھا ون ڈے ملالہ یوسف زئی نے بھی اسٹیڈیم میں دیکھا اور پاکستان کی جیت پر ٹیم کو خوب داد بھی دی۔

    پاکستان میں بچوں اور لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کوشاں ملالہ یوسف زئی بھی کرکٹ کی دلدادہ نکلیں وہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان چوتھے ون ڈے کو دیکھنے کے لیے ابوظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں موجود تھیں اور میچ کے دوران پاکستانی کھلاڑیوں کی عمدہ کارکردگی پر انھیں تالیاں بجاکر داد بھی دیتی رہیں۔ ان کی موجودگی میں پاکستان نے سری لنکا کے خلاف سیریز بھی جیت لی۔

     

  • چوتھا ون ڈے:پاکستان اور سری لنکا آج ابوظہبی میں مدمقابل

    چوتھا ون ڈے:پاکستان اور سری لنکا آج ابوظہبی میں مدمقابل

    پاکستان شاہین ایک مرتبہ پھر آج لنکا ڈھانے کے لئے میدان میں اتریں گے، لیکن اس بار ان کا مقابلہ شارجہ میں نہیں بلکہ ابوظہبی میں ہوگا۔

    پاکستان نے شارجہ میں لنکا ڈھائی اور سیریز میں دو ایک کی برتری پائی، اب ابوظہبی میں پنجہ آزمائی ہوگی، پاکستانی ٹیم سیریز کو ابوظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں ہی فیصلہ کن بنانے کے لئے پرعزم ہیں۔ عمر گل کی واپسی سے پاکستان کی بولنگ لائن مضبوط ہوئی ہے۔

    ادھر کافی عرصے سے نہ چلنے والی بیٹنگ لائن بھی کلک کرچکی ہے، محمد حفیظ کے بلے نے رنز اگلنا شروع کردیئے ہیں، چوتھے میچ کے لئے قومی ٹیم میں کسی بھی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔

    دوسری جانب سری لنکن کپتان اینجلو میتھیوز کا کہنا ہے کہ سیریز میں کم بیک کے لئے کھلاڑیوں کو غیر معمولی کارکردگی دکھانا ہوگی، پاکستان اور سری لنکا دو سال بعد ابوظہبی میں آمنے سامنے ہوں گے، اس سے قبل دونوں ٹیمیں نومبر دوہزار گیارہ میں مدمقابل آئیں تھیں، جس میں پاکستان تین وکٹوں سے کامیاب رہا۔
        
       
       
       

  • پاکستان بمقابلہ سری لنکا:سیریزکا چوتھا ون ڈے کل ابوظہبی میں ہوگا

    پاکستان بمقابلہ سری لنکا:سیریزکا چوتھا ون ڈے کل ابوظہبی میں ہوگا

    پاکستان اورسری لنکا کے درمیان پانچ میچز کی سیریز کا چوتھا ون ڈے کل ابو ظہبی میں کھیلا جائے گا۔ قومی ٹیم کی نظریں سیریز کو فیصلہ کن بنانے پر لگ گئیں ہیں۔ پاکستان نے شارجہ میں لنکا ڈھائی اورسیریز میں دو ایک کی برتری پائی۔ اب ابوظہبی میں پنجہ آزمائی ہوگی ۔

    دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا آغاز انتہائی سنسنی خیز ہوا۔ ابتدائی دو میچز میں مقابلہ کانٹے کا ہوا۔ پاکستانی ٹیم سیریز کو ابو ظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں ہی فیصلہ کن بنانے کے لئے پرعزم ہیں۔ عمر گل کی واپسی سے پاکستان کی بولنگ لائن مضبوط ہوئی ہے۔

    ادھر کافی عرصے سے نہ چلنے والی بیٹنگ لائن بھی کلک کرچکی ہے۔ محمد حفیظ کے بلے نے رنز اگلنا شروع کردیئے ہیں۔  چوتھے میچ کے لئے قومی ٹیم میں کسی بھی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔

    دوسری جانب سری لنکن کپتان اینجلو میتھیوز کا کہنا ہے کہ سیریز میں کم بیک کے لئے کھلاڑیوں کو غیر معمولی کارکردگی دکھانا ہوگی۔ پاکستان اور سری لنکا دو سال بعد ابو ظہبی میں آمنے سامنے ہوں گے۔ اس سے قبل دونوں ٹیمیں نومبر دوہزار گیارہ میں مدمقابل آئیں تھیں جس میں پاکستان تین وکٹوں سے کامیاب رہا۔

     

  • احمد شہزاد اورمحمد حفیظ نے شاندار کھیل پیش کیا، مصباح الحق

    احمد شہزاد اورمحمد حفیظ نے شاندار کھیل پیش کیا، مصباح الحق

    پاکستان ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ محمد حفیظ اور احمد شہزاد نے شاندار کارکردگی دکھائی، سری لنکن کپتان کا کہنا ہے کہ ٹیم کی پرفارمنس مایوس کن رہی، بڑے ہدف کے تعاقب میں ٹیم کو اچھا آغاز درکار ہوتا ہے جو نہ مل سکا
    شارجہ میں میچ جیتنےپر پاکستان ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ٹیم کی کارکردگی پر بہت خوش ہوں، احمد شہزاد اور محمد حفیظ نے شاندار کھیل پیش کیا۔ عمر گل نے عمدہ کم بیک کرکے ثابت کردیا کہ وہ ایک اچھا بولر ہے۔  مصباح الحق سری لنکن کپتان ایجلو میتھوز کا کہنا تھا کہ ٹیم کی کارکردگی مایوس کن رہی، بڑے ہدف کے تعاقب میں ٹیم کو اچھا آغاز درکار ہوتا ہے جو نہ مل سکا، اگلے میچ میں کم بیک کریں گے ۔ پاکستان نے سری لنکا کو تیسرے ون ڈے میں ایک سو تیرہ رنز سے شکست دے کر سیریز میں دو ایک کی برتری حاصل کرلی ہے۔ عمر گل کو تین وکٹیں حاصل کرنے پر اے آر وائی گولڈ بار دی گئی