Tag: پاکستان بیورو شماریات

  • جون کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    جون کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: پاکستان بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ جون 2019 کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.11 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار میں مالی سال 19-2018 آخری ماہ ( جون 2019) کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.11 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 0.03 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ 21 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران سگریٹ، لہسن، آلو، گندم، آٹا، روٹی سادہ، دال مونگ، دال ماش، دال مسور، خوردنی تیل، گڑ، بیف، مٹن، انڈے، سرخ مرچ، تازہ دودھ ، دہی، مسٹرڈ آئل، باسمتی چاول اور ویجی ٹیبل گھی سمیت 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    زندہ مرغی، پیاز، کیلے، ٹماٹر، چینی، ایل پی جی اور چنے کی دال سمیت 7 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کا تیل، گیس نرخ، بجلی کے نرخ، چائے، ملک پاؤڈر، نمک، صابن اور اری چاول سمیت 27 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 8 ہزار تا 12 ہزار، 12 ہزار تا 18 ہزار، 18 ہزار تا 35 ہزار اور 35 ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کے لیے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.06، 0.04، 0.02 اور 0.02 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • پانچ سال میں مہنگائی کی شرح کہاں تک پہنچی؟ اعداد و شمارجاری

    پانچ سال میں مہنگائی کی شرح کہاں تک پہنچی؟ اعداد و شمارجاری

    اسلام آباد : پاکستان میں مہنگائی پانچ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، شرح میں اضافہ مجموعی طور پر نو اعشاریہ41فی فیصد تک ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ شماریات نے مہنگائی کے ماہانہ اعداد و شمارجاری کردیے ہیں جس کے مطابق ملک میں مہنگائی نے گزشتہ پانچ سال کی بلند ترین سطح کو عبور کر لیا ہے۔

    محکمہ شماریات ڈویژن سے جاری رپورٹ کے مطابق مارچ2019 میں مہنگائی کی شرح 9.4فیصد تک پہنچ گئی، جبکہ جولائی 2018 سےمارچ 2019 تک مہنگائی کی شرح میں 6.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    مہنگائی کی شرح میں فروری کی نسبت مارچ میں1.4فیصد اضافہ ہوا، شماریات ڈویژن رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سالانہ بنیاد پر سی این جی کی قیمتیں 25.3 فیصد بڑھیں جبکہ ایل پی جی سلینڈر13.4 اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 13.1 فیصد سے زائد مہنگا ہوا۔

    اس کے علاوہ سالانہ بنیاد پر ہری مرچ151فیصد اور لال مرچ27.6 فیصد مہنگی ہوئیں، دالوں کی قیمت22.7فیصد اور گوشت کی قیمتیں13.8فیصد تک بڑھیں۔

    رپورٹ کے مطابق ٹماٹر کی قیمت میں ایک سال کے دوران315فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ٹماٹر کی قیمت میں ایک ماہ میں 18.8فیصد اور کیلا15فیصد سے زائد مہنگا ہوا۔

    شماریات ڈویژن کے مطابق کتابوں کی قیمت31.3اور ٹیوشن فیس میں27.7 فیصد اضافہ ہوا، سیمنٹ کی قیمتیں ایک سال کے دوران13.9فیصد بڑھ گئیں۔

    اس کے علاوہ ماہانہ بنیاد پر پیاز39.2 فیصد اور کینو22.3 فیصد مہنگے ہوئے، دال مونگ کی قیمت ایک ماہ کے دوران12.6فیصد اور لہسن11فیصد مہنگا ہوا، چینی18فیصد اور گوشت13فیصد مہنگا ہوا جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت4.4فیصد اور کرایوں میں13.4 فیصد اضافہ ہوا، اندرون شہر بسوں کےکرائے47 فیصد مہنگے ہوئے۔

    شماریات ڈویژن کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اپریل2014میں مہنگائی بڑھنے کی شرح9.1فیصد تھی، مٹر گزشتہ سال مارچ کی نسبت54فیصد اور کھیرا45فیصد مہنگے ہوئے۔

  • دسمبر کے چوتھے ہفتہ میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا، پاکستان بیورو شماریات

    دسمبر کے چوتھے ہفتہ میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا، پاکستان بیورو شماریات

    نئے مالی سال 2018-19ء کے چھٹے ماہ ( دسمبر 2018ء ) کے چوتھے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.23 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.19 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان بیور و شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 28 دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ٹماٹر،ایل پی جی ،کیلے، چائے، انڈے، لہسن ،پیاز ،سرخ مرچ ،گڑ ،چینی ، دال مسور ،چنے کی دال ،دال مونگ ،بیف، اری چاول ، صابن ،مسٹرڈ آئل ،ویجی ٹیبل گھی ،سمیت 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ۔

    زندہ مرغی، آلو،دال ماش، گندم، سمیت 4اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول ،ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل ،گیس نرخ ،بجلی کے نرخ ،سگریٹ ،مٹن ،نمک ،باسمتی چاول ، کپڑے، تازہ دودھ ، دھی،خوردنی تیل، روٹی سادہ ، ملک پاؤڈر، آٹا ، سمیت 29 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.22، 0.22 ،0.20 اور 0.17 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • نومبر کےآغازمیں مہنگائی کی شرح میں 0.97 فیصد اضافہ

    نومبر کےآغازمیں مہنگائی کی شرح میں 0.97 فیصد اضافہ

    اسلام آباد : نئے مالی سال 2017-18ء کے پانچویں ماہ (نومبر2017ء ) کے آغاز میں مہنگائی کی شرح میں 0.97 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.93 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا.

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 3 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران پیٹرول ،ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل ،زندہ مرغی ،انڈے، پیاز ،ٹماٹر، آلو ، دال مسور ، چنے کی دال ، چینی ، خوردنی تیل، گندم، آٹا ،اری چاول، سرخ مرچ ،باسمتی چاول ،مٹن ،بیف، ویجی ٹیبل گھی ،سمیت 21اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا.

    ایل پی جی، لہسن ،دال ماش، دال مونگ ،کیلے،گڑ ،سمیت 6اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ادارہ شماریات کے مطابق بجلی کے نرخ ،مسٹرڈ آئل ،ملک پاؤڈ، چائے، تازہ دودھ ،دھی ،نمک ،کپڑے، گیس نرخ ،سمیت 26 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا،۔


    مزید پڑھیں: ستمبر کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ


    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.90، 0.93 ،0.94 اور 1.03 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔


    مزید پڑھیں: مہنگائی، بیروزگاری نواز شریف کا تحفہ ہیں، سراج الحق


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جولائی کا تیسرا ہفتہ : مہنگائی کی شرح میں 0.19 فیصد کمی

    جولائی کا تیسرا ہفتہ : مہنگائی کی شرح میں 0.19 فیصد کمی

    اسلام آباد : نئے مالی سال 2017-18ء کے پہلے ماہ ( جولائی 2017ء ) کے تیسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.19 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.13فیصد کمی دیکھنے میں آئی ۔

     پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 21 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران انڈے، ٹماٹر، باسمتی چاول ، اری چاول،ملک پاؤڈ، دھی ،مٹن ،بیف ، آلو ، ایل پی جی ،ویجی ٹیبل گھی ،آٹا ،سرخ مرچ ، خوردنی تیل، سمیت 15اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    زندہ مرغی ،تازہ دودھ ، گڑ ، چینی ،گندم، کپڑے،پیاز ،لہسن ،دال ماش، چنے کی دال ،دال مونگ ،دال مسور ،کیلے، سمیت 11اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل، پیٹرول ، مٹی کاتیل ، بجلی کے نرخ ، نمک ، گیس نرخ ،چائے، مسٹرڈ آئل ،اورکھلا گھی سمیت 27 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.16، 0.18 ،0.21 اور 0.22 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ۔

  • ستمبر کا دوسرا ہفتہ /مہنگائی کی شرح میں22 0. فیصد اضافہ

    ستمبر کا دوسرا ہفتہ /مہنگائی کی شرح میں22 0. فیصد اضافہ

    کراچی: نئے مالی سال 2015-16ء کے تیسرے ماہ ( اگست 2015ء ) کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.22 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.42 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 11 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ایل پی جی ،آلو، لہسن ،پیاز ،دال ماش، چنے کی دال ،گندم ،آٹا،مٹن ، سرخ مرچ ، تازہ دودھ ، گڑ، ٹماٹر، اور کیلے سمیت 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، زندہ مرغی، انڈے،مونگ کی دال،چینی ،اری چاول ،مٹی کاتیل ،ویجی ٹیبل گھی سمیت9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

     ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ، گیس نرخ ،مسور کی دال ،بیف ،چائے ،مسٹرڈ آئل ، باسمتی چاول ،دھی ،خوردنی تیل، ملک پاؤڈ، نمک ، بجلی کے نرخ ،کپڑے اورکھلا گھی سمیت 27 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا، ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.35، 0.29 ،0.23 اور 0.14 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

  • اگست کے چوتھے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ 35 فیصد کمی

    اگست کے چوتھے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ 35 فیصد کمی

    اسلام آباد : نئے مالی سال 2015-16ء کے دوسرے ماہ ( اگست 2015ء ) کے چوتھے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.06 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.24 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 28 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مسور کی دال ،دال ماش، چنے کی دال ،ایل پی جی ، لہسن ،گڑ،پیاز ، سرخ مرچ ،بیف ،مٹن ،مسٹرڈ آئل ، باسمتی چاول ،دھی ،انڈے،چائے سمیت 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ٹماٹر،زندہ مرغی ،آلو، گندم ، آٹا،چینی ،مونگ کی دال،ویجی ٹیبل گھی ،اور کیلے سمیت9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ، مٹی کاتیل ،گیس نرخ ،خوردنی تیل، ملک پاؤڈ، نمک ، تازہ دودھ، اری چاول ، بجلی کے نرخ ،کپڑے اورکھلا گھی سمیت 25 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.25، 0.12 ،0.04 اور 0.00 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ۔

  • جنوری : تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں کمی

    جنوری : تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں کمی

    اسلام آباد : رواں مالی سال 2014-15ء کے ساتویں ماہ (جنوری 2015ء ) کے تیسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.21 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.18 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 23جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران لہسن ، پیاز،کیلے ، انڈے، مسور کی دال ،مونگ کی دال،دال ماش، چنے کی دال ، مٹن، گڑ، آٹا اور اری چاول سمیت 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    زندہ مرغی ،ٹماٹر،ایل پی جی ، آلو،چینی ، مسٹرڈ آئل ، سرخ مرچ ،ویجی ٹیبل گھی ،باسمتی چاول اور خوردنی تیل سمیت 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ،مٹی کاتیل ،گندم، چائے ،بیف، دھی ، تازہ دودھ، گیس نرخ ،ملک پاؤڈر ، نمک ، بجلی کے نرخ ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 31 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.20، 0.21 ،0.22 اور 0.22 فیصدکی کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • نومبر کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.12 فیصداضافہ

    نومبر کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.12 فیصداضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءکے پانچویں ماہ (نومبر 2014ء)کے تیسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.12 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.10 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 21 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ٹماٹر، زندہ مرغی ، انڈے، مونگ کی دال ،چنے کی دال ،دال ماش ،مٹن، بیف اور ادرک سمیت 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    پیاز،آلو،گندم،کیلا،چینی ،مسور کی دال ، گڑ اور ایل پی جی سمیت 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ادارہ شماریات کے مطابق اری چاول ،پٹرول ،ڈیزل ،ویجی ٹیبل گھی ، آٹا ،سرخ مرچ ، مٹی کاتیل ،گیس نرخ ، تازہ دودھ، دھی ،خوردنی تیل ، باسمتی چاول،بیف ،ملک پاﺅڈر ، نمک ، بجلی کے نرخ ، باسمتی چاول ، چائے ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 34 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.00، 0.06 ،0.13 اور 0.21 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

  • مہنگائی کی شرح میں 0.26 فیصداضافہ

    مہنگائی کی شرح میں 0.26 فیصداضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءکے پانچویں ماہ (نومبر 2014ء) کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.26 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.03 فیصداضافہ دیکھنے میں آیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 14 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مونگ کی دال ،مسور کی دال ،چنے کی دال ،دال ماش ، زندہ مرغی ، انڈے، گندم، آٹا ،ادرک ،کیلا اور چینی سمیت 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    ،آلو، گڑ ، ٹماٹر،پیاز، اری چاول ،پٹرول ،ڈیزل ،ویجی ٹیبل گھی اور ایل پی جی سمیت 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ادارہ شماریات کے مطابق مٹن، بیف اورسرخ مرچ ، مٹی کاتیل ،گیس نرخ ، تازہ دودھ، دھی ،خوردنی تیل ، باسمتی چاول،بیف ،ملک پاﺅڈر ، نمک ، بجلی کے نرخ ، باسمتی چاول ، چائے ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 30 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.45، 0.27،0.24 اور 0.05 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔