Tag: پاکستان مسلم لیگ ن

  • مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن منسوخی کی درخواستیں مسترد

    مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن منسوخی کی درخواستیں مسترد

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن منسوخی سے متعلق دائر کردہ تمام درخواستیں مسترد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن منسوخی سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کا نام بدلنے سے متعلق تمام درخواستیں مسترد کردیں۔

    الیکشن کمیشن نے متفقہ طور پر چاروں درخواستیں مسترد کیں۔ کمیشن نے 10 ستمبر کو درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن منسوخی کے لیے درخواستیں پاکستان تحریک انصاف، پاکستان عوامی تحریک، رئیس عبد الواحد اور مخدوم انقلابی نامی اشخاص نے دائر کر کھی تھیں۔

    درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ چونکہ مسلم لیگ ن سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور نواز شریف اب نااہل اور سزا یافتہ ہوچکے ہیں لہٰذا ان کی پارٹی کی رجسٹریشن بھی منسوخ کی جائے۔

    اسی نوعیت کی درخواستیں اسلام آباد اور لاہور ہائی کورٹ میں بھی دائر کی گئی ہیں جن میں کہا گیا کہ آئین کے مطابق نااہل شخص کے نام پر سیاسی جماعت قائم نہیں کی جاسکتی اور نہ ہی ایسا کوئی شخص کسی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کا اہل ہے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد نواز شریف نے شاہد خاقان عباسی کو وزیر اعظم کے لیے منتخب بھی کیا جو ایک غیر آئینی فعل ہے۔

  • صدارتی انتخاب میں ن لیگ کی ٹوٹ پھوٹ پھر عیاں ہو گئی

    صدارتی انتخاب میں ن لیگ کی ٹوٹ پھوٹ پھر عیاں ہو گئی

    لاہور: صدراتی انتخاب کے دوران ن لیگ کی ٹوٹ پھوٹ پھر سامنے آ گئی، پنجاب اسمبلی میں مسترد شدہ اٹھارہ میں سے 12 ووٹ ن لیگی ارکان کے نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بار پھر مسلم لیگی ارکانِ اسمبلی کے اندرونی اختلافات سامنے آ گئے، اس بار صدارتی انتخاب کے موقع پر ن لیگ کی ٹوٹ پھوٹ سامنے آئی۔

    پنجاب اسمبلی میں مسترد شدہ 18 میں سے 12 ووٹوں کے بارے میں جب انکشاف ہوا کہ یہ ن لیگی ارکان کے ہیں تو سوال اٹھا کہ جان بوجھ کرووٹ خراب تو نہیں کیے گئے؟

    صدارتی انتخاب نے اختلافات کو طشت از بام کر دیا، ن لیگ کی صفوں میں اپنوں ہی پر انگلیاں اٹھنے لگیں، سابق صوبائی وزیرِ صحت خواجہ عمران نذیر ساتھیوں پر برس پڑے۔

    حمزہ شہباز شریف کے پرانے زخم پھر سے تازہ ہوگئے، یاد رہے کہ اسپیکر کے الیکشن میں بھی بارہ ووٹ مخالف امیدوار کو پڑے تھے۔


    صدارتی انتخاب 2018: عارف علوی تیرہویں صدر پاکستان منتخب ہوگئے


    خیال رہے کہ صدر کے انتخاب کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی، پاکستان پیپلزپارٹی کے اعتزاز احسن اور مسلم لیگ ن سمیت دیگراپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مولانا فضل الرحمان صدارتی امیدوار تھے۔

    صدارتی انتخاب میں عارف علوی نے مجموعی طور پر 353، مولانا فضل الرحمان نے 185 جب کہ اعتزاز احسن نے مجموعی طور پر 124 ووٹ حاصل کیے، اور یوں عارف علوی اسلامی جمہوریہ پاکستان کے تیرہویں صدر بن گئے۔

  • اعتزاز احسن جمہوری قوتوں کے نمائندے نہیں ہیں، رانا ثناء اللہ

    اعتزاز احسن جمہوری قوتوں کے نمائندے نہیں ہیں، رانا ثناء اللہ

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے صدارتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کے کردار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ میں اپنی اس بات پر اب بھی قائم ہوں کہ اعتزاز احسن جمہوری قوتوں کے نمائندے نہیں ہیں۔

    وہ اے آر وائی نیوز کے خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کر رہے تھے، سابق وزیرِ قانون نے کہا ’پیپلز پارٹی حقیقی اپوزیشن کا کردار کبھی بھی ادا نہیں کرے گی۔‘

    رانا ثناء اللہ نے اتحاد کی حقیقت کے حوالے سے بھی بات کی، کہا پیپلز پارٹی، ایم ایم اے اور ن لیگ کبھی کسی اتحاد کا حصہ نہیں تھے، ن لیگ ہی پارلیمنٹ میں حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی۔

    ن لیگی رہنما نے عام انتخابات کو وسیع پیمانے پر دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن 2018 میں جعلی مینڈیٹ نے تمام جماعتوں کو دھاندلی پر متفق کیا۔

    رانا ثناء اللہ نے کہا ’صدارتی انتخاب میں پارلیمنٹ سے حکومتی امیدوار کو 212 ووٹ ملے، حکومتی امیدوار کو مخالفین سے بھی اتنے ہی ووٹ ملے۔‘


    مزید پڑھیں:  عارف علوی کی کامیابی کا سہرا آصف زرداری کے سرجائے گا،سعد رفیق


    خیال رہے کہ اس سے قبل رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی کا کردار حکومت کے سہولت کار کا ہے اور پیپلز پارٹی آئندہ ایسا ہی کردار ادا کرتی رہے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اعتزاز احسن کا نام دینا جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی تھی، تقاضا تھا تمام جماعتیں بیٹھ کر امیداور کا فیصلہ کرتیں۔

  • شہباز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس

    شہباز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں نواز شریف کے کیسز اور جوڈیشل پروسیسنگ میں تاخیر پر اظہار تشویش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا۔

    اجلاس کے آغاز پر مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے تلاوت قرآن پاک کے دوران سب سے چھوٹی سورت سورۃ الکوثر پڑھنے کی کوشش کی لیکن آخر میں چند الفاظ بھول گئے جس کے بعد اسے ایسے ہی ادھورا چھوڑ دیا۔

    اجلاس میں نواز شریف کے کیسز اور جوڈیشل پروسیسنگ میں تاخیر پر اظہار تشویش کیا گیا۔ اجلاس میں الیکشن میں ہونے والے مبینہ دھاندلی پر کمیشن بنانے کے مطالبے سے پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان اور چیئرمین نیب کی ملاقات کو مفادات کا ٹکراؤ قرار دیا گیا۔ پارلیمانی پارٹی کا کہنا تھا کہ جس کا خود نیب میں کیس ہو وہ کیسے نیب کے چیئرمین سے مل سکتا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے اجلاس میں تارکین وطن کی ضمنی الیکشن میں ووٹنگ کا معاملہ مسترد کردیا گیا۔ پارلیمانی کمیٹی نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے بجلی مہنگی کرنے کی تجویز پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

    پارلیمانی کمیٹی کا کہنا تھا کہ سی پیک کے فنڈز کی بندش اور مغربی روٹ پر کام روک دیا گیا۔

    پارلیمانی کمیٹی نے لوکل گورنمنٹ نظام ختم کرنے کے اعلان پر کنونشن کا فیصلہ بھی کیا۔ کمیٹی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کو آئینی مدت پوری کرنی چاہیئے۔

    کمیٹی نے خارجہ پالیسی پر حکومتی اقدامات کو مضحکہ خیز قرار دیا۔

  • فضل الرحمان کی نامزدگی پر ن لیگی ارکان میں اختلافات سامنے آ گئے

    فضل الرحمان کی نامزدگی پر ن لیگی ارکان میں اختلافات سامنے آ گئے

    لاہور: مولانا فضل الرحمان کی نامزدگی پر ن لیگ میں اختلافات سامنے آ گئے، ن لیگ کے پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی باہر آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ارکان نے متفقہ طور پر رائے دی کہ مولانا فضل الرحمان کو امیدوار نامزد کر کے پارٹی سے زیادتی کی گئی۔

    اجلاس میں ن لیگی ارکان کا کہنا تھا کہ مولانا کی صدارتی امیدوار کے طور پر نامزدگی پر ہم اپنے حلقوں میں عوام کو کیا جواب دیں گے۔

    ارکان کی رائے تھی کہ فضل الرحمان کی حمایت سے مسلم لیگ (ن) کے لیے نقصان کا سبب بنے گی، پارٹی کی ساکھ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    ارکان نے پارلیمانی اجلاس میں شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ’دنیا ن لیگ کے لیے کیا رائے قائم کرے گی، ہمیں اس کا اندازہ نہیں، لیکن ہم مولانا فضل الرحمان کو احتجاجاً ووٹ دیں گے، پارٹی کو اس فیصلے کے نتائج بعد ملیں گے۔‘


    آصف زرداری اورمولانا فضل الرحمان کی ایک اور ملاقات بے نتیجہ ختم


    واضح رہے کہ پاکستان مسلم ن نے پیپلز پارٹی کے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کے مقابلے میں مولانا فضل الرحمان کو صدارتی امیدوار کے طور پر نامزد کیا تھا۔

    اپوزیشن کے صدر کو جیتنے کے لیے ضروری ہے کہ اپوزیشن ایک امیدوار پر متفق ہوجائے، جس کے لیے مولانا نے پی پی کو منانے کی بہت کوششیں کیں، اس سلسلے میں آج بھی آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ایک ملاقات ہوئی لیکن وہ بھی بے نتیجہ ختم ہوگئی۔

  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا مشترکہ صدارتی امیدوار لانے کا فیصلہ، آل پارٹیز کانفرنس طلب

    پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا مشترکہ صدارتی امیدوار لانے کا فیصلہ، آل پارٹیز کانفرنس طلب

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے مشترکہ صدارتی امیدوار لانے کا فیصلہ کر لیا ہے، مشترکہ امیدوار کے اعلان کے لیے آل پارٹیز کانفرنس  طلب کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی اور ن لیگ نے مذاکرات کے بعد صدرِ پاکستان کے عہدے کے لیے مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس سلسلے میں کس کو نامزد کیا جائے گا، اس کا تعین اے پی سی میں ہو گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس 25 اگست کو مری میں منعقد ہو گی، کانفرنس کی میزبانی میاں شہباز شریف کریں گے۔

    واضح رہے کہ مشترکہ صدارتی امیدوار لانے کے سلسلے میں اپوزیشن نے کوششیں تیز کر دی ہیں، لاہور میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے وفد کے درمیان ایک اہم ملاقات بھی ہوئی۔

    پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ اور رضا ربانی نے ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف سے بھی ملاقات کی، دونوں جماعتوں‌ کے رہنماؤں نے صدارتی انتخابات سے متعلق مشترکہ حکمت عملی پر تبادلۂ خیال کیا۔


    مزید پڑھیں: متفقہ صدارتی امیدوار لانے کے لیے اپوزیشن نے کوششیں تیز کر دیں


    خیال رہے کہ پیپلز پارٹی نے چوہدری اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کیا تھا، مگر مسلم لیگ ن کو پیپلز پارٹی کے امیدوار پر شدید تحفظات ہیں۔

  • وزارتِ عظمیٰ کے انتخاب سے پہلے ن لیگ میں بغاوت، موروثی سیاست پر کئی ارکان ناراض

    وزارتِ عظمیٰ کے انتخاب سے پہلے ن لیگ میں بغاوت، موروثی سیاست پر کئی ارکان ناراض

    لاہور: وزارتِ عظمیٰ کے انتخاب سے پہلے ن لیگ میں بغاوت کی چنگاریاں سلگنے لگیں، اسپیکر پنجاب اسمبلی کے لیے 15 ارکان نے اپنے امیدوار کو چھوڑ کر پرویز الہی کو ووٹ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ’ووٹ کو عزت دو‘ کے نعرے لگانے والے موروثی سیاست سے باہر نہ نکل سکے، موروثی سیاست کے باعث پارٹی کے کئی ارکان ناراض ہوگئے۔

    وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار خادم اعلیٰ کے لیے خطرے کی گھنٹیاں بجنے لگیں، فارورڈ بلا ک کی خبروں پر سینئر لیگی ارکان آگ بگولہ ہوگئے ہیں تاہم قومی اسمبلی میں وزیرِ اعظم کے الیکشن میں شکست کے سائے گہرے ہونے لگے۔

    ن لیگی قیادت نے جمہوری روایت سے آنکھیں چراتے ہوئے اپنے ہی بیانیے کو اڑا کر رکھ دیا ہے، خاندانی سیاست کو گلے لگاتے ہوئے وفاق میں شہباز شریف کو وزارتِ عظمی کے لیے جب کہ پنجاب میں انھی کے بیٹے حمزہ شہباز کو وزیرِ اعلیٰ کا امیدوار نامزد کر دیا۔

    شور کرنے والوں کو زخم لگاہے، یہ شور کا نہیں کارکردگی دکھانے کا وقت ہے: پرویز الہیٰ

    تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کہتے ہیں کہ ہم نے فارورڈ بلاک بنانے کی دانستہ کوشش نہیں کی، تاہم درجنوں لیگی ارکان دوستوں سے رابطے میں ہیں۔

    واضح رہے کہ ن لیگی قائدین کی روش پر سابق وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان اور زعیم قادری سمیت کئی ناراض رہنما انگلیاں اٹھا چکے ہیں۔

  • شہباز شریف اپوزیشن کے وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے، ن لیگ ڈٹ گئی

    شہباز شریف اپوزیشن کے وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے، ن لیگ ڈٹ گئی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) اپنے فیصلے پر ڈٹ گئی ہے کہ شہباز شریف ہی اپوزیشن کی طرف سے وزارتِ عظمیٰ کے لیے امیدوار ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے فیصلہ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کو قائل کرنے کی آخری وقت تک کوشش کی جائے گی کہ وہ وزارتِ عظمیٰ کے لیے شہباز شریف کی حمایت کرے۔

    ن لیگ کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر پی پی نے ساتھ نہ دیا تو بھی عمران خان کے لیے میدان خالی نہیں چھوڑا جائے گا، جب کہ پنجاب میں بھی اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں بھرپور حصہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز شریف نے تمام منتخب ارکان اسمبلی کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہیں دیں گے، چوہدری منظور

    واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان چوہدری منظور نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہیں دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو 3 دن پہلے اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا تھا۔

    وفاق کے بعد پنجاب میں بھی ن لیگ کی مشکل میں اضافہ، پیپلز پارٹی کا حمایت سے انکار

    دوسری طرف پی پی کے صوبائی پارلیمانی رہنما حسن مرتضیٰ نے بھی کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو پنجاب میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

  • شہباز شریف نے صوبائی اور حمزہ شہباز نے قومی نشست چھوڑنے کے لیے درخواست دے دی

    شہباز شریف نے صوبائی اور حمزہ شہباز نے قومی نشست چھوڑنے کے لیے درخواست دے دی

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اپنی جیتی ہوئی صوبائی نشستیں جب کہ ان کے صاحب زادرے حمزہ نے قومی نشست چھوڑنے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواستیں دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے صوبے میں حکومت سازی سے مایوس ہونے کے بعد اپنی صوبائی نشستیں چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا، وہ قومی اسمبلی کی نشست اپنے پاس رکھیں گے اور مرکز کی سیاست میں حصہ لیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز شریف نے این اے 124 کی جیتی ہوئی نشست چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ لاہور کے حلقے پی پی 146 کی نشست اپنے پاس رکھیں گے۔

    دوسری طرف صدر ن لیگ شہباز شریف نے پی پی 164، اور 165 کی صوبائی نشستیں چھوڑنے کے لیے درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی، خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ شہباز شریف کو قومی اسمبلی میں وزیرِ اعظم کا امیدوار نامزد کر چکی ہے۔

    مسلم لیگ ن کو بڑا جھٹکا، عابد شیرعلی کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد

    شہباز شریف این اے 132کی سیٹ اپنے پاس رکھیں گے، انھوں نے این اے 249، اور این اے 3، سے بھی انتخاب لڑا تھا لیکن وہ ان حلقوں میں ہار گئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی درخواستیں موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

  • پی پی کے بعد ن لیگ نے بھی قومی و صوبائی اسمبلیوں میں بیٹھنے کا فیصلہ کر لیا

    پی پی کے بعد ن لیگ نے بھی قومی و صوبائی اسمبلیوں میں بیٹھنے کا فیصلہ کر لیا

    لاہور: پیپلز پارٹی کے بعد مسلم لیگ ن نے بھی قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں حلف اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے، تاہم ن لیگی ارکان نے حتمی فیصلہ شہباز شریف پر چھوڑ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ قومی اور صوبائی دونوں اسمبلیوں میں بیٹھے گی، اس سلسلے میں حلف لینے یا نہ لینے کا فیصلہ ن لیگی ارکان نے شہباز شریف پر چھوڑ دیا۔

    اسمبلیوں میں بیٹھنے سے متعلق ن لیگ کے اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حلف اٹھاتے وقت سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا جائے گا۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن لاہور کے صدر پرویز ملک نے کہا کہ حلف اٹھانے سے متعلق باقاعدہ اعلان کل کے اجلاس میں ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمارا کوئی رکن فارورڈ بلاک کی جانب نہیں جائے گا۔

    پیپلز پارٹی اور ایم ایم اے رہنماؤں کی ملاقات: پی پی کا اسمبلی میں بیٹھنے کا فیصلہ

    خیال رہے کہ کل آل پارٹیز کانفرنس ہو رہی ہے جس میں شہباز شریف بھی شریک ہوں گے، ن لیگ اس کانفرنس کے بعد اپنے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔

     قبل ازیں پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی اسمبلیوں میں بیٹھنے کا فیصلہ کر لیا ہے، پی پی نے الیکشن میں شکست کا معاملہ پارلیمنٹ کے فلور پر اٹھانے پر زور دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔