Tag: پاکستان ریلوے

  • ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ، نوٹیفکیشن جاری

    ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ، نوٹیفکیشن جاری

    لاہور (17 جولائی 2025): پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شہریوں کیلیے ٹرین سے سفر کرنا بھی مشکل بنا دیا گیا۔

    پاکستان ریلوے نے مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں 2 فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ تمام میل، ایکسپریس، انٹر سٹی اور مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان ریلوے نے بھی کرایوں میں اضافہ کردیا

    نوٹیفکیششن کے مطابق ٹرینوں کے کرایوں میں اضافے کا اطلاق 18 جولائی 2025 سے ہوگا۔

    2 جولائی 2025 کو پاکستان ریلوے نے ایک ماہ کے دوران دوسری بار مسافر، ایکسپریس اور میل ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ کیا تھا۔

    ایکسپریس اور مسافر ٹرین کے کرایوں میں 2 فیصد اضافہ کیا گیا تھا جس کا اطلاق 4 جولائی 2025 سے ہوا تھا، اضافہ ایڈوانس بکنگ پر بھی عائد کیا گیا۔

    ڈائریکٹر آئی ٹی اور ڈی ایس کو نئے کرایوں پر عملدرآمد کی ہدایات جاری کی گئی تھی، ڈیزل مہنگا ہونے سے ریلوے کو ماہانہ 10 کروڑ 90 لاکھ روپے کا نقصان ہو رہا تھا۔

    واضح رہے کہ 18 جون 2025 کو کرایوں میں 3 فیصد اور مال بردار ٹرینوں کے کرایوں میں 4 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔

  • نئی جدید بزنس ٹرین  ! مسافروں کے لئے  بڑی خوشخبری  آگئی

    نئی جدید بزنس ٹرین ! مسافروں کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    لاہور : پاکستان ریلوے نے مسافروں کو بڑی خوشخبری سنادی، مسافر مفت وائی فائی، اور بین الاقوامی معیار کی ڈائننگ کی سہولت سے مستفید ہوسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلوے نے نئی جدید بزنس ٹرین چلانے کا اعلان کردیا ، 19 جولائی کو ایک جدید بزنس ٹرین کا افتتاح ہوگا۔

    نئی بزنس ٹرین میں 28 ڈیجیٹل کوچز، مفت وائی فائی، اور بین الاقوامی معیار کی ڈائننگ کار ہوگی۔

    لاہور میں ٹرین کا افتتاح وزیراعظم شہباز شریف کریں گے، نئی ٹرین کا افتتآح پاکستان ریلویز کو جدید بنانے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ریلوے کو جدید بنانے میں ڈیجیٹل ٹکٹنگ، بہتر آن بورڈ سروسز، اور اپ گریڈ شدہ اسٹیشن کی سہولیات شامل ہیں۔

  • پاکستان ریلوے نے 30 نئی ہائی اسپیڈ ’فریٹ ویگنیں‘ سسٹم میں شامل کر دیں

    پاکستان ریلوے نے 30 نئی ہائی اسپیڈ ’فریٹ ویگنیں‘ سسٹم میں شامل کر دیں

    کراچی: پاکستان ریلوے نے 30 نئی ہائی اسپیڈ ’فریٹ ویگنیں‘ سسٹم میں شامل کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلوے نے تاجر برادری کی سہولت اور ملک میں فریٹ ٹرانسپورٹ نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے 30 نئی ہائی اسپیڈ، ہائی کیپیسٹی فریٹ ویگنوں کو اپنے نظام کا حصہ بنا دیا ہے۔

    چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلویز عامر علی بلوچ نے جمعہ کے روز لاہور کینٹ ریلوے اسٹیشن پر ایک تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ویگنیں تاجر برادری کے مطالبے پر تیار کی گئی ہیں اور عالمی معیار کے مطابق ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہر ویگن 60 ٹن وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتی ہے، جو فریٹ آپریشنز میں انقلابی پیش رفت ہے، ریلوے کا ہدف مجموعی طور پر 850 فریٹ ویگنوں کی شمولیت ہے، جن میں سے 250 ویگنیں پہلے ہی نظام کا حصہ بن چکی ہیں، جب کہ بقیہ ویگنیں رواں سال 31 دسمبر تک شامل کر لی جائیں گی۔


    پاکستان ریلوے کا عیدالاضحیٰ پر 5 خصوصی ٹرینیں چلانے کا اعلان


    انھوں نے بتایا کہ نئی ویگنیں مکمل طور پر پاکستان میں تیار کی گئی ہیں، جو مقامی صنعت کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریلوے فریٹ سروس کے کرائے سڑک کے مقابلے میں کم رکھے گئے ہیں تاکہ تاجروں کو کم لاگت پر مؤثر نقل و حمل کی سہولت میسر آ سکے۔

    عامر علی بلوچ نے عندیہ دیا کہ جیسے جیسے ریلوے کے ٹریکس کی استعداد میں اضافہ ہوگا، مزید جدید فریٹ ٹرینیں متعارف کروائی جائیں گی تاکہ ملک میں کارگو ٹرانسپورٹ کا نظام مزید مستحکم اور مؤثر ہو سکے۔

  • پاکستان ریلوے نے اہم ٹرین بند کردی

    پاکستان ریلوے نے اہم ٹرین بند کردی

    کراچی: پاکستان ریلوے نے سرسید ایکسپریس بند کرنے کااعلان کردیا، ریلوے کی جانب سے مذکورہ ٹرین کی سروس آج سے معطل ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلوے نے سرسید ایکسپریس کو آج سے معطل کردیا ہے، ٹرین کراچی سے راولپنڈی کے درمیان نجی کمپنی کےتحت چلائی جارہی تھی، سرسید ایکسپریس کو بند کرکے کراچی تا لاہور شاہ حسین ایکسپریس کو دوبارہ بحال کیا گیا ہے۔

    آؤٹ سورس کی گئی سرسید ایکسپریس کی سروس بند کرنے کے حوالے سے کل باقاعدہ نوٹیفکشین جاری کیا گیا تھا۔

    اہم ٹرین بحال، مسافروں کی سہولت کیلیے کرایے میں کمی

    نوٹیفکشین میں بتایا گیا تھا کہ کراچی سے راولپنڈی کےلیے چلنے والی سرسید ایکسپریس کل سے معطل کی جارہی ہے، سرسید ایکسپریس ٹرین راس لوجسٹک کے زیر انتظام چلائی جا رہی تھی۔

    گزشتہ سال ستمبر میں سرسید ایکسپریس کو بحال کیا گیا تھا، ٹرین پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلائی گئی تھی جس میں ایک اے سی سلیپر، 3 اے سی بزنس اور 1 اے سی اسٹینڈرڈ کوچز شامل تھیں جبکہ 8 اکانومی کوچز کے ساتھ ساتھ ڈائننگ کار بھی ٹرین کا حصہ تھیں۔

    مذکورہ ٹرین میں مسافروں کے لیے فری وائی فائی کی سہولت بھی فراہم کی گئی تھی جبکہ ٹرین کے ٹکٹ کی ادائیگی گھر بیٹھے موبائل ایپلیکیشنز کے ذریعے بھی کی جا سکتی تھی۔

  • پاکستان ریلوے کا نجکاری سے متعلق اہم فیصلہ

    پاکستان ریلوے کا نجکاری سے متعلق اہم فیصلہ

    پاکستان ریلویز نے نجکاری سے متعلق اہم قدم اٹھاتے ہوئے مزید سات مسافر ٹرینوں کو نجی شعبے کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پاکستان ریلویز نے نجکاری سے متعلق اہم قدم اٹھاتے ہوئے مزید سات مسافر ٹرینوں کو نجی شعبے کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان ٹرینوں کی نیلامی کیلیے بڈز وصولی 25 فروری تک ہو گی۔

    ذرائع کے مطابق جن ٹرینوں کو نجی شعبے کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان میں ہزارہ ایکسپریس، کراچی ایکسپریس، فرید ایکسپریس، بہاؤ الدین زکریا ایکسپریس، سکھر ایکسپریس، راولپنڈی ایکسپریس اور موہنجو دڑو ایکسپریس شامل ہیں۔

    اس حوالے سے ریلویز حکام کا موقف بھی سامنے آیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ٹرینوں کو پرائیوٹائز نہیں بلکہ آؤٹ سورس کیا جائے گا۔ آؤٹ سورسنگ سے مسافروں کو سہولتوں کی فراہمی اور ریونیو میں بہتری آئے گی۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistan-railways-revolutionary-step-towards-modernization/

  • پاکستان ریلوے کا جدیدیت کی جانب انقلابی قدم

    پاکستان ریلوے کا جدیدیت کی جانب انقلابی قدم

    پاکستان ریلوے نے جدیدیت کی جانب انقلابی قدم بڑھا دیا ہے اور دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق رابطہ ایپلیکیشن تیار کر لی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی رائے ریلوے کا اجلاس چیئرمین رائے حسن نواز کی صدارت میں ہوا جس میں ریلوے حکام نے بھی شرکت کی۔

    سیکریٹری ریلوے نے کمیٹی کو بتایا کہ اب جب پوری دنیا الیکٹرانک ریلوے کی طرف جا رہے ہے تو پاکستان ریلوے کو بھی اس جدت سے ہم آہنگ کرنے کے لیے رابطہ ایپلیکیشن تیار کر لی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ رابطہ اپیلیکشن کے ذریعے گھر بیٹھے سیٹ کی بکنگ کے علاوہ دیگر معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں اور 5 سے 6 ماہ میں ریلوے کی تمام کوچز کو اس ایپ کے ساتھ منسلک کر دیا جائے گا۔

    اس موقع پر سیکریٹری کمیٹی نے استفسار کیا کہ اس ایپ کی تیاری پر کتنا خرچہ آیا تو ریلوے حکام نے بتایا کہ اس پر کوئی خرچہ نہیں آیا ہے۔

    سیکریٹری ریلوے نے یہ بھی بتایا کہ سی پیک ایم ایل ون پشاور سے کراچی 1726 کلومیٹر ریلوے ٹریک ہے اور اس پر 6.8 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ اس وقت 34 ٹرینیں چل رہی ہیں جب کہ ایم ایل ون بننے کے بعد 120 ٹرینیں چلائی جا سکیں گی۔

    انہوں نے اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایم ایل ون دو فیزز میں بنایا جائے گا۔ پہلا فیز کراچی سے ملتان جبکہ فیز ٹو ملتان پشاور تک ہو گا جب کہ ایم ایل تھری کی بہتری کا مکینزم بنا لیا ہے۔ اس سلسلے میں چین سے بھی ماہرین کا ایک وفد رواں ماہ پاکستان آ رہا ہے۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس منصوبے کو فوری شروع کیا جائے۔

    سیکریٹری ریلوے نے کمیٹی کو بتایا کہ 1979 میں لاہور سے خانیوال کے درمیان الیکٹرک ٹرین شروع کی گئی اور اس کا ٹریک 286 کلومیٹر طویل تھا۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان ریلوے نے 13 ٹرینوں کو آؤٹ سورس کیا اور اس سے سروس کا معیار بہتر ہوا جب کہ آمدنی بھی بڑھی۔ جس ٹرین سے ہم سات ارب روپے کما رہے تھے اور اسی سے 11 ارب روپے کما رہے ہیں۔ جب تک سات دن کی پیمنٹ نہیں کی جاتی، ہم ٹرین چلنے نہیں دیتے۔

  • ایک ایسا ریسٹورنٹ جس سے تاریخی مقامات کا نظارہ ممکن ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    ایک ایسا ریسٹورنٹ جس سے تاریخی مقامات کا نظارہ ممکن ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    ویڈیو رپورٹ: رانا فاروق عمر

    ملتان میں ان دنوں بوگی ریسٹورنٹ کے چرچے ہیں، جہاں شہری کھانے کے ساتھ ساتھ تاریخی مقامات کے نظاروں سے بھی لطف اٹھاتے ہیں۔

    ملتان میں پی ایچ اے نے شہر کے وسط گھنٹہ گھر چوک پارک میں ٹرین کی ناکارہ بوگی کو ریسٹورنٹ میں بدل دیا، جہاں شہری نہ صرف ٹرین کے سفر کی یادیں تازہ کرتے ہیں بلکہ لذیذ کھانوں سے بھی لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    بوگی کی چھت سے ملتان کے تاریخی مقامات گھنٹہ گھر، اولیائے کرام کے مزارات، قلعہ اور دمدمہ کے خوب صورت نظارے بھی کیے جا سکتے ہیں۔

    کیفے ماضی، جہاں وائی فائی نہ ہونے کی وجہ حیرت انگیز ہے: ویڈیو رپورٹ

    شہری کہتے ہیں بوگی میں بیٹھ کر کھانا کھاتے محسوس ہوتا ہے جیسے وہ ٹرین کا سفر کر رہے ہوں۔ بوگی ریسٹورنٹ ٹھیکے پر لینے والے ٹھیکیدار کا کہنا ہے کہ اس منفرد آئیڈیا کا بہت اچھا ریسپانس مل رہا ہے۔ ملتان کے تاریخی مقامات کی سیر کے لیے آنے والے شہریوں کے لیے بوگی ریسٹورنٹ ایک زبردست پکنک پوائنٹ بن چکا ہے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • پاکستان ریلوے نے ٹکٹوں کی نئی پالیسی جاری کر دی

    پاکستان ریلوے نے ٹکٹوں کی نئی پالیسی جاری کر دی

    کراچی: پاکستان ریلوے نے ٹکٹوں کی نئی پالیسی جاری کر دی ہے، حکام کی جانب سے نئی ریفنڈ پالیسی کا اعلان کیا گیا ہے۔

    پاکستان ریلوے کے مطابق ریفنڈ پالیسی کے تحت ریلوے کے مسافر پوائنٹ آف سیل سے خریدے گئے ٹکٹوں کے لیے، ٹرین روانگی سے 48 گھنٹے قبل تک 90 فی صد رقم واپس لے سکیں گے۔

    ریلوے ٹکٹوں کی واپسی کی یہ ریفنڈ پالیسی ’رابطہ‘ ایپ کے ذریعے خریدے گئے ٹکٹوں پر بھی لاگو ہوگی۔

    ٹرین روانگی سے 24 سے 48 گھنٹے قبل تک 80 فی صد رقم واپس کی جائے گی۔ روانگی سے 24 گھنٹے کے اندر 70 فی صد رقم واپس کی جائے گی۔ ٹرین کی روانگی کے بعد 2 گھنٹوں کے اندر 50 فی صد ریفنڈ دیا جائے گا۔

    اگر ٹرین 6 گھنٹے یا اس سے زیادہ لیٹ ہو تو مکمل رقم واپس کی جائے گی۔ پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) سے خریدے گئے ٹکٹوں کی واپسی صرف ان ہی کاؤنٹرز پر ہوگی۔ ریفنڈ لینے کے لیے مسافروں کو اصل ٹکٹ اور CNIC کی کاپی جمع کرانا ہوگی، جس پر انھیں کینسلیشن سلپ اور رقم دی جائے گی۔

    آن لائن ٹکٹوں کا ریفنڈ صرف اسی آن لائن سروس کے ذریعے ممکن ہوگا، جس سے ادائیگی کی گئی ہو۔ آن لائن ٹکٹوں کے لیے بھی وہی ریفنڈ پالیسی ہوگی جو POS کے لیے مقرر ہے۔

    آن لائن ٹکٹوں کا ٹرین کی روانگی کے بعد کوئی ریفنڈ نہیں دیا جائے گا۔ اگر ٹرین کی روانگی میں 1 گھنٹے 30 منٹ سے کم وقت باقی ہو تو آن لائن ٹکٹ کینسل نہیں ہوگا۔

    مسافروں کو چاہیے کہ وہ اپنی بکنگ سے متعلق درست معلومات حاصل کریں اور ریفنڈ کے قواعد کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹکٹ کی واپسی کے لیے درخواست دیں۔ مزید معلومات کے لیے قریبی ریلوے اسٹیشن یا پاکستان ریلوے کی آفیشل ویب سائٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

  • پاکستان ریلوے کن مسافروں کو 50 فیصد رعایت دے رہا ہے؟

    پاکستان ریلوے کن مسافروں کو 50 فیصد رعایت دے رہا ہے؟

    پاکستان ریلوے نے ٹرین کے مسافروں کو ٹکٹوں میں 50 فیصد رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم یہ رعایت صرف معذور مسافروں کیلیے ہوگی۔

    پاکستان ریلوے نے معذور مسافروں کے لیے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے انہیں ٹرینوں کے ٹکٹ پر 50 فیصد رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم اس رعایت کا اطلاق گرین لائن ٹرین پر نہیں ہوگا۔

    پاکستان ریلوے کے مطابق ملک بھر کے معذور مسافر سوائے گرین لائن ٹرین کے تمام ایکسپریس اور مسافر ٹرینوں میں 50 فیصد رعایت کے ساتھ سفر کر سکیں گے۔

    تاہم اس رعایت سے صرف وہی لوگ مستفید ہو سکیں گے جو کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے حامل ہوں گے اور ان کے شناختی کارڈز پر معذوری کے حوالے سے معلومات درج ہوں گی۔

    پاکستان ریلوے کے مطابق ایسے معذور مسافر جو بصارت سے محروم ہوں گے، ان کے ساتھ آنے والے اٹینڈنٹ بھی رعایتی کرایوں کے اہل ہیں۔

    محکمہ ریلوے نے اس رعایت کے اعلان کے ساتھ ہی بڑے اسٹیشنوں پر خصوصی بکنگ کاؤنٹرز، قابل رسائی واش رومز اور وہیل چیئرز بھی متعارف کرائی ہیں جب کہ جلد ان سہولتوں کا دائرہ مزید 12 ریلوے اسٹیشنوں تک وسیع کر دیا جائے گا۔

  • ملک کے تمام بڑے ریلوے اسٹیشنز پر پولیس نفری کی کمی، سی سی ٹی وی کیمرے خراب ہونے کا انکشاف

    ملک کے تمام بڑے ریلوے اسٹیشنز پر پولیس نفری کی کمی، سی سی ٹی وی کیمرے خراب ہونے کا انکشاف

    کراچی: ملک کے تمام بڑے اور اہم ریلوے اسٹیشنز پر ریلوے پولیس کی نفری کی تشویش ناک حد تک کمی، اور سی سی ٹی وی کیمرے خراب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ریلوے ذرائع کے مطابق کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دہشت گردی کے واقعے کے بعد ریلوے پولیس نے ہائی الرٹ جاری کیا تھا، تاہم کراچی ڈویژن ریلوے اسٹیشن کینٹ، سٹی سمیت ملک بھر ریلوے اسٹیشنوں کی سیکیورٹی ہائی رسک پر آ گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے کسی ریلوے اسٹیشن پر لگیج اسکیننگ مشینیں نہیں ہیں، بیش تر ریلوے اسٹیشنوں پر واک تھرو گیٹ ناکارہ یا سرے سے موجود نہیں ہیں، کراچی کینٹ ریلوے اسٹیشن پر لگیج اسکیننگ مشین کئی سال سے خراب ہے، جب کہ سٹی اسٹیشن پر لگیج اسکیننگ مشین ہی نہیں ہے۔

    ملک کے کسی بھی ریلوے اسٹیشن پر ضروری مقررہ ریلوے پولیس کی تعداد بھی مکمل نہیں ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سے پشاور تک پولیس نفری، اسکینرز اور آلات کی کمی کا سامنا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ریلوے اسٹیشن لاہور کے لیے منظور شدہ نفری 135 اور موجودہ نفری کی تعداد 95 ہے، ریلوے اسٹیشن راولپنڈی کی منظور شدہ نفری 65 جب کہ موجودہ تعداد تقریباً 50 ملازمین اور افسران ہے، ریلوے اسٹیشن ملتان کی 86 منظور شدہ میں سے صرف 44 کے قریب اہلکار موجود ہیں۔

    ریلوے اسٹیشن روہڑی میں منظور شدہ 67 میں سے صرف 53 کی نفری موجود ہے، اہم ریلوے اسٹیشن کراچی کینٹ میں 87 میں سے صرف 56 اہلکار ہیں، ریلوے اسٹیشن کوئٹہ میں 102 منظور شدہ نفری ہے لیکن صرف 77 اہلکار ہیں، ریلوے اسٹیشن پشاور کینٹ میں منظور شدہ 39 کے برعکس 28 کی نفری ڈیوٹی انجام دے رہی ہے۔

    ملک کے تمام ریلوے اسٹیشنز پر سب سے زیادہ کمی پولیس کانسٹیبلز کی ہے، ریلوے بم ڈسپوزل اسٹاف کی بھی شدید کمی ہے، کئی سال سے بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے متعدد اسامیاں خالی ہیں، ریلوے پولیس کی آٹھوں ڈویژن میں صرف 1 بم ڈسپوزل سوٹ لاہور میں موجود ہے، جب کہ پولیس کے پاس بم کو ناکارہ بنانے اور نشان دہی کے لیے 4 آلات موجود ہیں، بم اور آتش گیر مادے کی نشان دہی کے آلات عرصہ دراز سے خراب ہیں۔

    ذرائع کے مطابق بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے کوئٹہ اور ملتان ڈویژن میں بم ڈسپوزل اہلکار موجود نہیں ہے، جب کہ اسکیننگ مشینیں، سی سی ٹی وی کیمرے اور واک تھرو گیٹ عرصہ دراز سے خراب ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلویز پولیس کو سیکیورٹی کی مد میں سالانہ صرف 5 لاکھ روپے تفویض کیے جاتے ہیں، ریلویز پولیس کے لیے جدید اسلحہ خریدنے اور سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت سے 300 ملین کی درخواست کی جا چکی ہے، موجودہ ملکی حالات کے پیش نظر ریلویز پولیس کی نفری کی کمی کو پورا کرنا اور اس کی استعداد کو بڑھانا نہایت ضروری ہے۔