Tag: پاکستان تحریک انصاف

  • پاکستان تحریک انصاف کا ہفتے کو انٹراپارٹی الیکشن کرانے کا اعلان

    پاکستان تحریک انصاف کا ہفتے کو انٹراپارٹی الیکشن کرانے کا اعلان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے ہفتے کو انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا اعلان کردیا ، چیئرمین پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن نہیں لڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی الیکشن کرائے تھے ،الیکشن کمیشن نے دوبارہ انٹراپارٹی الیکشن کرانے کا حکم دیا،  2022میں کرائےگئے انٹراپارٹی الیکشن کی تفصیل الیکشن کمیشن کو دی تھی لیکن الیکشن کمیشن نے زبانی فیصلہ سنایا اس کےبعدپھر تحریری فیصلے میں تاخیر ہوئی۔

    بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا 20دن میں انٹراپارٹی الیکشن کرانے کافیصلہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے،ہمارے پاس دو راستے تھے الیکشن کمیشن کافیصلہ چیلنج کرتے یا انٹراپارٹی الیکشن کراتے، ہم انٹراپارٹی الیکشن بھی کرائیں گے اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج بھی کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی فوراً انٹراپارٹی الیکشن کرانے کی منظوری دی ہے، کل پارٹی نے فیصلہ کیا ہے اس ہفتے کو انٹراپارٹی الیکشن کرارہےہیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی الیکشن میں حصہ لیں یا نہیں اس پر قانونی رائے مانگی گئی ، چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کیس میں سزا سنائی گئی جو غیر قانونی ہے، توشہ خانہ کیس میں شہادت اور دفاع کا موقع نہیں دیا گیا تھا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ توشہ خانہ کیس میں سزاسنائی گئی جوغیرآئینی اورغیرقانونی ہے،توشہ خانہ کےتحائف ڈکلیئر نہ کرنے پر نااہلی نہیں بنتی ، توشہ خانہ کیس معطل ضرور ہوا ہے مگر حتمی فیصلہ اس پر ابھی نہیں ہوا ہے۔

    وکیل پی ٹی آئی نے بتایا کہ چیئرمین نے کہا کوئی خطرہ نہیں لینا چاہتاکہ الیکشن میں پی ٹی آئی کے انتخابی نشان اور الیکشن سے دور کرنے کی اجازت نہ دے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا توشہ خانہ کیس کا جلد سے جلد فیصلہ ہو، توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے بعد دوبارہ پارٹی کے الیکشن میں حصہ لوں گا، انٹراپارٹی الیکشن کی اہمیت نہیں، عام انتخابات لڑناچاہتا ہوں، چیئرمین پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن میں عارضی طورپر حصہ نہیں لیں گے۔

  • تحریک انصاف کن حلقوں سے امیدوار کھڑے کرے گی؟ کور کمیٹی کا اعلان

    تحریک انصاف کن حلقوں سے امیدوار کھڑے کرے گی؟ کور کمیٹی کا اعلان

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی نے ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے اپنی حکمت عملی مرتب کرلی۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف ملک بھر میں ہر حلقے میں اپنا امیدوار نامزد کرے گی،

    ملک بھر سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کور کمیٹی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی جیل سے رہا ہو کر انتخابات میں قوم کی قیادت کریں گے۔

    پی ٹی آئی اعلامیے کے مطابق اگر اس دوران بھی چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں رکھا جاتا ہے تو وہ جیل میں بیٹھ کر پاکستانی قوم کی قیادت کریں گے۔

    کور کمیٹی کا مزید کہنا ہے کہ انتخابات میں مداخلت اور دھاندلی نہ قوم اور نہ ہی دنیا تسلیم کرے گی، عوام کی تائید و حمایت سے ظلم کو اس کے کارندوں سمیت شکستِ فاش دیں گے، انتخابات کی تاریخ کے بعد لیول پلیئنگ فیلڈ سے محروم کرنے کی کوششیں نمایاں ہوئی ہیں۔

    اعلامیے کے مطابق کور کمیٹی کے اجلاس میں پہلے پی ڈی ایم اور اب نگران حکومت کی جانب سے معیشت کی تباہی پر وائٹ پیپر کے اجراء کی بھی منظوری دی گئی

    کور کمیٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی معاشی ٹیم گزشتہ 20 ماہ کے دوران ملکی معیشت کی ناقابلِ تصوّر تباہی پر باضابطہ وائٹ پیپر جاری کرے گی۔

  • تحریک انصاف کے وفد کی فضل الرحمان سے ملاقات

    تحریک انصاف کے وفد کی فضل الرحمان سے ملاقات

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان سے پی ٹی آئی کے اعلیٰ سطح وفد نے ملاقات کی اور ان کے پیچھے نماز بھی پڑھی۔

    جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے پاکستان تحریک انصاف کے اعلیٰ سطحی وفد نے اہم ملاقات کی ہے جس میں سابق اسپیکر اسد قیصر،علی محمد خان، بیرسٹرسیف اور جنید اکبر جیسے رہنما شامل ہیں۔

    تحریک انصاف کے وفد کی جانب سے مولانا فضل الرحمان سے ان کی خوشدامن کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق اس دوران نماز کا وقت ہونے پر پی ٹی آئی کے وفد میں شامل ارکان نے فضل الرحمان کے پیچھے نماز ادا کی۔

    ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی ہے اور دنوں جانب سے اپنے خیالات کا اظہار کیا گیا۔

  • نواز شریف کی وطن واپسی پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل  آگیا

    نواز شریف کی وطن واپسی پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل آگیا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے ن لیگی قائد نواز شریف کی وطن واپسی پر کہا کہ جس مجرم کا احتساب کرنے میں نظام انصاف ناکام ہے اس کا محاسبہ عوام کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کا ردعمل آگیا۔

    ترجمان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ قومی مجرم کی وطن واپسی کیلئے انصاف دفن کردیا گیا،بیزار عناصر نے ملک و قوم کو کرپٹ بھیڑیوں کے آگے پھینک دیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ آج قوم شعور سے لیس ہوکراپنےپورےقد سے کھڑی ہے جس مجرم کا احتساب کرنےمیں نظام انصاف ناکام ہےاس کا محاسبہ عوام کریں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ شفاف، آزادانہ ،منصفانہ انتخابات کا فوری انعقاد ہی پاکستان کےمسائل کوحل کرسکتا ہے۔

  • جو راز اور معلومات میرے پاس ہیں وہ کسی کے پاس نہیں: پرویز خٹک

    جو راز اور معلومات میرے پاس ہیں وہ کسی کے پاس نہیں: پرویز خٹک

    مانسہرہ: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)  پارلیمنٹیرین کے سربراہ  پرویز خٹک نے کہا ہے کہ جو راز اور معلومات میرے پاس ہیں وہ کسی کے پاس نہیں ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)  پارلیمنٹیرین کے سربراہ  پرویز خٹک نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سیاسی لوگ باریاں لیکر ہمیں قرضوں کے دلدل میں پھنساتے گئے۔

    پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مرکز اور صوبے میں حکومت رہی مگر افسوس ہم نیا پاکستان نہ بناسکے، تحریک انصاف نے ساڑھے 3 سال ملک کیلئے کچھ نہیں کیا۔

    پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی  ملک کے تاحیات حکمران اور بادشاہ بننا چاہتے تھے، چیلنج کرتا ہوں کے پی آپ کو چھوڑ کر جارہا ہے روک سکتے ہو تو روک لو۔

    پرویز خٹک نے مزید کہا کہ حکومت صرف میری ذاتی کاوش سے بنی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی کا کوئی کریڈٹ نہیں تھا، جو راز اور معلومات میرے پاس ہیں وہ کسی کے پاس نہیں ہیں۔

  • پرویزخٹک کی باتیں سن کر انہیں سیاست سے ریٹائر ہونے کا مشورہ دیتا ہوں: بیرسٹرسیف

    پرویزخٹک کی باتیں سن کر انہیں سیاست سے ریٹائر ہونے کا مشورہ دیتا ہوں: بیرسٹرسیف

    پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ پرویزخٹک کی باتیں سن کر انہیں سیاست سے ریٹائر ہونے کا مشورہ دیتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پرویز خٹک کے الزامات پر پی ٹی آئی رہنما بیرسٹرسیف نے رد عمل میں کہا کہ پرویز خٹک کی باتیں سن کر انہیں سیاست سے ریٹائر ہونے کا مشورہ دیتا ہوں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ صحت کی اس حالت اور ادھیڑ عمری میں سیاست ان کے بس کاکھیل نہیں رہا، جھوٹ بولنے کی بجائے پرویز خٹک کو سیاسی گناہوں کی معافی مانگنی چاہیے۔

    بیرسٹرسیف نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف بے بنیاد الزامات پرویز خٹک کی ذہنی خرابی کا اظہار ہے، وہ  بھول گئے 9 مئی کو وہ خود پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر تھے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جو الزامات  لگائے بطور پارٹی صدر وہ ان کے خود بھی ذمہ دار ہیں، انہی جرائم میں اسکے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے کیونکہ یہ اقبال جرم کرچکا ہے، پرویزخٹک کی نام نہاد پارٹی پیدا ہونے سے پہلے ہی فوت ہو گئی تھی۔

  • پی ڈی ایم سرکار نے بدترین انتقام کے دائرے کو وسیع کیا: ترجمان پی ٹی آئی

    پی ڈی ایم سرکار نے بدترین انتقام کے دائرے کو وسیع کیا: ترجمان پی ٹی آئی

    پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا ہے کہ اقتدار پر قابض رہنے کیلئے ہر قسم کی آئین اور قانون شکنی کا راستہ اختیار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے جاری کردی بیان میں کہا ہے کہ ملک میں  قانون کی حکمرانی کو عملی طور پر ختم کر دیاگیا، تحریک انصاف  کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مہم کا نشانہ بنایاگیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین کو گرفتاریوں، رہائشگاہوں پر چھاپوں، زیر حراست تشدد کا نشانہ بنایاگیا، چادر چار دیواری کا تقدس پامال کر کے خواتین، بچوں کیخلاف ریاستی جبر کی مثال قائم کی۔

    پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سمیت سینئر قیادت پر ہزاروں جھوٹے مقدمات کئے گئے، سابق وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ ہوا مگر مقدمے کے آئینی حق سے محروم کیاگیا۔

    ترجمان نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کو 9 مئی کو غیر قانونی طور پر عدالتی احاطے سے اغوا کیا گیا، پوری جماعت اور حامیوں کیخلاف فسطائی مہم کا آغازکیا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی کو منصفانہ ٹرائل کے حق سے محروم رکھ کر متنازع فیصلے میں گرفتار کیاگیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل مینوئل میں تفویض حقوق سے بھی محروم کردیا گیا، سیاسی کارکنان، وکلا کو بھی آئین، قانون کی پاسداری کی بات کرنے کی سزادی گئی۔

    ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ محض اختلاف رائے پرکئی کئی روز تک حبسِ بے جا میں رکھا گیا، پی ڈی ایم سرکار نے بدترین انتقام کے دائرے کو وسیع کیا، حکمران اتحاد پر تنقید کرنیوالے غیر جانبدار صحافیوں کو بھی  بے رحمی سے نشانہ بنایا۔

     ترجمان کا کہنا تھا کہ متعدد صحافیوں پر حملے کیے گئے، انہیں اغوا کیاگیا دھمکی آمیز فون کالز کیساتھ گھروں پر چھاپے مارے گئے، جلا وطنی پر مجبور کیا گیا، صحافی ارشد شریف کو کینیا جلا وطنی پر مجبور اور نہایت بے رحمی سے قتل کیا گیا۔

    ترجمان پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت اور جماعت کو بدنام کرنے کیلئے ریاستی وسائل استعمال کئے گئے، تحریک انصاف کیخلاف گمراہ کن مسخ شدہ حقائق پر مبنی پروپیگنڈا کیا جاتا رہا ہے۔

  • اعظم خان سے منسوب بیان پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل سامنے  آگیا

    اعظم خان سے منسوب بیان پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل سامنے آگیا

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف نے گمشدہ اعظم خان سےمنسوب غیر مصدقہ بیان تضاد کا مجموعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت جھوٹےبیانیوں کےکےبجائےاعظم خان کے حوالے سے عدالت اور قوم کو آگاہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان سے منسوب بیان پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل آگیا، ترجمان پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ ایک ماہ سے گمشدہ اعظم خان سےمنسوب غیر مصدقہ بیان تضاد کا مجموعہ ہے، اعظم خان کی گمشدگی کامقدمہ درج ہےاور پولیس تلاش کرنےمیں ناکام ہے۔

    پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مجسٹریٹ کےروبرو 164 کابیان ریکارڈ کراناجانا ماہرین قانون کی نگاہ میں ناقابل تصورہے ، چیئرمین پی ٹی آئی بتا چکے جبری گمشدگیوں اورغیرقانونی گرفتاریوں کےحقیقی محرکات کیا ہیں اور قومی سلامتی کمیٹی سائفر کےمندرجات کی تصدیق کرچکی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ اسی سائفر کی بنیاد پر امریکاکو اسلام آباد اور واشنگٹن میں ڈیمارش کیا گیا، سلامتی کمیٹی اجلاس سے قبل کابینہ اجلاس نے سائفر کا جائزہ لیا ، اسےڈی کلاسیفائی کیا جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی ،صدرمملکت نے سائفر پر تحقیقات کیلئےچیف جسٹس سے سفارشات کیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت جھوٹےبیانیوں کےکےبجائےاعظم خان کے حوالے سے عدالت اور قوم کو آگاہ کرے اور بتایا جائے اعظم خان کس مقدمے میں گرفتار ہوئے اور بیان ریکارڈ کیا گیا۔

  • پی ٹی آئی منحرف اراکین کا میئر الیکشن ووٹ کاسٹ کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ

    پی ٹی آئی منحرف اراکین کا میئر الیکشن ووٹ کاسٹ کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ

    پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے منحرف اراکین کے ہونے والے اجلاس میں میئر الیکشن ووٹ کاسٹ کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق میئر اور ڈپٹی میئر  الیکشن سے قبل پی ٹی آئی کے اراکین کا   اجلاس ہوا، جس میں پی ٹی آئی کے 30 منحرف ارکان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے یونین کونسل (یو سی) چیئرمین اسد امان کو اپنا پارلیمانی لیڈر نامزد کردیا ہے۔

    اراکین کا کہنا ہے کہ پارلیمانی لیڈر اسد امان جسے کہےگا اسے ووٹ کرینگے وہ کہے گا ووٹ نہیں کرنا تو نہیں کرینگے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے یونین کونسل (یو سی) چیئرمین اسد امان نے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ وہ 12 جون کے اعلان پر قائم ہیں، میئر کراچی کے لیے جماعت اسلامی کے امیدوار حافظ نعیم کو ووٹ نہیں ڈالیں گے۔

    کراچی کی میئرشپ کے لیے الیکشن آج کراچی آرٹس کونسل میں منعقد ہوگا، میئر کراچی کے لیے مرتضیٰ وہاب پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں، جب کہ حافظ نعیم الرحمان جماعت اسلامی کے امیدوار ہیں۔

    ڈپٹی میئر کراچی کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار سلمان عبداللّٰہ مراد اور جماعت اسلامی کے سیف الدین کے درمیان مقابلہ ہوگا۔

  • 4 سالہ دور حکومت: پاکستان تحریک انصاف نے 24 ہزار ارب قرض لیا

    4 سالہ دور حکومت: پاکستان تحریک انصاف نے 24 ہزار ارب قرض لیا

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنے 4 سالہ دور حکومت میں ملکی اور غیر ملکی اداروں سے 24 ہزار 242 ارب قرض لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں لیے گئے ملکی اور غیر ملکی قرضوں کی تفصیل پیش کردی۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف دور کے قرضے ترقیاتی منصوبوں پر نہیں لگے، ملک بھر میں تحریک انصاف دور کا کوئی بڑا منصوبہ نظر نہیں آرہا۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف دور کے قرضوں کی واپسی پر بھاری سود ادا کرنا پڑ رہا ہے۔

    وزیر مملکت نے قرضوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف حکومت نے 4 سال میں ملکی اور غیر ملکی اداروں سے 24 ہزار 242 ارب قرض لیا۔

    انہوں نے بتایا کہ گزشتہ حکومت نے ملکی اداروں سے ساڑھے 14 ہزار 621 ارب اور غیر ملکی اداروں سے ساڑھے 9 ہزار ارب سے زائد قرض لیا۔

    قومی اسمبلی کو مزید بتایا گیا کہ گزشتہ حکومت میں مجموعی مالیاتی خسارہ 16 ہزار 430 ارب رہا، جبکہ ساڑھے 12 ہزار کل محصولات کی جگہ 31 ہزار ارب کے اخراجات کیے گئے۔