Tag: پاکستان عوامی تحریک

  • نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنے میں موجودانقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایف آٗئی آر قبول کرنے سے انکار کردیا۔

    انہوں نے ایف آئی آر میں درج کی گئی آئینی دفعات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایف آٗئی آر میڈیا کی غیر موجودگی میں درج کی گئی اور اس میں نواز شریف کا نام درج مہیں کیا گیا۔ دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں گی تو ایف آئی آر قبول کریں گے۔

    انہوں نے دھرنے کے مظاہرین کو حکم دیا کہ سب کفن پہن لیں اور انقلاب کے لئے تیار ہوجائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے وکلا ء کو اب تک ایف آئی آر کی کاپی فراہم نہیں کی گئی نہ ہی انہیں ایف آٗئی آر دکھائی گئی ہے لہذا ہمارے نزدیک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مظاہرہ آئینی اور جمہوری ہے پاکستان کی تاریخ میں اتنا بڑا عوامی احتجاج آج تک نہیں ہوا،اورآج یہ شاہراہ ِ دستور شاہراہِ انقلاب بنے گی۔

    انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو مخاطب کر کے کہا کہ دونوں جماعتوں کے کارکن آپس میں سیاسی کزن ہیں لہذا ایک ساتھ جینا اور ایک ساتھ مرنا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ،’’عمران خان عمر میں چھوٹے ہیں لیکن قد میں بڑے ہیں‘‘۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملک کے دس سے بارہ کروڑ عوام انتہائی غربت کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں جبکہ پاکستان کا آئین اس بات کی ضمانت دیتا ہے کوئی شخص بنیادی ضروریات سے محروم نہیں رہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس عوام کی فلاح و بہبود کے لئے پیسے نہیں ہیں لیکن حکمرانوں کی عیاشی کے لئے اور انکی اولادوں کی آسائشوں کے لئے پیسے ہیں۔

    انہوں نے آئین ِ پاکستان کو قائد اعظم کی جانب سے عوام کی فلاح کے لئے ’’چیک‘‘ قراردیا اور کہا کہ جب بھی حکمرانوں سے پارلیمنٹ میں اس چیک کو کیش کرنے کی بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ کہ پیسے نہیں ہیں لہذا آج ہم اس چیک کوکیش کرانے کے لئے سڑکوں پرآئیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانیت کے ناطے حکومت سے تقریباً سات مرتبہ مذاکرات کئے جن میں وفاقی جابینہ کے سینئر وزراء شامل تھےلیکن وہ مذاکرات بے نتیجہ رہے کیونکہ ان کے پاس کسی بھی قسم کے فیصلے کا اختیار نہیں تھا ، ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید انکشاف کیا کہ وفاقی وزراء نے یہ بات تسلیم کی کہ فیصلہ سازی کا اختیار صرف اور صرف شریف خاندان کے پاس ہے جس کے بعد مذاکرات اپنے منطقی انجام تک پہنچ گئے۔

    انہوں نے عالمی دنیا کے سفیروں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہی جمہوریت ہے؟

    انہوں نے کہ عہد کیا ہے کہ اپنے حقوق لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے دو صوبوں کے گورنر بھی ہمارے مؤقف کی تائید کرچکے ہیں۔ عدالت بھی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

  • پی اے ٹی نے قومی اور صوبائی اسمبلیاں تحلیل کیلئے درخواست دائر

    پی اے ٹی نے قومی اور صوبائی اسمبلیاں تحلیل کیلئے درخواست دائر

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔

    درخواست پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے نائب صدر خان عبدالقیوم خاں کی جانب سے دائر کی گئی ، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ تمام اراکین اسمبلی کسی نہ کسی صورت میں کرپشن میں ملوث پائے جاتے ہیں ۔

    موقف میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنااللہ نے بیان دیا تھا کہ تمام اراکین اسمبلی ترقیاتی منصوبوں میں دس فیصد کمیشن حاصل کرتے ہیں جس کے بعد ثابت ہوگیا کہ اراکین پارلیمنٹ آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ پر پورا نہیں اترتے لہذا عدالت تمام اراکین اسمبلی کو نااہل قرار دیتے ہوئے اسملبیاں تحلیل کرنے کا حکم دے۔

    آئین ِ پاکستان کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت برے کردار، اسلامی تعلیمات کے مخالف، فاسق، بے ایمان یا سزا یافتہ شخص پارلیمنٹ کا رکن بننے یا چنے جانے کا اہل نہیں ہو سکتا۔

  • فیصلہ عوام کا ، آج یوم انقلاب کا دن

    فیصلہ عوام کا ، آج یوم انقلاب کا دن

    اسلام آباد :پاکستان عوامی تحریک کے حکومت کے ساتھ مذاکرات ناکام ہوگئے، ڈاکٹر طاہرالقادری  نے کہا ہے کہ حکومت سے مذاکرات ناکام رہے، اب مذاکرات کا دروازہ بند ہوگیا ہے، مذاکرات کیلئےاب کوئی آنے کی زحمت نہ کرے۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا آج  یوم انقلاب کا دن ہے اور عوام فیصلہ کریں گی،  دوپہر3بجےعوام جمع ہوجائیں اب پاکستان کی تقدیر بدلنے کا وقت آگیا، ہماری اس جگہ پر قیام کی آخری رات ہے۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری آج سہہ پہر تین بجے دھرنے سے خطاب کریں گے۔

    گزشتہ رات پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اور حکومتی وفد کے درمیان جاری مذاکرات اپنے اختتام کو پہنچ گئے ہیں، ڈاکٹر طاہر القادری نے گورنر سندھ اور گورنر پنجاب کا ان کی ذاتی حیثیت میں شکریہ ادا کیا اور اعلان کیا کہ وزیر اعظم اور حکومت کلی طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی نے ہم سے بارہا وقت مانگا اور ہم دیتے رہے لیکن وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پائے ۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے دو مطالبے کئے تھے کہ پہلا مطالبہ سانحہ ماڈل ٹاوٗن کے اکیس نامزد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور دوسرا مطالبہ شہباز شریف استعفیٰ دیں تاکہ مزید شرائط پر گفتگو ہوسکے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے ہم نے وفد سے کہا تھا کہ آدھے گھنٹے بعد اگر حکومت کی جانب سے مطالبات نہ مانے جائے تو دوبارہ واپس نہ آئیں۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت سے مذاکرات ختم ہوچکیں ہیں ہم نے امن اور جمہوریت کو آخری حد تک موقع دیا لیکن حکمرانوں کی نیت میں عوام کو عدل دینا نہ پہلے تھا نہ اب ہے، لہذا مذاکرات کا دروازہ بند ہو گیا ہے اور ہم اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے میں حق بجانب ہیں۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ جو لوگ آنا چاہیں کل تک آجائیں، عوام کو کل سے زیادہ نہیں بیٹھنا پرے گا ، کل حکمرانوں کا فیصلہ عوام کریں گے۔

  • عوامی تحریک نے وزیراعظم کا بیان مضحکہ خیزقرار دے دیا

    عوامی تحریک نے وزیراعظم کا بیان مضحکہ خیزقرار دے دیا

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک نے وزیراعظم کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دے دیا۔

    عوامی تحریک نے قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے خطاب پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے شاہراہ دستور پر بڑی تعداد میں دھرنا دے کر حکمرانوں کو مسترد کردیا۔

    افضل خان کے انکشافات کے بعد حکومت کے پاس اقتدارمیں رہنےکا اخلاقی جوازنہیں رہا۔

    ترجمان پی اے ٹی نے کہا کہ ماضی میں سپریم کورٹ پر حملہ کرنے والی مسلم لیگ ن کس منہ سے عدالتوں کے احترام کی بات کررہی ہے۔

  • طاہرالقادری کی ڈیڈلائن ختم ہونے میں 2گھنٹے باقی

    طاہرالقادری کی ڈیڈلائن ختم ہونے میں 2گھنٹے باقی

    اسلام آباد :انقلاب مارچ میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر کی ڈیڈلائن ختم ہونے میں تین گھنٹے رہ گئے، انقلاب مارچ میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے کفن دکھا کر اڑتالیس گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا تھا، طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ کفن ایک ہے، میں پہنوں گایا نوازشریف کا اقتدار ایسے پہنے گا۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا بھی کہنا ہے کہ آج آخری مذاکرات ہوں گے پھرلائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

    پارلیمنٹ کے سامنے حکومت مخالفت دھرنے چوہودویں روز میں داخل ہوگئے ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے دی گئی ڈیڈلائن آج شام ختم ہورہی ہے اور عمران خان بھی اپنے حتمی لائحہ عمل کے بارے میں آج عوام کو آگاہ کریں گے۔

    دونوں دھرنوں کو تیرہ دن ہوچکے ہیں اور شرکاء بارش، گرمی، دھوپ میں بیٹھے اپنے عزم کو آزما رہے ہیں، دونوں دھرنوں کے رہنماؤں نے اپنے مطالبات منوانے تک دھرنے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے، دونوں کے مطالبات میں قدر مشترک وزیراعظم نواز شریف کا استعفا ہے اور یہ نکتہ ایسا ہے جسے قلم زد کیے بغیر ہی حکومت سے مذاکرات ممکن ہیں۔

    عدالت عظمی کی جانب سے شاہراہ دستور خالی کرنے کے حکم کے بعد رہنماؤں پر دباؤ مزید بڑھ گیا ہے جبکہ لاہور میں وزراء کیخلاف مقدمہ قتل کے اندراج کے عدالتی حکم کے بعدحکومت پر بھی دباؤ میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    واضح رہے علامہ طاہر القادری نے حمکرانوں کو 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا تھا کہ شہادت کی نیت کرلی، کفن خرید لیا، ڈیڈ لائن سے پہلے حکمران اور وزراء اپنا اقتدار چھوڑ کر چلے جائیں اور اسمبلیاں توڑ دیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقاتی رپورٹ میڈیا میں جاری کی جائے، نواز شریف اور حکمرانوں نے اقتدار نہ چھوڑا تو دما دم مست قلندر ہوگا۔

  • اب بات برطرفی پر نہیں، پھانسی پرختم ہوگی، طاہرالقادری

    اب بات برطرفی پر نہیں، پھانسی پرختم ہوگی، طاہرالقادری

    اسلام آباد :  ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اللہ تعلیٰ نے ہماری پکار سن لی ہے ۔کل اللہ سے شہادت کی التجاء کی تھی ۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی ٹریبیونل نے قاتلوں کے چہرے سے پردہ ہٹا دیا،  ٹریبیونل کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کو زمہ دار ٹھرایا ہے۔ حکومت نے ٹریبوبل کی رپورٹ کو بھی چھپا کر رکھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاون وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کی مشاورت کے بغیر نہیں ہوسکتا ، نواز شریف اب آپ بھی نہیں بچ سکتے ہیں،  اب بات برطرفی پر نہیں پھانسی پر ختم ہوگی۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ غریبوں کی پکار سننے والا کوئی نہیں ہے،کوئی مظلوم کی آواز سننے کو تیار نہیں ہے ، ایسے میں اگر میں ان کے لئے نہ نکلوں تو کیا کروں ؟،حکمران بیرونِ ملک جا کر علاج کرواتے ہیں اور غریب کو ایک سر درد کی گولی میعسر نہیں ہے، ایسے میں انصاف اور انقلاب کے لئے نہ نکلیں تو کیا کریں ، آئین اور قانون کہاں ہے؟

    انہوں نے جمہوریت کے حوالے سے کہا کہ لوگ بھوکے پیاسے ہیں حکمران عیاشی کررہے ہیں کیا یہ جمہوریت ہے ، اگر یہ جمہوریت ہے تو ایسی جمہوریت پرلعانت ہے،جمہوریت وہ ہوتی ہے جس میں لوگوں کو خوشحالی ملے ، غریب کے چولہ جلے ، کوئی شہری اپنے حق سے محروم نہ رہے، چند لوگ ایوانوں میں بیٹھ کر جمہوریت کا رونا روتے ہیں۔ ہم ایسی جموہریت کو نہیں مانتے جس میں غریب بھوکا رہے۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ہماری ڈیڈ لائن میں 23 گھنٹے باقی رہ گئے ہیں، سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی ایف آئی آر 21 نامزد افراد کے خلاف درج کی جائے۔ طاہر القادری نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ ڈیڈ لائن ختم ہونے سے پہلے کفن منگوا لیں، مجھے رونے والوں کے آنسو نہیں، ان کے خون کے قطرے چاہئیں، خدا کیلئے گھروں سے نکل آﺅ۔

    طاپرالقادری نے پولیس کو مخاطب کر کے کہا کہ پولیس والوں میں لئے بھی لڑرہا ہوں، تمیں خدا اور رسولﷺ کا واسطہ ان غریب ، بھوکے اور مجبور عوام پر گولی مت چلانا اگر گولی چلانے کا دل ہو تو پہلے مجھ پر گولی چلانا ۔ میں نے زندگی میں کبھی بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی جس معاشرے میرے رسول ﷺ اُمت بھوکی ہو ، اس معاشرے میں زندہ رہنے کا دل نہیں رہا، انہوں نے کہا کہ خدا کی قسم جینے نہیں چاہتا، اب تخت ہوگا یہ تختہ ،فتح ہوگی یہ شہادت ہوگی۔

  • میں نے آج شہادت کی نیت کرلی ہے، طاہرالقادری

    میں نے آج شہادت کی نیت کرلی ہے، طاہرالقادری

    اسلام آباد :پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اب انقلاب آخری مراحلے میں داخل ہوگیا ہے ،حکومت کو مزید 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتا ہوں۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکا ء نے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ انقلاب مارچ کے شرکا ء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔اللہ آپ کے صبر کو مزید استقامت عطافرمائے، میری آنکھوں نے ایسا نظم و ضبط  آج تک نہیں دیکھا۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ قوم کے بیٹے اور بیٹیوں کا مزید امتحان نہیں لے سکتا ۔ کنٹینر لگا کر لوگوں کو اسلام آباد آنے سے روکا گیا، شرکا ریڈ زون کے رکاوٹوں کو تور کر آئے ہیں۔ جب تک میں بیٹھا ہوں یہاں سے کوئی جانے والا نہیں ہے۔

    انہوں نے حکومت کو اڑتالیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ 48 گھنٹے سے پہلے حکومت اور اسمبلی ختم کردو ورنہ دما دم مست قلندر ہوگا، اس کے بعد میری کوئی ذیمنداری نہیں ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت ، اسمبلی کو ناجائز ، ٖغیر آئینی، غیر قانونی سمھجتے ہیں، 2013  کا انتخاب کروانے والا الیکشن کمیشن خود غیر آئینی تھا۔ حکومت مزکرات کر کے وقت ضائع نہ کرے۔

    عمران خان کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلے ہی کہا تھا کہ انتخابات کے بعد سب دھاندلی کی آواز بلند کریں گے، افضل خان نے خود کہا کہ بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی، اب تحقیقات کی کوئی ضرورت نہیں رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج شہادت کی نیت کرلی ہے،  موت کا ڈر نہیں ہے آج اپنے لئے کفن بھی خرید لیا ہے ۔ یہ کفن یا تو میں میں پہنوں گا یا نواز شریف کا اقدرار پہنے گا، چودہ دنوں میں 1 بار صرف شہادت کے عوض غسل کیا ہے ، شاید یہ میری زندگی کا آخری غسل ہو۔

    طاہر القادری خطاب کے دوران آبدیدہ ہو گئے انہوں نے کہا کہ کوئی ادارہ آواز سننے والا نہیں، حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر جوڈیشل کمیشن بنایا اور خود ہی پیش ہوئے،اسی جوڈیشل کمیشن نے حکومت کے لوگوں سے خود جرح کی لیکن شہباز شریف کے بنائے کمیشن کی رپورٹ کو اب تک شائع کیوں نہیں کیا گیا؟ اپنی بنائی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو ٹی وی اور اخبا رات میں دیا جائے، انہوں نے کہا کہ اس ملک کے غریبوں کے پاس کفن اور دفن کے سوا کوئی حق نہیں رہ گیا۔

  • شاہراہ دستور کل تک خالی کرائی جائے، سپریم کورٹ

    شاہراہ دستور کل تک خالی کرائی جائے، سپریم کورٹ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کو شاہرادستورکو خالی کرانے کی ہدایت کردی۔لارجز بینچ نے تجویزکیاہے کہ تعلیمی اداروں میں قیام پذیر اہلکاروں کو دوسری جگہ منتقل کیاجائے۔

    ممکنہ ماورائے آئین اقدام کے خلاف اور بنیادی حقوق کی تشریح کیلئے دائر درخواست کی چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کی۔ بینچ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ کل تک شاہراہ دستور کی سڑکیں احتجاج کرنے والوں سے خالی کرائی جائیں ۔

    سپریم کورٹ نےدھرنے کے سبب اضافی اخراجات سے متعلق تفصیلات بھی طلب کرلیں۔ لارجربینچ نے تجویز دی کہ تعلیمی اداروں می قیام پذیر پولیس اہلکاروں کو متبادل جگہ فراہم کی جائے۔دوسری جانب انقلاب اور آزادی مارچ کے خلاف درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس اطہر من اللہ نے کی ۔

    عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو دو ستمبر تک جواب داخل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے استفسار کیا کہ بچے اسکول اور وکلا ءعدالتوں تک نہیں جا پا رہے، آپ نے کیا انتظامات کئے ۔ ڈپٹی کمشنرنے عدالت کو بتایا کہ عمران خان اور طاہر القادری نے تحریری اجازت مانگی تھی جو دے دی گئی۔

  • حق نہ ملاتو پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کاقبرستان ہوگا، علامہ طاہرالقادری

    حق نہ ملاتو پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کاقبرستان ہوگا، علامہ طاہرالقادری

    اسلام آباد:  پاکستان عوامی تحریک علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ میرے در پر اگر کوئی دشمن بھی آجائے تو میں اس پر اپنا دروازہ بند نہیں کروں گا، شریف برادران بھی آئے تو ان کی بات ضرور سنوں گا اور ان کو اپنی بات بھی سنا کر بھیجوں گا، مذاکرات کے لئے ہر وقت تیار ہیں مگر سانحہ ماڈل ٹاون کے شہداءکے خون سے غداری نہیں کر سکتے۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ اگر نوازشریف اور شہبازشریف بھی بات کرنے آئیں تو انہیں بھی باہر نہیں نکالیں گے ہم اپنے دشمن کی بات بھی سنیں گے لیکن یہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ڈرا سکتی ہے اور نہ ہی جھکا سکتی ہے اگر امریکی صدر یا برطانوی وزیراعظم سمیت دنیا کی تمام طاقتیں بھی مل جائیں تو میری گردن تو کاٹ سکتی ہیں لیکن مجھے حق سے نہیں ہٹایا جاسکتا اور دنیا کی کوئی طاقت ہمیں اپنے مشن سے بھی نہیں ہٹاسکتی ۔

    انہوں نے کہا کہ کارکنان بالکل فکر نہ کریں کوئی بھی بات کرنے آئے اس سے ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے خون کا سودا نہیں ہوگا، ہمارے مطالبات پورے ہوں گے تو ہمیں حق ملے گا چاہے اس کا جو بھی راستہ ہو لیکن اگر ہمیں حق نہ ملا اور ہمارے ساتھ دھوکہ دہی کی گئی تو حکمرانوں اور اداروں کو بتانا چاہتے ہیں کہ یہاں سب سے پہلی شہادت میری ہوگی اور اگر مجھے شہید کیا گیا تو یہاں ہزاروں شہادتیں اور ہوں گی جس کےبعد پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کا قبرستان بن جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سعد رفیق میرے سے ملاقات کرنے آئے تھے تو میں نے ان سے بھی کہا کہ میرے پاس جو بھی بات کرنے آئے گا میں ان کی بات سنوں گا مگر اپنے شہداءسے غداری نہیں کروں گاجبکہ سعد رفیق نے ملاقات میں کہا کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر بات کرنے کو تیار ہیں۔

  • انقلابیوں ڈٹے رہنا فتح قریب ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    انقلابیوں ڈٹے رہنا فتح قریب ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد: ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد سوفیصد آئینی اور قانونی ہے ۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھاکہ سانحہ ماڈل ٹاون کی ایف آئی آردرج ہونے تک مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ آئین اس لئے نہیں ہوتا کہ لکھ کر چھوڑ دیا جائے، بلکہ آئین عمل درآمد کرنے کے لئے ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 38 کہتا ہےکہ ہر کسی کو روزگار ملے گا، یہاں ہزاروں لوگ بے روز گار ہیں۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمران ٹیکس چورہیں، کیا قوم کو پتا ہے نواز شریف کتنا ٹیکس دیتے ہیں، جب شریف خاندان نے دھرنادیا تو کیا سپریم کورٹ سے اجازت لی تھی؟

    مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت بندوق رکھ کر مذاکرات کررہی ہے،  مظلوم عوام کو انصاف ملنے تک واپس نہیں جائیں گے۔