Tag: پاکستان تحریک انصاف

  • حکومت کا رانا ثنا اللہ کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں: شہباز گل

    حکومت کا رانا ثنا اللہ کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں: شہباز گل

    لاہور: ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز گل نے اپوزیشن رہنماؤں کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت رانا ثنا اللہ کی گرفتاری میں ملوث نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز گل نے سابق وزیر قانون پنجاب کی اے این ایف کے ہاتھوں گرفتاری پر کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی ہمارے پاس کوئی اطلاع نہیں تھی، پی ٹی آئی حکومت سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتی۔

    سابق وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ دنیا کا کوئی ایسا جرم نہیں جو رانا ثنا نے نہ کیا ہو، رانا ثنا کے کالعدم تنظیموں سے بھی تعلقات ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اے این ایف نے رانا ثنا اللہ کو حراست میں لے لیا، نا معلوم مقام پر منتقل

    وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے ایم این اے رانا ثنا کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ نے قانون کو اپنی باندی بنایا ہوا تھا، لیکن ہم احتساب کے عمل سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ن لیگ میں گروپ بندی ہے، یہ ایک دوسرے کو خود گرفتار کرا رہے ہیں، محمد زبیر رانا ثنا اللہ کی گرفتاری پر بہت خوش ہیں کیوں کہ وہ مریم نواز گروپ کے ہیں۔

    مزید تازہ خبریں پڑھیں:  اپوزیشن رہنماؤں نے رانا ثنا کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے دیا

    خیال رہے کہ اپوزیشن رہنماؤں شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے اے این ایف کے ہاتھوں رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے دیا ہے۔

    واضح ہو کہ آج اینٹی نارکوٹکس فورس نے سابق وزیر قانون پنجاب اور ایم این اے رانا ثنا کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ انھیں منشیات کے اسمگلروں سے روابط کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

  • پنجاب حکومت وزیراعظم عمران خان کے ویژن کی تکمیل کے لیے سرگرداں ہے، محمد اجمل

    پنجاب حکومت وزیراعظم عمران خان کے ویژن کی تکمیل کے لیے سرگرداں ہے، محمد اجمل

    لاہور: وزیرپنجاب بیت المال اینڈ سوشل ویلفیئر محمد اجمل کا کہنا ہے کہ عوام کا معیارزندگی بہتروبلند کرنے کے لیے حکومت ترقی وخوشحالی کے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرپنجاب بیت المال اینڈ سوشل ویلفیئر محمد اجمل نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکو مت عوام کو ہر ممکن سہو لیا ت کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکو مت عوام کا معیار زند گی بلند کرنے اور ان کو بہتر سے بہتر سہولیا ت کی فراہمی میں مخلص ہے، ہم نے ہمیشہ ہی حلقہ عوا م کو بہترسے بہتر سہولیات کی فراہمی کے لیے ہی عملی اقدا ما ت کیے ہیں۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ ملک سے کرپشن، لوٹ مار، بدعنوانیوں، اقربا پروری اور منفی و استحصالی رویوں پر مبنی روایات کے خاتمہ کے لیے تحریک انصاف کی تاریخی جدوجہد کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔

    محمد اجمل نے کہا کہ ملک وقوم کو خود مختاری اور خود انحصاری کے ساتھ ساتھ ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے وزیر اعظم عمران خان گراں قدر خدمات سرانجام دے رہے ہیں ،اس کے نتیجے میں حالات یکسر تبدیل ہوجائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت وزیراعظم عمران خان کے ویژن کی تکمیل کے لیے سرگرداں ہے اور خلوص نیت سے اقدامات کررہی ہے تا کہ عوام کا معیار زندگی بہترو بلند ہوسکے۔

  • پی ٹی آئی کا وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کا فیصلہ

    پی ٹی آئی کا وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کا فیصلہ

    اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کر لی، پی ٹی آئی وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی میں سندھ حکومت کی انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کے معاملے پر حلیم عادل شیخ نے قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کر لی، حلیم عادل شیخ نے اس سلسلے میں ڈاکٹر بابر اعوان سے بھی ملاقات کی جس میں سندھ حکومت کے خلاف کارروائی کی درخواست پر مشاورت کی گئی۔

    پی ٹی آئی قیادت نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کا فیصلہ کیا، صوبائی وزرا مرتضیٰ وہاب اور سعید غنی کے خلاف بھی الیکشن کمیشن سے رجوع کیا جائے گا۔

    حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی سندھ اور کابینہ ارکان جام سیف اللہ دھاریجو کے پاس جا کر الیکشن کمیشن کے ضابطے کی خلاف ورزی کے مر تکب ہوئے، ضمنی انتخابات کے شیڈول کے بعد دونوں کا جام سیف کے گھر جانا الیکش پر اثر انداز ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ میں ایڈز: پی ٹی آئی کا وزیر صحت سندھ سے استعفے کا مطالبہ

    خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ الیکشن کمیشن میں درخواست دینے تک اسلام آباد میں رہیں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان تحریک انصاف سندھ کے رہنما خرم شیر زمان نے مطالبہ کر دیا تھا کہ وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو مستعفی ہو جائیں، لاڑکانہ میں ایڈز کے لیے ذمہ دار پیپلز پارٹی اور وزیر صحت ہیں، کیوں کہ سندھ میں پابندی کے باوجود غیر معیاری انتقال خون جاری ہے۔

  • ہماری حکومت ملک میں تبدیلی نہ لاسکی تو یہ ہماری ناکامی ہوگی: جہانگیر ترین

    ہماری حکومت ملک میں تبدیلی نہ لاسکی تو یہ ہماری ناکامی ہوگی: جہانگیر ترین

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ہم اداروں میں اصلاحات کرنا چاہتے ہیں، ہماری حکومت ملک میں تبدیلی نہ لاسکی تو یہ ہماری ناکامی ہوگی، ملک میں منتخب حکومت ہے اور قانون پر عمل در آمد ہو رہا ہے۔

    جہانگیر ترین اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ معیشت کی ٹیم کے کپتان عمران خان ہیں، معیشت کی ٹیم کو وزیر اعظم عمران خان خود لیڈ کر رہے ہیں۔

    چئیرمین سینیٹ کی تبدیلی کے معاملے پر جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ن لیگ کا ساتھ دینا پیپلز پارٹی کے مفاد میں نہیں ہے، تاہم چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کے لیے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے پاس نمبرز زیادہ ہیں، لیکن صادق سنجرانی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد آئے گی تو اس وقت دیکھیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کا معاملہ بہت اہم ہے، پیپلز پارٹی نے صادق سنجرانی کی تبدیلی کی کوشش کی تو یہ سیاسی غلطی ہوگی۔

    پی ٹی آئی رہنما نے خود پر تنقید کے حوالے سے کہا کہ میرے جہازوں کی وجہ سے مجھ پر تنقید بھی کی جاتی ہے، لیکن میرا جہاز ہمیشہ تیار ہوتا ہے۔

    جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار کو تجربہ نہیں تھا مگر ان کی کارکردگی بہتر ہوتی جا رہی ہے، پنجاب میں انقلابی سسٹم بنایا گیا ہے ہر گاؤں کا پیسا ان کے اکاؤنٹ میں آئے گا اور خود مختار ہوگا، دیہی علاقوں میں 20 ہزار اور شہروں میں 4 ہزار کونسل بنیں گی، پنجاب کا بلدیاتی نظام وزیر اعظم عمران خان نے خود بنایا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پارٹی جو مجھے ذمہ داری دیتی ہے اس کو پورا کرتا ہوں، میرا زراعت کے شعبے میں بہت طویل تجربہ ہے، زراعت میں کسانوں کو فائدہ دلانے کے لیے پارٹی نےذمہ داری دی۔

    سینئر رہنما نے کہا کہ ہمیں الیکٹڈ لوگوں پر زیادہ بھروسہ کرنا چاہیے اور آگے لے کر آنا چاہیے، ہماری ٹیم کے ایک پیج پر نہ ہونے کی وجہ سے کچھ مسائل ہیں، پارٹی الیکشن سے ہماری جماعت میں دراڑ پڑ گئی، ملک میں پارٹی الیکشن کی روایت نہیں رہی، حکومت ایسے اقدامات کرے گی کہ اچھے لوگ آئیں اور دو نمبر لوگ پیچھے ہوں۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان 100 فی صد 5 سال پورے کریں گے، عمران خان کے علاوہ پی ٹی آئی میں کوئی وزیر اعظم نہیں بن سکتا، ان کے سوا کوئی بھی کسی کو قبول نہیں کرے گا۔

  • اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی تاریخ میں 3 جولائی تک توسیع

    اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی تاریخ میں 3 جولائی تک توسیع

    اسلام آباد: مشیر خزانہ شیخ عبد الحفیظ نے کہا کہ ہم ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم کے آخری مراحل میں ہیں، شہریوں سے اپیل ہے اسکیم سے فائدہ ضرور اٹھائیں، حکومت نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی تاریخ میں 3 جولائی تک توسیع کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں حکومت کی معاشی ٹیم نے نیوز کانفرنس کی، معاشی ٹیم میں مشیر خزانہ، وزیر مملکت حماد اظہر اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی شامل تھے، مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے ہر چیز میں شفافیت ہو، عوام سے سچ بولا جائے اور اقتصادی صورت حال کو بغیر چھپائے پیش کیا جائے۔

    مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ بجٹ کا محور پاکستان کے عوام ہیں، اللہ کا شکر ہے بجٹ اچھے انداز میں پاس ہوا، مشکل وقت سے نکلنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ اپنی جائیداد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم آسان طریقہ ہے، بے نامی جائیداد کے لیے ایک قانون ہے جو کافی سخت سزاؤں پر مبنی ہے، ہم ایک کمیشن بنا رہے ہیں جو اسکیم کے بعد بے نامی جائیدادوں کے پیچھے جا سکتی ہے، اس لیے ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کے لیے 3 روز بڑھا رہے ہیں۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ حکومت آئی تو سرکلر ڈیٹ 31 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا تھا، امپورٹ پر 60 بلین ڈالر خرچ کر رہے تھے جب کہ ایکسپورٹ صرف 20 بلین ڈالر تھی، اس صورت حال میں سب سے پہلے سرکلر ڈیٹ کم کرنے کے لیے قدم اٹھائے گئے، امپورٹڈ اشیا پر ٹیرف لگائے گئے جنھیں بجٹ میں بھی برقرار رکھا گیا۔

    عبد الحفیظ نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو ساڑھے 13 سے گرا کر 7 ملین ڈالر کرنے کا ہدف ہے، دوست ممالک کے ذریعے ہمیں 9.2 بلین ڈالرز ملے، سعودی عرب سے 3.2 بلین ڈالر کا تیل 3 سال کے ادھار پر لیا، قطر سے 3 بلین ڈالر کا معاہدہ ہوا۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے اس سال بجٹ میں 50 ارب روپے کم کرنے کا فیصلہ کیا، تمام بڑے افسران کی تنخواہیں نہیں بڑھائی گئیں، کابینہ کے ممبران کی تنخواہ 10 فی صد کم کی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ مسلح افواج کی لیڈر شپ نے بجٹ میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا، بجٹ میں اضافہ نہ کرنے پر جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ہم سب نے مل کر ملک کی معیشت کو بہتر بنانا ہے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ حکومت صرف کم زور طبقے پر پیسا خرچ کرے گی، خدا نخواستہ بجلی کی قیمت بڑھے تو 300 یونٹ استعمال کرنے والوں پر بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، 300 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کے لیے 216 ارب روپے رکھے ہیں۔ دہشت گردی کا سامنا کرنے والے قبائلی علاقے کے لوگوں کے لیے 152 ارب روپے رکھے ہیں۔

    عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ انڈسٹریلسٹ کو بجلی، گیس اور قرضوں کے لیے حکومت سبسڈی فراہم کرے گی، صنعت کار کے لیے خام مال کی امپورٹ پر بھی ٹیکس صفر کیا جائے گا، حکومت نے خام مال کی ٹیرف لائن سے ٹیکس ختم کر دیا ہے، انڈسٹریز کے لیے کسی ایکسپورٹ پر ٹیکس نہیں لگے گا، انڈسٹریز سے کہا ہے کپڑا پاکستانی مارکیٹ میں بیچیں گے تو اس پر ٹیکس دینا ہوگا، 1800 ارب کپڑا ایکسپورٹ پر ہمیں 6 ارب کا ٹیکس ملتا ہے۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے سخت سے سخت اقدامات سے گریز نہیں کیا جائے گا، امیر طبقوں سے ٹیکس لینے کے سوا حکومت کے پاس کوئی چارہ نہیں، خطے کے دوسرے ملک میں بھی امیر طبقہ بہت کم ٹیکس دیتا ہے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ مشکل حالات کے باوجود پی ایس ڈی پی میں اضافہ کیا گیا، پی ایس ڈی پی کے تحت بلوچستان، جنوبی پنجاب جیسے علاقوں پر توجہ دی گئی۔

    انھوں نے بتایا کہ ٹیکس ریونیو کا ہدف 5500 ارب روپے رکھا گیا ہے، ٹیکس ریونیو ہدف پورا ہوگا تو ہی حکومت وہ کر سکتی ہے جو لوگ چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں صاف پانی ملے، اسپتال، یونی ورسٹی اسکول کالجز بنیں، پاکستان میں لوگوں نے جمہوری عمل کو دیکھ لیا ہے، لوگوں نے یہ بھی دیکھا کہ بجٹ پر کبھی اتنی تقاریر پارلیمنٹ میں نہیں ہوئیں، حکومت سے زیادہ اپوزیشن کو موقع فراہم کیا گیا، ملک میں جمہوریت کے تحت بجٹ کے عمل کو پورا کیا گیا۔

  • اپوزیشن کی پارلیمانی بالا دستی صرف پروڈکشن آرڈرز تک محدود ہے: فواد چوہدری

    اپوزیشن کی پارلیمانی بالا دستی صرف پروڈکشن آرڈرز تک محدود ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اہم ملکی معاملات میں اپوزیشن کی جانب سے روا رکھے جانے والے رویے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر سائنس فواد چوہدری نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں اپوزیشن کے رویے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی جمہوریت اور پارلیمانی بالا دستی صرف پروڈکشن آرڈرز تک محدود ہے۔

    فواد چوہدری نے ٹویٹ میں قومی اسمبلی کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ بجٹ اجلاس میں حکومتی دل چسپی کا اندازہ اس تصویر سے بہ خوبی لگایا جا سکتا ہے۔

    انھوں نے مزید لکھا کہ بجٹ اجلاس میں حکومتی اراکین تو اپنی نشستوں پر موجود رہے لیکن اجلاس کے دوران اپوزیشن کی تمام نشستیں خالی رہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  قومی اسمبلی سے آئندہ مالی سال کا بجٹ منظور، اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد

    خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی تمام ترامیم کو کثرت رائے سے رد کرتے ہوئے آیندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی۔

    آیندہ مالی سال کے بجٹ کا مجموعی حجم 8238 ارب روپے ہے، بجٹ میں اپوزیشن کی جانب سے ترامیم پیش کی گئیں تھیں لیکن ایوان نے کثرتِ رائے سے انھیں مسترد کر دیا، اجلاس کے دوران اپوزیشن اراکین اپنی سیٹوں پر بھی موجود نہیں تھے۔

  • 300 یونٹ کے 75 فی صد گھریلو صارفین پر بجلی کی اضافی قیمتوں کا بوجھ نہیں آئے گا: عمر ایوب

    300 یونٹ کے 75 فی صد گھریلو صارفین پر بجلی کی اضافی قیمتوں کا بوجھ نہیں آئے گا: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ 300 یونٹ کے 75 فی صد گھریلو صارفین پر بوجھ نہیں آئے گا، 300 سے زائد یونٹ والے صارفین پر 50 فی صد بوجھ پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں بجلی قیمتوں میں اضافے کی وجوہ سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں۔

    عمر ایوب نے کہا کہ ن لیگ حکومت نے توانائی کے شعبے میں بارودی سرنگیں نصب کیں۔

    وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ وہ گھریلو صارفین جو تین سو یونٹ استعمال کرتے ہیں، ان میں پچھتر فی صد صارفین پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ نہیں پڑے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ تین سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین پر پچاس فی صد اضافی بوجھ پڑے گا، جب کہ حکومت کی جانب سے 75 فی صد صارفین کو 217 ارب کی سبسڈی دی جائے گی۔

    عمر ایوب نے بتایا کہ ٹیوب ویلز کے صارفین کے لیے 54 فی صد ریلیف فراہم کر رہے ہیں، کمرشل سیکٹر کے 95 فی صد صارفین کے لیے قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ 80 فی صد فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ زیرو ہے، چھوٹی دکانوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا، ہم وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر سارے کام کر رہے ہیں۔

  • آئے بیٹھے بات کی اور چلے گئے: فیصل واوڈا

    آئے بیٹھے بات کی اور چلے گئے: فیصل واوڈا

    اسلا آباد: وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے اپوزیشن کی اے پی سی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے پی سی کا نتیجہ وہی نکلا، آئے بیٹھے بات کی اور چلے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر آل پارٹیز کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے مشہور فارسی کہاوت نقل کی ’نشستند و گفتند و برخاستند‘۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ انھوں نے تو پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اپوزیشن مفادات کے لیے ایک ساتھ بیٹھیں گے لیکن حقیقت میں ساتھ ہوں گے نہیں۔

    ٹویٹ کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے لکھا کہ انشاء اللہ بجٹ ضرور منظور ہوگا، ایسی کئی اے پی سیز آئیں گی اور چلی جائیں گی، اپوزیشن کے پلے کچھ نہیں پڑے گا۔

    یاد رہے کہ منگل کو وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ اپوزیشن احتجاج کے لیے باہر نکلے، ہم سہولتیں فراہم کریں گے، اپوزیشن عوام کے لیے نہیں اپنے مفادات کے لیے باہرنکلنا چاہتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا: اے پی سی اعلامیہ

    خیال رہے کہ اپوزیشن کی کُل جماعتی کانفرنس کے بعد اعلامیہ جاری کر کے کہا گیا تھا کہ ملکی معیشت کی موجودہ صورت حال میں اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، اب تک کیے جانے والے فیصلوں سے واضح ہو گیا ہے کہ صورت حال قابو میں نہیں ہے۔

    آل پارٹیز کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے اجتماعی استعفوں اور یوم سیاہ کی تجویز بھی دی، تاہم ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے استعفے دینے کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا۔

  • اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا: اے پی سی اعلامیہ

    اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا: اے پی سی اعلامیہ

    اسلام آباد: اپوزیشن کی کُل جماعتی کانفرنس کے بعد اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ملکی معیشت کی موجودہ صورت حال میں اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی جانب سے بلائی جانے والی اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک کیے جانے والے فیصلوں سے واضح ہو گیا ہے کہ صورت حال قابو میں نہیں ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ اس صورت حال میں ضروری ہو گیا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اپنا کردار ادا کریں۔

    اے پی سی میں میاں شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری، یوسف رضا گیلانی، اسفند یار ولی، قومی وطن پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے رہنما اور وفود شریک ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اے پی سی، مولانا فضل الرحمان کی اجتماعی استعفوں اور یوم سیاہ کی تجویز

    مشترکہ اعلامیے کے مطابق اے پی سی میں ملکی معیشت پر خصوصی توجہ دی گئی، رہنماؤں نے معیشت کی موجودہ صورت حال پر واضح تشویش کا اظہار کیا۔

    آل پارٹیز کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے اجتماعی استعفوں اور یوم سیاہ کی تجویز بھی دی، تاہم ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے استعفے دینے کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا۔

  • پسنجر، انٹر سٹی ٹرینوں کے کرایوں میں 2 سے 8.5 فی صد اضافہ کر دیا گیا

    پسنجر، انٹر سٹی ٹرینوں کے کرایوں میں 2 سے 8.5 فی صد اضافہ کر دیا گیا

    کراچی: پاکستان ریلویز نے کرایوں میں اضافہ کرتے ہوئے پسنجر، انٹر سٹی ٹرینوں کے کرایوں میں 2 سے 8.5 فی صد اضافہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ریلوے ترجمان نے کہا ہے کہ ریلوے کرایوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے، کرایوں میں 2 سے 8.5 فی صد تک اضافہ کیا گیا ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ کرایوں میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا، اضافے کا فیصلہ تیل کی قیمتیں بڑھنے پر کیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق کرایوں میں اضافے کا اطلاق 50 کلو میٹر تک سفر پر نہیں ہوگا، اکانومی کلاس کے کرایوں میں 100 روپے سے کم اضافہ کیا گیا، جب کہ اسپیشل ٹرینوں کے کرائے قراقرم ایکسپریس کے برابر رکھے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ حکومت کا ریلوے کرایوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ

    یاد رہے کہ تین دن قبل وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے ریلوے کے کرایوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یکم جولائی سے اکانومی کلاس کرائے میں 100 روپے کا اضافہ ہوگا، کرایوں میں 6 سے 7 فی صد اضافہ کیا جا رہا ہے۔

    شیخ رشید نے کہا تھا کہ جو ٹکٹیں فروخت ہو چکی ہیں ان میں کوئی اضافہ شامل نہیں کیا جائے گا۔

    ادھر سندھ حکومت نے وفاق سے ریلوے کرایوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے، وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ شیخ رشید نے ریلوے نظام کو جان بوجھ کر تباہ کر دیا ہے، کرایوں میں اضافہ کر کے ریلوے کو مزید تباہ کیا جا رہا ہے۔