Tag: پاکستان تحریک انصاف

  • کوشش ہوگی اگلے سال ایک ہی دن ملک میں عید ہو: فردوس عاشق اعوان

    کوشش ہوگی اگلے سال ایک ہی دن ملک میں عید ہو: فردوس عاشق اعوان

    لاہور: معاون خصوصی برائےاطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کوشش ہوگی اگلے سال ایک ہی دن ملک میں عید ہو۔

    تفصیلات کے مطابق فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اگلے سال کوشش کریں گے کہ پورے ملک میں ایک ہی دن عید منائی جائے۔

    انھوں نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ لاپتا ہیں ہم چاہتے ہیں واپس آئیں، تتر بتر اپوزیشن ہمیں کیا پریشانی دے سکتی ہے؟

    فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ اپوزیشن عوام کو بطور ایندھن استعمال کرنا چاہتی ہے، عوام جان چکے کس نے اربوں کی منی لانڈرنگ کی، عوام کو معلوم ہے ان کو اس نہج پر کس نے پہنچایا۔

    انھوں نے کہا میرا لاہور پریس کلب سے دیرینہ رشتہ ہے، لاہور سے ابھرنے والی سوچ پورے پاکستان میں پھیل جاتی ہے، ماضی میں پنجاب میں ترقی کا سفر چند شہروں تک محدود کر دیا گیا تھا، لاہور سیاسی سوچ کا قلعہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبرپختونخواہ میں آج عیدالفطر منائی جا رہی ہے

    فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ ہم جمہوری سوچ والے ہیں، معلوم ہے کہ ووٹ کی عزت کیا ہوتی ہے، وزیر اعظم عمران خان صحافی برادری کے لیے سوچتے ہیں اور صحافی برادری کے مسائل کے تدارک کے لیے ہدایات دیتے ہیں، میں عمران خان کے وژن کی علم بردار ہوں۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ صحافیوں کو جو سہولتیں ملنے جا رہی ہیں اس میں میرا کمال نہیں، میں نے سہولت کاری کی ہے مگر کریڈٹ وزیر اعظم کو جاتا ہے، میڈیا ورکرز کی ضروریات سے آگاہ ہوں، انٹرم ویج ایوارڈ عید کے بعد نوٹیفائی ہوگا، نئی میڈیا پالیسی عید کے بعد تمام پریس کلبس کو بھیجیں گے۔

  • ہماری وزارت اطلاعات میں عالمی میڈیا کو جواب دینے کی صلاحیت کم ہے: فواد چوہدری

    ہماری وزارت اطلاعات میں عالمی میڈیا کو جواب دینے کی صلاحیت کم ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہماری وزارتِ اطلاعات میں عالمی میڈیا کو جواب دینے کی صلاحیت کم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے وزارت اطلاعات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی میڈیا کو جواب دینے کی صلاحیت ہماری وزارت اطلاعات میں کم ہے۔

    انھوں نے کہا کہ عالمی میڈیا کو سمجھانے کی صلاحیت پیدا کرنے کی کوششوں کا سنگین فقدان رہا، انھوں نے اس کی ذمہ داری ماضی کی حکومتوں پر ڈالتے ہوئے کہا کہ کئی سالوں کی بیڈ گورننس اب ہر ادارے میں نمایاں ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اہم معاملات پر پاکستان کے بیانیے کو نظر انداز کرنے پر ہم عالمی میڈیا کو الزام نہیں دے سکتے۔

    قبل ازیں خیبر پختون خوا میں آج عید پر فواد چوہدری نے اپنے شدید رد عمل میں کہا کہ مذہبی تہوار کی بنیاد بھی جھوٹ پر رکھ دی گئی ہے، جو جہاں چاہے عید کرے مگر جھوٹ کی بنیاد پر نہیں، حکومتیں مسلک اور مقامی لڑائیوں میں نہیں پڑتیں، تاہم کے پی حکومت کے عید منانے کے فیصلے سے جگ ہنسائی ہوئی۔

    وزیر سائنس کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایسے تاثر گیا جیسے جھوٹ کو سرکاری سرپرستی حاصل ہے، پس ماندہ سوچ کو مستر د کرنا چاہیے، امید ہے قوم کا باشعور طبقہ اس معاملے پر خاموش نہیں رہے گا، معاشرے نئی سوچ کی قیادت میں آگے بڑھتے ہیں، پاکستان میں بھی آخری فتح علم اور عقل کی ہونی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ چاند کا مسئلہ بھی حل ہو ہی جائے گا، لاؤڈ اسپیکر کو حلال کرتے کرتے کئی سال لگ گئے، پرنٹنگ پریس، ریلوے کا سفر برسوں تک حرام قرار دیا گیا تھا، دراصل جہالت کا علاج حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا۔

  • ملک بھر میں پی ٹی آئی کے تحلیل کیے گئے عہدوں اور تنظیم سازی پر پارٹی چئیرمین کو بریفنگ

    ملک بھر میں پی ٹی آئی کے تحلیل کیے گئے عہدوں اور تنظیم سازی پر پارٹی چئیرمین کو بریفنگ

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کی تشکیل نو کے بعد پارٹی کی کور کمیٹی کا پہلا اجلاس آج چئیرمین عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں منعقد ہوا جس میں چیئرمین کو تنظیم سازی پر بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق تشکیل نو کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے پہلے اجلاس میں پارٹی چیئرمین عمران خان کو ملک بھر میں پی ٹی آئی کے تحلیل کیے گئے عہدوں اور تنظیم سازی پر بریفنگ دی گئی۔

    اجلاس میں شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، نعیم الحق، فواد چوہدری، مراد سعید، عثمان بزدار، عمران اسماعیل، شبلی فراز، شیریں مزاری، اور بابر اعوان نے شرکت کی۔

    سیکریٹری جنرل ارشد داد اور چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی بھی خصوصی طور پر اجلاس میں شریک ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تحریک انصاف کی تمام تنظیمیں اور شعبہ جات تحلیل

    کور کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کی ملک گیر تنظیم نو کے حوالے سے اہم امور پر مفصل بات چیت کی گئی، اجلاس میں ملکی مجموعی سیاسی صورت حال پر بھی تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل ملک بھر میں ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے پاکستان تحریک انصاف کی تمام تنظیمیں تحلیل کر دی گئی تھیں، نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ اس حکم نامے کا اطلاق سیکریٹری جنرل، سیکریٹری اطلاعات، سیکریٹری مالیات اور او آئی سی کے سیکریٹری پر نہیں ہوگا۔

  • وفاقی کابینہ اجلاس: وزیر اعظم کا زرتاج گل پر اظہار ناراضی

    وفاقی کابینہ اجلاس: وزیر اعظم کا زرتاج گل پر اظہار ناراضی

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہو گیا، وفاقی کابینہ نے متعدد ایجنڈا آئٹمز کی منظوری دے دی، شہریار آفریدی کو اینٹی نارکوٹکس وزارت کا اضافی چارج دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے اضافی حج کوٹے میں 40 فی صد نجی ٹور آپریٹرز کو دینے کی منظوری دے دی، اجلاس میں وزارتِ توانائی کو عید کی چھٹیوں میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کابینہ نے انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے لیے جج مقرر کرنے، عتیق احمد کو وفاقی تعلیمی بورڈ کا سیکریٹری تعینات کرنے کی منظوری دی۔

    اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے معذور افراد کی بحالی اور اعانت کے لیے جامع پالیسی مرتب کرنے کی ہدایت کی، اس سلسلے میں معاون خصوصی ثانیہ نشتر اور ظفر مرزا کو آیندہ کابینہ اجلاس تک پالیسی بنانے کی ہدایت کی گئی۔

    بچوں کے حقوق کے لیے کمیشن کے قیام پر غور اگلے کابینہ اجلاس تک مؤخر کر دیا گیا۔

    کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزیر زرتاج گل پر اظہار ناراضی بھی کیا، کہا کہ زرتاج گل کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا، وزرا اختیارات کا نا جائز استعمال نہ کریں، وزرا نوکری، تقرر اور تبادلے کے لیے کسی محکمے کو خط نہ لکھیں۔

    وزیر اعظم نے دو ٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ سفارش کلچر ہماری حکومت کا منشور نہیں، دریں اثنا، وفاقی وزیر زرتاج گل کو سرکاری معاملات میں احتیاط کی ہدایت کی گئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عزیز و اقارب کی بھرتی پر وزرا خلافِ ضابطہ کام نہ کریں۔

    وزیر اعظم اقتصادی صورت حال میں بہتری کے حوالے سے پر اعتماد نظر آئے، وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ قوم چند ماہ میں اقتصادی حوالے سے بہتری دیکھے گی۔

  • وزیر اعظم کی ہدایت پر پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 820 قیدیوں کی رہائی

    وزیر اعظم کی ہدایت پر پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 820 قیدیوں کی رہائی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 820 قیدیوں کو رہا کر دیا گیا، قیدی سزا پوری کر چکے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق دیگر ممالک سے پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے لیے اقدامات کرنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ملک کے اندر بھی قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم کی ہدایت پر پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 820 قیدیوں کو رہا کر دیا گیا، یہ قیدی سزا کی مدت پوری کر چکے تھے مگر جرمانہ ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے۔

    قیدیوں کی رہائی کے لیے صوبائی حکومتوں نے 27 کروڑ روپے قیدیوں کے جرمانوں کے مد میں ادا کیے جس کے بعد ان کی رہائی عمل میں آ سکی۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزارت داخلہ نے عید پر قیدیوں کی سزا میں45 سے 90 دن کی کمی کا اعلان کر دیا

    یاد رہے کہ چند دن قبل وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ملائیشیا میں قید 322 پاکستانیوں کو پی آئی اے کی خصوصی پروازوں کے ذریعے وطن واپس پہنچایا گیا، قیدیوں کو لانے کے لیے دو خصوصی پروازوں کا انتظام کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل وزیر اعظم کی درخواست پر متحدہ عرب امارات نے 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد : ملائشیا میں پھنسے322 پاکستانی قیدی وطن واپس پہنچ گئے

    دریں اثنا 31 مئی کو وزارتِ داخلہ نے عید کے پر مسرت موقع پر پاکستان بھر کے جیلوں میں‌ قید افراد کے لیے بڑا اعلان کرتے ہوئے ان کی سزا میں 45 سے 90 دن کمی کا اعلان کیا، اس ضمن میں وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر صدر مملکت عارف علوی نے سمری کی منظوری دی۔

  • تحریک انصاف کی تمام تنظیمیں اور شعبہ جات تحلیل

    تحریک انصاف کی تمام تنظیمیں اور شعبہ جات تحلیل

    لاہور: ملک بھر میں پاکستان تحریک انصاف کی تمام تنظیمیں تحلیل کر دی گئی ہیں، تمام سطحات پر قائم تنظیموں کو تحلیل کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز عبدالقادر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے ملک بھر تمام سطح پر قائم ہونے والی تنظیموں کو تحلیل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل ارشد داد خان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ  ملک بھر میں پاکستان تحریک انصاف کی تمام تنظیموں اور شعبہ جات کو تحلیل کردیا گیا۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق حکم نامےکااطلاق سیکرٹری جنرل،سیکرٹری اطلاعات، سیکرٹری مالیات، او آئی سی کےسیکرٹری پر حکم نامےکااطلاق نہیں ہوگا۔

    ذیلی تنظیمیں اور شعبہ جات تحلیل ہونے والے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ہیں جبکہ سیف اللہ خان نیازی چیف آرگنائزر، مخدوم شاہ محمود قریشی وائس چیئرمین، ارشد داد جنرل سیکریٹری، سردار اظہر طارق خان سیکریٹری فنانس، عمر سرفراز چیمہ سیکریٹری انفارمیشن اور ڈاکٹر عبداللہ ریار سیکریٹری او آئی سی کے عہدوں پر کام کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  عوام کا پی ٹی آئی کو جتوانا کرپٹ لوگوں کی بدقسمتی ہے: عمران خان

    پارٹی کی تنظیم نو کی تیاریوں پر کام جاری ہے اور نئے عہدیداران کا اعلان جلد کیا جائے گا، پی ٹی آئی کے 7 عہدیداران کے علاوہ ابھی ملک بھر میں کوئی اور ذمہ دار نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ یکم مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے 23 ویں یوم تاسیس کے سلسلے میں کنونشن سینٹر اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پرچی میں لکھ کر پارٹی نہیں ملی۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی 23 سالہ جدوجہد کو سمجھنے کی ضرورت ہے، اگر اس جدوجہد کو آپ سمجھ گئے تو پھر ہمیں منزل نظر آ جائے گی، اس جدوجہد میں اچھے اور برے وقت آتے ہیں، کچھ لوگ پارٹی چھوڑ کر چلے جاتے ہیں پھر واپس بھی آ جاتے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اور زرداری کو یقین تھا کہ ان کی کوئی پکڑ نہیں ہوگی، ان کی بد قسمتی ہے کہ عوام نے پی ٹی آئی کو جتوا دیا۔

  • وزیر اعظم کا زرتاج گل کے معاملے پر شدید اظہار برہمی، نیکٹا کو لکھا خط واپس لینے کی ہدایت

    وزیر اعظم کا زرتاج گل کے معاملے پر شدید اظہار برہمی، نیکٹا کو لکھا خط واپس لینے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کی ہمشیرہ کی نیکٹا میں تعیناتی کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان نے شدید برہمی کا اظہار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے زرتاج گل کے معاملے پر شدید اظہار برہمی کیا، وزیر اعظم نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے زرتاج گل کو نیکٹا کو لکھے گئے خط سے دست بردار ہونے کی ہدایت کر دی۔

    معاون خصوصی نعیم الحق کے مطابق زرتاج گل وزیر نے اپنی بہن شبنم گل کی تعیناتی کے لیے قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) میں تعیناتی کے لیے خط لکھا تھا۔

    وزیر اعظم نے نعیم الحق کو ذاتی طور پر معاملہ دیکھنے کی ہدایت کی، انھوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص پارٹی عہدے کا غلط استعمال نہ کرے، کسی دوست یا عزیز کو مالی فائدہ نہ دیا جائے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ایسے اقدامات سے حکومت اور پارٹی کو نقصان پہنچتا ہے، ماضی کی حکومتوں کے کام نہیں دہرائیں گے۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ عمران خان کل کابینہ اجلاس میں ضابطہ اخلاق پر بریفنگ دیں گے۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے زرتاج گل کو نیکٹا کو لکھے گئے خط سے دست بردار ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ تحریک انصاف کے ضابطۂ اخلاق کے خلاف ہے، تحریک انصاف نے ہمیشہ اقربا پروری کی مخالفت کی ہے، کوئی بھی عہدہ استعمال کر کے رشتہ دار کو پروموٹ نہیں کر سکتا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز زرتاج گل وزیر کی اسسٹنٹ پروفیسر بہن شبنم گل کو ڈائریکٹر نیکٹا تعینات کرنے متعلق خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔

  • سندھ حکومت نفرتوں کا جال پھیلا رہی ہے، کارکردگی کی بات نہیں کرتی: فردوس شمیم

    سندھ حکومت نفرتوں کا جال پھیلا رہی ہے، کارکردگی کی بات نہیں کرتی: فردوس شمیم

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نفرتوں کا جال پھیلا رہی ہے، کارکردگی بات نہیں کرتی، انھوں نے جو پیسے خود جمع کرنے تھے وہ چالیس فی صد کم ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی سندھ کے رہنما فردوس شمیم نے صوبائی حکومت سندھ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں نفرتوں کا جال پھیلایا جا رہا ہے، یہ کارکردگی کی بات کیوں نہیں کرتے، مراد علی شاہ کو شکایت ہے کہ وزیر اعظم نے ان سے ہاتھ نہیں ملایا، جھوٹ اتنا بولو جتنا ہضم ہو سکے۔

    فردوس شمیم نے کہا کہ دور نہیں جب میں شہر کے مسائل کے حل کے لیے ہائی کورٹ چلا جاؤں، اور ہائی کورٹ میں کہوں کہ مرکز شہر کے لیے اپنا حق ادا کرے۔

    انھوں نے کہا کہ کسی کے پاس سے 35 تولے سونا نکلے تو کیا وہ کرسی پر بیٹھنے کا حق دار ہے؟ ہم نہیں کہتے کہ آرٹیکل 62،63 لاگو ہو، ورنہ سندھ اسمبلی خالی ہو جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ کو اسکیموں میں جائز حصہ نہیں دیا گیا: وزیر اعلیٰ سندھ کی این ای سی فیصلوں پر تنقید

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف کیس دائر کیا گیا ہے، کیا وہ نام صاف کیے بغیر اسپیکر کی کرسی پر بیٹھنا چاہیں گے؟ علیم خان کے خلاف انکوائری شروع ہوئی تو انھوں نے عہدہ چھوڑ دیا۔

    فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ 11 جون کو حکومت پاکستان بجٹ پیش کرے گی، اس کے بعد 12 جون کو شیڈو بجٹ انصاف ہاؤ س میں پیش کیا جائے گا۔ مزید کہا کہ ملک میں صدارتی نظام آنے کی بات درست نہیں۔

  • نہ پارٹی میں کوئی اختلاف ہے نہ حکومت کہیں جا رہی ہے: فواد چوہدری

    نہ پارٹی میں کوئی اختلاف ہے نہ حکومت کہیں جا رہی ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پارٹی میں کوئی اختلاف ہے نہ حکومت کہیں جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے تازہ پیغام میں کہا ہے کہ حکومت کہیں نہیں جا رہی ہے، پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔

    انھوں نے ٹویٹ میں جہموریت اور عمران خان کو لازم و ملزوم قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ہمارا اتفاق ہے جمہوری نظام کی کام یابی کے لیےعمران خان کی کام یابی ضروری ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ نظر دوڑائیں ہمارے ساتھ آزاد ہونے والے ممالک کہاں کھڑے ہیں؟ تب احساس ہو گا کہ اس عرصے میں ہم نے کیا کھویا اور کیا پایا۔

    دریں اثنا ایک اور ٹویٹ میں انھوں نے ماضی کی حکومتوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ سِول ادارے آج مکمل تباہ شدہ حالت میں ہیں، جس ادارے کا جائزہ لیں معلوم ہوگا کہ میرٹ کے اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر اقربا پروری اور سفارش کے ذریعے ان اداروں کو تباہ کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  منتخب افراد کو اہمیت دی جائے: فواد چوہدری کا مشورہ

    سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر کا کہنا تھا کہ ایک دو سالوں میں ان اداروں میں بہتری کی کوئی توقع نہیں، وزیر اعظم کو ایک ریزہ ریزہ نظام ملا ہے وہ اس نظام کو کھڑا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایک انٹرویو میں فواد چوہدری نے پارٹی فیصلوں پر تنقید کی، کہا پارٹی سے کہا تھا شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی نہ لگائیں، میرے کہنے کے باوجود انھیں چیئرمین پی اے سی بنایا گیا، اس وقت پارٹی میں منتخب اورغیر منتخب افراد کی جنگ ہے، فیصلے منتخب افراد کو ہی کرنے چاہییں۔

    انھوں نے کہا تھا کہ پارٹی کے فیصلوں میں سیاسی کم زوریاں رہیں جن میں بہتری کی ضرورت ہے۔

  • پیپلز پارٹی انسانی حقوق کے لیے قانون سازی کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے: شیریں مزاری

    پیپلز پارٹی انسانی حقوق کے لیے قانون سازی کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے: شیریں مزاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی انسانی حقوق کے لیے قانون سازی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں 2 بل التوا کا شکار ہیں، جب کہ بلاول بھٹو اس قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ہیں۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ پی پی انسانی حقوق کے سلسلے میں قانون سازی کی راہ میں رکاوٹ بننے لگی ہے، معذوروں سے متعلق بل ایک ماہ سے زائد عرصے سے زیر التوا ہے، زینب الرٹ بل کمیٹی میں موجود ہے لیکن چیئرمین کمیٹی کو پرواہ نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ انسانی حقوق اور بچوں کے معاملے پر سیاست کرنا افسوس ناک ہے، بلاول بھٹو بلوں کی منظوری میں تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  آج پاکستان جمود کے دور میں داخل ہو چکا ہے: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ بل منظوری کی بجائے پی پی رکن کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی بنا دی گئی ہے، ذیلی کمیٹی کی سربراہ نے بل میں زینب کا نام ہونے پر اعتراض اٹھایا، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بھی توبے نظیر کا نام ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ چاہے کوئی بھی ہو بل کو روک نہیں سکتا، انتظار کر لیا، اب عید کے بعد دونوں بل اسمبلی میں لائیں گے۔