پاکستان مسلم لیگ ن نے ایک بار پھر اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت دیدی، اس سلسلے میں بات چیت بھی ہوئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان پہلے مرحلے میں وفاقی حکومت میں شامل ہونے پر گفت و شنید ہوئی ہے، تاہم ن لیگ کی پی پی سے پنجاب حکومت میں شمولیت پر ابھی بات نہیں ہوئی۔
حکومت میں پی پی کی شمولیت سے متعلق ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ کی پیپلزپارٹی سے حکومت میں شمولیت پرچند ہفتے پہلے بات ہوئی ہے۔
اس سے قبل بھی اس طرح کی خبریں آچکی ہیں کہ پیپلزپارٹی پر حکومت کا حصہ بننے کیلئے بیرونی، اندرونی دباو بڑھ رہا ہے، ن لیگ نے پیپلزپارٹی کو حکومت میں شامل کرنے کےلیے ماضٰ میں بھی رابطے کیے ہیں۔
پیپلزپارٹی کو براہ راست اور دوستوں کے ذریعے پیغامات بھجوائے جاتے رہے ہیں، حکومت بننے کے بعد سے ن لیگ نے شمولیت کیلئے پی پی سے متعدد بار رابطے کئے۔
پی پی زرائع کا کہنا تھا کہ ماضی میں آصفہ بھٹو کی حلف برداری کے دن بھی حکومت کا حصہ بننے کی آفر ملی تھی، جس میں پیپلزپارٹی کو وفاق، پنجاب حکومت کا حصہ بننے کی پیشکش کی گئی۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ آئین وقانون کو نظر انداز کر کے حکم مان لیا جائے تو پھر ہم انکے غلام ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے اے آر وائی سے گفتگو میں کہا کہ سپر پاورز کے ہتھیار مالیاتی ادارے ہیں جن کا اثر ہوتا ہے، سپر پاورز کے ہتھیار ایک شخص کیلئےکھڑے ہیں تو وہ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ پہلے تو یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا ہم آزاد ہیں اگر آزاد ہیں تو کوئی ہمیں کیسے حکم کرسکتا ہے؟ معاشی طور پر کمزور ہوں گے تو طاقتور ممالک اثر انداز ہوں گے، ہم آزاد ہیں، غلام نہیں ہیں، یہ ریاست کا امتحان ہے۔
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ کوئی حکم دے کہ فلاں کو چھوڑ دو، فلاں کو گرفتار کرلو، آئین و قانون کو نظر انداز کر کے حکم مان لیا جائے تو پھر ہم انکے غلام ہیں، ہم معاشی طور پر کمزور ہیں، مالیاتی ادارے ان کےکنٹرول میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی ان ممالک سے غلام بن کر اپنی رہائی کی بھیک مانگ رہے ہیں، ایک شخص کو نکالنے کیلئے پابندیاں لگ رہی ہیں، ابھی شروعات ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ یہ قوتیں کسی کے عشق میں مبتلا ہوں، انکے مفادات ہوتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ طاقتور لابنگ فرم ہائر کر کے اپنی ریاست کیخلاف لابنگ کرائی گئی، پہلے کبھی ایسا ہوا ہے؟ فارن فنڈنگ جو ہوتی تھی وہ اب استعمال ہورہی ہے، اگر ہم لیٹ جائیں گے تو پھر سب کچھ ہوگا لیکن نیوکلیئر پاور کی طرح سامنے آئیں گے تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ڈکٹیٹ نہیں کرسکتی۔
جاوید لطیف کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ دنوں میں کوئی حکم آئے تو اس سے پہلے ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہوگا، پاکستان کو نیوکلیئر پاور بنایا گیا اسی طرح قوم کو اس معاملے پر اعتماد میں لینا چاہیے، کوئی بھی پاکستانی ہو وہ سوچ بھی نہیں سکتا کہ کوئی حکم کرے تو آپ غلامی کریں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی سے مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کو آن بورڈ رکھے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے سیاسی امورکے مشیر راناثنااللہ نے پروگرام ’خبر ‘ میں گفتگو میں کہا کہ حکومت پی ٹی آئی سے مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کو آن بورڈ رکھےگی، ن لیگ کی جانب سے جو بھی بات کریگا اس میں نوازشریف کی منظوری شامل ہوگی۔
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے یہ لوگ ذمہ دار نہیں تھے تو پھر کون تھا، جوڈیشل کمیشن کو چھوڑیں ہم ٹیبل پر شواہد دے دینگے۔
دوسری جانب اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے رویے میں افہام و تفہیم کا پہلو ہے، ایسی کوئی بات نہیں کہ مولانافضل الرحمان بات سننے کو تیار نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مولاناکی قانونی ٹیم بیٹھے اور ہماری طرف سے بھی لوگ بیٹھ کر راستہ نکالیں، فیصلہ پارلیمنٹ یا میدان میں نہیں، فریقین آمنے سامنے بیٹھ کر طےکریں گے۔
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ بل کے معاملے پر دقت آئی ہے تو مولانا کو آن بورڈ لیکر ہی اسے دور کیا جاسکتا ہے، وقتی طور پر دقت ہے، معاملہ آگے بڑھے گا تو حل ہوجائے گا، معاملے میں ضد اور ہٹ دھرمی پیدا ہونے کا کوئی امکان نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت چاہتی ہے مدارس بل میں ایک آدھ ترمیم پہلے کرلی جائے لیکن مولانا چاہتے ہیں پہلے مدارس بل کو نوٹیفائی کریں بعد میں حکومت چاہے ترمیم کرلے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے عالمی دباؤ ہے انہوں نے جہاں سے توقع رکھی ہوئی تھی وہیں سے دباؤ ہے۔
تفصیلات کے کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حوالے سے عالمی دباؤ ہے وہی قوتیں دباؤ ڈال رہی ہیں جن کا ایجنڈا عمران خان پورا کرتے آئے ہیں اور جہاں سے انہوں نے توقع رکھی ہوئی تھی۔
ن لیگ کے رہنما جاوید لطیف کہتے ہیں بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے دباؤ ان کی طرف سے جن کا مطالبہ ہے کہ چین کی سرمایہ کاری ضائع ہو، 24 نومبر کو معمول کی کال نہیں ہے، اس کے ساتھ بہت سی چیزیں جڑی ہیں، ادارے اور حکومت عوام کو حقیقت سے آگاہ کریں۔
جاوید لطیف نے کہا کہ میں مذاکرات کا ہمیشہ حامی رہا ہوں لیکن یہاں مسئلہ کچھ اور ہے، ڈیڑھ سال سے سن رہے ہیں 9،10 مئی کو ریاست پر حملہ ہونا ہے، ریاست پر حملہ کرنیوالوں نے کیا قوم سے معافی مانگی ہے تو بات چیت ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیا 24 نومبر کو ایک صوبے کا سربراہ سرکاری وسائل سے لشکر لیکر نکلے گا؟ ایک صوبے سے دوسرے صوبے لشکر لے جائیں، یہاں آئین اور قانون ہی نہ رہے، کیا پی ٹی آئی کے آئین وقانون کے مطابق مطالبات ہیں؟
جاوید لطیف نے کہا کہ سب کا ٹارگٹ ایک ہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو چھڑایا جائے، وزیراعلیٰ کےپی کہتے ہیں کہ 15 دن کا وقت ہے بانی پی ٹی آئی کو رہا کر دیا جائے، اب سن رہے ہیں کہ دھرنا اس لئے دیا جائیگا کہ بانی پی ٹی آئی کو لیکر آئینگے۔
انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ کسی ریاست میں ایسا ہوتا ہوگا جیسا پاکستان میں ہورہا ہے، پاکستان ان کو سکھا رہا ہےکہ آپ جتھے لیکر آئیں، جو چاہیں کریں کوئی پوچھنے والا نہیں آپ کو، پی ٹی آئی والوں کی سہولت کاری ہورہی ہے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ کےپی کہتے ہیں مسنگ پرسنگ رہے، کون لے گیا تھا وہ بتادیں، حکومت اور اداروں میں بیٹھے افسران کو حقیقت بیان کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اداروں پر دباؤ ہے وہ قوتیں دباؤ ڈال رہی ہیں جنکا ایجنڈابانی پی ٹی آئی پورا کرتے ہیں، پی ٹی آئی دور حکومت میں کیا سی پیک پر کام ہوا ہے؟، سی پیک پاکستانیوں کے مفاد میں ہے، چین کی سرمایہ کاری ضائع ہویہ کس کی ڈیمانڈ ہے، یہ کس کی ڈیمانڈ ہے کہ چین کا اثر ورسوخ کم ہوناچاہیے، انہیں کا دباؤ بھی ہے جہاں سے بانی پی ٹی آئی نے توقع رکھی ہوئی تھی وہیں سے دباؤ ہے۔
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سی پیک بنانے والوں اور دہشتگردی ختم کرنیوالوں کیلئےکبھی دباؤ نہیں آیا، اربوں روپے لابنگ پر خرچ ہورہے ہیں وہ آکہاں سے رہے ہیں، ریاست کے پاس اتنے وسائل نہی جتنے ایک جماعت کے پاس وسائل زیادہ ہیں، اس جماعت سے پوچھے کہ وسائل آتے کہاں سے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردی بڑھ رہی ہے، معیشت سنبھلنا شروع ہوئی ہے، پاکستان مالیاتی اداروں کو وہ قوتیں ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہیں۔
جاوید لطیف نے کہا کہ ایک شخصیت جس کی کل ضمانت ہوئی، ایک اور شخصیت ہے جو حوالات میں ہے، جیل میں قید شخصیت سے متعلق فیصلہ ہونا دیکھ کر ہی احتجاج کی کال دی گئی ہے، پی ٹی آئی کا ہدف ہے کہ انہیں لاشیں ملیں، یہ مسلح ہو کر آتے ہیں، پی ٹی آئی والے بلوائی ہیں، انسانی حقوق کے نام پر عالمی قوتوں کو مداخلت کا موقع ملے۔
جاوید لطیف نے مزید کہا کہ آئین و قانون کہتا ہےکہ وہ اڈیالہ کے مہمان رہیں گے، خواہش ہے جن قوتوں کا دباؤ ہے وہ پبلک کیا جانا چاہیے، کہاں تک دباؤ شہبازشریف یا کسی اور پر ہوتا ہے وہ وقت بتائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سب عوام کے سامنے رکھنا چاہیے کہ ہم کوئی غلام ہیں،190 ملین پاؤنڈ، توشہ خانہ ٹو سے متعلق کسی اور شہادت کی ضرورت ہے؟ اگر ان سب کے باوجود بھی ایسا ہورہا ہے تو ان کے جیل کے پھاٹک کھول دینے چاہئیں، حکومت کو جیل کے پھاٹک کھول کر ان کو سلیوٹ کرناچاہیے۔
جاوید لطیف نے مزید کہا کہ مختلف سوچ اور نظریہ رکھنے والے اتحاد کی حکومت ہے اور میں حکومت کا حصہ نہیں، جماعت کا حصہ ہوں۔
لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ شہباز شریف پاکستان کے لیے خوشخبری ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے ایک بیان میں کہا کہ شہباز شریف نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا اب معیشت کو استحکام دینگے، پاکستان میں سیاسی و معاشی استحکام آئے گا، عوام کے مشکل حالات بہتر ہونگے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ تعلیم، صحت، آئی ٹی، زراعت، صنعت، نوجوانوں کی ترقی کا سفر شروع ہو رہاہے، 4 سال بے رحمی سے تمام شعبوں کو برباد کیا گیا، ان کی بحالی اور تعمیر نو شروع ہوگی۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ شفافیت اور عوامی خدمت کا دور پھر سے شروع ہوگا، نوجوان کو روزگار اور کھیل کے مواقع دینے کا دور پھرشروع ہو رہا ہے۔
لاہور : الیکشن میں آزاد حیثیت میں جیتنے والے مزید 4 ارکان اسمبلی پاکستان مسلم لیگ (ن)میں شامل ہو گئے، شہباز شریف نے رضا حیات ہراج، اکبرحیات ہراج اور اصغر حیات ہراج کی شمولیت کا خیر مقدم کیا۔
تفصیلات کے مطابق خانیوال سے رضاحیات ہراج پینل نے صدر مسلم لیگ ن شہبازشریف سے ملاقات کی، رضاحیات ہراج قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 144خانیوال سےکامیاب ہوئے جبکہ حلقہ پی پی 205 سے اکبرحیات ہراج اور پی پی 212 س اصغرحیات ہراج کامیاب ہوئے۔
تینوں شخصیات نے ن لیگ میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے قائد نواز شریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا، شہبازشریف نے رضاحیات ہراج، اکبرحیات ہراج اور اصغر حیات ہراج کی شمولیت کا خیر مقدم کیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آپ سب کاتعاون عوام کی مشکلات کےحل میں اہم ثابت ہوگا، پاکستان کومعاشی خطرات بچانےکےایجنڈےپراتحادی حکومت بنارہےہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ قوم کو مزید بربادی سے بچانے کے ایجنڈے پر اتحادی حکومت بنارہےہیں م قوم کامینڈیٹ ہےکہ سب ملکرپاکستان کی بہتری کےلئےکام کریں۔
دوسری جانب پی پی 180 سے کامیاب آزاد امیدوارچوہدری احسن رضا نے بھی ن لیگ میں شمولیت اختیار کرلی، چوہدری احسن رضا نے فیصلہ نامزد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات کے بعد کیا۔
چوہدری احسن رضاکون لیگ نےآئی پی پی سےسیٹ ایڈجسٹمنٹ کےبعد ٹکٹ نہیں دیا تھا ، ن لیگ کا ٹکٹ نہ ملنےپرچوہدری احسن رضانےآزادحیثیت میں الیکشن لڑاتھا۔
انتخابات میں چوہدری احسن رضا نے استحکام پاکستان پارٹی کے امیدوار ہاشم ڈوگر کو شکست دی۔
پاکستان مسلم لیگ ن نے عام انتخابات 2024 کے لیے اپنا منشور جاری کردیا۔ منشور میں عوام کو شمسی توانائی اور لائیو اسٹاک کی سہولیات فراہم کرنے پر کافی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کا انتخابی منشور
• تعلیمی شعبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور دانش اسکول کا فروغ
• ڈیجیٹل لائبریریوں کا قیام و فروغ
• لائیو اسٹاک کے لیے بیماریوں پر قابو پانے کی ویکسین اور ادویات کی فراہمی
• نیشنل اسکول نیوٹریشن پروگرام
• دودھ کے چلرز اور کولڈ چین کی سہولیات کی فراہمی
• ہائیر ایجوکیشن کو 13 سے بڑھا کر 30 فیصد تک لانے کا پلان
• ڈیری پروڈکشن یونٹس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے شراکتی تحقیق
• 2.1 ملین ٹیوب ویل کی شمسی توانائی پر منتقلی
• منظم مارکیٹنگ سسٹم کی ترقی
• شمسی توانائی کی تبدیلی کے لیے آسان اقساط پر منصوبے
• دیہی خواتین کے لیے سرمایہ کاری
• زرعی ترقیاتی بینک اور دیگر کمرشل بینکوں سے قرض کی سہولت
• ہائبرڈ بیج کی تیاری کے لیے ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے کردار میں بہتری
لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ کون سی ایسی ترقی ہے جو بلاول سندھ سے لیکر پنجاب آرہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ بلاول سے پی ڈی ایم حکومت میں تعاون رہا ہے، انہیں دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، بلاول بھٹو تہذیب میں رہ کر اپنی کارکردگی پر بات کریں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ بلاول پنجاب پر بات کرتے ہیں تو میرا خیال ہے نئے نئے پنجاب آئے ہیں، بلاول نے شاید لاہور میں پی کے ایل آئی نہیں دیکھا، راولپنڈی کارڈیالوجی سینٹر نہیں دیکھا، کوٹ ادو میں اردوان اسپتال نہیں دیکھا، پنجاب میں اسکول نہیں دیکھے، یونیوسٹیاں نہیں دیکھیں۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ کون سی ایسی ترقی ہے جو بلاول سندھ سے لیکر پنجاب آرہے ہیں، کون سا ایسا ایک منصوبہ ہے جو بلاول سندھ میں لگا کر پنجاب لارہے ہوں، ہم بھی چاہتے ہیں سندھ میں میٹروبس ہو، کراچی میں صاف پانی ہو۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت کے ہر فیصلے میں بلاول اور پی پی برابر کے حصہ دار تھے، پی ڈی ایم حکومت میں مشاورت سے مشترکہ فیصلے ہوئے، نوازشریف تہذیب کی سیاست کے کلچر کو دوبارہ پروان چڑھا رہے ہیں، بولناسب کو آتا ہے، سیاست میدان ہی ایسا ہے جملے سب کو کسنے آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب پاکستان کی ترقی کیلئے کوئی بلاول کی ذاتیات کی سیاست نہیں چاہتا، کل بلومبرگ کی رپورٹ میں ن لیگ کے تینوں دور میں معاشی کارکردگی کو بہتر قرار دیا گیا، بلاول اپنی سندھ میں کارکردگی کا ایک منصوبہ بتائیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ سندھ میں کوئی موٹر وے ہو، پانی کا منصوبہ ہو، بلاول بتائیں، اگر آپ نے پسماندگی دیکھنی ہے تو سندھ میں دیکھیں، عوام کی فیلڈ میں انہیں نظر آرہا ہے ن لیگ فتح حاصل کرے گی، لیول پلئنگ فیلڈ کا رونا رونے والوں کو عوامی لیول پلیئنگ فیلڈ کا ڈر ہے۔
مردان : پاکستان مسلم لیگ ن مردان سٹی کے جنرل سیکرٹری محمد ایاز خان کو قتل کردیا گیا، پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مردان میں پاکستان مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری محمد ایاز خان کو قتل کردیا گیا، محمد ایاز خان کو نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر قتل کیا۔
پولیس نے بتایا کہ محمد ایاز خان گزشتہ رات اپنی گاڑی میں گھر جارہے تھے کہ موسم کورونہ کے قریب نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کھول دی ، فائرنگ کے نتیجے میں وہ جانبحق ہوگئے۔
حکام کا کہنا تھا کہ ریسکیو ٹیم نے انہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پہنچایا تاہم وہ دم توڑ چکے تھے تاہم تھانہ پارہوتی نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
عام انتخابات کے سلسلے میں سندھ میں بنے والا اتحاد کے حوالے سے مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان رابطوں میں تیزی آگئی۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کا وفد ہفتے کو ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد کا دورہ کرے گا۔ وفد میں سعد رفیق، بشیر میمن، ایاز صادق اور دیگر شامل ہونگے۔
ذرائع نے بتایا کہ انتخابی اتحاد کے سلسلے میں کمیٹی کے قیام اور دیگر معاملات پر بات چیت متوقع ہے۔ ن لیگی وفد کی ایم کیو ایم کے علاوہ جی ڈی اے کے وفد سے بھی ملاقات متوقع ہے۔
ملاقات میں انتخابی حلقوں، نئی حلقہ بندیوں سمیت سندھ میں مضبوط الائنس اور انتخابی حکمت عملی پر بھی غور کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ لاہور میں ہونے والی ملاقات میں ایم کیو ایم وفد نےلیگی وفد کو بہادرآباد آنےکی دعوت دی تھی۔