Tag: پاکستان عوامی تحریک

  • آخری سانس تک غریب کی جنگ لڑوں گے، علامہ طاہرالقادری

    آخری سانس تک غریب کی جنگ لڑوں گے، علامہ طاہرالقادری

    بھکر: علامہ طاہر القادری کا کہنا ہےخرابی صحت کےباوجود عوام کا ساتھ نہیں چھوڑوں گا۔زندگی کی آخری سانس تک غریب کی جنگ لڑتارہوں گا۔

    بھکر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ان کی حالت ایسی ہو گئی ہے جیسے موت کو چھو کر آئے ہوں ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا مزار قائد کے 25 دسمبر تک پروگراموں کا ناغہ نہیں کرنا چاہتا ، مارچ اپریل میں سرائیکی وسیب کو کور کروں گا ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ڈاکٹروں نے دل کی مرض کی تشخیض کر دی تھی لیکن علاج نہیں کرایا ۔ علاج کراتا تو 4 ماہ انتظار کرنا پڑتا۔ طاہر القادری نے کہا پی ٹی آئی نے 30نومبر کے جلسے کی دعوت دی ہے ، شرکت کا حتمی فیصلہ مشاورت سے کریں گے۔

  • ڈاکٹر طاہرالقادری کی بھکر میں طبیعت ناساز ہوگئی

    ڈاکٹر طاہرالقادری کی بھکر میں طبیعت ناساز ہوگئی

    بھکر: ڈاکٹر طاہرالقادری کی طبیعت ناساز ہوگئی، ماہر امراض قلب نے ان کا معائنہ اور ای سی جی بھی کیا۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری کے لئے دورہ بکھر اچھا ثابت نہ ہوا، ڈاکٹر طاہرلقادری نے بھکر میں شہدا کے گھروں پر لواحقین سے ملاقات کی، واپسی پر طاہر القادری کی گاڑی پنکچر ہو گئی، پھر ان کی طبیعت مزید بگڑ گئی، ڈاکٹرز نے طاہر القادری کا تفصیلی معائنہ کیا اور ای سی جی بھی ہوا۔

    اس سے پہلے ڈاکٹر طاہرالقادری سے چلا بھی نہ جا رہا تھا، وہ کارکنان کا ہاتھ تھامے گاڑی تک پہنچے اور مشکل سے گاڑی میں بیٹھے، بجھے بجھے طاہر لقادری کہتے ہیں کہ انیس سو بیاسی سے دل کی تکلیف میں مبتلا ہوں۔

    ڈاکٹر طاہرالقاری کاکہنا تھا کہ امریکا میں ڈاکٹرز نے وطن واپس آنے سے منع کیا تھااگر پاکستان نہ آتا تو ،لوگ دل کی تکلیف کو، نہ آنے کا بہانہ قرار دیتے، بھکر میں جامعہ مسجد نورسلطان القادری کے افتتاح کے موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری بہت بیمار دکھائی دیئے، ڈاکٹر طاہرالقادری کی طبیعت ناساز ہونے کے سبب ان کے صاحبزادے ڈاکٹر حسن شیڈول کے بقیہ پروگرامز میں شرکت کریں گے۔

  • وعدہ پورے کرنے آیا ہوں ورنہ دل کی تکلیف کے باعث چل بھی نہیں سکتا، طاہرالقادری

    وعدہ پورے کرنے آیا ہوں ورنہ دل کی تکلیف کے باعث چل بھی نہیں سکتا، طاہرالقادری

    بھکر: ڈاکٹر طاہرالقادری کہتے ہیں کہ دل کی تکلیف کے باعث چلا بھی نہیں جا رہا بھکر صرف وعدہ پورا کرنے کیلئے شہدا کے گھر آیا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی طبیعت ناساز ہوگئی ہے۔ اپنے جوش خطابت سے ہزاروں کے مجمے میں جان ڈالنے والے ڈاکٹر طاہرالقادری دل کی تکلیف میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ بھکر میں جامعِ مسجد نورسلطان القادری کے افتتاح کے موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری بہت بیمار دکھائی دے رہے تھے۔

    اس موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے دل کی تکلیف ہے جس کے باعث چل بھی نہیں پا رہا ہوں۔انھوں نے بتایا کہ انھیں دل کی تکلیف انیس سو بیاسی سے ہے اور ڈاکٹرز نے دل کے عارضے کی ادویات تبدیل کی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ صحت زیادہ اچھی نہیں ہے، اللہ کرم کرے گا۔
    بھکر میں ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ موجود اُن کے ڈاکٹر زبیر اے خان نے اے آروائی نیوز سے خصوصی بات کرتےہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی طبیعت ناساز ہے اور وہ دل کی تکلیف میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ انھیں آرام کی سخت ضرورت ہے۔

    بعد ازاں عوامی تحریک کےسربراہ علامہ طاہرالقادری نے آج بھکر میں مصروف ترین دن گزارا ہے انھوں نے سینےمیں شدید تکلیف کےباوجود جامعہ مسجد نورسلطان القادری کاافتتاح کیا اور وعدے کے مطابق شہداء کےلواحقین سے تعزیت کےلئے ان کے گھر پہنچےاور ان کی دلجوئی کی۔ طاہر القادری چار جوڑوں کی اجتماعی شادی میں شریک ہوئے جبکہ علاقہ معززین کی جانب سےان کی اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے میں بھی شرکت کی۔

  • ایک کے بعد ایک جلسہ حکومت کیلئے دردِ سر بن گیا

    ایک کے بعد ایک جلسہ حکومت کیلئے دردِ سر بن گیا

    اسلام آباد: ملک بھرمیں جلسے جلوسوں کے موسم نےانتخابی مہم کاسماں باندھ دیا ہےجبکہ حکومت مخالف اجتماعات نے وزیراعظم کو دوٹوک وضاحت پرمجبور کردیا۔

    ملک بھر میں جلسے جلوسوں کا موسم، ایک جانب تحریک انصاف لگاتار کامیاب بڑےجلسے کرکے حکومت کےلئے دردسر بنی ہوئی ہے تودوسری جانب عوامی تحریک کےسربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے بھی زوردار انٹری دے کر ن لیگ کےلئےمزید مشکلات پیداکردیں۔

    عمران خان کےلاڑکانہ میں جلسے کے بعدوفاقی حکومت کے ساتھ حکومت سندھ کی صفوں میں بھی ہلچل مچ گئی ،عمران خان اور طاہرالقادری کی دیکھادیکھی ق لیگ نے بھی بہاولپور میں بڑا جلسہ کرکے لیگیوں کے ماتھے پر مزید شکنیں ڈال دیں۔

    جلسے جلوسوں سےملک میں انتخابی ماحول بن گیا ہے، جس کے بعد وزیراعظم نوازشریف کودوٹوک الفاظ میں کہنا ہی پڑا کہ عام انتخابات دوہزار اٹھارہ میں ہی ہوں گے۔

    آج پھر تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے سیاسی قوت دکھانے کیلئے گوجرانولہ اور بھکر میں پنڈال لگالیاہے،جماعت اسلامی کے تین روزہ اجتماع میں بھی حکومت کی پالیسیاں تنقید کی زد پر ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ان جلسے جلوسوں سے واقعی تبدیلی آجائے گی یا وزیراعظم کی بات سچ ثابت ہوگی۔

  • جے آئی ٹی انصاف کا قتل ہے، اسی لئے مسترد کرتے ہیں، طاہر القادری

    جے آئی ٹی انصاف کا قتل ہے، اسی لئے مسترد کرتے ہیں، طاہر القادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے حکومت پنجاب کی جانب سے بنائی گئی جے آئی ٹی شہیدوں کے خون کے ساتھ دھوکہ دہی، ظلم، جبر اور بربریت کی ایک شرمناک داستان ہے اسے مسترد کرتے ہیں اور یہ جے آئی ٹی قاتلوں کو کلین چٹ دینے کے لئے بنائی گئی ہے۔

    لاہورمیں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طاہرالقادری نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے خود  لاہور ہائی کورٹ کے ججز  پر مشتمل ایک ٹریبونل بنایا  اور جب اس ٹریبونل نے اپنی رپورٹ پیش کی تو وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور ہائی کورٹ سے حکم امتناعی لے لیا اور  آج تک اس رپورٹ کو سامنے نہیں لایا گیا کیونکہ اس میں پنجاب حکومت اور وزیراعلیٰ کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔

    دھرنے ختم کرنے کے سوال پر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ہم نے دھرنے ختم نہیں کئے بلکہ انہیں ملک گیر انقلابی تحریک  میں بدل دیا ہے، دھرنوں کو ایک جگہ منجمد رکھنے کے بجائے انہیں ملک کے چاروں صوبوں میں پھیلا دیا ہے تاکہ لوگوں کو اس انقلاب کا حصہ بنا یا جائے۔ اگلے لائحہ عمل کے طور پر 22 نومبر کو بھکر پہنچ رہا ہوں اور 23 نومبر کو ایک عظیم الشان جلسہ ہو گا اور اس کے اگلے روز دھرنا ہو گا۔ ہر شہر میں ایسا ہی ہو گا ایک دن جلسہ ہو گا ا ور اس کے اگلے روز  قریبی شہر میں دھرنا ہو گا۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ 5 دسمبرکو سرگودھا میں جلسہ ہو گا، 14 دسمبر کو سیالکوٹ میں، 21 دسمبر کو مانسہرہ میں اور پھر 25 دسمبر کو کراچی میں ایک عظیم الشان جلسہ ہو گا۔ اس دھرنے نے عوام میں جو شعور بیدار کیا ہے جس نے لوگوں کے ذہنوں میں فکری انقلاب برپا کر دیا ہے، 70 روز کے دھرنے نے اس نظام کے خلاف لوگوں کے اندر جو نفرت پیدا کی ہے اب ہم اسے پھیلا رہے ہیں اور ملک گیر سیاسی طاقت بنانے کے لئے اسے بنیاد بنا رہے ہیں۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عمران خان سے اختلافات کی خبروں میں کسی قسم کی کوئی صداقت نہیں ہے، یہ فتنہ گری کی گئی ہے، ہمارا کسی موضوع پر کوئی اختلاف نہیں ہے بلکہ میری عدم موجودگی میں دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کی ملاقاتیں بھی ہوئیں اور ابھی ہمارے جلوس کے دوران شاہ محمود قریشی نے فون کیا اور ہمیں مبارکباد دی ہے، بعض لوگوں کی روش ہے کہ جہاں بھی جس طریقے کا جھوٹ بولا جا سکے وہ بولیں۔ عمران خان سے ملاقات کا کوئی مسئلہ نہیں ہے ہم جب چاہیں گے ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے۔

  • طاہر القادری کی وطن واپسی، پولیس نے ریلی کی شکل میں جانے سے روک دیا

    طاہر القادری کی وطن واپسی، پولیس نے ریلی کی شکل میں جانے سے روک دیا

    لاہور: پولیس نے ڈاکٹر طاہر القادری کو ریلی کی شکل میں ائیرپورٹ سے آنے سے روک دیا۔

    لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ ریلی کی صورت میں ائیر پورٹ سے آنے پر دہشت گردی کا خدشہ ہے، اس لیے ریلی کی شکل میں آنے سے گریز کیا جائے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کو فل پروف سیکورٹی مہیا کی جائے گی، ترجمان پاکستان عوامی تحریک کا کہنا ہے کہ پولیس دہشت گردی کے خدشے کے نام پر سیاسی جدوجہد کو روکنا چاہتی ہے، ڈاکٹر طاہر القادری کی لاہور ایئرپورٹ سے انکی رہائش گاہ پر آمد شیڈول کے مطابق ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری کی وطن واپسی پر کارکنوں کی جانب سے بھرپور استقبال اور انہیں ریلی کی صورت میں داتا دربار لیجانے کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے۔

  • پاکستان پہنچ رہا ہوں، ہمت ہےتوگرفتارکرلو،طاہرالقادری

    پاکستان پہنچ رہا ہوں، ہمت ہےتوگرفتارکرلو،طاہرالقادری

    لندن: پاکستان عوامی تحریک کے رہنما ڈاکٹرطاہرالقادری نے حکومت کو چیلنج دیا ہے کہ وہ بیس نومبر کو پاکستان پہنچیں گے  اور حکومت میں ہمت ہے تو انہیں گرفتار کرلیں۔

    لندن میں ورکرز کنونشن سے خطاب کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت ماڈل ٹاؤن سانحےمیں ملوث پولیس افسران کو سازش کے تحت ملک سے باہر تعینات کرنے کی کوشش کررہی ہے تاکہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف گواہ نہ بن سکیں۔

    عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں نام ہونے پر وزیراعلی کو استعفی دینا چاہیئے تاہم کئی ماہ گزر جانے کے بعد بھی وہ مستعفی نہیں ہو ئے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے اس واقعے میں ملوث قاتلوں کو سزا دلوانے کی درخواست بھی کردی ہے۔

  • شہبازشریف کےاستعفے تک کوئی جے آئی ٹی قبول نہیں،ڈاکٹرطاہرالقادری

    شہبازشریف کےاستعفے تک کوئی جے آئی ٹی قبول نہیں،ڈاکٹرطاہرالقادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے استعفے تک کاکسی قسم کی جے آئی ٹی قبول نہیں کریں گے۔

    اگر پنجاب پولیس کے افسران پر مشتمل ہی جے آئی ٹی بنانا تھی تو پانچ مہینے کیوں ضائع کئے گئے ؟ انہوں نے کہا کہ قوم کو دھوکہ دینے کیلئے یہ کہا جا رہا ہے کہ جے آئی ٹی کا سربراہ بلوچستان سے ہے جبکہ حقییقت یہ ہے کہ عبدالرزاق چیمہ پنجاب پولیس کے ہی افسر ہیں ۔

    جنہیں ڈیپوٹیشن پر سی سی پی او کوئٹہ تعینات کیا گیا ہے، اور مذکورہ افسر وزیراعلیٰ پنجاب کے قریبی دوستوں میں شمار کئے جاتے ہیں، ہم نے جس شخصیت کو جے آئی ٹی کیلئے ناپسندیدہ قرار دیا تھا یہ وہ ہی شخص ہیں۔

    انہوں نے سوال کیا کہ کیا کوئی قاتل یا قتل کی منصوبہ بندی کرنے والا اپنے خلاف تحقیقات کا حق یاجواز رکھتا ہے؟ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کیخلاف پہلے سے قتل اور اقدامِ قتل کے مقدمات درج ہیں،ان کو کون گرفتاری کے وارنٹ بھیجے گا اور کون ان کو گرفتار کرے گا؟

    ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے،انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نہایت شریف آدمی ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان آرمی میں کم لوگ ہیں جو اچھی اور شریف طبیعت کے حامل ہیں۔

  • عمران خان اور طاہرالقادری  اشتہاری قرار

    عمران خان اور طاہرالقادری اشتہاری قرار

    اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔

    عمران خان اور طاہرالقادری کو ایس ایس پی آپریشنز عصمت اللہ جونیجو کو زخمی کرنے کے مقدمے میں عدم گرفتاری پر اشتہاری قرار دیا گیا، عدالتی حکم موصول ہونے کے بعد پولیس شہر بھر میں دونوں کے اشتہار لگائے گی اور تمام تھانوں میں بھی اشتہارات لگائے جائیں گے۔

    دونوں رہنماوٴں پر الزام ہے کہ انہوں نے یکم ستمبر کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹر کے سامنے ایس ایس پی آپریشنز عصمت اللہ جونیجو کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور اس دوران وہ زخمی بھی ہوگئے تھے۔

    واقعہ کے خلاف تھانہ سیکریٹیریٹ پولیس نے عمران خان اور طاہر القادری سمیت نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

  • عمران خان، طاہرالقادری، شیخ رشیداوردیگر کےوارنٹ گرفتاری جاری

    عمران خان، طاہرالقادری، شیخ رشیداوردیگر کےوارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: وفاقی دارلحکومت کی انسدداد دہشت گردی عدالت نے پارلیمنٹ اور پاکستان ٹیلی ویژن کی عمارتوں پر حملے کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے قائد علامہ طاہر القادری سمیت دیگر کئی مرکزی رہنماؤں کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیئے ہیں۔

    سرکاری ٹی وی کے مطابق پولیس کی جانب سے عدالت کو استدعا کی گئی تھی کہ ملزمان کے خلاف تھانہ سیکٹریٹ میں کئی مقدمات درج کئے گئے ہیں اس لئے ان کی گرفتاری کا حکم جاری کیا جائے۔ جس پر عدالت نے عمران خان، طاہر القادری، شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، اسد عمراور رحیق عباسی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفاری جاری کر دیئے۔

    واضح رہے پارلیمنٹ اور پی ٹی وی کی عمارت پر حملے کے بعد پولیس نے دونوں پارٹیوں کو ذمہ دار ٹھہریا تھا تاہم دونوں رہنماؤں نے ابتدائی طور پر مبارکباد دینے کے بعد اس حملے کی مذمت جاری کی تھی۔