Tag: پاکستان مسلم لیگ ن

  • ساہیوال کی بڑی سیاسی شخصیات ایف بی آر کی نادہندہ نکلیں

    ساہیوال کی بڑی سیاسی شخصیات ایف بی آر کی نادہندہ نکلیں

    ساہیوال: پنجاب کے ضلعے ساہیوال کی بڑی سیاسی شخصیات ایف بی آر کی نادہندہ نکلی ہیں، ایف بی آر نے محکمہ مال کو نادہندگان کی فہرست ارسال کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ضلع ساہیوال کی نادہندہ نمایاں سیاسی شخصیات کی فہرست تیار کر کے محکمۂ مال کو بھجوا دی ہے۔

    سیاسی شخصیات میں 18-2012 تک کے زرعی انکم ٹیکس نادہندگان کے نام شامل ہیں، سیاست دانوں کا تعلق پاکستان تحریک انصاف ار پاکستان مسلم لیگ ن سے ہے۔

    ایف بی آر کی فہرست کے مطابق پی ٹی آئی کے چوہدری نوریز 20 لاکھ 12 ہزار روپے، پی ٹی آئی کے رائے حسن نواز 15 لاکھ 29 ہزار 825 روپے اور پی ٹی آئی کے مظفر شاہ 11 لاکھ 85 ہزار روپے کے ٹیکس نادہندہ ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط

    ن لیگی ایم این اے چوہدری اشرف 13 لاکھ 56 ہزار روپے کے ٹیکس نادہندہ ہیں جب کہ سابق ن لیگی ایم این اے چوہدری زاہد بھی 5 لاکھ 75 ہزار 500 روپے کے نادہندہ نکلے۔

    ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو نے ریکوری بذریعہ گرفتاری اور قرقی کے آرڈر جاری کر دیے، حکام کا کہنا ہے کہ متعدد یاد دہانیوں کے با وجود زرعی انکم ٹیکس ادا نہیں کیا گیا۔

    ڈپٹی کمشنر ساہیوال کا کہنا ہے کہ نادہندگان کو 40 دن تک حوالات میں رکھا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا جس میں انھوں نے موجودہ ٹیکس نظام کو معیشت کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔

  • پاکستان تاریخ کے نازک موڑ سے گزر رہا ہے، سیاست دانوں کو برا کہنا لمحہ فکریہ ہے: حمزہ شہباز

    پاکستان تاریخ کے نازک موڑ سے گزر رہا ہے، سیاست دانوں کو برا کہنا لمحہ فکریہ ہے: حمزہ شہباز

    لاہور: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تاریخ کے نازک موڑ سے گزر رہا ہے، سیاست دانوں کو برا کہنا قوم کے لیے لمحۂ فکریہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگی رہنما حمزہ شہباز ماڈل ٹاؤن لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا سیاست دانوں کو برا کہنا قوم کے لیے لمحۂ فکریہ ہے، لوگوں کو بد نام کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    حمزہ شہباز نے کہا کہ نیب چیئرمین کے انٹرویو کے بعد میری ساری باتوں پر مہرِ تصدیق لگ چکی ہے، نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے، چیئرمین نیب خود سوال نامہ ترتیب دیتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ آج معروف صحافی بھی گواہی دیتے ہیں، چیئرمین نیب کہتے ہیں حمزہ شہباز بینچ کے پیچھے چھپ رہا ہے، چیئرمین نیب صاحب، قیامت کے دن میرا ہاتھ اور آپ کا گریبان ہوگا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ چیئرمین نیب کوئی ثبوت لے آئے تو میں استعفیٰ دے دوں گا، نیب کچھ ثابت نہ کر سکا تو چیف جسٹس سے درخواست کروں گا چیئرمین نیب کے انٹرویو پر ایک لارجر بینچ بنایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ساہیوال: سرکاری اسپتال کے چلڈرن وارڈ میں 24 گھنٹے میں 8 بچے جاں بحق

    حمزہ کا کہنا تھا کہ معیشت ڈوب گئی ہے، آنے والا بجٹ قاتل بجٹ ہوگا، کل عبد الحفیظ شیخ کے ہاتھ پاؤں پھولے ہوئے تھے، ان کے پاس راستہ دکھانے والا کوئی نہیں، معیشت کا بیڑہ غرق کرانے میں نیب کا نام سر فہرست ہوگا، جی ڈی پی گروتھ 3 فی صد رہ گئی ہے، اسٹاک مارکیٹ کا شمار دنیا کی 5 بہترین ممالک میں ہوتا تھا۔

    دریں اثنا، ساہیوال کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں 8 بچوں کی اموات پر حمزہ شہباز نے حکومت پنجاب کی مذمت کی، کہا نومولود بچوں کی اموات پر حکومتی کارکردگی کا پول کھل گیا ہے، شہباز شریف کی 10 سالہ محنت کا 10 ماہ کی تبدیلی نے بیڑہ غرق کر دیا، ان کے دور میں کسی سرکاری اسپتال میں ایک بھی افسوس ناک واقعہ نہیں ہوا، بچوں کی اموات حکومت کی نا اہلی کا نتیجہ ہے۔

    عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یاسمین راشد پنجاب میں صحت کا شعبہ چلانے میں نا کام ہو چکی ہیں، یاسمین راشد کو اخلاقی طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

  • آج پاکستان جمود کے دور میں داخل ہو چکا ہے: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان

    آج پاکستان جمود کے دور میں داخل ہو چکا ہے: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج پاکستان جمود کے دور میں داخل ہو چکا ہے، ملک میں ابتری ہے اور افراط زر میں کمی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی، شاہد خاقان نے کہا کہ پاکستان اس وقت کم جی ڈی پی میں داخل ہو چکا ہے، 2018 میں 313 ارب ڈالر جی ڈی پی تھی آج 280 ارب ہے۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال سے کیسے نکلا جائے گا، حکومت کے پاس اس کا کوئی روڈ میپ نہیں، گھر کی آمدن وہی رہے اور اخراجات 18 فی صد بڑھ جائیں تو کیا ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ آج خارجہ پالیسی، ہماری قومی سلامتی اور خود مختاری بھی معیشت کے تابع ہے، آج بات پاکستان کی خود مختاری کی ہے، کیا اس حکومت کے خلاف احتجاج نہ ہو جس نے ملک کا یہ حال کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  معاشی مسائل سے نجات کیلئے مشکل فیصلے کیے جارہے ہیں، حفیظ شیخ

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ جب ہم آئے 15 ہزار ارب کے قرضے تھے اب 25 ہزار ارب ہیں، ہم نے 5 سا ل میں جو قرض لیے اس حکومت نے 9 ماہ میں لے لیے، ملکی تاریخ میں روپے کی قدر میں اتنی کمی نہیں ہوئی، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 23 فی صد اضافہ کیا، 9 ماہ میں مہنگائی میں دگنا اضافہ ہوا۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اس سال حکومت کی آمدن میں 400 سے 500 ارب کی کمی متوقع ہے، گزشتہ کی نسبت اس سال بھی حکومت کے ریونیو میں 4 ہزار ارب ہی ہوں گے، ہماری 50 فی صد انکم درآمدات سے آتی ہے، روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بھی ریونیو نہیں بڑھا، حکومت کا ایک پیسا اس سال نہیں بڑھ پایا، اگلے مالی سال میں مہنگائی کی شرح 12 فی صد پر ہوگی۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پچھلے مالی سال حکومتی اخراجات 5 ہزار 7 سو ارب تھے، اس دفعہ 7 ہزار ارب کے قریب ہیں، حکومتی اخراجات میں ایک ہزار ارب کا اضافہ ہوا، اخراجات میں کمی بھینسیں بیچنے سے نہیں ہوتی، مالی سال 2018 میں 576 ارب کی ترقی تھی، اس سال 403 ارب کی ترقی ہوئی، 75 ارب روپے ترقیاتی کاموں پر کم خرچ ہوئے۔

  • آج بھٹو اور نواز شریف کو یاد کرنے کا دن ہے: خواجہ آصف

    آج بھٹو اور نواز شریف کو یاد کرنے کا دن ہے: خواجہ آصف

    اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آج ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف کو یاد کرنے کا دن ہے، دو منتخب وزرائے اعظم نے پاکستان کا نام بلند کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ن لیگی رہنما نے کہا کہ آج یوم تکبیر ہے، جس شخص نے یہ پروگرام شروع کیا وہ پھانسی چڑھ گیا، جس نے تکمیل کی وہ جیل میں ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آج ہم نہ نظریاتی طور پر آزاد ہیں نہ معاشی طورپر، ایوان میں بیٹھے افراد پر ملک میں جمہوریت اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کا فرض عاید ہوتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمیں آج دشمنوں نے گھیرا ہوا ہے، موقع دیا جاتا تو پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہو چکا ہوتا، ہمیں معاشی غلام بنایا جا رہا ہے، زنجیروں میں جکڑا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین نیب کو بلیک میل کرنے کے واقعے پر خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے: خواجہ آصف

    آج نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں ہے اس کو یاد کرنے کا دن ہے، سلسلہ چلتا رہتا تو آج پاکستان جمہوری اور معاشی لحاظ سے نا قابل تسخیر ہوتا۔

    خیال رہے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران انھوں نے کہا تھا کہ میرانشاہ واقعے پر کسی نے کچھ نہیں کہا، واقعے پر کچھ نہ کہنا پارلیمنٹ کی توہین ہے، غلطیاں کرنے والے کہیں بھی ہوں ان کو سیاسی طور پر ٹھیک کریں، لوگ ایوان میں مسئلے حل کرنے کے لیے بیٹھے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے میں خاموش رہ کر افواج اور وہاں کی عوام کے ساتھ زیادتی کر رہی ہے۔

  • ن لیگ کا یوم تکبیر کی مناسبت سے اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ

    ن لیگ کا یوم تکبیر کی مناسبت سے اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن نے یوم تکبیر کی مناسبت سے اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کا پارلیمنٹ ہاؤس میں مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، ذرایع کا کہنا ہے کہ ن لیگ یوم تکبیر کی مناسبت سے اسمبلی میں قرارداد لائے گی۔

    کل 28 مئی کو مسلم لیگ ن قومی اسمبلی میں نواز شریف کو ایٹمی دھماکے کرنے پر خراج تحسین پیش کرے گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پارٹی رہنما کل ایوان میں یوم تکبیر پر اظہار خیال کریں گے، اسمبلی اجلاس کے بعد رہنما لاہور اور پشاور روانہ ہو جائیں گے۔

    یوم تکبیر کی مرکزی تقریب ماڈل ٹاؤن لاہور میں منعقد ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف نے دنیا کے دباؤ کو ٹھکرا کر ملک کو ایٹمی قوت بنایا، حمزہ شہباز

    یاد رہے کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے کے 21 برس مکمل ہو گئے ہیں، کل قوم اکیسواں یوم تکبیر روایتی جوش و جذبے سے منائے گی، 28 مئی 1998 کو پاکستان نے ایٹمی دھماکے کر کے خطے میں بھارتی بلا دستی کے عزائم خاک میں ملا دیے تھے۔

    ملک بھر کی مساجد میں شکرانے کے نوافل ادا کیے جائیں گے اور ملک کے استحکام اور سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔

    پاکستان عالم اسلام کی پہلی ایٹمی قوت بنا، یوم تکبیر کے دن پاکستان دفاع نا قابل تسخیر ہو گیا، یہ جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن کا دن ہے۔

  • چیئرمین نیب کو بلیک میل کرنے کے واقعے پر خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے: خواجہ آصف

    چیئرمین نیب کو بلیک میل کرنے کے واقعے پر خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے: خواجہ آصف

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف میں کچھ لوگ عمران خان کی جگہ لینے کے لیے تیار بیٹھے ہیں، خواہش کے باوجود ہم نیب قانون میں تبدیلی نہیں کر سکے، چیئرمین نیب کو بلیک میل کرنے کے واقعے پر خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے۔

    ان خیالات کا اظہار وہ قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے دوران کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں جو آج دیوالیہ پن ہے ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا، لوگ تیار ہیں قومی حکومت بنے اور کسی طرح وزیر اعظم بن جائیں۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان مختلف معاشی بحرانوں سے گزر رہا ہے، غیر اعلانیہ طور پر ایسے اقدامات ہو رہے ہیں جو معاشی بحران کو بڑھا رہے ہیں، اس وقت جو لوگ معاشی معاملات دیکھ رہے ہیں ان کا کسی پارٹی سے تعلق نہیں ہے، ایسا کبھی نہیں ہوا کہ معاشی معاملات کو آئی ایم ایف کے لوگ دیکھیں۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ گزشتہ 10 سال میں نیب کے قوانین میں تبدیلی نہیں کی جا سکی جو بد قسمتی ہے، خواہش کے با وجود ہم اس قانون میں تبدیلی نہیں کر سکے، نیب قوانین میں تبدیلی کے لیے موجودہ حکومت کی تجاویز اپنے لوگوں کو بچانے کے لیے تھی۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین نیب کو بلیک میل کرنے کے واقعے میں حکومت کا کردار شرم ناک ہے، معاملے پر پارلیمنٹری یا اسپیشل کمیٹی تشکیل دی جائے۔

    ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب نے ایک انٹرویو میں کہا کچھ حکومتی لوگوں کے اسکینڈل ہیں، انٹرویو کے بعد پی ٹی آئی متحرک ہو گئی، اس وقت نیب میں اپوزیشن کے کیسز ہیں لیکن حکومت کا کوئی کیس نہیں، حکومت نے فیصلہ کیا کہ چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا جائے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جس چینل نے نیوز بریک کی اس میں جہانگیر ترین بھی حصہ دار ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے چیئرمین نیب کو کس لیے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، حکومت نے ٹارگٹ کر کے ادارے کی کارکردگی کو ملیا میٹ کرنے کی کوشش کی، چیئرمین نیب بلیک میلنگ مسئلہ گھمبیر ہو چکا ہے۔

    فاٹا سے متعلق انھوں نے کہا کہ ایک بل قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر پاس کیا تھا، لیکن کچھ عناصر سازش کے تحت اس بل کو سینیٹ سے پاس نہیں کرانا چاہتے، کسی خطے میں ایسی دہشت گردی نہیں ہوئی جیسے فاٹا میں ہوئی، ہماری ذمے داری ہے کہ قبائلی لوگوں کو مرکزی دھارے میں لائیں۔

    وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری سے متعلق انھوں نے کہا کہ فواد چوہدری کو لہریں گننے پر بھی لگا دیا جائے تو وہ اپنے لیے کام نکال لیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ میرانشاہ میں کل کے واقعے پر کسی نے کچھ نہیں کہا، کل کے واقعے پر کچھ نہ کہنا پارلیمنٹ کی توہین ہے، غلطیاں کرنے والے کہیں بھی ہوں ان کو سیاسی طور پر ٹھیک کریں، لوگ ایوان میں مسئلے حل کرنے کے لیے بیٹھے ہیں۔

  • پاکستانی معیشت آئی ایم ایف کی یرغمال بن چکی ہے: حمزہ شہباز

    پاکستانی معیشت آئی ایم ایف کی یرغمال بن چکی ہے: حمزہ شہباز

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈوبتی معیشت کے پیچھے نیب کا بڑا ہاتھ ہے، دوسری طرف پاکستانی معیشت آئی ایم ایف کی یرغمال بن چکی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، حمزہ شہباز نے کہا کہ اس ملک کو نیب نے یرغمال بنا لیا ہے، غریب آدمی کے لیے دو وقت کی روٹی کھانا بھی مشکل ہوگئی ہے۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ کنٹینر پر چڑھ کر سہانے خواب دکھائے گئے تھے، آج قوم پوچھتی ہے کہاں ہے وہ نیا پاکستان۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ میٹرو بس کے پی کا تخمینہ ایک کھرب سے تجاوز کر چکا ہے، نیب خسرو بختیار سے کیسز سے متعلق نہیں پوچھتی، لیکن نواز شریف، شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی نظر آتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  عوام کو بتایا جائے کہ ان کا حق کہاں کہاں چھینا جا رہا ہے: بلاول بھٹو

    ان کا کہنا تھا کہ احتساب تو مشرف نے 10 سال شریف خاندان کا کیا تھا، ہم دوغلے احتساب اور گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے، اللہ نالائقوں کے شر سے پاکستان کو بچائے، نئے بجٹ میں 700 ارب کے نئے ٹیکس لگنے والے ہیں۔

    خیال رہے کہ حکومت پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی جانب سے مسلسل تنقید جاری ہے، آج لاڑکانہ میں بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کو پتا ہونا چاہیے کہ ان کا حق کہاں کہاں چھینا جا رہا ہے، عوام کو اس بارے بتایا جائے، اسلام آباد میں بیٹھ کر فیصلے کٹھ پتلی کر رہا ہے جسے ہم برداشت نہیں کر سکتے۔

  • مسلم لیگ ن کا ملک احمد خان کی پریس کانفرنس سے لا تعلقی کا اعلان

    مسلم لیگ ن کا ملک احمد خان کی پریس کانفرنس سے لا تعلقی کا اعلان

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن نے ملک احمد خان کی پریس کانفرنس سے لا تعلقی کا اعلان کر دیا، ملک احمد خان نے پریس کانفرنس میں چیئرمین نیب کے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نے چیئرمین نیب کے استعفے سے متعلق ملک احمد خان کے مطالبے کے حوالے سے پریس کانفرنس سے لا تعلقی کا اعلان کر دیا ہے۔

    مریم اورنگزیب نے ملک احمد خان کی گفتگو کو ذاتی رائے قرار دے دیا، کہا کہ ملک احمد خان کی رائے پارٹی کا مؤقف نہیں۔

    ترجمان مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی پارٹی مؤقف دے چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب کے نوٹسز نے لوگوں کو خود کشی کرنے پر مجبور کیا: ملک احمد خان

    خیال رہے کہ ملک احمد خان نے پریس کانفرنس میں مختلف مطالبے کیے، ان کا مرکزی مطالبہ تھا کہ چیئرمین نیب استعفا دیں۔

    ملک احمد خان کی پریس کانفرنس کی باقاعدہ تردید سے چیئرمین نیب کے معاملے پر ن لیگ تقسیم ہوتی نظر آ رہی ہے، ن لیگ میں دھڑے بندی اور اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔

    ملک احمد خان نے کہا تھا کہ نیب کے نوٹسز نے لوگوں کو خود کشی کرنے پر مجبور کیا، نیب کیا کوئی ماورائے قانون ادارہ ہے، کیا نیب والے یہ سمجھتے ہیں کہ ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔

  • نیب کے نوٹسز نے لوگوں کو خود کشی کرنے پر مجبور کیا: ملک احمد خان

    نیب کے نوٹسز نے لوگوں کو خود کشی کرنے پر مجبور کیا: ملک احمد خان

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے کہا ہے کہ بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر شہباز شریف کو گرفتار کیا گیا، نیب کے نوٹسز نے لوگوں کو خود کشی کرنے پر مجبور کیا۔

    ان خیالات کا اظہار وہ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، ملک احمد خان نے کہا کہ شہباز شریف کو بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر گرفتار کیا گیا، کیا رمضان شوگر ملز کے پیسے شہباز شریف نے بیرون ملک بھیجے؟

    انھوں نے کہا کہ اگر پیسے بھیجے بھی گئے تو بتایا جائے کہ کس کے پیسے بھیجے گئے، کیا صاف پانی کمپنی کے پیسے باہر بھیجے گئے؟

    ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ کالم نگار اور چیئرمین نیب کے خلاف کیس فائل کریں گے، نیب کے نوٹسز نے لوگوں کو خود کشی کرنے پر مجبور کیا، نیب کیا کوئی ماورائے قانون ادارہ ہے، کیا نیب والے یہ سمجھتے ہیں کہ ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔

    رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ نیب سے گرفتاری کی وجوہ پر جواب نہیں دیا جاتا، کہا جاتا ہے کہ یہ خفیہ دستاویزات ہیں نہیں بتا سکتے، کس قانون میں اس طرح کسی کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین نیب کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، وہ اچھا کام کررہے ہیں، فروغ نسیم

    ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ میں ویسی ہرزہ سرائی نہیں کر سکتے جس طرح چیئرمین نیب نے کی، چیئرمین نیب اپنے عہدے سے مستعفی ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ قانون میں کہاں لکھا ہے کہ چیئرمین نیب خود سوال نامہ ترتیب دیں، وہ کہہ رہے ہیں کہ میں خود سوال نامہ ترتیب دیتا ہوں، نیب قانون کا غلط استعمال کر رہا ہے۔

    ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ نیب کا کہنا ہے کہ جن پر الزام لگیں وہ مناصب جلیلہ پر فائز نہ ہوں، قانون پر کس کی تشریح مانی جائے، عدالت کی یا نیب کی، ایف بی آر کے چھاپوں سے لوگوں نے بینکوں سے پیسے نکال لیے، کاروباری کمیونٹی نے کاروبار ختم کر دیے۔

  • اے پی سی میں حکومت گرانے کا فیصلہ ہوا تو اس پر عمل ہوگا: شاہد خاقان عباسی

    اے پی سی میں حکومت گرانے کا فیصلہ ہوا تو اس پر عمل ہوگا: شاہد خاقان عباسی

    لاہور: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں اگر حکومت گرانے کا فیصلہ کیا گیا تو اس پر عمل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں تمام آپشنز پر غور ہوگا، اگر حکومت گرانے کا فیصلہ ہوا تو اس پرعمل ہوگا۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت نا کام ہو چکی ہے، ایک سال نہیں ہوا اور ہر آدمی پریشان ہو گیا ہے، عوام کی مشکلات حل کرنے کے لیے آپس کے اختلاف دور رکھنے ہوں گے۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آئین کے اندر رہ کر اقدماات کا فیصلہ کیا جائے گا۔ شاہد خاقان نے اے پی سی کی تاریخ کے سوال پر کہا کہ اس کی تاریخ مولانا فضل الرحمان نے طے کرنی ہے۔

    خیال رہے کہ حکومت کے خلاف ملک کی دونوں بڑی سیاسی پارٹیوں، پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے عید کے بعد احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان نے اے پی سی چند دنوں کے لیے مؤخر کر دی

    یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ برس اکتوبر میں بھی حکومت کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی کوشش کی تھی لیکن دیگر جماعتوں کی طرف سے حامی بھرنے کے باوجود کچھ مسائل پر اختلاف کے باعث مولانا کو اے پی سی مؤخر کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا تھا۔

    جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے اے پی سی سے متعلق تجاویز دی ہیں جن پر غور کیا گیا۔