Tag: پاکستان مسلم لیگ ن

  • شیخ رشید کو وزارت ملنے کے بعد ریل حادثات بڑھ گئے: اپوزیشن، استعفے کا مطالبہ

    شیخ رشید کو وزارت ملنے کے بعد ریل حادثات بڑھ گئے: اپوزیشن، استعفے کا مطالبہ

    لاہور/ کراچی: اپوزیشن نے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے انھیں وزارت ملی ہے، ٹرینوں کے حادثات بڑھ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ نے حیدر آباد کے قریب ٹرین حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین حادثہ شیخ رشید کی ناکامی ہے۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ نے ریلوے حادثے پر وزیر ریلوے سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ موصوف کو جب سے وزارت ملی، ٹرینوں کے حادثات بڑھ گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کے خلاف بیان کی بہ جائے کام پر توجہ دی ہوتی تو حادثہ نہ ہوتا، وزیر اعظم مغربی جمہوریت پر چلتے ہوئے وزیر ریلوے سے استعفیٰ لیں، نیز ریلوے حادثے پر شیخ رشید کے خلاف مقدمہ بھی ہونا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی سے جانے والی جناح ایکسپریس مال گاڑی سے ٹکرا گئی، تین افراد جاں بحق

    دریں اثنا، پی پی رہنما نفیسہ شاہ نے بھی کہا ہے کہ شیخ رشید ریلوے نہیں چلا سکتے تو مستعفی ہو جائیں، ٹرینوں کا شیڈول متاثر ہے، مسافروں کا کوئی پرسان حال نہیں، ریلوے کی طرح حکومت کی ریل گاڑی بھی حادثات کا شکار ہے، نا اہلی پر شرمندگی کی بہ جائے حکومت ڈھٹائی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

    ادھر وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ زبان اور ریلوے سنبھالنا شیخ رشید کے بس کی بات نہیں ہے، شیخ رشید کی توجہ وزارت پر کم اور چاپلوسی پر زیادہ ہے، ان کی نا اہلی کی وجہ سے ریلوے خسارے کا شکار ہے۔

    خیال رہے وزیر ریلوے نے ٹرین حادثے کی 24 گھنٹے میں انکوائری مکمل کرنے کا حکم دیا ہے، ادھر ایس ایس پی ریلوے کراچی ڈویژن شہلا قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ڈاؤن ٹریک کلیئر کر دیا گیا ہے، جب کہ اپ ٹریک پر ریسکیو کا کام جاری ہے، حادثے کی وجوہ کا تعین ریسکیو آپریشن کے بعد کیا جائے گا۔

  • شہباز شریف دور میں ریسکیو 1122 میں کروڑوں کے فراڈ کا انکشاف

    شہباز شریف دور میں ریسکیو 1122 میں کروڑوں کے فراڈ کا انکشاف

    لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف دور میں ریسکیو 1122 میں کروڑوں کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ ریسکیو 1122 میں مالی سال 2017-18 میں کروڑوں روپے کا فراڈ ہوا، فراڈ کروڑوں کی مشینری اور دیگر سامان کی خریداری میں کیا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ فراڈ بلیک لسٹ کمپنیوں سے 10 کروڑ کے سامان کے ٹینڈرز میں گھپلے کے ذریعے کیا گیا، صوبائی محکمے ایس این جی اے ڈی کی انکوائری رپورٹ میں ان گھپلوں کی تصدیق کی گئی ہے۔

    محکمے نے ڈپٹی ڈائریکٹر کی ریسکیو 1122 میں بھرتی بھی خلاف ضابطہ قرار دی، ڈی جی ریسکیو رضوان نصیر بہ حیثیت چیئرمین پروکیورمنٹ کمیٹی بھی ذمہ دار قرار دے دیے گئے۔

    افسران کے خلاف کارروائی کی رپورٹ 6 ماہ قبل محکمہ داخلہ پنجاب کو بھجوائی جا چکی ہے، اسکینڈل پر صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن نے بھی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ریسکیو 1122 اور کراچی کی بہادریار جنگ سوسائٹی بھی نیب کے ریڈار پر آگئی

    محکمہ داخلہ کی جانب سے کارروائی نہ ہونے پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کی گئی، یہ تحریک پی ٹی آئی کی رکن سمیرا احمد نے جمع کرائی۔

    یاد رہے کہ جنوری میں ریسکیو 1122 نیب کے ریڈار پر آ گئی تھی، قومی احتساب بیورو نے ریسکیو ادارے میں بڑے پیمانے پر کرپشن کے خلاف کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ڈی جی ریسیکیو 1122 ڈاکٹر رضوان نصیر کے خلاف تحقیقات شروع کی۔

    ذرایع کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہنگامی خدمات انجام دینے ادارے میں مشینری، گاڑیوں کی خریداری اور دیگر معاملات میں اربوں کی کرپشن کی گئی، جس پر نیب نے محکمہ داخلہ پنجاب کو خط ارسال کیا۔

  • شہباز شریف کی سربراہی میں وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اے پی سی پر مشاورت

    شہباز شریف کی سربراہی میں وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اے پی سی پر مشاورت

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی سربراہی میں ایک وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے، جس میں پارلیمان سے باہر اپوزیشن کی اے پی سی پر مشاورت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے بلاول بھٹو کے بعد اپوزیشن کے ایک اور وفد نے شہباز شریف کی سربراہی میں ملاقات کی ہے۔

    وفد میں راجہ ظفرالحق، شاہد خاقان عباسی، رانا ثنا اللہ، رانا تنویر، مرتضیٰ جاوید عباسی، احسن اقبال، مریم اورنگ زیب، مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا واسع، مولانا اسعد محمود اور دیگر شریک تھے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پارلیمنٹ سے باہر اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے سلسلے میں مشاورت کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کوشش ہوگی، عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہو: بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی مشترکہ پریس کانفرنس

    مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کے وفد کو پی پی چیئرمین بلاول بھٹو سے ہونے والی ملاقات سے بھی آگاہ کیا، شہباز شریف نے مولانا کو حکومتی بجٹ اور قومی اسمبلی کی کارروائی پر بریف کیا۔

    شہباز شریف

    دریں اثنا، ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اے پی سی جلد ہوگی، مزید مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا، اس ضمن میں اکیلے فیصلہ نہیں کرنا، پوری ٹیم ہے اور بھی جماعتیں ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے پاکستان کو جہنم بنا دیا ہے، پاکستان دشمن بجٹ کی مخالفت کرتے ہیں، اپوزیشن مل کر عوام، غریبوں، یتیموں اور بیواؤں کی آواز بنے گی، حکومت کو عوام دوست بجٹ لانے پر مجبور کریں گے۔

    مولانا فضل الرحمان

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وہ شہباز شریف اور ان کی ٹیم کے شکر گزار ہیں کہ وہ ملاقات کے لیے آئے، آج کی مشاورت سے مطمئن ہوں، یہ طے ہے کہ اے پی سی بہت جلد ہوگی، جعلی حکومت، نصب کردہ حکمران کسی طور قوم کو قبول نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ 25 جولائی 2018 کے بعد ایک ہفتے میں مؤقف پیش کیا تھا، دیر آید درست آید لیکن ہمارا مؤقف ابھی بھی وہی ہے، گرفتار ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے جا رہے، خدشہ ہے مزید گرفتاریاں ہوں گی تاکہ بجٹ مخالف ووٹ کم پڑیں۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کی تجاویز اور تنقید سنے، اس وقت حکومت ملک کی معاشی قاتل بنی ہوئی ہے، پاکستان ایسے تجربات کو برداشت کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا، اے پی سی کا فورم جو فیصلہ کرے گا اس کے مطابق چلیں گے۔

  • وزیر اعظم ہاؤس کا بجٹ 58 کروڑ 60 لاکھ سے 1 ارب 90 لاکھ تک پہنچ گیا: حمزہ شہباز

    وزیر اعظم ہاؤس کا بجٹ 58 کروڑ 60 لاکھ سے 1 ارب 90 لاکھ تک پہنچ گیا: حمزہ شہباز

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس کا بجٹ 58 کروڑ 60 لاکھ تھا، آج یہ بجٹ ایک ارب 90 لاکھ روپے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ ڈالر اب مزید اوپر جائے گا، ڈالر 157 کو چھو رہا ہے، پاکستان کی 72 سالہ تاریخ میں یہ نہیں ہوا۔

    مسلم لیگ ن کے نائب صدر کا کہنا تھا کہ آج معیشت کا جو حال ہے آپ سب دیکھ رہے ہیں، معاشی حالات کا حل نکالنے کی بہ جائے الزامات لگائے جا رہے ہیں، ایک دوسرے کے خلاف باتوں سے یہ ملک مضبوط نہیں ہوگا۔

    حمزہ شہباز نے مزید کہا ’میں ایک ایک معزز ممبر کو اپنی تشویش سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں، یہ باتیں تھیں کہ آئی ایم ایف کا قرضہ نہیں لیں گے خود کشی کر لیں گے۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  قومی اسمبلی:‌ شہباز شریف کی تقریر کے دوران شدید نعرے بازی، اجلاس ملتوی

    انھوں نے کہا ایک وفاقی وزیر نے کہا سی پیک کو دوبارہ دیکھیں گے، ایک اور وفاقی وزیر نے کہا منصوبوں میں کرپشن ہے، سازش کے تحت سی پیک کو بد نام کیا جا رہا ہے۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم ہاؤس کے بجٹ میں دگنا اضافہ ہو گیا ہے، پہلے اٹھاون کروڑ تھا، اب ایک ارب تک پہنچ گیا ہے، ہیلی کاپٹر کے استعمال میں بھی 14 کروڑ 90 لاکھ اضافی خرچ ہوئے۔

  • میٹرو نہ بننے، جہاز میں سیر کرنے پر بھی کمیشن بنایا جائے: حمزہ شہباز

    میٹرو نہ بننے، جہاز میں سیر کرنے پر بھی کمیشن بنایا جائے: حمزہ شہباز

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ میٹرو نہ بننے، جہاز میں سیر کرنے پر بھی کمیشن بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ہم سب جیل میں ہیں اب تو وزیر اعظم کچھ کر کے دکھائیں، جیلوں میں ڈالنے سے کچھ ہوتا تو آمر دور میں بھی معیشت بہتر ہوتی۔

    [bs-quote quote=”میرا نام حمزہ ہے جس کا مطلب شیر ہے، ہم ڈرنے والے نہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”حمزہ شہباز”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ معیشت کے لیے عقل اور وژن کی ضرورت ہوتی ہے، ڈالر گر رہا ہے، اسٹاک مارکیٹ گراوٹ کا شکار ہے، دیکھتے ہیں اب پنجاب حکومت کیا بجٹ لاتی ہے۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ زمانہ طالب علمی میں بھی انھوں نے جیل کاٹی، مشرف نے 10 سال قید میں رکھا، انسان کو ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے، حالات کا شکوہ کم زور لوگ کرتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری اور حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر

    حمزہ نے کہا کہ میرے دامن پر کوئی داغ نہیں، عزت سے سیاست کی اور کریں گے، جیل کی صعوبتوں کا گلہ کم زور لوگ کرتے ہیں، میرا نام حمزہ ہے جس کا مطلب شیر ہے، ہم ڈرنے والے نہیں۔

    خیال رہے کہ منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں نیب کے ہاتھوں گرفتار حمزہ کی ضمانت پر رہائی کے لیے آج لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کو غیر قانونی گرفتار کیا گیا ہے، عدالت گرفتاری کالعدم قرار دے۔

  • حمزہ شہباز کی گرفتاری کے دوران ہنگامہ آرائی پر لیگی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج

    حمزہ شہباز کی گرفتاری کے دوران ہنگامہ آرائی پر لیگی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج

    لاہور: مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز کی گرفتاری کے دوران ہنگامہ آرائی پر لیگی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، لیگی کارکنوں کے خلاف مقدمہ تھانہ پرانی انار کلی میں درج کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز کی گرفتاری کے موقع پر لیگی کارکنوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی پر تھانہ پرانی انار کلی میں ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کے عدالت پہنچتے ہی کارکنوں نے نعرے بازی کی، انھیں احاطۂ عدالت میں نعرے بازی سے روکا گیا تو وہ پُر امن نہ رہے اور مشتعل ہو گئے، لیگی کارکن فرزانہ بٹ نے کانسٹیبل علی رضا کو تھپڑ مارا۔

    ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیب ٹیم حمزہ کو لے کر نکلی تو کارکنوں نے نیب کی گاڑی روکنے کی کوشش کی، منع کرنے پر انھوں نے اینٹی رائٹ فورس کے اہل کاروں کو نشانہ بنایا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا

    خیال رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت خارج ہونے پر نیب کے ہاتھوں حمزہ شہباز کی گرفتاری کے موقع پر ن لیگی خواتین ارکان کی جانب سے پر تشدد احتجاج کیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فرزانہ بٹ سمیت دیگر خواتین نے اینٹی رائٹ فورس کے اہل کاروں کو دھکے دیے، سیاسی خواتین کے تشدد کے نتیجے میں اہل کار عمار احمد کا بازو زخمی ہوا، سب انسپکٹر محمد اقبال خواتین کے دھکے دیے جانے سے بے ہوش ہو گئے۔

    پولیس کے مطابق کانسٹیبل علی رضا اور عبد الرحمان سے بھی ناروا سلوک اور گالم گلوچ کی گئی، اہل کاروں نے قیام امن کے لیے تحمل، برد باری، پیشہ ورانہ صلاحیت کا مظاہرہ کیا، پولیس جوانوں نے ناروا رویے کے باوجود خواتین کا احترام ملحوظ خاطر رکھا۔

  • حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت کی مدت آج ختم ہو رہی ہے، گرفتاری کا امکان

    حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت کی مدت آج ختم ہو رہی ہے، گرفتاری کا امکان

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت کی مدت آج ختم ہو رہی ہے، ضمانت میں توسیع نہ ہوئی تو گرفتاری کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز شریف ضمانت میں توسیع کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوں گے۔

    ہائی کورٹ کی جانب سے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں مزید توسیع نہیں ہوئی تو انھیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ حمزہ شہباز کی جانب سے عدالتی بینچ پر اعتراض کے بعد آج نیا بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 11 جون تک توسیع

    یاد رہے کہ گزشتہ پیشی کے موقع پر فاضل عدالت نے حمزہ شہباز کے وکیل پر واضح کیا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ گرفتاری کے لیے وجوہ بتانے کی ضرورت نہیں، لہٰذا کسی بھی فوج داری کیس میں پولیس گرفتار کر سکتی ہے، تو نیب کے کیسز میں گرفتار کیوں نہیں کیا جا سکتا؟

    حمزہ شہباز کی جانب سے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ پرعدم اعتماد کے اظہار کے بعد جسٹس علی باقر نجفی نے کیس واپس چیف جسٹس کو بھجوا دیا تھا، جس پر چیف جسٹس ہائی کورٹ نے جسٹس مظاہر علی اکبر کی سربراہی میں نیا دو رکنی بنچ تشکیل دیا ہے۔

  • زرداری کے پروڈکشن آرڈر میں تاخیر سے کام نہ لیا جائے: شہباز شریف

    زرداری کے پروڈکشن آرڈر میں تاخیر سے کام نہ لیا جائے: شہباز شریف

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما شہباز شریف نے سابق صدر آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن سے وطن واپس آنے کے بعد اسمبلی اجلاس میں شرکت کرنے والے اپوزیشن لیڈر نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں اور اس میں تاخیر سے کام نہ لیا جائے۔

    شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ آصف زرداری کو گرفتار کرنے کے آرڈر دیے گئے ہیں، اسپیکر ان کے آج ہی پروڈکشن آرڈر جاری کریں۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نیب میں پیش ہوتے اور جواب دیتے رہے ہیں، ان کے پروڈکشن آرڈر فوری طور پر جاری کیے جائیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اسپیکر نے میرے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جس پر شکر گزار ہوں، اسپیکر نے اپنے طرز عمل سے جمہوری روایات کو پروان چڑھایا، آصف زرداری اور سعد رفیق کے بھی پروڈکشن آرڈر جاری کر دیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    شہباز شریف نے وفاقی وزیر عمر ایوب کے ٹویٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ توانائی نے دعویٰ کیا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل کر دیا گیا ہے، یہ صدی کا بڑا جھوٹ ہے جو ایک ٹویٹ کے ذریعے بولا گیا۔ اس پر اسپیکر نے فوراً کہا کہ یہ رمضان ہم نے اچھا گزارا لیکن گزشتہ رمضان ایسا نہیں تھا۔

    انھوں نے کہا کہ وہ اپنےعلاج کے لیے ملک سے باہر گئے لیکن ملک میں باتیں کی گئیں کہ ایسا اسپتال نہ بنا سکا جو اپناعلاج کرا سکے، بیماری کسی پر بھی آ سکتی ہے اس پر مذاق اڑانا غلط بات ہے، امریکا میں میری سرجری لندن میں میرا علاج ہوا، جس ڈاکٹر نے 15 سال علاج کیا اس کو ہی دکھایا جاتا ہے، لیکن کہا گیا کہ این آر او لے کر چلا گیا، ڈیل کر کے چلا گیا، خدا کا خوف کریں۔

    شہباز شریف نے وزیر سائنس فواد چوہدری پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کی لمبی زندگی ہے، وزارت چھین لی گئی اور آج کل ڈپریشن کا شکار ہیں، آج کل سائنس کی دنیا میں ان کا ڈنکا بج رہا ہے، ہم علمائے کرام سے بھی بہت عزت و احترام سے بات کرتے ہیں، لیکن عید کا چاند دیکھنے کے لیے بھی فواد چوہدری نے نسخہ ایجاد کیا۔

    اپوزیشن لیڈر نے فورم پر خطاب میں کشمیر اور فلسطین میں جاری مظالم کا بھی ذکر کیا، کہا وادیٔ کشمیر میں دن رات معصوم بچوں کا خون بہتا ہے، فلسطین میں معصوم بچوں کو مارا جاتا ہے اور اس فورم پر کشمیر کا ذکر نہ ہونا افسوس ناک ہے، جناب اسپیکر ہمیں اس سلسلے میں بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے آصف زرداری کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی جس کے بعد قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں انھیں گرفتار کر لیا ہے، نیب کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی تحریری طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے۔

  • عید پر بھی نواز شریف کو اہل خانہ سے ملنے نہیں دیا گیا: مریم اورنگزیب

    عید پر بھی نواز شریف کو اہل خانہ سے ملنے نہیں دیا گیا: مریم اورنگزیب

    لاہور: ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عید پر بھی نواز شریف کو ان کے اہل خانہ سے ملنے نہیں دیا گیا، نواز شریف نے کھربوں کے پراجیکٹ لگائے اور ایک روپے کی کرپشن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مریم اورنگ زیب نے ایک بار پھر شکوہ کیا ہے کہ نواز شریف کو عید پر ان کے اہل خانہ سے نہیں ملنے دیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنی نا اہلی کا بدلہ نواز شریف سے لے رہے ہیں۔

    ترجمان ن لیگ نے کہا کہ نواز شریف سے بدلہ لینے سے ملک کی ترقی کی شرح 5.8 فی صد نہیں ہو سکتی نہ ہی مہنگائی 3 گُنا کم ہو سکتی ہے۔

    مریم اورنگ زیب نے مزید کہا کہ نواز شریف اس لیے جیل میں ہیں کیوں کہ عمران خان ترقی کی شرح 5.8 فی صد پر نہیں لا سکتے، اور مہنگائی کو 3 گنا کم نہیں کر سکتے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن کو عمران خان فوبیا ہوچکا ہے، شوکت یوسفزئی

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اس لیے جیل میں ہیں کیوں کہ عمران خان 11 ہزار میگا واٹ بجلی نہیں بنا سکتے، نواز شریف اس لیے جیل میں ہیں کیوں کہ آپ نے ملک کو آئی ایم ایف میں گروی رکھنا تھا۔

    مریم اورنگ زیب نے کہا کہ یاد رکھیں ظلم جب حد سے بڑھ جائے تو مٹ جاتا ہے۔

  • جعلی و سیاسی مقدموں میں قید نواز شریف کی صحت کو خطرہ ہے: مریم نواز

    جعلی و سیاسی مقدموں میں قید نواز شریف کی صحت کو خطرہ ہے: مریم نواز

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ جعلی اور سیاسی مقدموں میں قید نواز شریف کی صحت کو خطرہ لا حق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگی رہنما مریم نواز نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کو جعلی اور سیاسی مقدموں میں قید کیا گیا ہے، ان کی صحت کو خطرہ ہے۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ ایسے میں جو بیٹی کو باپ سے ملنے نہ دیں، ان سے بڑا ظالم کون ہو گا؟

    سابق وزیر اعظم کی صاحب زادی نے کہا کہ ظلم، نفرت، انتقام کی غلیظ سیاست کرنے والوں کو نہیں بھولنا چاہیے کہ اللہ دنوں کو تبدیل کرتا رہتا ہے اور ہمیشہ کی بادشاہی اسی کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف کو تو قید کرسکتے ہو، اس کے نظریے کو نہیں، مریم نواز کا ٹویٹ

    قبل ازیں مریم نواز نے کہا کہ انھوں نے نواز شریف کی طبیعت پوچھنے کے لیے ملاقات کی اجازت مانگی تھی لیکن انھیں ملاقات کی اجازت سے انکار کر دیا گیا۔

    انھوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ جو ہم پر آج بیت رہی ہے کل آپ پر بھی بیتے گی، یاد دہانی ضروری ہے کیوں کہ مکافاتِ عمل اٹل ہے۔

    واضح رہے کہ پچھلی بار نواز شریف سے ملاقات کے بعد مریم نواز نے کہا تھا کہ کئی دنوں سے نواز شریف کی طبیعت خراب ہے اور تین بار انجائنا کا اٹیک بھی ہوا مگر انھوں نے تاکید کی کہ کسی بھی ریلیف کے لیے ان کی بیماری کی تشہیر نہ کی جائے۔