Tag: پاکستان مسلم لیگ ن

  • مریم نواز کا نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ

    مریم نواز کا نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے ذرایع نے بتایا کہ مریم نواز نیب کے سامنے پیش ہوں گی، نیب کے سامنے پیشی کا فیصلہ وکلا، اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔

    پارٹی ذرایع کے مطابق مریم نواز قافلے کی صورت جاتی امرا سے نیب آفس ٹھوکر نیاز بیگ پہنچیں گی، اس سلسلے میں لیگی کارکنوں کو منگل کی صبح 9 بجے جاتی امرا پہنچنے کی ہدایت کی جائے گی، لیگی رہنما اور کارکنان گاڑیوں کے قافلے میں مریم نواز کے ہمراہ نیب دفتر جائیں گے۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے مریم نواز کو 11 اگست کو دن 11 بجے طلب کیا ہے، نیب لاہور مریم نواز کی 200 ایکڑ اراضی کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے۔

    اس سلسلے میں نیب کی جانب سے ایک سوال نامہ بھی تیار کیا گیا ہے، جس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحب زادی سے کہا گیا ہے کہ زمین کی خرید و فروخت کی تمام تفصیلات نیب کو فراہم کی جائیں۔

    مریم نواز کی نیب میں طلبی، سوال نامہ تیار

    نیب نے سوال کیا ہے کہ زمین کی خریداری کے لیے فنڈز کب اور کہاں سے مینج ہوئے، مذکورہ اراضی کی خریداری کے لیے ڈیوٹی، ٹیکس کی تفصیلات دی جائیں، سوال نامے کے مطابق اراضی میں سے کوئی حصہ فروخت کیا گیا ہو تو اس کی بھی تفصیلات مانگی گئی ہیں، نیب نے کہا ہے کہ اراضی اگر ایگریکلچر یا کمرشل استعمال میں آئی ہے تو اس کی بھی تفصیلات دی جائیں۔

    یاد رہے کہ نیب نے مریم نواز کو رائے ونڈ جاتی عمرہ کے علاقے میں 200 ایکڑ اراضی غیر قانونی طور پر اپنے نام منتقل کرنے کے الزام میں طلب کیا ہے، ذرایع کے مطابق 2014 میں رائے ونڈ میں مریم نواز کے نام 2 سو ایکڑ زمین منتقل کی گئی۔

  • برجیس طاہر کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے: نیب کی عدالت سے استدعا

    برجیس طاہر کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے: نیب کی عدالت سے استدعا

    لاہور: قومی احتساب بیورو نے لاہور ہائی کورٹ سے مسلم لیگ ن کے ایم این اے برجیس طاہر کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب نے لاہور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ نون کے ایم این اے برجیس طاہر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی نیب انکوائری سے متعلق کیس میں 6 صفحات کا تحریری جواب جمع کرا دیا۔

    تحریری جواب میں برجیس طاہر کی ضمانت کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ برجیس طاہر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کی جا رہی ہے۔

    نیب نے عدالت کو بتایا کہ برجیس طاہر کے خلاف نیب کو 9 اپریل 2020 کو اثاثوں کی تحقیقات کے لیے درخواست موصول ہوئی، جس پر چیئرمین نیب نے انکوائری کی منظوری دی۔

    شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    نیب نے کہا کہ برجیس طاہر کے خلاف اب آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کر رہے ہیں، قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد برجیس طاہر سے ان کے اثاثوں کی تفصیلات مانگی گئیں، نیب نے مختلف محکموں سے بھی ان کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔

    نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ برجیس طاہر کے تاحال وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے گئے ہیں لہٰذا عدالت ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دے۔

  • کرونا سے نمٹنے کے لیے لوکل گورنمنٹ بحالی کی جائے: شہباز شریف

    کرونا سے نمٹنے کے لیے لوکل گورنمنٹ بحالی کی جائے: شہباز شریف

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل کے فوری اجلاس اور کرونا سے نمٹنے کے لیے لوکل گورنمنٹ بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہباز شریف نے کرونا سے اموات اور متاثرین کی تعداد میں اضافے پر اظہار پریشانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ خود فریبی کی بجائے مشترکہ مفادات کونسل کا فوری اجلاس بلایا جائے۔

    اپنے بیان میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ڈاکٹرز، انتظامی، سیاسی و عسکری ذمہ داران مل کر مشترکہ حکمت عملی بنائیں، این سی او سی میں ملک کے نامور طبی ماہرین کو شامل کیا جائے، اور ان کی رائے کی روشنی میں انتظامی اقدامات کیے جائیں۔

    شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ وفاق اور صوبے مل کر مشترکہ حکمت عملی مرتب کریں، کیوں کہ وبا کی صورت حال ہاتھ سے نکلتی جا رہی ہے، میں پھر کہتا ہوں کہ لوکل گورنمنٹ بحال کی جائے، کرونا سے نمٹنے میں یہ عوامی ادارہ بہت کارگر ثابت ہو سکتا ہے۔

    چین کی کرونا میں مبتلا شہباز شریف کو ایک بار پھر علاج کی پیشکش

    انھوں نے کہا لاک ڈاؤن مسئلے کا حل نہیں تو حکومت کی متبادل حکمت عملی کیا ہے؟ حکومت بیانات کی بجائے کرونا کے علاج اور احتیاط کے لیے انتظامی زور دکھائے، بر وقت مناسب تیاری کے بغیر لاک ڈاؤن اور پھر نرمی خطرناک ثابت ہوئی۔

    شہباز شریف نے مزید کہا کہ حکومت جو دعوے کر رہی ہے زمین پر حقائق اس کے برعکس ہیں، مریض اسپتالوں کے صحن اور راہداریوں پر علاج کے لیے تڑپ رہے ہیں۔

  • رانا ثنا کی گاڑی پولیس نے روک لی، تلاشی دینے سے انکار

    رانا ثنا کی گاڑی پولیس نے روک لی، تلاشی دینے سے انکار

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کی گاڑی کو پولیس نے ریگل چوک پر روک لیا، تاہم انھوں نے تلاشی دینے سے انکار کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا کی گاڑی کو آج ریگل چوک لاہور پر پولیس نے روک لیا، پولیس کا کہنا تھا کہ گاڑی کی تلاشی لینے کے بعد ہی آگے جانے دیا جائے گا۔

    تاہم رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جب تک میڈیا نہیں آئے گا گاڑی کی تلاشی نہیں دوں گا۔ ان کا مؤقف تھا کہ وہ گاڑی کی تلاشی صرف میڈیا کی موجودگی ہی میں دیں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس یکم جولائی کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران رانا ثنا کی گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کی تھی، گاڑی سے برآمد منشیات میں ہیروئن شامل تھی جس کے بعد انھیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

    بعد ازاں 26 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے رانا ثنا کو منشیات برآمدگی کیس میں ضمانت پر رہا کر دیا تھا، وہ اس کیس کے دوران اس بات پر بہ ضد رہے کہ ان کی گاڑی سے منشیات برآمدگی کی ویڈیو دکھائی جائے۔ رانا ثنا کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس بھی نیب میں چل رہا ہے، جس میں انھوں نے عبوری ضمانت کرائی تھی۔

    آج ریگل چوک پر تلاشی کے لیے روکے جانے پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پولیس نے مجھے ناکے پر ریگل چوک پر روک لیا اور کہا کہ میں پہلے گاڑی کی تلاشی دوں، لیکن میں نے کہا جب تک میڈیا نہیں آئے گا گاڑی کی تلاشی نہیں دوں گا، کیا پتا پولیس کے پاس ہیروئن کا تھیلا ہو پہلے پولیس اپنی تلاشی دے۔

    رانا ثنا نے کہا پہلے بھی مجھے روک کر گاڑی سے ہیروئن برآمد کرائی گئی تھی، گارڈ، ڈرائیور اور میں گاڑی میں موجود ہوں، گاڑی کے باہر سول کپڑوں میں بہت سے لوگ موجود ہیں، ریگل چوک پر کوئی اعلیٰ عہدیدار بھی موجود نہیں ہے، مجھ سے کوئی رابطہ کرے گا تو صورت حال بتاؤں گا۔

  • شہباز شریف نے برطانوی اخبار پر ہتک عزت کا مقدمہ کر دیا

    شہباز شریف نے برطانوی اخبار پر ہتک عزت کا مقدمہ کر دیا

    لندن: اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے برطانوی اخبار ڈیلی میل پر ہتک عزت کا مقدمہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے لندن ہائی کورٹ میں برطانوی اخبار ڈیلی میل کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا ہے، جس میں انھوں نے دعویٰ کیا کہ اخبار میں میرے خلاف ہتک آمیز مضمون سے ’ذاتی اور پیشہ ورانہ ساکھ‘ کو شدید نقصان پہنچا۔

    شہباز شریف نے دعوے میں کہا کہ اخبار نے صحافتی اصولوں کی پاس داری نہیں کی، ہتک آمیز مضمون سے ساکھ کو شدید نقصان پہنچا، انصاف کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا۔ شہباز شریف نے استدعا کی کہ اخبار کو مزید کسی متنازع رپورٹ کی اشاعت سے روکا جائے۔

    ڈیلی میل میں شہباز شریف کے خلاف مضمون لکھنے والے صحافی ڈیوڈ روز سے جب مقدمے کے حوالے سے مؤقف پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ اب یہ معاملہ عدالت میں ہے اس لیے وہ کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے۔

    شہباز شریف نیب کے پاس اثاثوں کی تفصیلات دیکھ کر حیران

    شہباز شریف نے مقدمے کے لیے 10 ہزار 528 پاؤنڈ کورٹ فیس ادا کی، ہرجانے کی رقم کا تعین ابھی نہیں کیا گیا، مقدمہ ہائی کورٹ آف جسٹس میں سماعت کا منتظر ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 14 جولائی کو برطانوی اخبار نے شہباز شریف سے متعلق مضمون شائع کیا تھا، صحافی ڈیوڈ روز نے مضمون میں شہباز شریف پر کرپشن اور غبن کے الزامات لگائے تھے۔

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے گزشتہ برس برطانوی صحافی کو لندن کی عدالت میں لے جانے کا اعلان کیا تھا۔

  • شہباز شریف کی پاکستان واپسی، لاہور پہنچ گئے

    شہباز شریف کی پاکستان واپسی، لاہور پہنچ گئے

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف آج لندن سے اسلام آباد ایئر پورٹ پہنچے، جہاں سے وہ لاہور چلے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف وطن واپس پہنچ گئے ہیں، اسلام آباد ایئرپورٹ پر مریم اورنگ زیب اور شاہد خاقان عباسی نے ان کا استقبال کیا۔ شہباز شریف نے ایئر پورٹ پر اسکریننگ کروائی اور ہیلتھ ڈیکلیئریشن فارم بھی جمع کروایا۔

    شہباز شریف کا درجہ حرارت نارمل ہونے پر محکمہ صحت نے انھیں جانے کی اجازت دی، جس پر وہ اسلام آباد ایئر پورٹ سے لاہور کے لیے روانہ ہوئے، انھوں نے پاکستان پہنچنے پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں، کوشش کریں کہ گھر ہی پر رہیں، احتیاط کریں تاکہ کوئی اس بیماری سے اپنے پیاروں سے جدا نہ ہو۔

    شہباز شریف کو 14دن میو اسپتال قرنطینہ میں رکھنا چاہیے، فواد چوہدری

    دریں اثنا، شہباز شریف اسلام آباد سے لاہور اپنی رہایش گاہ ماڈل ٹاؤن پہنچ گئے، وہ براستہ موٹر وے لاہور پہنچے۔

    ادھر فواد چوہدری نے ٹویٹ کر کے لکھا کہ شہباز شریف کی فلائٹ کو پاکستان آنے دینا خوش آیند ہے، وہ اپوزیشن لیڈر ہیں، واپسی کے لیے بڑی محنت ہوئی، وہ آ گئے ورنہ پارٹی پر ان کے دوستوں کا قبضہ ہو ہی گیا تھا، امید ہے باقی شریف فیملی بھی اسی طرح واپس آئے گی۔

  • شاہد خاقان کے خلاف اربوں کی ٹرانزیکشن کی نئی تحقیقات کا آغاز

    شاہد خاقان کے خلاف اربوں کی ٹرانزیکشن کی نئی تحقیقات کا آغاز

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف اربوں روپے ٹرانزیکشن سے متعلق نئی تحقیقات کا آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ ایل این جی کیس میں ضمانت پر رہا ہونے والے ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب نے نئی تحقیقات شروع کر دی ہیں، یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ شاہد خاقان کے ذاتی اکاؤنٹ میں اربوں روپے کی ٹرانزیکشن کیسے ہوئی؟

    نیب پنڈی نے شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں ٹرانزیکشن کا سراغ لگانا شروع کر دیا ہے، 2013 سے 19 تک شاہد خاقان،ان کے بیٹے عبداللہ اور بہنوئی کے اکاؤنٹ میں 3 ارب کا اضافہ ہوا، تمام اکاؤنٹس کی دستاویزات اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیں، جن کے مطابق سابق وزیر اعظم کے اکاؤنٹ میں سوا ارب روپے منتقل ہوئے، جب کہ عبداللہ خاقان کے اکاؤنٹ میں 1.423 بلین روپے منتقل ہوئے۔

    6 ماہ گزر گئے نیب الزامات ثابت نہیں کر سکا: شاہد خاقان عباسی

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اربوں روپوں کی ذاتی اکاؤنٹ میں ٹرانزیکشن کہاں سے ہوئی، اس کا کھوج لگایا جا رہا ہے، شاہد خاقان کے خلاف ایل این جی سے متعلق سپلیمنٹری ریفرنس بھی تیار کر لیا گیا ہے، یہ ریفرنس جلد ہی احتساب عدالت میں دائر کر دیا جائے گا۔

    2013 سے 2019 کے دوران شاہد خاقان وزیر پیٹرولیم اور وزیر اعظم رہ چکے ہیں، ایل این جی معاہدہ بھی انھی برسوں کے دوران ہوا، اربوں روپے کی ذاتی اکاؤنٹ میں ٹرانزیکشن پر تاحال نیب کو مطمئن نہیں کیا جا سکا۔

  • 35 سال میں پہلی بار سیاسی جماعتوں میں ڈائیلاگ منقطع ہوئے: شاہد خاقان

    35 سال میں پہلی بار سیاسی جماعتوں میں ڈائیلاگ منقطع ہوئے: شاہد خاقان

    کراچی: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 35 سال میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ سیاسی جماعتوں میں کوئی ڈائیلاگ نہیں ہو رہے، کوئی رابطہ نہیں ہو رہا، سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈائیلاگ کی کمی کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار سے ملاقات کی، بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم شہباز شریف کی ہدایت پر پرانے ساتھی فاروق ستار کے پاس آئے ہیں، سیاسی جماعتیں اپنے سیاسی ڈائیلاگز برقرار رکھتی ہیں، سیاسی ڈائیلاگز کے لیے ہمیشہ حکومت ہاتھ آگے بڑھاتی ہے لیکن پہلی بار ہوا ہے کہ کوئی ڈائیلاگز نہیں ہو رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی عام شہر نہیں یہ پاکستان کا دل ہے، کراچی ترقی نہیں کرے گا تو پاکستان بھی ترقی نہیں کرے گا، کراچی کے مسائل حل نہیں ہوں گے تو پاکستان کے مسائل بھی حل نہیں ہوں گے، پاکستان میں گورنرز کا ماڈل ناکام ہو چکا ہے، پاکستان کو ایک فری اینڈ فیئر الیکشن کی ضرورت ہے۔

    شہباز شریف کی ہدایت پر 4 رکنی پارٹی وفد کراچی پہنچ گیا

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور ہم نے پارلیمان میں ایک ساتھ کام کیا، ہمارے درمیان رابطے آسان ہیں تو گلے شکوے بھی چلتے رہتے ہیں، ہم نے ایک دوسرے سے گلے شکوے کیے ہیں، اب ملک کی صورت حال کے پیش نظر سیاسی مفاہمت نہیں بلکہ قومی ایجنڈا وضع کرنے کی ضرورت ہے، عام آدمی دیوار سے نہیں لگا بلکہ دیوار میں چنوا دیا گیا ہے، قومی ایجنڈے میں ہمارا فوکس معیشت پر ہونا چاہیے۔

    انھوں نے کا کہ کراچی میں 12 سال میں ایک قطرہ پانی میں اضافہ نہیں ہوا، گزشتہ 2 سال میں موجودہ حکومت بری طرح ناکام ہوئی، معاشی بحران سنگین ہے، دکانیں اور گھر توڑے گئے لیکن ان کو متبادل نہیں دیا گیا۔

    بعد ازاں، مسلم لیگ نون کے وفد نے شاہد خاقان عباسی کی قیادت میں ادارہ نور حق جا کر سابق میئر کراچی نعمت اللہ خان کے انتقال پر تعزیت کی، شاہد خاقان نے کہا کہ نعمت اللہ خان مرحوم کراچی کے محسن تھے، انھوں نے ریکارڈ ترقیاتی کام کرائے۔

  • نواز شریف کی صحت اہم یا مریم کا لندن پہنچنا، ذاتی معالج کی نرالی منطق

    نواز شریف کی صحت اہم یا مریم کا لندن پہنچنا، ذاتی معالج کی نرالی منطق

    لندن: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ذاتی معالج کی نرالی منطق سامنے آئی ہے، جس سے معلوم نہیں ہو پاتا کہ نواز شریف کی صحت اہم ہے یا مریم نواز کا لندن پہنچنا۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا ہے کہ نواز شریف زندگی اور موت کی کشمکش میں متبلا ہیں مگر انھوں نے مریم نواز کے بغیر آپریشن معطل کرا دیا۔

    ڈاکٹر عدنان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ جمعرات کو نواز شریف کی کارونری انٹروینشن ہونا تھی، لیکن مریم نواز کے نہ پہنچنے کے باعث میاں نواز شریف نے آپریشن مؤخر کرایا، نواز شریف کی خواہش تھی کہ مریم نواز اسپتال میں ان کے ہمراہ ہوں۔

    شہباز شریف نے بڑے بھائی کی صحت سے متعلق تشویش ناک بیان جاری کر دیا

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے جمعرات کے لیے انٹروینشن کی درخواست کی تاکہ مریم بھی آ جائیں، اب ایک بار پھر کارونری انٹروینشن کی اپائنٹمنٹ مؤخر کر دی گئی ہے۔ دوسری طرف ڈاکٹر عدنان نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف کی سرجری میں تاخیر نہیں ہو سکتی، کسی بھی قسم کی تاخیر خطرناک ہو سکتی ہے، کار ڈیک انٹروینشن نواز شریف کی زندگی موت کا مسئلہ ہے، اس میں تاخیر ان کی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہوگا۔

    ذاتی معالج نے یہ بھی کہا کہ ہائی رسک سرجری کے دوران مریم نواز کو ساتھ ہونا چاہیے، نواز شریف کی دل کی سرجری گزشتہ جمعرات کو ہونا تھی، انھوں نے مریم کے انتظار میں آپریشن مؤخر کرایا، یہ دوسری بار ہے جب سرجری مؤخر کرائی گئی۔

    ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی ان متضاد باتوں سے یہ سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ نواز شریف کی جان بچانا زیادہ اہم ہے یا ان کی صاحب زادی کا لندن پہنچنا۔

  • شہباز شریف نے بڑے بھائی کی صحت سے متعلق تشویش ناک بیان جاری کر دیا

    شہباز شریف نے بڑے بھائی کی صحت سے متعلق تشویش ناک بیان جاری کر دیا

    لندن: صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی محمد نواز شریف کی صحت سے متعلق تشویش ناک بیان جاری کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہباز شریف نے اپنے بھائی سے متعلق بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے برادر بزرگ نواز شریف کی صحت بدستور تشویش ناک ہے، ان کے علاج کے لیے ضروری عمل میں 2 بار تبدیلی کرنا پڑی، جتنا وقت گزر رہا ہے اتنا ہی طبی عمل کے لیے گنجایش کم ہو رہی ہے، نواز شریف کے علاج و معالجے کے حق کے احترام کی ضرورت ہے۔

    بیان میں انھوں نے کہا کہ مریم نواز کو ایسے وقت میں اپنے والد کے پاس ہونا چاہیے تھا، لیکن بیٹی کو پاکستان سے آنے کی اجازت نہیں دی گئی، دوسری طرف پیچیدہ اور جان لیوا بیماریوں کے باعث نواز شریف کی صحت نازک ہے، عارضہ قلب پر پہلے بھی وہ 2 بار اوپن ہارٹ سرجری سے گزرے ہیں۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کی موجودہ بیماری کی تشخیص رائل برومپٹن اسپتال میں ہوئی، معالجین نے دل کی شریانوں اور خون کے بہاؤ میں رکاوٹوں کا انکشاف کیا، معالجین نے دل کے بڑے حصے کے شدید متاثر ہونے کا انکشاف کیا ہے، کلثوم نواز کا انتقال ہوا تو نواز شریف صاحب زادی کے ہمراہ جیل میں تھے، شریک حیات کھو دینے کے شدید غم نے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب کیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ زندگی کے مشکل ترین وقت میں مریم نواز ان کی قوت کا باعث بنیں، لیکن یہ افسوس ناک امر ہے کہ مریم نواز کو والد کی دیکھ بھال کے لیے آنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، مریم نواز کے نہ ہونے پر 2 بار کارڈیک کیتھیٹرائزیشن کا عمل تبدیل ہوا، مریم نواز کو انسانی ہم دردی کی بنیاد پر والد کے پاس آنے کی اجازت دی جائے۔