Tag: پاکستان عوامی تحریک

  • شہباز شریف استعفیٰ دیں، زرداری و قادری کا حکومت کے خلاف مشترکہ تحریک چلانے کا اعلان

    شہباز شریف استعفیٰ دیں، زرداری و قادری کا حکومت کے خلاف مشترکہ تحریک چلانے کا اعلان

    لاہور : سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ طاہر القادری کے ساتھ مل کر شہباز شریف کے خلاف تحریک سڑک پر چلائیں گے اور اگر علامہ صاحب کا حکم ملا تو کنٹینر میں بھی پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ کھڑے ہوں گے.

    ان بعد اعلان انہوں نے ادارہ منہاج القرآن کے مرکزی دفتر میں سربراہ پاکستان عوامی تحریک طاہر القادری کے ہمراہ مشترکہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، آصف زرداری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر شہباز شریف سے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کردیا.

    حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے کا اعلان کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم آئین کو توڑنے کی بات نہیں کر رہے بلکہ صرف حکومت سے لڑنے کی بات کر رہے ہیں جس کے لیے سڑکوں پہ آنا پڑا تو دریغ نہیں کریں گے.

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی کارکردگی کا یہ عالم ہے کہ سی سی آئی کے اجلاس 6،6 ماہ نہیں ہوتے اور پورے ملک میں غیر یقینی صورت حال ہے جس میں پتہ ہی نہیں چل رہا ہے کہ کار حکومت کون چلا رہا ہے.

    آصف زرداری نے کہا کہ ملک میں تبدیلی کا واحد طریقہ ووٹ ہی ہے اور ملک کے موجودہ مسائل کا حل صرف سیاسی قوتیں ہی حل کرسکتی ہیں چنانچہ اصولی بنیادوں پر طاہر القادری کے ساتھ کھڑے ہیں اسے سیاسی ڈیل کا نام نہیں دیا جائے۔

    قبل ازیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پاکستان عوامی تحریک طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن نواز شریف کی ایما پر ہوا ہے جس کے کمانڈر رانا ثنا اللہ تھے اور جس کا حکم شہباز شریف نے دیا تھا چنانچہ نے شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ فوری طور پر مستعفی ہوں۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ مظلوموں کی مدد کیلئے جو بھی قدم اٹھانا پڑا تو اٹھائیں گے لیکن شہداء کے خون کا سودا نہیں کریں گے، مظلوموں کی آہ و بکا تخت رائے ونڈ کو ہلا دے گی اور جاتی امراء جلد اپنے منطقی انجام کو پہنچ جائے گا ۔

    انہوں منہاج القرآن آمد پر سابق صدر آصف زرداری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ زرداری صاحب کا اپنا گھر ہے، مظلوموں کی دادرسی کے لیے ان کا جذبہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ  پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں کے حوالے

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں کے حوالے

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا۔ جسٹس باقر نجفی رپورٹ کی مصدقہ نقل حکومت پنجاب نے بالاخر فراہم کردی، سول سیکرٹریٹ کے باہر شہدا ماڈل ٹاون کے ورثا اور کارکنان کی نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ کی کاپی لینے سول سیکریٹریٹ پہنچے، لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر سانحہ ماڈل ٹاون کی رپورٹ ساڑھے تین سال بعد پاکستان عوامی تحریک کے رہنماوں کے حوالے کردی گئی۔

    سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیرقانون مستعفی ہوں۔

    سول سیکرٹریٹ کے باہر تنظیم کے کارکنوں نے عدالتی حکم کوسراہا جبکہ پاکستان عوامی تحریک اور شہدا کے ورثا انصاف کے حصول کے لئے مزید جدوجہد کے لئے پرعزم دکھائی دیئے۔

    اس سے قبل خرم نوازگنڈاپور کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے ہر صفحے پر اختلاف ہے، رپورٹ کی لاہورہائی کورٹ سے تصدیق کرائیں گے۔


    مزید پڑھیں : لاہور ہائیکورٹ کا سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ 30 دن میں شائع کرنے کا حکم


    کارکنان کا کہنا تھا رپورٹ کی تصدیق کر کے لائحہ عمل طے کرینگے۔

    ، گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم جاری کیا تھا جس کے بعد حکومتِ پنجاب کی جانب سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی باقرنجفی کمیشن کی رپورٹ جاری کردی تھی اور ماڈل ٹاؤن واقعہ ملکی تاریخ کا بدترین سانحہ قراردیا گیا۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ حکومت نے حقائق کو چھپانے کی کوشش کی،رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں اجلاس بھی سانحہ کا سبب بنا۔

    باقرنجفی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ خونی پولیس آپریشن روکنے کیلئے وزیراعلٰی کےاحکامات کہیں نہیں ملے، شہبازشریف بروقت ایکشن لیتےتوبہیمانہ قتل وغارت کو روکا جاسکتا تھا۔


    مزید پڑھیں : فائرنگ و تشدد سے ثابت ہوا کہ پولیس نے وہی کیا جس کا حکم دیا گیا، رپورٹ


    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ فائرنگ اور تشدد اس بات کی نشاندہی کرتا ہے پولیس حکام نے وہ ہی کیا جس کا حکم دیا گیا جب کہ حکومت پنجاب نےعدالتی احکامات کے باوجود بیریئز ہٹانے کیلئے ایڈووکیٹ جنرل سے رائے نہیں لی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایسےحکمران نہیں دیکھےجن کےخاندان کی ایسی ذلت ہوئی ہو‘ طاہرالقادری

    ایسےحکمران نہیں دیکھےجن کےخاندان کی ایسی ذلت ہوئی ہو‘ طاہرالقادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ جتنی ذلت اس حکومت کی ہوئی ماضی میں کسی کی نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ ملک اس وقت نازک صورت حال سےگزررہا ہے جبکہ حکومت اس وقت مکمل طور پرناکام ہوچکی ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ حکومت کی ناکامی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، حکومت ایک دھرناختم کرنے کے لیے کامیاب مذاکرات نہ کرسکی۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد ہی ان کی حکومت ختم ہوچکی تھی، ماڈل ٹاؤن میں انہوں نے انسانیت کا قتل کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ان کا مواخدہ ایسے ہوا کہ ان کی چوری پکڑی گئی، مواخذہ ایسے ہوا کہ ان کےخلاف چور چور ،سارا ٹبرچور ہے کہ نعرے لگے۔


    حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا


    طاہرالقادری نے کہا کہ پارلیمنٹ سے مسائل حل نہ کرنے والی حکومت کواقتدار کاحق نہیں ہے، انہیں معاملات کے حل کے لیے فوج کوثالثی کے لیے بلانا پڑتا ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ ساری حکومت کوفی الفور مستعفی ہو جانا چاہیے، ان کے پاس اقتدارمیں رہنے کا کوئی اخلاقی جوازنہیں رہا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کا انجام بہت برا دیکھ رہا ہوں، پہلےتو معاہدے کرکے باہرچلے گئے تھے اب معافی نہیں ملے گی۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ جسٹس باقرنجفی کمیشن رپورٹ پبلک ہونےکا حکم آنے والا ہے، رپورٹ پبلک ہونے کے بعد ان کے چہرے بےنقاب ہوجائیں گے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کرپٹ حکومت کے خلاف اعلان بغاوت ہوچکا ہے، ایسے حکمران نہیں دیکھے جن کےخاندان کی ایسی ذلت ہوئی ہو۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ میں ناکام حکومت استعفیٰ دے، طاہرالقادری

    عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ میں ناکام حکومت استعفیٰ دے، طاہرالقادری

    لاہور : سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکومت عقیدہ ختم نبوت اور عوام کا تحفظ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے چنانچہ فوری طور پر مستعفی ہوجائے۔

    وہ لاہور میں اپنے مرکزی دفتر میں رہنماؤں سے ٹیلی فونک خطاب کر رہے تھے، علامہ طاپر القادری نے کہا کہ حکومت عوام کا دفاع کرنے اور جان و مال کی تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ میں مکمل طور ناکام ہو چکی ہے اس لیے فوری پر مستعفی ہوجائیں اور مسلمانوں کے ایمان کے بنیادی جز کے تقدس کو پامال کرنے والی حکومت کو کسی طور برداشت نہیں کیا جائے گا۔


     طاقت کا استعمال معاملے کا حل نہیں، قبل از وقت انتخابات ضروری ہوگئے ہیں، عمران خان


    علامہ طاہر القادری نے کہا کہ حکومت نے ٹی وی چینل اورسوشل میڈیا پر پابندی لگا دی ہے آخر یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں آزادی اظہار رائے پر پابندی ہے اور سماجی رابطے کے تمام ذرائع بند کردیئے گئے ہیں۔


     فیض آباد آپریشن: 145 زخمی، 5 افراد جاں بحق


    انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ حکومت مزید مسلط رہی تو حالات کنٹرول سے باہر ہو سکتے ہیں اس لیے حکومت از خود مستعفی ہو تاکہ کشیدہ حالات پر قابو پایا جا سکے اور ملک میں حالات نارمل ہو جائیں۔

    خیال رہے آج صبح فیص آباد میں دھرنا مظاہرین کے خلاف آپریشن کے بعد ملک بھر میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں اور اب تک 4 افراد جاں بحق اور 170 افراد زخمی ہو گئے ہیں جب کہ مسلم لیگی رہنماؤں چوہدری نثار، زاہد حامد اور جاوید لطیف کے گھروں پر حملے بھی کیئے گئے۔

  • کیوں نکالا والوں کو اب بتانا چاہیئے کہ قومی خزانہ کیوں لوٹا ؟ طاہرالقادری

    کیوں نکالا والوں کو اب بتانا چاہیئے کہ قومی خزانہ کیوں لوٹا ؟ طاہرالقادری

    لاہور : سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے شریف خاندان کے تمام چور بازاری کو طشت ازبام کردیا ہے جس کے بعد انہیں عدالت کے خلاف مہم چلانے پر معافی مانگنی چاہیئے.

    علامہ طاہر القادری سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما پیپرز کا تفصیلی فیصلہ جاری کرنے پر تبصرہ کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ تفصیلی فیصلہ آنے اور تمام مبہم سوالات کے ٹھوس جوابات ملنے کے بعد اب کیوں نکالا کی گردان کرنے والے جواب دیں کہ قومی خزانہ کیوں لوٹا؟

    انہوں نے کہا کہ قوم ، پارلیمنٹ اور عدلیہ کے سامنے جھوٹ بولنے اور جعلی دستاویزات جمع کرانے والوں کواعلیٰ عدلیہ کے خلاف نفرت آمیز مہم جوئی کرنے پرشرم آنی چاہیے اور اپنے اس رویئے کی قوم و عدلیہ سے معافی مانگنی چاہیئے.

    یہ پڑھیں : نوازشریف نے جان بوجھ کر اثاثے چھپائے، عدالت کا تفصیلی فیصلہ

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ عدالیہ کا فیصلہ مستحسن ہے تاہم جعلی حلف نامے دینے والوں کو جیل نہ بھیج کر نرمی دکھائی گئی ہے اور نیب سے یہ سوال کیا جانا چاہیئے کہ شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈال کر انہیں گرفتار کیوں نہیں کیا گیا اور اب تک وہ جیل میں ہونے کے بجائے کے بجائے آزاد کیوں گھوم رہے ہیں.

    خیال رہے سپریم کورٹ نے پاناما پیپرز کیس کا 23 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کی نااہلی سےمتعلق حقائق غیرمتنازع تھے، افسوس کی بات ہے کہ نواشریف نے بد دیانتی کے ساتھ جھوٹا بیان حلفی دے کر پارلیمنٹ، عوام اور عدالت کو بے وقوف بنایا اور دھوکہ دہی کے مرتکب ہوئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ماڈل ٹاؤن رپورٹ عام ہونے سے نظامِ انصاف مستحکم ہوگا، طاہرالقادری

    ماڈل ٹاؤن رپورٹ عام ہونے سے نظامِ انصاف مستحکم ہوگا، طاہرالقادری

    لاہور : سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ عام ہونے سے نظامِ انصاف مستحکم ہوگا اور مظلوموں کا ریاست پر اعتماد بحال ہو گا.

    وہ لاہورمیں اپنے مرکزی دفتر میں پارٹی رہنماؤں سے ٹیلی فونک خطاب کر رہے تھے، علامہ طاہر القادری نے کہا کہ فاضل بینچ کا نجفی کمیشن رپورٹ طلب کرنا اہم پیشرفت ہے جس کا خیرمقدم کرتے ہیں.

    طاہر القادری نے کہا ہے کہ رپورٹ عام ہونے سے قاتلوں کے چہروں سے نقاب ہٹے گا اور ملزمان کو کیفر کردار پہنچنے پر مظلوموں کا نظام عدل پر اعتماد بڑھے گا.

    سربراہ پاکستان عوامی تحریک نے سوال اُٹھایا کہ جب پاناما پیپرز کے ملزم کو اہم دستاویزات والیم 10 تک رسائی مل سکتی ہے اور وہ خفیہ ڈاکومنٹس بھی پڑھ سکتے ہیں تو پڑھ سکتے ہیں ماڈل ٹاؤن کے مظلوم لواحقین اور ورثاء جسٹس باقر نجفی رپورٹ کیوں نہیں حاصل کرسکتے؟

    علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان قانون کی گرفت سے آزاد کھلے عام پِھر رہے ہیں لیکن انہیں کوئی پابند سلاسل کرنے والا نہیں اور مظلوموں کی کہیں سنوائی نہیں ہورہی ہے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کی سزا ضرور بھگتیں گے، طاہرالقادری

    نوازشریف ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کی سزا ضرور بھگتیں گے، طاہرالقادری

    لاہور : سربراہ پاکستان عوامی تحریک طاہر القادری نے کہا ہے کہ نواز شریف ختم نبوت سے متعلق شق میں تبدیلی کی کوشش کی سزا ضرور بھگتیں گے اور ان کا بدترین انجام عن قریب پوری قوم دیکھے گی.

    وہ ماڈل ٹاؤن میں واقع اپنے دفتر میں مرکزی رہنماؤں سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کے ملزمان کہہ رہے ہیں انہوں نے والیم 10 پڑھ رکھا ہے جب کہ دوسری طرف ماڈل ٹاؤن کے مظلوم 3 سال سے باقر نجفی رپورٹ مانگ رہے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی ہے.

    طاہرالقادری نے کہا میں پوچھتا ہوں کہ ایک طرف پاناما پیپرز کے مرتکب مجرموں کے لیے نرم گوشہ رکھنے والے ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کے معاملے پر سخت دل کیوں ہوجاتے ہیں ؟ بارہا مطالبات کرنے کے باوجود باقر نجفی رپورٹ کو شائع نہیں کیا جا رہا ہے اور یہاں تک کہ شہداء کے لواحقین اور ورثاء کے وکلاء تک کو رسائی نہیں دی جائے گی.

    علامہ طاہر القادری نے کہا کہ نواز شریف پر کرپشن کے الزامات ثابت ہو چکے ہیں جس کی بنیاد پر ہی انہیں نااہل کیا گیا ہے اور ختم نبوت کی شق میں تبدیلی کرنے کی کوشش کر کے انہوں نے اپنے منطقی انجام کو اور قریب کرلیا ہے اور یہ ایسا عبرت ناک انجام ہوگا جسے پوری دنیا دیکھے گی.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اشرافیہ کی سیاست ختم، ملک بیرون ملک سےچل رہا ہے، طاہرالقادری

    اشرافیہ کی سیاست ختم، ملک بیرون ملک سےچل رہا ہے، طاہرالقادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ اشرافیہ کی سیاست ختم ہوگئی، ملک بیرون ملک سےچل رہا ہے، لٹیروں نے لندن میں پڑاؤ ڈال لیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک جاری بیان میں کیا، ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ آئندہ الیکشن اسی نظام کے تحت ہوئے تو مزید نوازشریف جنم لیں گے۔

    الیکشن کب اور کس نظام کے تحت ہونگے اس حوالے سے ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا، ٹیکنوکریٹ حکومت سے متعلق معلومات میڈیا سےمل رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نیب آئینی دستوری ادارہ ہے،اس کے فیصلوں کا گہراتعلق ہے، امید ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی تحقیقات پر مبنی جسٹس باقر نجفی کمیشن رپورٹ کا فیصلہ آئندہ ہفتہ تک آجائے گا، ہمارا مطالبہ ہے کہ نجفی کمیشن رپورٹ کو پبلک کیا جائے۔


    مزید پڑھیں: سیاست اور ریاست کے درمیان جنگ شروع کردی گئی‘ طاہرالقادری


    انہوں نے کہا کہ باقر نجفی کمیشن رپورٹ پبلک ہونے سے مظلوموں کو انصاف ملے گا، کرپشن کےخلاف قانونی اورعوامی جنگ فیصلہ کن موڑپرآگئی ہے۔


    مزید پڑھیں: حکومت کے تاخیری حربے انصاف کا راستہ نہیں روک سکتے، طاہرالقادری


    ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہا کہ اداروں کے خلاف نئی سازش کیلئے لٹیروں نے لندن میں پڑاؤ ڈال لیا ہے۔

  • انتخابی اصلاحات بل 2017: پاکستان عوامی تحریک نے بھی نے عدالت سے رجوع کرلیا

    انتخابی اصلاحات بل 2017: پاکستان عوامی تحریک نے بھی نے عدالت سے رجوع کرلیا

    لاہور: نااہل نواز شریف کو ن لیگ کی صدارت کا اہل بنانے کے لیے منظور کیا گیا انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 پاکستان عوامی تحریک نے بھی چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیے جانے کے بعد اس ایکٹ کو پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے بھی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

    پاکستان عوامی تحریک کے اشتیاق چوہدری کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ انتخابی اصلاحات ایکٹ سے نا اہل شخص پارٹی صدر بن سکتا ہے، اس ایکٹ سے دہشت گرد، اور مافیا سربراہ ملکی سیاسی باگ ڈور سنبھال سکتے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ اراکین اسمبلی کے حلف نامےمیں ختم نبوت کا اقرار نامہ ختم کر دیا گیا ہے۔ کوئی قانون سازی آئین کی روح اور اسلام کے خلاف نہیں کی جا سکتی۔

    پاکستان عوامی تحریک نے استدعا کی ہے کہ انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 کو آئین کے منافی اور کالعدم قرار دیا جائے۔


    ہائیکورٹ بار کا بل کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان

    دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ بار نے بھی انتخابی اصلاحات ایکٹ کی منظوری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف تحریک چلانے اور عدالتوں میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    لاہور ہائیکورٹ بار کے عہدیداروں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے ایک نا اہل شخص کو پارٹی صدر بنانے کے لیے ترمیم کی جس کی مذمت کرتے ہیں۔

    سیکریٹری ہائیکورٹ بار عامر سعید نے کہا کہ کرپشن پر نا اہل قرار دیے گئے شخص کے لیے ترمیم ناقابل قبول ہے۔ ہائیکورٹ بار انتخابی اصلاحات ایکٹ کو چیلنج کرے گی، اگر یہ ترمیم ختم نہ کی گئی تو ملک بھر میں وکلا تحریک چلائیں گے

    انہوں نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کے حلف نامے میں ختم نبوت کے حوالے سے ترمیم کسی بھی مسلمان کے لیے قابل قبول نہیں۔

    مزید پڑھیں: بل میں ختم نبوت سے متعلق جھوٹ نہ بولا جائے، سعد رفیق

    نائب صدر راشد لودھی نے کہا کہ ایک شخص کے لیے ملک کے اداروں سے ٹکراؤ کیا جا رہا ہے۔ نواز شریف کی پالیسی ملکی سلامتی کے خلاف ہے۔ نواز شریف آگ سے کھیل رہے ہیں جو ملکی سلامتی کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پوری پارلیمنٹ نے ایک نا اہل شخص کا ساتھ دیا جو قابل افسوس ہے۔ انتخابی اصلاحات ایکٹ سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین ہے۔

    سیکریٹری فنانس ظہیر بٹ نے کہا کہ ختم نبوت کے حوالے سے ترمیم کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ختم نبوت کے لیے ہم اپنی جانیں دینے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔

    ہائیکورٹ بار کے عہدیداروں نے اعلان کیا کہ اس ایکٹ کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔ یہ ترمیم بدنیتی پر مبنی ہے اس لیے امید ہے کہ عدالتیں اسے کالعدم قرار دیں گی۔

    یاد رہے کہ حکومت نے 22 ستمبر کو الیکشنز ایکٹ میں ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی منظوری پر بیشتر اراکین سینیٹ جمعہ کی نماز میں مصروف تھے۔ اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود بل ایک ووٹ کی برتری سے منظور کروا لیا گیا۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف کی دوبارہ پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار

    انتخابی اصلاحاتی بل میں کسی بھی نا اہل شخص کے سیاسی جماعت کے بھی عہدیدار نہ بننے کے حوالے سے کوئی شق موجود نہیں تھی اسی لیے پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن نے یہ ترمیم پیش کی۔ بل کی شق 203 میں کہا گیا ہے کہ ہر پاکستانی شہری کسی بھی سیاسی جماعت کی رکنیت اور عہدہ حاصل کرسکتا ہے۔

    بل کی اہم ترین شق 203 کو 38 اراکین نے حق میں جبکہ 37 نے مخالفت میں ووٹ دیا تھا نتیجتاً یہ ترمیم منظور کرلی گئی، جس کے بعد سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دوبارہ پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار ہو گئی۔

    گزشتہ روز انتخابی اصلاحات بل 2017 کی اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود قومی اسمبلی سے بھی توثیق کرلی گئی جس کے بعد میاں نواز شریف کو دوبارہ مسلم لیگ ن کا سربراہ بنائے جانے کی راہ میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور ہوگئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ماڈل ٹاؤن رپورٹ پبلک نہ کرنے پرتوہین عدالت درخواست دائر

    ماڈل ٹاؤن رپورٹ پبلک نہ کرنے پرتوہین عدالت درخواست دائر

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک نے ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ پبلک نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ عام نہ کرنے پروزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکریٹری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔

    پاکستان عوامی تحریک نے سیکریٹری داخلہ پنجاب کے خلاف بھی درخواست دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیکریٹری داخلہ نے عدالتی حکم کی تعمیل نہیں کی۔

    درخواست میں پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ رپورٹ عام نہ کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔


    ماڈل ٹاؤن رپورٹ پبلک کرنےکےخلاف پنجاب حکومت کی اپیل دائر


    دوسری جانب سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پبلک کرنے کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی جانب سے انٹراکورٹ اپیل دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سنگل بینچ نے حکومت کا موقف پوری طرح نہیں سنا جبکہ درخواستیں فل بینچ میں زیرسماعت ہیں اس لیے سنگل بینچ فیصلہ نہیں کرسکتا۔


    عدالت کا سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم


    یاد رہے کہ دو روز قبل ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقاتی رپورٹ منظرعام پر لانے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ 3 سال قبل لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پولیس کی جانب سے منہاج القرآن مرکز کے ارد گرد سے رکاوٹیں ہٹانے کے نام پر آپریشن کیا گیا تھا جہاں کارکنوں اور پولیس کے درمیان مزاحمت ہوئی اور اس دوران پولیس کے شدید لاٹھی چارج کے سبب 14 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔