Tag: پاکستان ترکی

  • پاکستان  ترکی کے ساتھ  تجارتی حجم  5 بلین ڈالر تک لے جانے کا خواہشمند

    پاکستان ترکی کے ساتھ تجارتی حجم 5 بلین ڈالر تک لے جانے کا خواہشمند

    انقرہ: وزیراعظم شہباز شریف نے ترکی کے ساتھ دوطرفہ تجارتی حجم 5 بلین ڈالر تک لے جانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور عوام کےدرمیان رابطوں کو فروغ دیا جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دورہ ترکی کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ رات ترک تاجربرادری کےساتھ بات چیت ہوئی، دوطرفہ تجارتی حجم کو5 بلین ڈالرتک لےجانےکی خواہش کااظہارکیا، ترک حکومت، شہریوں، کاروباری افراد کیلئے ویزوں کی سہولت کیلئے اقدامات کریں گے، دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور عوام کےدرمیان رابطوں کو فروغ دیا جاسکے۔

    گذشتہ روز ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں پاکستان بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ پاکستان اور ترکی کی دوستی لازوال ہے، بدقسمتی سے ہمارے تعلقات کی دوطرفہ تجارت میں عکاسی نہیں ہوتی، پاکستان اور ترکی کو باہمی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے تمام رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تجارت کا موجودہ حجم ناکافی ہے، پاکستان اور ترکی کے درمیان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ آئیں آج عزم کریں کہ دوطرفہ تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک لے جائیں گے، آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اس ہدف کے حصول کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کروں گا۔

  • پاکستان ترکی بھائی چارہ زندہ باد، حکومت پاکستان کاترکش زبان میں ٹوئٹ

    پاکستان ترکی بھائی چارہ زندہ باد، حکومت پاکستان کاترکش زبان میں ٹوئٹ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کے کامیاب دورہ ترکی کے بعد حکومت پاکستان کےآفیشل ٹویٹراکاؤنٹ سےپاکستان ترکی بھائی چارہ زندہ بادکاترکش زبان میں ٹوئٹ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کےدورہ ترکی کے اختتام پر حکومت پاکستان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آفیشل اکاؤنٹ سےترکش زبان میں ٹوئٹ کیا گیا۔

    ٹوئٹ میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان انقرہ میں ترک صدرطیب اردگان سےملے، پاکستان ترکی بھائی چارہ زندہ باد۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کے دورہ ترکی سے متعلق دونوں ممالک کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا تھا ، جس میں کہا گیاکہ وزیراعظم عمران خان نے صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر ترکی کا دورہ کیا، وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ اعلیٰ سطح کے وفد میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور خسرو بختیار بھی شامل تھے۔

    عمران خان اورترک صدر کےدرمیان ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی، ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی بات چیت کی، دونوں رہنماؤں نے دیرینہ تعلقات کو تزویراتی شراکت داری میں بدلنے پر اظہاراطمینان اور قومی مفاد کے تمام مسائل پرباہمی تعاون کو بڑھانے کےعزم کا اعادہ کیا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان ترکی اقوام متحدہ اور او آئی سی میں ایک دوسرے کی حمایت کریں گے، مشترکہ اعلامیہ

    اس موقع پر دونوں ممالک کے عوام کیلئے اقتصادی تعاون بڑھانے اور اسٹریٹجک تعاون کونسل کا چھٹا اجلاس پاکستان میں منعقد کرانے کا فیصلہ کیا گیا اور اجلاس کی تاریخ دونوں ممالک باہمی مشاورت سےطے کریں گے جبکہ عوامی مفاد کے شعبوں میں باہمی تعلقات کو مزید بڑھانے اور پاک ترک اعلیٰ سطح اسٹریٹجک تعاون کونسل کے میکانزم کی اہمیت پر زور دیا گیا، دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پراتفاق کیا گیا، موجودہ اقتصادی اورتجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔

    رہنماؤں نے اس بات کا عزم کیا کہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنائی جائے گی، ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی میں ایک دوسرے کی حمایت جاری رہے گی اور عالمی سطح پر امن سلامتی اور استحکام کیلئے مشترکہ کردار اداکیا جائے گا۔

    مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل ضروری قرار دیا گیا، ہرقسم کی دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے دوطرفہ عزم کا اظہار کیا گیا، اس کے علاوہ فتح اللہ گولن کی دہشت گرد تنظیم کےخلاف مؤثرکارروائی کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    پاکستان کی جانب سے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کیلئے ترکی کی حمایت پرشکریہ ادا کیا گیا، پاکستان کی طرف سے این ایس جی کی ہدایت پر مکمل عملدرآمد کایقین دلایا گیا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت سے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے مقاصد کو تقویت ملے گی، افغانستان میں امن، استحکام افغان عوام کےتعاون کے بغیر ممکن نہیں، افغان امن کیلئے علاقائی اور عالمی برادری کی حمایت ضروری ہے۔