Tag: پاکستان تحریک انصاف

  • پاکستان تحریک انصاف کے ایک اور رہنما نے  پارٹی چھوڑ دی

    پاکستان تحریک انصاف کے ایک اور رہنما نے پارٹی چھوڑ دی

    اسلام آباد : رہنما جے پرکاش نے بھی تحریک انصاف کو چھوڑنے کا اعلان کردیا اور کہا نہیں چاہتا ہمیں ایسا بیانیہ بناناچاہیے جس سے پاکستان کو نقصان ہو۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جے پرکاش نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کو چھوڑنے کا اعلان کرتاہوں، کسی دباؤ میں پارٹی نہیں چھوڑ رہا ،میں پاکستان کیلئے رو رہا ہوں۔

    جے پرکاش کا کہنا تھا کہ نہیں چاہتا ہمیں ایسا بیانیہ بناناچاہیے جس سے پاکستان کو نقصان ہو، میں نہیں سمجھتا ہوں پرتشدد کرنیوالوں کا تعلق تحریک انصاف سے ہوگا لیکن 9مئی کو جو کچھ ہوا اس پورے عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ 9 مئی کو جوپرامن احتجاج شروع ہوا تھا، عمران خان کی گرفتاری پرامن احتجاج پرتشدد ہوگیا،کرنل شیر خان کے مجسمے کو توڑا گیا ،ایم ایم عالم کےیادگارکوختم کیا گیا، 9مئی کو جو کچھ ہوا ہمیں اس طرح کےنقصانات کرنےکے احکامات نہیں تھے، جن لوگوں نے یہ کیا پارٹی ورکر بھی تھے تو تحقیق ہونی چاہیے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ آئندہ لائحہ عمل وقت کے ساتھ بتاؤں گا، مجھے کسی نے نہیں اٹھایا تھا،ذاتی مصروفیات میں تھا، 9مئی کی شام کوفوجی تنصیبات کو نقصان ہوتے ہوئے دیکھا۔

  • رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹرعمران شاہ  نےتحریک انصاف چھوڑدی

    رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹرعمران شاہ نےتحریک انصاف چھوڑدی

    نومئی واقعات کے بعد پی ٹی آئی کے لئے ڈراؤنا خواب ثابت ہونے لگے، کئی ارکان اسمبلی نے پارٹی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے۔

    مولوی محمود، سنجے گنگوانی، کریم بخش گبول کے بعد کراچی سے تعلق رکھنے والے رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر عمران شاہ نے بھی تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا کور کمانڈر ہاؤس جلانے کی فوٹیج سامنے لانے کا مطالبہ

    کراچی پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر عمران شاہ نے کہا کہ بہت سوچ وبچار کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ بطور رکن صوبائی اسمبلی مستعفی ہورہا ہوں اور ساتھ ہی سیاست بھی چھوڑ رہا ہوں۔

    ڈاکٹر عمران شاہ نے نو مئی کے واقعات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ اس روز ہوا بہت تکلیف دہ اور افسوسناک تھا، گذشتہ 72 گھنٹے مجھ پر بہت بھاری گزرے، یہ سوچ بچار کرتا رہا کہ سیاسی طور پر کہاں جانا ہے؟

    انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ لاہور اور میانوالی میں افسوسناک واقعات ہوئے، فیملیاور دوستوں سے طویل مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے۔

    ہنگامی پریس کانفرنس میں عمران شاہ کا کہنا تھا کہ ایم ایم عالم کےجہاز کو جلایا گیا،جی ایچ کیو پرحملہ کیا گیا،ان سپاہیوں کاسوچیں جوسیاچن پر فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے ضمیرکی آواز پرپاکستان تحریک انصاف میں گیا تھا،سیاست میں نظریات کا فرق ہوتاہے،سیاست چھوڑ رہا ہوں اپنی عام زندگی کی طرف لوٹناچاہتا ہوں، ایسا نہیں کہ کوئی مل گیاتو سلام دعا نہیں کروں گا، میں تو ڈبل مہاجر ہوں پہلےبھارت اورپھربرطانیہ چھوڑکرآیا۔

    واضح رہے کہ کراچی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر عمران شاہ سے قبل مولوی محمود، نبیل کریم گبول اور رکن سندھ اسمبلی سنجے گنگوانی نے بھی پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرلی ہیں۔

    پی ٹی آئی اور سیاست سے علیحدگی اختیار کرنے والے ان ارکان اسمبلی نے فوجی تنصیبات پر حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کی سالمیت پر حملہ قرار دیا تھا۔

  • ملک امین اسلم کا پاکستان تحریک انصاف کوچھوڑنے کا اعلان

    ملک امین اسلم کا پاکستان تحریک انصاف کوچھوڑنے کا اعلان

    اسلام آباد : پی ٹی آئی رہنما ملک امین اسلم نے بھی پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا اس ایجنڈے کا ساتھ تھا نہ ہوں اور نہ بن سکتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ملک امین اسلم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ کیا پارٹی چھوڑ رہا ہوں، اس ایجنڈے کا ساتھ تھا نہ ہوں اور نہ بن سکتاہوں، مجھ پر کسی چیز کا دباؤ نہیں ہے۔

    ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو 13سال پہلے جوائن کیاتھا، کرپشن کے خاتمے اورملکی ترقی کےایجنڈےپر پی ٹی آئی جوائن کی ، عمران خان نے ہمیشہ عزت دی اور گرین ایجنڈے کی حوصلہ افزائی کی۔

    سابق وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی دور کے گرین ایجنڈے کے پروگرام کو دنیا نے سراہا، گرین ایجنڈے کو دنیا کے ٹاپ تھری منصوبوں میں شامل کیا گیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا جو نظریہ تھا وہ پرامن پارٹی کا تھا اور پی ٹی آئی آج بھی قانون کی بالادستی کی جدوجہد کررہی ہے لیکن 9مئی کےواقعات نے مجھ جیسے لوگوں کو دھچکا دیا، ہم نے شہداکی یادگاروں اور ایم ایم عالم کے جہاز کو بھی نہ چھوڑا، جس جس شہروں میں جلوس نکالے گئے ٹارگٹ فوجی تنصیبات تھیں۔

    ملک امین اسلم نے کہا کہ ہماری لیڈرشپ کو چاہیے انٹراپارٹی انکوائری کرنی چاہیےتھی، یہ ایسا ایجنڈا تھا جس کیساتھ نہ میرے جیسے لوگ کبھی تھے نہ ہیں نہ ہوسکتےہیں، یہ تو وہ ایجنڈ اہے جو دشمنوں کا خواب پورا کررہاہے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے سوال کیا کہ جلوسوں کو شہدا کی یادگاروں تک لیکر کون گیا کس نے یہ پلان بنایا ، اب وقت آگیا ہے سب بے نقاب ہوجانا چاہیے،یہ پاکستان ہے تو سیاست ہے۔

    انھوں نے واضح کیا کہ میں اس ایجنڈے کے ساتھ پارٹی میں نہیں چل سکتا، یہ ایجنڈا لیکر جو بھی چل رہےہیں وہ پارٹی کےخیر خواہ نہیں، یہ ایک ایسا ایجنڈا ہے جس نے پارٹی کو ہائی جیک کیا ہے، میری سیاست کبھی بھی یہ نہیں رہی۔

  • پاکستان تحریک انصاف کے ایک اور اہم رہنما کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان

    پاکستان تحریک انصاف کے ایک اور اہم رہنما کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامرکیانی نےپارٹی چھوڑنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا پارٹی ہی نہیں سیاست بھی چھوڑ رہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامرکیانی نے پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا ، اے آروائی نیوز سے گفتگو میں عامرکیانی نے پارٹی چھوڑنےکی تصدیق کردی۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پارٹی ہی نہیں سیاست بھی چھوڑ رہا ہوں، فیصلہ 2 ماہ پہلےکرلیا تھا اعلان آج کروں گا، میرے آباؤ اجداد فوج میں ہیں، محاذ آرائی نہیں بنتی۔

    اےآروائی نیوز کی جانب سے سوال کیا کہ کیا فیصلے سےقبل عمران خان کو آگاہ کیا؟ جس پر عامر کیانی کا کہنا تھا کہ میری ایک ماہ سےعمران خان سےبات نہیں ہوئی، میرے ساتھ اورلوگ نہیں ہیں ،اکیلا اعلان کروں گا۔

    گذشتہ روز ایم این اے محمود مولوی نے 9 مئی کو فوجی املاک کو نقصان پہنچانے پر پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، محمود مولوی عامر لیاقت کے انتقال پر خالی ہونیوالی نشست پر ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔

    محمود مولوی کا کہنا تھا کہ میں بطور ایم این اے استعفیٰ دے رہا ہوں، پارٹی چھوڑنے کی اصل وجہ یہ ہے کہ میں فوج کیخلاف نہ گیا ہوں نہ جاؤں گا، سیاسی جماعتیں بدلی جاسکتی ہیں مگر ہم فوج کو نہیں بدل سکتے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ 9مئی کو وہ کام ہوا ہے جو بھارت کا باپ بھی نہیں کرسکا، آج پاکستان اسی فوج کی بدولت سلامت اورایٹمی قوت ہے ، میں کبھی پاک فوج کیخلاف نہیں گیا اور نہ جاؤں گا۔

  • ویڈیو: ہائیکورٹ میں دوبارہ گرفتاری کی کوشش پر فواد چوہدری بھاگ کر کمرہ عدالت میں چلے ہو گئے

    ویڈیو: ہائیکورٹ میں دوبارہ گرفتاری کی کوشش پر فواد چوہدری بھاگ کر کمرہ عدالت میں چلے ہو گئے

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو ہائیکورٹ میں دوبارہ گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما کو ایم پی او کے تحت رہائی کو حکم ملا تو فواد چوہدری واپس جارہے تھے، کہ پی ٹی آئی رہنما نے پنجاب پولیس کو دیکھ کر  بھاگ کر کمرہ عدالت میں واپس چلے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما بھاگتے ہوئے گر بھی گئے تاہم وہ دوبارہ اٹھ کر کمرہ عدالت میں پہنچ گئے۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کو کالعدم قرار دیتے ہوئے فوری رہائی کو حکم دیدیا ساتھ ہی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کو کسی بھی کیس میں 2 دن کی راہداری ضمانت منظور کرلی ہے۔

  • رینجرز چوکی جلانے والے باپ بیٹے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    رینجرز چوکی جلانے والے باپ بیٹے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی: عدالت نے رینجرز چوکی جلانے والے باپ بیٹے کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    انسداد دہشتگردی کی عدالت میں 9 مئی کو شارع فیصل پر ہنگامہ آرائی اور رینجرز کی چوکی جلانے کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں پولیس نے چوکی جلانے والے باپ بیٹے کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا۔

    رینجرز چوکی سمیت دیگر املاک جلانے والے باپ بیٹا گرفتار، ملزمان نے شرمندگی کا اظہار کر دیا

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ  ملزمان نے 9 مئی کو شارع فیصل پر رینجرز چوکی کو آگ لگائی تھی جن کے خلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے جب کہ ملزمان کو وائرل فوٹیج کی مدد سےگرفتار کیا گیا تھا۔

    پولیس کی جانب سے دونوں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، عدالت نے دونوں کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔

    خیال رہے کہ 9مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

    کراچی میں عمران خان کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کیا گیا ، اس دوران پیپلز بس سروس کی بسوں کو نقصان بھی پہنچایا گیا اور توڑ پھوڑ کی گئی تھی جبکہ رینجرز چوکی کو بھی آگ لگا دی گئی تھی۔

  • اسلام آباد سے گرفتار تحریک انصاف کارکنان پر مزید 8 مقدمات درج

    اسلام آباد سے گرفتار تحریک انصاف کارکنان پر مزید 8 مقدمات درج

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے، پارٹی کے اسلام آباد سے گرفتار کارکنان پر مزید 8 مقدمات درج کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے تحریک انصاف کارکنان پر مزید 8 مقدمات درج کرلیے گئے۔

    کارکنان پر تھانہ رمنا، ایس پی انڈسٹریل ایریا کے دفتر پر حملے کے مقدمات دہشت گردی دفعات کے تحت درج کیے گئے ہیں، تھانے پر حملے اور توڑ پھوڑ کا مقدمہ رمنا اور ایس پی آفس کا مقدمہ تھانہ شمس کالونی میں درج کیا گیا ہے۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے 4 لیپ ٹاپس، 8 کمپیوٹرز، 5 پرنٹرز، 12 موٹر سائیکلیں و دیگر سامان لوٹا اور آگ لگائی، ملزمان نے ایس پی دفتر میں 30 لاکھ مالیت کے جنریٹر کو بھی آگ لگائی۔

    سرکار کی مدعیت میں درج مقدمات میں دہشت گردی سمیت 12 سنگین دفعات شامل ہیں۔

    ایس پی آفس پر حملے میں تحریک انصاف کے ضلعی رہنما عامر مغل سمیت 10 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، دونوں مقدمات میں 500 کے قریب نامعلوم ملزمان شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    3 روز میں ملک بھر میں پارٹی کے متعدد رہنماؤں اور سینکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا گیا، صرف اسلام آباد سے 9 سے 12 مئی کے دوران 493 مظاہرین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

  • اب تک پی ٹی آئی کے کن رہنماؤں کو گرفتار کیا جا چکا ہے؟

    اب تک پی ٹی آئی کے کن رہنماؤں کو گرفتار کیا جا چکا ہے؟

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد سے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں کی پکڑ  دھکڑ جاری ہے اب تک  ڈاکٹر یاسمین راشد اور شیریں مزاری بھی گرفتار  ہیں جبکہ عامر ڈو  کو گرملتان اور خسروبختیار کو لاہور سے حراست میں لیاگیا۔

    اس کے علاوہ گزشتہ روز سوات میں مراد سعید کےگھر پر چھاپہ مار تلاشی لی گئی لیکن مراد سعید گھر میں موجود نہیں تھے۔

    بدھ کو  پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمو دقریشی، اسد عمر، فواد چوہدری، قاسم سوری، اعجاز چوہدری سمیت کئی رہنما کو گرفتار کیا گیا جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔

    تاہم پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے ایم پی او کے تحت اپنی گرفتاری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسد عمر کیس میں پولیس کو نوٹس جاری کردیے۔

    11 مئی کو علی محمد خان کو اسلام آباد پولیس نے سپریم کورٹ آتے ہوئے گرفتار کیا، تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی کو بھی اسی دن گرفتار کیا گیا جبکہ مسرت اقبال چیمہ کو اسلام آباد پولیس نے حواست میں لے رکھا ہے۔

    دوسری جانب سابق گورنر  پنجاب عمر سرفراز چیمہ بھی ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا تاہم لاہور  ہائی کورٹ نے 16 مئی کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    اور  اب صحافی اوریا مقبول جان کو رات گئے لاہور میں گھر سے پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    واضح رہے کہ منگل کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا تھا۔

    جمعرات 11 مئی کو سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا حکم دیا اور کہا کہ عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ سے دوبارہ رجوع کرے۔

    گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے حکم جاری کیا جس میں عمران خان کو کسی بھی مقدمے میں 9 مئی تک کا ریلیف دیا گیا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی القادریونیورسٹی کیس میں بھی 31 مئی تک ضمانت منظور کرلی۔ تحریری حکم میں کہاگیا کہ نیب تحریری جواب ہائیکورٹ میں جمع کرائے اور آئندہ سماعت تک عمران خان کو ہراساں نہ کرے۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عمران خان کی ایم پی او کے تحت گرفتاری بھی پیر تک روک دی اور کہا کہ کسی کرمنل کیس ، 9 مئی کے بعد درج مقدمات ، ایم پی او  وغیرہ میں پیر تک گرفتار نہ کیا جائے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک اور بینچ نے ظلِ شاہ قتل کیس میں عمران خان کی 22 مئی تک ضمانت منظور کی۔

    ایک اور بینچ نے لاہور میں درج تین مقدمات میں عمران خان کی 10 روز کیلئے حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے حکم  دیا کہ ریاست چیئرمین پی ٹی آئی کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرے۔

  • پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی ریلی کو ناکام بنانے کیلئے لاہور پولیس سرگرم

    پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی ریلی کو ناکام بنانے کیلئے لاہور پولیس سرگرم

    لاہور : پولیس نے پی ٹی آئی ریلی کو ناکام بنانے کے لئے گڑھی شاہو پل بند کرکے شمالی لاہور کو لاہوت کے دیگر علاقوں سے منقطع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی ریلی کو ناکام بنانے کیلئے لاہور پولیس سرگرم ہیں۔

    پولیس نے گڑھی شاہو پل بند کرکے شمالی لاہور کو لاہوت کے دیگر علاقوں سے منقطع کر دیا ، گڑھی شاہو پل بند ہونے سے شمالی لاہور سے پی ٹی آئی کے آنیوالے قافلوں کے راستے بند کردیا گیا۔

    لاہور پولیس نے زمان پارک سے لیکر اسٹیشن تک تمام راستوں کی رابطہ سڑکوں پرکنٹینر لگادیئے جبکہ ریلی کے راستوں کی تمام دکانیں کو بھی بند کرا دیا، جس سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    پی ٹی آئی کی ریلی کے روٹ کے قریب مختلف مقامات پر کنٹینرز لگا دئیے گئے ، کنٹینرزکےباعث پی ٹی آئی کارکنوں کوعمران خان کی رہائشگاہ تک پہنچنے میں مشکلات ہورہی ہے۔

    ضلعی نتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کنٹینرز ریلی کی سیکیورٹی کیلئے لگائے گئے ہیں۔

  • پاکستان تحریک انصاف کا آج دوبارہ ریلی نکالنے کا اعلان

    پاکستان تحریک انصاف کا آج دوبارہ ریلی نکالنے کا اعلان

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کا آج دوبارہ ریلی نکالنے کا اعلان کردیا ، جس کی قیادت عمران خان خود کریں گے، ریلی آج دو بجے زمان پارک سے نکلے گی اور داتا دربار جا کر ختم ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف لاہورمیں آج پھر انتخابی ریلی نکالے گی ، ریلی دوپہر 2 بجے زمان پارک سے شروع ہوگی اور گڑھی شاہو اور ریلوےاسٹیشن سے ہوتی ہوئی داتا دربار پہنچ کر اختتام پذیرہوگی۔

    شاہ محمود قریشی نے کارکنوں کو پرامن رہنے اور زمان پارک میں رکنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ چاہتے ہیں ہم باہر نکلیں اور وہ کارروائی کریں۔

    ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کیلئے پروگرام ساڑھے 5 بجے تک ختم کرنا ہوگا، سیکیورٹی کوبہتر رکھنےکیلئےپی ٹی آئی فوکل پرسن ضلعی انتظامیہ سےتعاون کریں گے۔

    استقبالیہ کیمپ لگانے کی اجازت نہیں ہوگی اور نہ ہی راستے سے کسی جلوس کو ریلی میں شامل کیا جائے گا۔

    کمشنر لاہور نے ریلی کے روٹ میں آنے والے اسکولوں اور کالجوں کو دوپہر 12 بجے بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

    ،کمشنرلاہور کا کہنا تھا کہ ریلی کے روٹ میں آنے والی تمام دکانیں اور بازار بھی 12 بجے کے بعد بند کردی جائیں۔

    کمشنرلاہور کی جانب سے سیکریٹری اسکولز،ہائرایجوکیشن اور ڈپٹی کمشنر کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب شاہ محمود قریشی نے کارکنوں کو پرامن رہنے اور زمان پارک میں رکنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ چاہتے ہیں ہم باہر نکلیں اور وہ کارروائی کریں۔