Tag: پاکستان سنی تحریک

  • سانحہ شاہ نورانی، ناقص سیکیورٹی کے باعث سانحہ ہوا، ثروت اعجاز

    سانحہ شاہ نورانی، ناقص سیکیورٹی کے باعث سانحہ ہوا، ثروت اعجاز

    کراچی : پاکستان سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری کا کہنا ہے کہ اگر حملے کی پیشگی اطلاعات تھیں تودرگاہ شاہ نورانی پرحفاظتی انتظامات کیوں نہیں کیے گئے۔

    ثروت اعجاز قادری کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ بلاول شاہ نورانی کےمزار پردھماکےسے حکومتی بےحسی ظاہر ہوتی ہے نہ سیکیورٹی کے انتظامات تھے اور نہ ہی طبی سہولیات دستیاب تھیں۔

     اسی سے متعلق : درگاہ شاہ نورانی میں دھماکا،65افراد جاں بحق، 100 سے زائد زخمی

    انہوں نے کہا کہ شاہ نورانی کی درگاہ کی زیارت کے لیے لوگوں کی کثیر تعداد روزانہ مزار آتے ہیں اور ہفتے اور اتوار کو سب سے زیادہ رش ہوتا ہے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ ایسے تاریخی مزار کی حفاظت اور سہولیات کی فراہمی کے لیے کوئی اقدام نہیں اُٹھائے گئے۔

    ثروت قادری نے کہا کہ بلوچستان حکومت کا دعوی ہے کہ صوبے میں کود کش بمبار کے داخلے اور حملے کی پیشگی اطلاع تھی تو پھر سیکیورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کیوں نہیں کیے گئے اگر اقدامات کر لیے جاتے تو اتنی جانوں کا ضیاع نہ ہوتا۔

    ثروت قادری نے مزید کہا کہ مزارات سے سالانہ کروڑوں روپےآمدن ہوتی ہے اس کے باوجود محکمہ اوقاف نہ تو کوئی سہولیات مہیا کرتا ہے اور نہ صوبائی حکومت سیکورٹی دیتی ہے انہوں نے کالعدم تنظیموں پر عائد پابندی کوموثربنانے کامطالبہ بھی کیا۔

  • پاکستان سنی تحریک کا آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

    پاکستان سنی تحریک کا آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

    لاہور : پاکستان سنی تحریک نے آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کر دیا، تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ حکومت کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے، کارکن الیکشن کی تیاری کریں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ سیاسی چوروں، ٹھگوں اور ڈاکوؤں سے ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور مال روڈ پر سنی تحریک کے زیراہتمام منعقد ہونے والے روشن پاکستان مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ وزیراعظم اپنی کرسی بچانے کیلئے میدان میں اتر آئے ہیں مگر اب یہ قوم مزید بیوقوف نہیں بنے گی۔

    انہوں نے آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب چہرے نہیں نظام بدلیں گے۔ سنی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ملک 75 ارب ڈالر کا مقروض ہو چکا ہے، اگر صرف نواز شریف اور زرداری کے اثاثے ملک میں واپس آ جائیں تو غربت ختم ہو سکتی ہے۔

    ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ پاکستان کے ہر صوبے کو بلال اکبر جیسے جرنیلوں کی ضرورت ہے۔ عزیر بلوچ، متحدہ قومی موومنٹ کے قائد اور پاکستان میں موجود را کے ایجنٹوں کو پھانسی پر لٹکانا ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ سنی تحریک 13 مئی کو حیدرآباد، 26 مئی کو راولپنڈی، 15 اگست کراچی نشتر پارک اور 20 اگست کو لاہور مینار پاکستان پر جلسے کرے گی۔

     

  • صرف دو مکتبِ فکر ہیں ایک میلادی ،ایک فسادی ، ثروت اعجاز قادری

    صرف دو مکتبِ فکر ہیں ایک میلادی ،ایک فسادی ، ثروت اعجاز قادری

    دنیا بھر اور بالخصوص پاکستان میں عید میلاد النبی کی تیاریاں اپنے عروج پر ہیں اور عاشقان ِ محمد صلی علیہ وآلہ وسلم مذہبی جو ش و خروش سے اس دن کو منانے کی تیاری کررہے ہیں، اسی حوالے سے اے آروائی نیوز (ویب ڈیسک ) نے سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری سے انکی رہائشگاہ ''قادری ہاوٗس" پر خصوصی ملاقات کی۔

    ثروت اعجاز قادری نے اےآر وائی نیوز کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے سب سے پہلے تو عالمِ اسلام کو ربیع الاول کی مبارک باد دی اس کے بعد اس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ تم میں سے کوئی بھی اس وقت تک کامل مومن نہیں ہوسکتا جب تک سرکارِختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ صلی علیہ وآلہ وسلم کی ذات تمھیں اپنے جان و مال ، اولاد اور ہر چیز سے بڑھ کر عزیز نہ ہوجائے، انکا کہنا تھا کہ یہ ایک مشکل دور ہے اور اس دور میں رسول اکرم صلی علیہ وآلہ وسلم کا ذکر عام کیا جائے تا کہ امن کا پیغام عام ہو۔

      اس موقع پر انھوں نے قرآن پاک کی آیت کا حوالہ دیا کہ اے ایمان والوں!اللہ اور اسکے فرشتے نبی اکرم  صلی علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام بھیجتے ہیں اس لئے تم بھی آپ صلی علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام بھیجا کرو۔

    سیکیورٹی سے متعلق سوال پر انھوں نے گہرے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہ تمام متعلقہ اداروں ، حکومت اور گورنر سندھ نے سیکیورٹی دینے کا وعدہ تو کیا تھا لیکن جب وہ گزشتہ رات مختلف ریلیوں اور محافل میلاد میں شریک ہوئے تو ان کو سیکیورٹی کے انتظامات کہیں نظر نہیں آئے اور عوام فقط اللہ  پر توکل کرکے محافل اور ریلیوں میں شریک ہورہے ہیں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کی سالگرہ پر تو  تین تین دن تک سی این جی بند نہیں کی جاتی لیکن 12 ربیع الاول کے موقع پر متعلقہ اداروں نے وعدے کے باجود سی این جی کھلی نہیں رکھی۔

    جب ان سے نعت خوانی کے بدلتے ہوئے رحجانات کے متعلق سوال کیا گیا تو انھوں جواب دیا کہ بالکل !یہ تو اللہ اور رسول کا ذکر ہے اور اس میں شریعت کے تقاضوں کو اور ادب واحترام کے پہلو کو بالخصوص مد نظر رکھنا چاہیئے۔

    طالبان سےمذاکرات کرنے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ لوگ دہشت گرد ہیں اور پاکستان کے آئین ، قانون اور حکومتی رٹ کو چیلنج کررہے ہیں اور ان سے کسی بھی قسم کا کوئی معاہدہ کرنے سے پہلے لازمی ہے کہ وہ ہتھیار رکھ کر بات کریں، لیکن چوہدری اسلم کی شہادت کے واقعے سے ان کے عزائم واضح ہورہے ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ حکومت نے طالبان کے حامیوں پر مشتمل اے پی سی تو بلا لی لیکن جن کے لوگ شہید ہوئے ہیں جو دہشت گردی کا نشانہ بنے ہیں ان کی بات کون کرے گا، ان سے بھی تو کوئی بات کرے، حکومت کو خیال کرنا چاہیئے کہ وزیر اعظم تو سارے ملک کی عوام کے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ قرآن پاک میں سورہ مائدہ میں آیت نمبر 33 میں اللہ نے صاف صاف فرمادیا ہے کہ ''جو لوگ فساد فی الارض میں ملوث ہیں ان کا ایک ہاتھ اور ایک پاوٗں قطع کردیا جائے" تو یہ اللہ کی جانب سےحتمی فیصلہ ہے اور حکومت کو چاہئے کہ اس پر عمل کرکے ملک بھر میں حکومتی رٹ قائم کی جائے۔

    ربیع الاول کے موقع پر عالم اسلام کو خصوصی پیغام دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ دن تو امن، محبت اور پیار کا دن ہے نبی کریم صلی علیہ وآلہ وسلم صرف مسلمانوں کے نہیں بلکہ تمام انسانیت کے لئے رحمت بنا کر بھیجے گئے ہیں، اس کی تاریخی مثال آپ کا اپنا دور ہے کہ غزوہ بدر سے لے کر غزوہ تبوک تک کل 300 کافر قتل ہوئے،  مدینے میں کافر بھی تھے یہودی بھی تھے، مسلمان بھی لیکن سب امن کے ساتھ رہے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام ان مشکل حالات میں بھی اپنے بچوں اور عورتوں کے ساتھ محافل اور جلوس میں شرکت کرکے دہشت گردوں کو پیغام دے رہے ہیں کہ وہ خوفزدہ نہیں ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سب کو سمجھنا ہوگا کہ بین المسالک انتشار کا باعث یہود و ہنود کے ایجنٹ ہیں حکومت کو چاہئے کہ ان کی فنڈنگ روکے، ان کے راستے بند کرے، ان کا کہنا تھا کہ مسالک کے درمیان کوئی واضح اختلاف نہیں ہے، صرف دو گروہ ہیں ایک میلادی اور دوسرا فسادی، اب حکومت کا کام ہے کہ وہ میلادیوں کو تحفظ دے اور فسادیوں کو مزید انتشار پھیلانے سے روکے۔