Tag: پاکستان مسلم لیگ ن

  • مریم نواز نے تعزیت کے لیے بیٹھی محفل کو سیاسی جلسے میں بدل ڈالا

    مریم نواز نے تعزیت کے لیے بیٹھی محفل کو سیاسی جلسے میں بدل ڈالا

    بہاولپور: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے میاں بلیغ الرحمان کے گھر جا کر ان کی اہلیہ اور بیٹے کے لیے تعزیت کی، تاہم اس دوران تعزیت کے لیے بیٹھی محفل کو انھوں نے سیاسی جلسہ بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی کیپٹن صفدر، مریم اورنگزیب، رانا ثنا اللہ، پرویز رشید اور مائزہ حمید گجر کے ہم راہ سابق وفاقی وزیر میاں بلیغ الرحمن کے گھر آمد ہوئی۔

    مریم نواز نے بلیغ الرحمان کی اہلیہ اور بیٹے کی ناگہانی موت پر ان سے تعزیت کی، اس دوران انھوں نے کارکنوں سے خطاب بھی کر ڈالا۔

    مریم نواز نے وزیر اعظم عمران خان اور ان کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، تعزیت کے لیے بیٹھے افراد مریم نواز کے حق میں سیاسی نعرے بھی لگانے لگے۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ اس حکومت میں ادویات کی قیمتیں عروج پر پہنچ گئیں، بجلی کے نرخ آسمان سے باتیں کرنے لگے اور لیموں چار سو روپے کلو ہوگیا۔

    انھوں نے کہا کہ بلیغ الرحمان اور ان کے اہل خانہ کو اللہ صبر عطا کرے، میاں صاحب اگر یہاں آ سکتے تو ضرور آتے، بلیغ الرحمان سے فون پر بات کر کے میاں صاحب رنجیدہ ہو گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سابق وفاقی وزیربلیغ الرحمٰن کی فیملی کی گاڑی کو حادثہ، اہلیہ اور بیٹا جاں بحق

    مریم نواز نے کہا کہ ملک میں لا قانونیت کا راج ہے، فرشتہ کے ورثا کو انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانی پڑ رہی ہیں، اپوزیشن کی ایک افطاری نے ان پر بوکھلاہٹ سوار کر دی ہے، ہم ان کی حکومت نہیں گرانا چاہتے ہم تو چاہتے ہیں کہ یہ چند ماہ اور عوام کے سامنے کھل کر آئیں۔

    اس موقع پر لیگی کارکنوں نے مریم نواز پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور وزیر اعظم مریم نواز اور چاروں صوبوں کی زنجیر مریم نواز کے نعرے لگائے۔

  • ن لیگ کی پارٹی قیادت کا اجلاس: عید کے بعد بھرپور احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ

    ن لیگ کی پارٹی قیادت کا اجلاس: عید کے بعد بھرپور احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن نے حکومت کے خلاف عید کے بعد بھرپور احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں مسلم لیگ ن کی پارٹی قیادت کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت شاہد خاقان عباسی اور راجہ ظفر الحق نے کی۔

    ذرایع ن لیگ کا کہنا ہے کہ اجلاس میں عید کے بعد حکومت کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پارٹی کے نائب صدور مریم نواز اور حمزہ شہباز احتجاجی جلسوں سے خطاب کریں گے، جلسوں کا شیڈول رمضان کے بعد طے کیا جائے گا۔

    دریں اثنا، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہی ہے، ہمارا بیانیہ ہے کہ وٹ کو عزت دو۔

    مریم نواز نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی بالا دستی سے ہی ملک چلے گا، حکومت کے پاس جھوٹ بولنے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف کا بیانیہ پاکستان کے اچھے مستقبل کی ضمانت ہے، موجودہ حکومت ووٹ کی عزت کو روند کر آئی، ہم لوگ جعلی مقدمات اور احتساب بھگت کے یہاں پہنچے، انشاء اللہ آپ کو مسلم لیگ ن میں جان نظر آئے گی، فری اینڈ فیئر الیکشن سے عوام کی ترجمان حکومت آئے گی۔

    یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے بھی عید کے بعد حکومت کے خلاف احتجاج شروع کرنے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔

  • اپوزیشن جماعتیں اکھٹی ہو رہی ہیں، ملکی معاملات پر بات چیت ہوگی: حمزہ شہباز

    اپوزیشن جماعتیں اکھٹی ہو رہی ہیں، ملکی معاملات پر بات چیت ہوگی: حمزہ شہباز

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں آج اکٹھی ہو رہی ہیں، ملکی معاملات پر بات چیت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو کے افطار ڈنر میں شرکت کے لیے اسلام آباد روانگی سے پہلے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں آج اکٹھی ہو رہی ہیں، ملکی معاملات پر بات چیت ہو گی۔

    انھوں نے کہا ملک کو بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے، عمران خان کو کارکردگی بہتر کرنا ہوگی یا گھر جانا ہو گا، موجودہ حکمران نا اہل ہیں، عوام ان کے جھوٹ پر توجہ نہ دیں۔

    حمزہ شہباز نے کہا کہ آج اپوزیشن جماعتوں کے درمیان جو بات چیت ہوگی اس سے نواز شریف اور شہباز شریف کو آگاہ کریں گے، سیاسی جماعتوں کو مل کر بیٹھنا چاہیے ورنہ قوم معاف نہیں کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو کی دعوت افطار آج ہوگی، مریم نواز ودیگر رہنماؤں کی آمد متوقع

    انھوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گالیوں سے بائیس کروڑ لوگوں کا پیٹ نہیں بھرتا، آپ کو کارکردگی بہتر کرنا ہوگی، دواؤں کی قیمتوں میں تین سو فی صد اضافہ ہوا ہے، ملک کی تاریخ کا یہ بد ترین معاشی بحران ہے، کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہو گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ موجودہ حکمران نا اہل ہیں، بزنس مین چیخ رہے ہیں، گیس غریبوں کے لیے مہنگی اور امیروں کے لیے سستی کر دی گئی ہے، اب قوم کے لیے باہر نہیں نکلیں گے تو کب نکلیں گے۔

    حمزہ نے کہا ’کل وزیر اعظم نے کہا دعا مانگو ایک ہفتے میں گیس نکل آئے، ابھی الفاظ پورے بھی نہیں ہوئے کہ گیس نہ ملنے کا اعلان ہو گیا۔‘

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم نے نہ صرف آئی ایم ایف پروگرام شروع کیا بلکہ ختم بھی کیا، گروتھ ریٹ 6 فی صد پر چھوڑ گئے تھے، 9 ماہ میں انھوں نے آدھا کر دیا، الٹی گنگا بہہ رہی ہے جو زیادہ گیس استعمال کر رہے ہیں ان کو رعایت ہے، جو لوگ کم گیس استعمال کر رہے ہیں ان سے زیادہ پیسے لے رہے ہیں۔

  • مریم اورنگزیب کا تیل کے ذخائر نہ ملنے پر دکھ اور افسوس کا اظہار

    مریم اورنگزیب کا تیل کے ذخائر نہ ملنے پر دکھ اور افسوس کا اظہار

    لاہور: ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سمندر میں تیل کا ذخیرہ نہ ملنے پر انھیں سخت دلی رنج اور افسوس ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق مریم اورنگزیب نے تیل کے ذخائر نہ ملنے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، کہا دلی رنج اور افسوس ہوا کہ تیل کا ذخیرہ نہیں مل سکا۔

    ترجمان ن لیگ نے کہا کہ معیشت اور اچھے مستقبل کے خواب اس منصوبے سے جڑے تھے، نواز شریف نے جس منصوبے پر ہاتھ رکھا، اللہ کی برکت سے پورا ہوا۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اپنے دور میں یہ منصوبہ شروع کیا تھا، جھوٹ بولنے والے کو اللہ کبھی کام یابی نہیں دیتا، اس جھوٹ کا خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کیکڑا ون میں تیل اور گیس، مزید 55 میٹر کھدائی کی جائے گی

    انھوں نے کہا کہ جھوٹوں کے آنے سے ملک سے برکت اٹھ گئی ہے، جب سے ان کے آنے کی خبر آئی ہے کوئی اچھی خبر نہیں آئی۔

    واضح رہے کہ وزارت پٹرولیم نے کیکڑا ون میں تیل اور گیس نہ ملنے کی تصدیق کر دی ہے تاہم ترجمان نے کہا ہے کہ ابھی 55 میٹر مزید کھدائی کی جائے گی۔

    ترجمان وزارت پٹرولیم نے کہا کہ کیکڑا ون میں موجود ذخائر میں پانی کا تناسب زیادہ ہے، ہائیڈرو کاربن کا مطلوبہ ذخیرہ نہ مل سکا۔

    پیٹرولیم ڈویژن کے ترجمان نے کہا کہ کنوئیں کی گہرائی 5634 میٹر ہے، مزید پچپن میٹر کھدائی کر کے دیکھا جائے گا اس کے بعد کنواں بند کر دیں گے۔

  • گیس قیمتوں میں ممکنہ اضافے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں: شہباز شریف

    گیس قیمتوں میں ممکنہ اضافے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں: شہباز شریف

    لندن: اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں مزید 45 فی صد اضافے کی سفارش پر شہباز شریف نے ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہم گیس قیمتوں میں ممکنہ اضافے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت ملکی امور چلانے میں مکمل طور پر نا کام ہو چکی ہے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گیس اضافہ فوری واپس لیا جائے، گیس، بجلی، پیٹرول اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کیا گیا ہے، عوام کیسے زندہ رہیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ملکی معیشت اسی طرح ڈوبتی رہی تو قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ لاحق ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پیپلز پارٹی نے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا

    شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ مہنگائی کو دیکھتے ہوئے کم از کم تنخواہ 30 ہزار روپے کی جائے، اور تنخواہ دار طبقے کو تنخواہ میں کم از کم 10 ہزار کا فوری ریلیف دیا جائے۔

    خیال رہے کہ ماہ رمضان میں عوام کے چولھے ٹھنڈے کرنے کی تیاری کر لی گئی ہے، گزشتہ روز اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 47 فی صد تک اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 47 فیصد اضافے کی منظوری دے دی

    سوئی ناردرن کے صارفین کے لیے گیس 236 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی ہوگئی ہے، جب کہ سوئی سدرن کے صارفین کا ٹیرف بھی 159 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگا ہوگیا ہے۔

    گیس قیمتوں میں اضافے کا اطلاق حکومت کی جانب سے نوٹی فیکیشن جاری ہونے کے بعد ہوگا۔

  • ن لیگ کی قیادت نواز شریف کے پاس ہے، مریم یا حمزہ کے پاس نہیں: پرویز رشید

    ن لیگ کی قیادت نواز شریف کے پاس ہے، مریم یا حمزہ کے پاس نہیں: پرویز رشید

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز رشید نے کہا ہے کہ ن لیگ کی قیادت نواز شریف کے پاس ہے، مریم یا حمزہ شہباز کے پاس نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف ایک بار نہیں تین بار جیل کاٹ چکے ہیں، جب وہ ملک آئے تو انھیں زبردستی ملک بدر کر دیا گیا۔

    پرویز رشید نے کہا کہ شہباز شریف کے بارے میں افواہیں سچ ثابت نہیں ہوں گی، وہ جیل سے گھبراتے ہیں اور نہ انھوں نے واپس آنے سے گریز کیا ہے۔

    پرویز رشید کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی قیادت نواز شریف کے پاس ہی ہے، مریم نواز یا حمزہ شہباز کے پاس نہیں، مجھ سمیت ہر لیڈر پارٹی کا کارکن ہے، لیڈر صرف نواز شریف ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف نے پارٹی عہدے داروں کے ناموں کا اعلان کر دیا، مریم نواز نائب صدر مقرر

    چند قبل پرویز رشید نے کہا تھا کہ مریم نواز سیاسی کارکن ہیں، سیاسی میدان میں بھرپور کردار ادا کرتی ہیں، لیکن انتخابی سیاست میں قانونی پیچیدگی کے باعث ابھی حصہ نہیں لے سکتیں، قانونی پیچیدگیاں دور ہوتے ہی مریم نواز انتخابی سیاست میں حصہ لیں گی۔

    یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی تنظیم نو کے تحت چند دن قبل پارٹی عہدے داروں کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز کو پارٹی کا نائب صدر مقرر کیا گیا ہے۔

  • ن لیگ نے قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز کے انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا

    ن لیگ نے قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز کے انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا

    لاہور: اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو چیئرمین پی اے سی نہ بنائے جانے پر ن لیگ نے آج قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز کے انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو چیئرمین پی اے سی نہ بنائے جانے پر ناراض ہو گئی، ن لیگ نے آج قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز کے انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا۔

    آج پنجاب اسمبلی کی 3 قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز کا انتخاب ہونا تھا، جن میں قائمہ کمیٹی برائے داخلہ، پبلک پراسیکیوشن اور ریونیو شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چیئر مین اسد عمر کو منتخب کر لیا گیا ہے، سید نوید قمر نے کمیٹی چیئرمین شپ کے لیے اسد عمر کو نامزد کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسد عمر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئر مین منتخب

    قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے اپنے سابق وزیر خزانہ اسد عمر کو چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ مقرر کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔

    حال ہی میں شہباز شریف کے لندن جانے کے بعد قومی اسمبلی میں بھی پی اے سی کی چیئرمین شپ کا تنازعہ سامنے آیا تھا، اور مطالبہ کیا گیا تھا کہ شہباز شریف کو چیئرمین شپ سے ہٹا کر رانا تنویر کو چیئرمین بنایا جائے۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت بننے کے بعد سے قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل اور ان کے لیے چیئرمینز کے انتخاب کے معاملے پر اختلافات موجود ہیں جس کی وجہ سے قانونی سازی کا عمل متاثر رہا۔

  • بہاولپور صوبے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

    بہاولپور صوبے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن نے بہاولپور صوبے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق بہاولپور صوبے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی، لیگی رکن حنا پرویز بٹ نے قرارداد میں جنوبی پنجاب کے ساتھ بہاولپور صوبے کا بھی مطالبہ کیا۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ حکومت نئے صوبوں کے قیام میں سنجیدہ ہے تو بہاولپور صوبہ بھی تسلیم کرے، نئے صوبوں کے قیام سے وسائل اور اختیارات برابری کی سطح پر تقسیم ہوں گے۔

    خیال رہے کہ پی ٹی آئی حکومت آئین میں ترمیم کے ذریعے جنوبی پنجاب صوبہ بنانا چاہتی ہے، یہ نیا صوبہ ملتان اور بہاولپور ڈویژن کے اضلاع پر مشتمل ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ن لیگ میں بہت سے لوگ جنوبی پنجاب صوبے کے حق میں ہیں: شاہ محمود

    تاہم پاکستان مسلم لیگ ن کا مؤقف ہے کہ بہاولپور کو ایک الگ صوبہ ہونا چاہیے، اس سلسلے میں ن لیگ کی جانب سے قومی اسمبلی میں آئینی ترمیمی بل بھی جمع کروایا گیا تھا۔

    مذکورہ بل میں کہا گیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل ایک میں ترمیم سے بہاولپور، جنوبی پنجاب کے صوبوں کی تشکیل کے الفاظ شامل کیے جائیں۔

    دوسری طرف شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ صرف ملتان تین ضلعوں کا صوبہ بنانا ممکن نہیں ہے، ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری کے لیے دیگر جماعتوں کا تعاون درکار ہے۔

  • امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے: شاہد خاقان عباسی

    امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: کرپشن کیس میں امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری پر ن لیگ تلملا اٹھی، سابق وزیر اعظم نے گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا ایف آئی اے کے مطابق تین کروڑ کا کام غلط ہوا، کام غلط ہونا کرپشن نہیں ہے، کام غلط ہوا تھا تو این ایچ اے نے چار سال تک شکایت کیوں نہیں کی۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے کل ایک پرچہ درج کیا گیا جس میں امیر مقام کو ملوث کرنے کی کوشش کی گئی اور پھر بیٹا گرفتار ہوا، اسے ہم سیاسی انتقام نہ کہیں تو کیا کہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شانگلہ الپوری روڈ تعمیر میں مبینہ کرپشن، ن لیگی رہنما امیر مقام کا بیٹا گرفتار

    انھوں نے کہا کہ امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے، کرپشن ہے تو وہ بی آر ٹی کے منصوبے میں ہے، حکومت کو جہاں کرپشن ہے وہاں نظر نہیں آ رہی۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نا کام ہو گئی ہے تو اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں ہے۔

    یاد رہے گزشتہ روز شانگلہ الپوری روڈ تعمیر میں مبینہ کرپشن کیس میں ایف آئی اے خیبر پختون خوا نے ن لیگی رہنما امیر مقام کے بیٹے کو گرفتار کیا ہے۔

  • مسلم لیگ ن نے جنوبی پنجاب صوبے کی تحریک کی مخالفت کر دی

    مسلم لیگ ن نے جنوبی پنجاب صوبے کی تحریک کی مخالفت کر دی

    اسلام آباد: جنوبی پنجاب صوبہ بنانے پر اپوزیشن تقسیم ہو گئی، مسلم لیگ ن نے جنوبی پنجاب صوبے کی تحریک کی مخالفت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے لیے آئینی ترمیمی بل کی تحریک پیش کی گئی، تاہم ن لیگ نے تحریک کی مخالفت کر دی۔

    پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی نے جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کی حمایت کی، تاہم ن لیگ کی مخالفت سے اپوزیشن تقسیم ہو گئی۔

    قبل ازیں، مخدوم سید سمیع الحس گیلانی نے قومی اسمبلی میں جنوبی صوبہ پنجاب بنانے کی تحریک پیش کی، ن لیگ کی مخالفت کے با وجود آئینی ترمیمی بل کی تحریک قومی اسمبلی میں کثرتِ رائے سے منظور کر لی گئی۔

    تحریک کی منظوری پر مسلم لیگ ن کے ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا، ان کا مطالبہ تھا کہ بہاولپور اور جنوبی پنجاب 2 صوبے بننے چاہئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا بل پیش

    یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے سو روزہ انقلابی پروگرام میں سو روز کے اندر جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    23 اپریل کو قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا بل پیش کیا گیا تھا جس کی مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق سمیت ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی نے بھی بھرپور حمایت کی تھی۔

    رواں برس کے آغاز پر مسلم لیگ ن نے بہاولپور اور جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے لیے قومی اسمبلی میں آئینی ترمیمی بل بھی جمع کروایا تھا۔ مذکورہ بل میں کہا گیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل ایک میں ترمیم سے بہاولپور، جنوبی پنجاب کے صوبوں کی تشکیل کے الفاظ شامل کیے جائیں۔

    بل میں کہا گیا تھا کہ بہاولپور صوبہ وہاں کے موجودہ انتظامی ڈویژن پر مشتمل ہوگا جب کہ جنوبی پنجاب صوبہ موجودہ ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویژنز پر مشتمل ہوگا اور ترمیم کے بعد ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویژنز صوبہ پنجاب کا حصہ نہیں رہیں گے۔

    یاد رہے کہ پیپلز پارٹی کے نوید قمر نے بھی پنجاب میں دو صوبے بنانے کی حمایت کی تھی۔