Tag: پاکستان ریلوے

  • آؤٹ سورس تھل ایکسپریس کا ٹکٹنگ سسٹم ہیک، کیس ایف آئی اے کو بھیجا جائے گا

    آؤٹ سورس تھل ایکسپریس کا ٹکٹنگ سسٹم ہیک، کیس ایف آئی اے کو بھیجا جائے گا

    راولپنڈی: آؤٹ سورس تھل ایکسپریس کا ٹکٹنگ سسٹم ہیک ہونے کا کیس ایف آئی اے کو بھیجا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلوے کی آؤٹ سورس تھل ایکسپریس کا ٹکٹنگ سسٹم ہیک ہو گیا، مسافروں کو جاری ٹکٹس پر غیر اخلاقی، اور نازیبا الفاظ پرنٹ ہو گئے تھے۔

    تھل ایکسپریس کے آئی ٹی منیجر نے ڈی ایس ریلوے کو درخواست میں انکشاف کیا کہ ٹکٹنگ سسٹم ہیک کیا گیا تھا۔

    ایس پی ریلوے کا کہنا ہے کہ مقدمہ ریلوے پولیس کی جانب سے درج کیا گیا ہے، تاہم یہ سائبر کرائم ہے اس لیے معاملہ ایف آئی اے کو بھیجیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق تھل ایکسپریس کو آؤٹ سورس کرنے کا عمل 22 اپریل کو مکمل کیا گیا تھا، 30 ستمبر کو نجی کمپنی نے جب ٹکٹس جاری کیے تو اس پر نازیبا الفاظ پرنٹ ہو گئے۔

    آئی ٹی مینیجر کی درخواست پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

  • ریلوے کے اکانومی کلاس کا کرایہ بھی ہزاروں روپے کردیا گیا

    ریلوے کے اکانومی کلاس کا کرایہ بھی ہزاروں روپے کردیا گیا

    لاہور: محکمہ ریلوے نے کرایوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا، اکانومی کلاس کے کرایے بڑھا کر 3 ہزار روپے کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ ریلوے نے کرایوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا، قراقرم ٹرین کی اکنامی کلاس کا کرایہ 3 ہزار روپے کردیا گیا۔

    خیبر میل کا کراچی سے پشاور اے سی سلیپر کلاس کا کرایہ 11 ہزار روپے کردیا گیا، اے سی بزنس کلاس کا کرایہ 6 ہزار 200 روپے اور اے سی اسٹینڈرڈ کلاس کا کرایہ 4 ہزار 200 سے بڑھا کر 7 ہزار روپے کر دیا گیا۔

    کراچی ایکسپریس کا لاہور کراچی کے درمیان اے سی سلیپر کا کرایہ 9 ہزار روپے، اے سی بزنس کلاس کا کرایہ 5 ہزار 700 سے بڑھا کر 7 ہزار روپے، اے سی اسٹینڈرڈ کلاس کا کرایہ 4 ہزار 150 سے بڑھا کر 5 ہزار روپے اور اکنامی کلاس کا کرایہ 3 ہزار روپے کر دیا گیا۔

    رحمٰن بابا ایکسپریس ٹرین کی اے سی بزنس کلاس کا کرایہ 7 ہزار روپے، اے سی اسٹینڈرڈ کا 5 ہزار روپے اور اکانومی کلاس کا 3 ہزار روپے کر دیا گیا۔

    پاک بزنس ایکسپریس ٹرین اے سی بزنس کلاس کا کرایہ 7 ہزار روپے کردیا گیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور سے کراچی کے لیے ٹرین آپریشن 5 اکتوبر کو بحال کیا جائے گا۔

  • پاکستان ریلوے اور نجی شعبے کے درمیان بہاو الدین ذکریہ ایکسپریس کا معاہدہ ختم

    پاکستان ریلوے اور نجی شعبے کے درمیان بہاو الدین ذکریہ ایکسپریس کا معاہدہ ختم

    کراچی : پاکستان ریلوے نے چلتی ٹرین میں خاتون سے زیادتی کے واقعے پر بہاو الدین زکریہ کو نجی شعبے کے تحت چلانے والا معاہدہ ختم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلوے نے کراچی ملتان کے درمیان چلنے والی بہاو الدین زکریہ ایکسپریس کو نجی شعبے کے تحت چلانے والا معاہدہ ختم کردیا۔

    پاکستان ریلوے اور نجی شعبے کے درمیان بہاو الدین ذکریہ کا معاہدہ ختم کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا کہ نجی شعبے کے تحت چلائی جانے والی بہاوالدین ایکسپریس کی ایڈوانس بکنگ آج سے محکمہ ریلوے کرے گا۔

    پاکستان ریلوے کا کہنا تھا کہ نجی شعبے کی کمپنی ایس ایس آر گروپ کے عملے نے چلتی ٹرین میں خاتون کے ساتھ زیادتی کی تھی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق نجی شعبے کی کمپنی گروپ کی انتظامیہ بہاو الدین ذکریا کو پاکستان ریلوے سے کئے گئے معاہدے کے تحت نہیں چلاسکی۔

    نجی شعبے سے بہاو الدین ذکریا واپس لینے کا فیصلہ معاہدے کی خلاف ورزی کی وجہ سے کیا گیا ، نجی شعبے سے بہاو الدین ذکریآ 22اگست سے واپس لے لی جائے گی۔

    محکمہ ریلوے نے ڈائریکٹر آئی ٹی ریلوے کو 22اگست سے بہاو الدین ذکریہ کی ایڈوانس بکنگ محکمہ ریلوے کے تحت کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

    محکمہ ریلوے نے کراچی، سکھر اور ملتان کے ڈویژنل سپرٹنڈنٹ کو بھی بہاو الدین ذکریہ کا 22اگست سے انتظام سنبھالنے کی ہدایت کی ہے۔

    نجی شعبے کے تحت چلائی جانے والی تیزگام اور سر سید ایکسپریس میں بھی معاہدے کے خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

    تیز گام اور سر سید ایکسپریس کی ڈائننگ کار میں خواجہ سراووں کے رقص کی ویڈیوز بھی منظر عام پرآچکی ہیں

    اے آر وائی نیوز پر تیز گام اور سر سید ایکسپریس میں خواجہ سراؤں کے رقص کی خبر چلنے بعد محکمہ ریلوے نے نجی شعبے کی کمپنی کے خلاف کاروائی کا نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا ہے۔

    محکمہ ریلوے نجی شعبے کےتحت چلائی والی تیزگام کو بھی معاہدے کی خلاف ورزی پرشوکاز نوٹ بھی جاری کیا۔

  • پاکستان ریلوے کا مین ٹریک 29 گھنٹے بعد بحال

    پاکستان ریلوے کا مین ٹریک 29 گھنٹے بعد بحال

    کراچی: پاکستان ریلوے کا مین ٹریک 29 گھنٹے بعد بحال کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بلوچستان کے پہاڑی سلسلے کوہ سلیمان سے آنے والے سیلابی ریلے کے باعث کوہستان کے علاقے میں میٹنگ اور جھمپير ریلوے اسٹیشن کے درمیان واقع ریلوے ٹریک کو شدید نقصان پہنچا تھا، سیلابی ریلا ریلوے ٹریک پر بچھے پتھروں کو بہا کر لے گیا تھا جس کے باعث اپ اور ڈاؤن ٹریک پر ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہو گئی تھی۔

    6 جولائی کو کراچی سے روانہ ہونے والی مسافر ٹرینوں کی اندرون ملک روانگی 12 سے 18 گھنٹے تاخیر کا شکار ہو گئی، سیلابی ریلے سے متاثرہ ٹریک 24 گھنٹے بعد بحالی کے ایک گھنٹے بعد ہی ٹھٹھہ کول مائنز کے مزدوروں نے اسے دوبارہ بند کر کے مسافروں کو مزید مشکل میں ڈال دیا تھا۔

    ضلعی انتظامیہ ٹھٹھہ نے رات ساڑھے 9 بجے ریلوے ٹریک سے دھرنا ختم کرا کر ریلوے ٹریفک بحال کرنے کا اعلان کیا، میٹنگ اور جھمپير کے درمیان شگاف پڑنے کی وجہ سے اپ ٹریک گزشتہ شب جزوی کھول دیا گیا تھا، جب کہ ڈاؤن ٹریک بدھ کو 3 بج کر 25 منٹ پر گاڑیوں کے گزرنے کے لیے کھولتے ہی ایک گھنٹہ بعد ٹھٹھہ کول مائنز کے مزدوروں نے جھمپیر کے قریب مٹنگ ریلوے اسٹیشن پر دھرنا دے کر دوبارہ بند کرا دیا تھا۔

    18 گھنٹے بعد بحال ہونیوالا ریلوے ٹریک پھر بند

    مظاہرین نے کوئلے کی کان میں پھنسے مزدوروں کو باہر نہ نکالے جانے کے خلاف احتجاج کیا اور ریسکیو نہ کرنے پر محکمہ معدنیات اور کمپنی مالکان کے خلاف نعرے لگائے، مظاہرین نے اس موقع پر قراقرم ایکسپریس بھی روک دی اور کوٹری سے روانہ ہونے والے ٹرینیں جو پہلے ہی 20 سے 24 گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکار تھیں، انھیں 5 گھنٹے کے لیے دوبارہ روک دیا گیا۔

    اسسٹنٹ اسٹیشن ماسٹر محمد جہانگیر کے مطابق اپ ٹریک بدھ کی صبح 4 بجے جزوی طور پر بحال کیا گیا تھا، اپ ٹریک سے ٹرینوں کو آہستہ آہستہ گزارا گیا جب کہ ڈاؤن ٹریک سہ پہر تین بجے بحال کیا گیا، جو دوبارہ مزدوروں کے احتجاج کی وجہ سے بند ہو گیا۔

    ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ تاخیر کی شکار ٹرینوں کے مسافروں کو کھانا فراہم کیا گیا، علاوہ ازیں مین ریلوے ٹریک بند ہونے کی وجہ سے 5 جولائی کو کراچی لاہور، کوئٹہ روالپنڈی اور پشاور کے مابین چلنے والی مسافر ٹرینیں 18 سے 24 گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئیں اور 6 جولائی کو کراچی سے اندرون ملک اپنے مقررہ وقت پر کوئی بھی ٹرین روانہ نہ ہو سکی۔

    6 جولائی کو کراچی سے اندرون ملک لاہور، ملتان، خانیوال، فیصل آباد، روالپنڈی، کوئٹہ پشاور کے لیے مسافر ٹرینیں 12 سے 20 گھنٹے تاخیر سے روانہ کی گئیں۔

    6 جولائی کو کراچی سے صبح 10:00 بجے روانہ رحمان بابا ایکسپریس، صبح 05:50 پر روانہ ہونے والی ہزارہ ایکسپریس رات 9 بجے کے بعد کراچی سے روانہ ہوئی ہیں۔

    ٹرینوں کے اوقات

    صبح 7 بجے چلنے والی عوام ایکسپریس رات 12 بجے، صبح 06:00 بجے روانہ والی شالیمار ایکسپریس رات 12:00 بجے، شام 06:00 بجے روانہ ہونے والی بولان میل 7 جولائی کی رات 12:30 پر روانہ ہوگی، شام 7 بج کر 30 منٹ پر چلنے والی فرید ایکسپریس رات 1 بجکر 30 منٹس پر روانہ ہوگی، رات 10:00 بجے روانہ ہونے والی خیبر میل رات 02:30 بجے، شام 06:00 بجے روانہ ہونے والی بہاؤ الدین زکریا ایکسپریس رات 03:00 بجے روانہ ہوگی۔

    رات 11:00 بجے روانہ ہونے والی سکھر ایکسپریس صبح 04:00 بجے، دوپہر 01:00 بجے روانہ ہونے والی پاکستان ایکسپریس صبح 04:00 بجے روانہ، دوپہر 02:00 بجے روانہ ہونے والی علامہ اقبال ایکسپریس صبح 04:30 پر روانہ، شام 05:00 بجے روانہ ہونے والی ملت ایکسپریس 7 جولائی کو صبح 4 بجکر 45 منٹس پر روانہ ہوگی۔

    شام 5 بجکر 30 منٹس پر چلنے والی تیزگام ایکسپریس 7 جولائی کو صبح 5 بجے، دوپہر 03:30 بجے روانہ ہونے والی قراقرم ایکسپریس صبح 05:30 پر روانہ کی گئی، جب کہ کراچی سے 6 جولائی کی شام 04:30 روانہ ہونے والی کراچی ایکسپریس صبح 06:00 بجے، رات 9 بجے روانہ ہونے والی سرسید ایکسپریس 5 بجکر 45 منٹس پر، شام 04:00 بجے روانہ ہونے والی پاک بزنس ایکسپریس 7 جولائی کی صبح 06:30 روانہ ہوئی۔

    رات 10:00 روانہ ہونے والی گرین لائن 7 جولائی کو صبح 07:00 بجے، شام 07:30 پر روانہ ہونے والی شاہ حسین ایکسپریس صبح 7.30 پر روانگی کا شیڈول جاری کیا گیا۔

    ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ڈاؤن ٹریک بند رہنے کی وجہ سے اندرون ملک سے ٹرینوں کی تاخیر سے آمد پر کراچی سے روانگی بھی گھنٹوں کی تاخیر کا شکار ہوئی ہے، جس پر مسافروں سے معذرت خواہ ہیں۔

  • بین الاقوامی ریل کمپنی کی پاکستان ریلوے کے لیے بڑی پیشکش

    بین الاقوامی ریل کمپنی کی پاکستان ریلوے کے لیے بڑی پیشکش

    واشنگٹن: بین الاقوامی ریل کمپنی کے وفد نے امریکا میں پاکستانی سفیر سردار مسعود خان سے ملاقات کے دوران پاکستان ریلوے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی پیشکش کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پاکستانی سفیر سردار مسعود خان سے عالمی ریل کمپنی کے وفد کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں عالمی ریل کمپنی نے پاکستان ریلوے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی پیشکش کی۔

    ملاقات میں وفد نے پاکستانی سفیر کو پاکستان میں کاروباری سرگرمیوں اور تعاون پر بریفنگ دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ کمپنی کی جانب سے پاکستان ریلویز کو 153 انجن فراہم کیے جا چکے ہیں۔

    ملاقات میں انجینئرنگ اور سروسز کے شعبے میں بھی فراہم کردہ تعاون پر بات چیت ہوئی، پاکستانی سفیر نے ویب ٹیک کی جانب سے پاکستان ریلویز کے ساتھ تعاون کو سراہا۔

    مسعود خان کا کہنا تھا کہ ریل کمپنیوں کے لیے سرمایہ کاری کے بے انتہا مواقع پیدا ہوئے ہیں، ہم کمپنی کے تجربات اور صلاحیتوں سے استفادے کے خواہاں ہیں۔

  • پاکستان: جدید طرز کے ٹرمینل سے پہلی آزمائشی ٹرین

    پاکستان: جدید طرز کے ٹرمینل سے پہلی آزمائشی ٹرین

    کراچی: پاکستان ریلویز نے جدید طرز کے ٹرمینل SAPT سے پہلی آزمائشی ٹرین چلا دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلویز نے آزمائشی بنیادوں پر ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل (SAPT) سے پہلی آزمائشی کنٹینر ٹرین چلائی ہے۔

    اس سے قبل یہ ‘ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل’ ریلوے نیٹ ورک کے ساتھ منسلک نہیں تھا، حکام کا کہنا ہے کہ آزمائشی بنیادوں پر چند ٹرینیں اور بھی چلائی جائیں گی، جس کے بعد وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی اس ٹرمینل سے باضابطہ طور پر فریٹ ٹرین کا افتتاح کریں گے۔

    پہلی آزمائشی ٹرین چلانے کے موقع پر ڈی ایس ریلوے وقار احمد شاہد، ڈپٹی ڈی ایس شاہد حسین سموں اور ڈپٹی ڈی ایس انفرا اسٹرکچر شوکت شیخ بھی موجود تھے۔

    ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ SAPT جدید طرز کا پہلا ٹرمینل ہے جس سے روزانہ 4 کنٹینر ٹرینیں جلائی جا سکتی ہیں، اور بیرون ملک تجارت کے لیے اس ٹرمینل پر کنٹینر ہینڈلنگ کی صلاحیت پاکستان میں سب سے زیادہ ہے۔

    حکام نے بتایا کہ اس ٹرمینل سے ٹرین آپریشن سے پاکستان ریلوے کی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ بھی متوقع ہے۔

  • کرایوں میں اضافہ، عوام کیلئے ریل میں بھی سفر مشکل ہوگیا

    کرایوں میں اضافہ، عوام کیلئے ریل میں بھی سفر مشکل ہوگیا

    اسلام آباد : پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر پاکستان ریلوے نے تمام ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلوے نے تمام ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ کردیا، اس حوالے سے ترجمان نے کہا ہے کہ فریٹ ٹرینوں کا کرایہ 5فیصد اور مسافرٹرینوں کا 10فیصد بڑھایا جائے گا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ مسافرٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ یکم نومبر اورفریٹ ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ 5 نومبر سے ہوگا۔

    ٹرینوں کے کرایے بڑھانے کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اور کمیٹی نے 15 فیصد کرایے بڑھانے کی تجویز دی تھی تاہم
    وزارت ریلوے نے مسافروں پرمعاشی بوچھ کم کرنے کے لیے یہ فیصلہ کیا۔

    پاکستان ریلوے نے کہا ہے کہ ڈیزل کی قیمت میں اضافےکے باعث کرائے میں اضافہ کیا جارہا ہے۔

    خیال رہے چیف ایگزیکٹو ریلوے نے کرایوں میں اضافہ سے متعلق سمری وزارت ریلوے کو بھجوائی تھی۔

  • ٹرینوں کا نیا ٹائم ٹیبل جاری

    ٹرینوں کا نیا ٹائم ٹیبل جاری

    کراچی: موسم سرما کے لیے ٹرینوں کا نیا ٹائم ٹیبل جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ موسم سرما کے لیے ٹرینوں کا نیا ٹائم ٹیبل جاری کیا گیا ہے، جو 15 اکتوبر سے نافذ العمل ہوگا۔

    دھابیجی اور میرپور خاص کے شہریوں کے لیے خوش خبری ہے کہ لاک ڈاؤن میں بند کی گئی شاہ لطیف ایکسپریس کو ان دو شہروں کے درمیان سفر کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔

    نئے ٹائم ٹیبل کے مطابق ملت ایکسپریس کو جہانیاں اور دنیا پور ریلوے اسٹیشن پر اسٹاپ کرنے کی اجازت ہو گی، جب کہ مختلف اسٹیشنز پر اپ اینڈ ڈاؤن کی 9 ٹرینوں کے اسٹاپ ختم کر دیے گئے۔

    خیبر میل (2DN) کا خیرپور ریلوے اسٹیشن، بہاؤالدین زکریا ایکسپریس کا سرہاری ریلوے اسٹیشن، اٹک پسنجر کا سوہان برج ریلوے اسٹیشن، جنڈ پسنجر کا کنجور ریلوے اسٹیشن، موہنجو داڑو پسنجر کا انرپور، بڈھا پور، گوپانگ، کھنوٹ، منجند، سن، بوبک روڈ، اور خدا آباد کے اسٹاپ ختم کر دیے گئے ہیں۔

    ملت ایکسپریس ملتان سے روٹ تبدیل کر کے براستہ لودھراں، جہانیاں، خانیوال سے کراچی جائے گی، نئے اوقات کے مطابق مہران ایکسپریس میرپور خاص سے صبح 5 بجکر 45 منٹ پر روانہ ہوگی۔

    اٹک پسنجر (201UP) ماڑی انڈس سے 3 بجے روانہ ہوگی، موہنجو داڑو ایکسپریس کوٹری سے صبح 10 بجکر 15 منٹ پر روانہ ہوگی۔

  • ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ، کیا بزرگوں، صحافیوں اور ملازمین کو حاصل رعایت برقرار رہے گی؟

    ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ، کیا بزرگوں، صحافیوں اور ملازمین کو حاصل رعایت برقرار رہے گی؟

    لاہور: پاکستان ریلویز نے خسارے کے باعث اپ اینڈ ڈاؤن کی متعدد ٹرینوں کو نجی شعبے کو آؤٹ سورس کیا ہے، اب ذرائع ریلوے نے ٹرینوں میں سفری رعایت کے حوالے سے وضاحت کی ہے کہ مذکورہ رعایت برقرار رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نجی شعبے کو آؤٹ سورس کی جانے والی ٹرینوں میں سفری رعایت کے معاملے پر ذرائع نے کہا ہے کہ صحافیوں، بزرگ شہریوں اور ریلوے ملازمین کو ٹکٹس میں حاصل رعایت برقرار رہے گی۔

    پاکستان ریلوے نے سرکاری دستاویزات میں واضح کیا ہے کہ نجی شعبہ اس رعایت کو ختم نہیں کرے گا، ٹرینوں کے بڈ ڈاکومنٹ میں شامل کمرشل کمٹمنٹ کی شق M کے تحت نجی فرمز ریلوے اتھارٹیز کی جانب سے دی گئی رعایت دینے کی پابند ہیں۔ نجی فرمز نے ٹرینوں کے بڈ ڈاکومنٹس کی اس شق سے اتفاق کر کے ٹرینوں کے لیے بڈز جمع کرائیں، بڈز تسلیم ہونے پر نجی شعبے کو ٹرینوں کی الاٹمنٹ کے معاہدے میں بھی اس شق کو شامل کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل پاکستان ریلویز نے 34 مسافر ٹرینوں کے کمرشل مینجمنٹ کو نجی شعبے کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ مسافروں کو بہتر سفری سہولت فراہم کی جا سکے۔

    اس سلسلے میں انتظامیہ نے اوپن ٹینڈرنگ کے ذریعے پہلے ہی پیش کی گئی 17 مسافر ٹرینوں کے ساتھ بولی لگانے کا عمل کھولا تھا، تاہم بولی دہندگان میں عدم دل چسپی کی وجہ سے 17 میں سے صرف 11 ٹرینیں واحد بولی حاصل کر سکی تھیں۔

    وزارت ریلوے کے ایک ذیلی ادارے پاکستان ریلوے ایڈوائزری اینڈ کنسلٹنسی سروسز لمیٹڈ (PRACS) نے 17 ٹرینوں میں سے 8 ٹرینیں حاصل کی ہیں، جن میں تیز گام، ہزارہ، ملت اور قراقرم جیسے اہم روٹس پر چلنے والی ٹرینیں شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق قراقرم ایکسپریس کے لیے 1.8 بلین روپے کی سالانہ بولی پیش کی گئی۔

  • پاکستان ریلوے کا گھوٹکی ٹرین حادثے کی تحقیقات 16 جون سے شروع کرنے کا اعلان

    پاکستان ریلوے کا گھوٹکی ٹرین حادثے کی تحقیقات 16 جون سے شروع کرنے کا اعلان

    لاہور : پاکستان ریلوے کے ترجمان نے گھوٹکی کے قریب ٹرین حادثے کی تحقیقات 16 جون سے شروع کرنے کا اعلان کردیا ، ٹرین حادثے سے متعلق تحقیقات تین دن تک جاری رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلوے کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ گھوٹکی ٹرین حادثےکی تحقیقات کاآغاز16جون سےہوگا، تحقیقات کی سربراہی وفاقی حکومت کے انسپکٹر ریلوے فرخ تیمور کریں گے ، جبکہ حادثے سے متعلق بیان یا ثبوت ڈی ایس آفس سکھر میں وصول ہوں گے۔

    ترجمان پی آر کے مطابق گھوٹکی ٹرین حادثے سے متعلق تحقیقات تین دن تک جاری رہیں گی۔

    اس سے قبل وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے ٹرین حادثہ میں غفلت برتنے والوں اور نااہلی کے ‏مرتکب افسران کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے سکھر ، کراچی اور لاہور ڈویژن سے تعلق رکھنے والے پی آر کے نو سینئر افسران کو معطل کردیا تھا۔

    معطل ہونے والوں میں ڈی ای این’’ٹو‘‘سکھر غلام قادر لاکھو، اےایم ای ون سکھر عبدالعزیز، پی ‏ڈبلیوآئی میرپور قاضی شمس الدین، سب انجینئرجی آرون کراچی ڈویژن، ابتسام الحسن، اےٹواو، ‏اےسی او سکھرنہال خان شامل تھے۔

    ریلوے حکام نےکراچی سے ڈپٹی ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کراچی سول شوکت علی شیخ، ڈی ای این ٹو کراچی مجیب رحمان، پی ‏ڈبلیو آئی حیدر آباد مسٹر منصور انور، ڈویژنل مکینیکل انجینئر 2 لاہور محمد عمران ، اسسٹنٹ ٹریفک افسر سکھر، اےایم ای سکھر اور ٹی ایکس آر کراچی کو بھی ‏معطل کر دیا تھا۔

    واضح رہے ملت ایکسپریس اورسرسید ایکسپریس کے درمیان تصادم کا خوفناک واقعہ پیش آیا ، جس میں 63 افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔