Tag: پاکستان مسلم لیگ ن

  • آٹا نہ ملنے کی شکایت پر عظمیٰ بخاری کے گھر کے باہر پورا ٹرک پہنچ گیا

    آٹا نہ ملنے کی شکایت پر عظمیٰ بخاری کے گھر کے باہر پورا ٹرک پہنچ گیا

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری کی آٹا نہ ملنے کی شکایت پر محکمہ خوراک پنجاب نے اپوزیشن رکن کے گھر کے باہر آٹے کا ٹرک کھڑا کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایک ٹاک شو میں عظمیٰ بخاری نے کہا تھا کہ صوبے میں آٹا ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتا، جس پر محکمہ خوراک نے ان کے گھر کے باہر آٹے سے بھرا پورا ٹرک پہنچا کر کھڑا کر دیا۔

    محکمہ خوراک کے ملازمین نے 20 کلو آٹے کی 40 بوریاں عظمیٰ بخاری کے گھر کے باہر اتار دیں، انھوں نے کل ایک ٹاک شو میں آٹا کی عدم دستیابی کا شکوہ کیا تھا، تاہم چیئرمین پنجاب فوڈ اتھارٹی عمر تنویر کا کہنا تھا کہ آٹا موجود ہے لینے والا کوئی نہیں، جس پر عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مجھے لے کر دے دیں۔ جس پر آج فوڈ اتھارٹی کی جانب سے آٹے سے بھرا ٹرک اپوزیشن کی رکن کے گھر کے باہر پہنچایا گیا۔

    عظمیٰ بخاری نے اس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے کل صوبے میں آٹے کی قلت کی بات کی تھی، لیکن محکمہ خوراک کے ملازمین نے صبح میرے ملازم کو آٹے کا تھیلا دینے کی بات کی، محکمہ خوراک کے ملازمین گھر کے باہر آٹے کے 40 تھیلے اتار کر ڈراما کرتے رہے۔

    مسلم لیگ کی رکن کا کہنا تھا کہ مسئلہ عظمیٰ بخاری کا نہیں بلکہ عوام کا ہے، حکومت اپنی ناکامی مانے اور مستعفی ہو جائے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں ابھی عوام گیس بحران سے نہیں نکلے تھے کہ آٹے کا بحران شروع ہو گیا، آٹے کی قیمت اتنی بڑھائی گئی کہ غریب آدمی کی دست رس سے باہر ہو گئی، تاہم وفاقی، پنجاب اور کے پی حکومت کا دعویٰ ہے کہ آٹے کا کوئی بحران نہیں۔ دوسری طرف عوام مہنگے داموں آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔

  • ویڈیو پیش ہونے تک فرد جرم قبول نہیں کروں گا: رانا ثنا

    ویڈیو پیش ہونے تک فرد جرم قبول نہیں کروں گا: رانا ثنا

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ وہ فرد جرم اس وقت تک قبول نہیں کریں گے جب تک کیس کے سلسلے میں ویڈیو پیش نہیں کی جاتی۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور کی انسداد منشیات کی عدالت میں رانا ثنا اللہ کو پیش کیا گیا، اس دوران کمرہ عدالت کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی، عدالت نے سماعت 18 جنوری تک ملتوی کر دی۔

    عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی رانا ثنا نے کہا کہ فرد جرم کو اس وقت تک قبول نہیں کروں گا جب تک یہ ویڈیو پیش نہ کریں، شہریار آفریدی نے خود فلور پر کہا تھا کہ ویڈیو موجود ہے، تو اب پیش کریں ویڈیو۔

    پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں بھی میڈیا پر پابندی نہیں، یہاں 500 پولیس اہل کار کھڑے کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ کیس کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے، کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جاتی، ہم احتجاج کریں گے، ہم نے جج صاحب کے سامنے یہ بات رکھی کہ یہ اوپن کورٹ ہے، ہائی کورٹ نے ضمانت پر یہ لکھ دیا تھا کہ یہ انتقامی کارروائی ہے، میڈیا کو عدالت کی ہر چیز رپورٹ کرنے کا اختیار ہے۔

    سابق صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ اتنی زیادہ سیکورٹی کا کوئی جواز نہیں بنتا، حکومت وہ ویڈیو فراہم کرے جس کا دعویٰ کیا گیا تھا، کہتے ہیں ویڈیو وزیر اعظم کو بھی فراہم کی گئی تھی، تو جب تک ویڈیو فراہم نہیں کی جاتی کیس آگے چلنے نہیں دیں گے۔

  • آرمی ایکٹ ترمیمی بل، نواز شریف کا خواجہ آصف کو لکھا اہم خط سامنے آ گیا

    آرمی ایکٹ ترمیمی بل، نواز شریف کا خواجہ آصف کو لکھا اہم خط سامنے آ گیا

    لندن: آرمی ایکٹ ترمیمی بل کے سلسلے میں میاں نواز شریف کا خواجہ آصف کو لکھا اہم خط سامنے آ گیا، جس میں انھوں نے خصوصی ہدایات دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی ایکٹ ترمیمی بل کے سلسلے میں نواز شریف نے خواجہ آصف کو ایک خط لکھ کر ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں استحکام کے لیے بل کو مثبت طریقے سے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    نواز شریف نے لکھا کہ ایوان میں بل پیش ہونے سے قبل مسلم لیگ ن کا پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلایا جائے، لیگی ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ کو بھی ان ہدایات سے آگاہ کر دیا جائے۔

    میاں نواز شریف نے خط میں بل کی منظوری کے لیے 15 جنوری تک کا ٹائم ٹیبل بھی دیا، خط میں انھوں نے ہدایت کی کہ ٹائم ٹیبل میں پارلیمنٹ اور قائمہ کمیٹیوں میں بل پر رائے لی جائے۔ نواز شریف نے خط میں حکومت پر وضع شدہ پارلیمانی طریقۂ کار کے استعمال پر بھی زور دینے کی ہدایت کی۔

    آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، مسلم لیگ(ن) کا آرمی ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کا فیصلہ

    انھوں نے لکھا کہ جلد بازی میں قواعد و ضوابط کی پروا نہ کرنا کسی کے مفاد میں نہیں، اس اہم بل کی منظور ی کے لیے پارلیمنٹ ربر اسٹیمپ نہیں دکھنی چاہیے، اہم بل 24 یا 48 گھنٹوں میں پاس نہیں کیے جا سکتے، پارلیمنٹ کی توقیر پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آرمی ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کا فیصلہ کیا تھا، حکومت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم پر ن لیگ کی حمایت مانگی تھی۔ ن لیگ نے حمایت کا فیصلہ مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کیا تھا۔

  • پرویز رشید نے جج ویڈیو اسکینڈل میں بیان ریکارڈ کرا دیا

    پرویز رشید نے جج ویڈیو اسکینڈل میں بیان ریکارڈ کرا دیا

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز رشید نے جج بلیک میلنگ ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں اپنا بیان ایف آئی اے کے سامنے ریکارڈ کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور ایف آئی اے آفس میں طلب کیے جانے پر پرویز رشید نے اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا، ایف آئی اے نے انھیں جج بلیک میلنگ اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا، لیگی رہنما عطا تارڑ پہلے ہی پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرا چکے ہیں۔

    ایف آئی اے نے لیگی رہنما عظمیٰ بخاری کو بھی طلب کر رکھا ہے، تاہم عظمیٰ بخاری کے وکیل نے آیندہ تاریخ کے لیے درخواست دے دی، جس میں کہا گیا کہ عظمیٰ بخاری بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہو سکتیں، بیرون ملک سے واپسی پر پیش ہوں گی۔

    قبل ازیں، پرویز رشید اپنا بیان ریکارڈ کرانے ایف آئی اے آفس پہنچے تو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ اتنی سیکورٹی لگا دی گئی ہے، کیا کشمیر فتح کرنا ہے، ایف آئی اے کا جو کام نہیں ہے وہ اس سے لینے کی کوشش کی جا رہی ہے، اسی طرح نیب کا جو کام ہے اس وہ نہیں لیا گیا۔

    جج ویڈیو اسکینڈل؛ پرویز رشید اور عظمیٰ بخاری طلب

    پرویز رشید نے کہا کہ اے این ایف بھی حنیف عباسی، رانا ثنا اللہ کیس میں ناکام ہوئی، اب ایف آئی اے کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، کیا حکومت کا کام یہی ہے کہ اداروں کو ناکامی کا سرٹیفکیٹ دلاتی رہے، جھوٹے الزامات پر گرفتار لوگوں کو عدالتوں سے انصاف ملا۔

    اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے مجھ سے کہا ہم دوبارہ بلائیں گے، میں نے کہا حاضر ہو جاؤں گا، میں نے ایف آئی اے سے کہا آپ کی مدد سے سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔

  • لاہور ہائی کورٹ نے رانا ثنا اللہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا

    لاہور ہائی کورٹ نے رانا ثنا اللہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا

    لاہور: منشیات برآمدگی کیس میں لاہور ہائی کورٹ میں رانا ثنا اللہ کی ضمانت منظور ہو گئی، عدالت نے رانا ثنا کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے رانا ثنا اللہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا، عدالت نے سابق وزیر قانون پنجاب کو 10،10 لاکھ کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

    یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے گزشتہ روز منشیات اسمگلنگ کیس سے متعلق رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، رانا ثنا کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ رانا ثنا سے منشیات برآمدگی کے وقت کوئی ویڈیو یا تصویر موجود نہیں، دعوے کے برعکس مال مسروقہ کے ساتھ تصویر جاری نہیں کی گئی اور موقع پرتعین نہیں کیا گیا کہ سوٹ کیس میں کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  رانا ثنا کے اہلخانہ کے بینک اکاؤنٹس کھولنے سے متعلق سماعت 4 جنوری کو ہوگی

    وکیل کا کہنا تھا کہ گرفتاری کے وقت قبضے میں لی گئیں چیزوں کا موقع پر میمو میں اندراج نہیں کیا گیا، جائے وقوعہ پر نقشہ بنانے کی بجائے اگلے دن نقشہ بنایا گیا جو الزامات کو مشکوک ثابت کرتا ہے۔

    اے این ایف کے پراسیکیوٹر نے کہا تھا کہ تفتیشی افسر نے تمام قانونی تقاضے پورے کیے، ٹرائل کورٹ نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ویڈیوز اور کال ریکارڈ کو بلا جواز عدالت طلب کیا۔ رانا ثنا پر سنگین الزامات ہیں ضمانت کی درخواست مسترد کی جائے۔

    یاد رہے کہ یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا۔ اے این ایف کے مطابق فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران ان کی گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کی گئی تھی، گاڑی سے برآمد منشیات میں ہیروئن شامل تھی۔

  • نیب نے احسن اقبال کے جرم کی تفصیل بتا دی

    نیب نے احسن اقبال کے جرم کی تفصیل بتا دی

    راولپنڈی: قومی احتساب بیورو نے سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کے جرم کی تفصیل بتا دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما احسن اقبال کی کرپشن کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ انھوں نے بہ طور وزیر منصوبہ بندی اپنے اختیارات کا نا جائز استعمال کیا۔

    نیب کے مطابق احسن اقبال نے نارووال اسپورٹس منصوبے کی لاگت کو غیر قانونی طور پر بڑھایا، ساڑے 3 کروڑ کے منصوبے کی لاگت 10 کروڑ تک پہنچائی گئی، حاصل ریکارڈ کے مطابق احسن اقبال نے خود سے ہی لاگت بڑھائی، اس کی اجازت سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی سے نہیں لی گئی۔

    نیب نے احسن اقبال کو گرفتار کر لیا

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق نیب کا کہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم کے تحت منصوبہ 2012 میں ریکارڈ سمیت صوبے کے حوالے کیا گیا تھا، احسن اقبال نے بین الصوبائی رابطہ کے ذریعے 20 کروڑ مزید جاری کرائے، منصوبہ صوبے کے پاس ہونے پر وزارت بین الصوبائی رابطہ نے رقم جاری کرنے کا نہیں کہا، ایک بار اختیارات کا نا جائز استعمال کر کے صوبائی منصوبے میں مداخلت کی گئی۔

    نیب ذرایع نے بتایا کہ منصوبے کو پی سی ون پر نظر ثانی کر کے 3 ارب روپے تک پہنچا دیا گیا تھا، حاصل کیے گئے ثبوتوں سے احسن اقبال کا جرم ثابت ہوتا ہے، خدشہ ہے کہ کہیں احسن اقبال ریکارڈ تبدیل کرنے کی کوشش نہ کریں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نیب راولپنڈی نے احسن اقبال کو نارووال اسپورٹس سٹی کرپشن کیس میں گرفتار کر لیا ہے اور انھیں آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

  • سعید رفیق اور پولیس اہل کاروں میں آنکھ مچولی، کمرۂ عدالت میں الجھ پڑے

    سعید رفیق اور پولیس اہل کاروں میں آنکھ مچولی، کمرۂ عدالت میں الجھ پڑے

    لاہور: خواجہ سعد رفیق اور پولیس اہل کاروں کے درمیان میڈیا سے بات کرنے کے معاملے پر آنکھ مچولی کھیلی گئی، کمرۂ عدالت میں بھی سعد رفیق اہل کاروں کے ساتھ الجھ پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کی حانب سے سعد رفیق کو میڈیا سے گفتگو سے روکا جا رہا تھا، جس پر خواجہ سعد رفیق نے میڈیا تک اپنی بات پہنچانے کا حل نکال لیا، انھوں نے ہاتھ سے لکھی تحریر میڈیا کے حوالے کر دی۔ خواجہ سعد رفیق کا لکھے ہوئے پیغام میں کہنا تھا کہ اداروں کے درمیان خلیج قومی مفاد کے خلاف ہے، لاش لٹکانے یا گھسیٹنے کی بات مناسب نہیں، یہاں انصاف آزاد ہے نہ جمہوریت۔

    دریں اثنا، کمرۂ عدالت میں بھی سادہ لباس اہل کاروں سے سعد رفیق کی تلخ کلامی ہوئی، جس کے شور پر لاہور کی احتساب عدالت میں جج جواد الحسن نے اظہار برہمی کیا، جج نے کہا میری عدالت میں کیوں شور برپا کیا ہوا ہے۔ جج کے استفسار پر سعد رفیق نے پولیس کے رویے پر جج کو شکایت لگا دی، کہا یہ مجھے کہہ رہے ہیں کہ میں انٹرویو دے رہا ہوں۔ سادہ لباس اہل کار نے جج سے کہا سعد رفیق کمرۂ عدالت میں موبائل استعمال کر رہے ہیں۔ اس پر عدالت نے تنبیہہ کی کہ آپ باہر جو مرضی کریں مگر کمرۂ عدالت میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔

    جج جواد الحسن نے سادہ لباس اہل کار کو بھی وارننگ دیتے ہوئے کہا آپ عدالتی امور کو متاثر کر رہے ہیں، میں ڈی آئی جی آپریشنز کو طلب کر کے وضاحب مانگتا ہوں۔ اس پر سادہ لباس میں ملبوس اہل کار نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

    ریمانڈ میں توسیع

    خیال رہے کہ آج لاہور احتساب عدالت میں خواجہ برادران کو کیس کی سماعت کے لیے پیش کیا گیا، عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 6 جنوری تک توسیع کر دی۔ پیراگون کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے پراسیکیوٹر سے وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ سے متعلق استفسار کیا کہ وہ کہاں ہے؟ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ قیصر امین بٹ بیمار ہیں، عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ان کی طرف سے کوئی تحریری رپورٹ یا جواب نہیں آیا مگر پتا چلا ہے کہ وہ بیمار ہیں۔ عدالت نے کہا قیصر امین بٹ کا وعدہ معاف گواہ بننے کا بیان ان کی موجودگی میں کھولا جائے گا۔ خواجہ برادران کے وکیل اشتر اوصاف کے معاون نے بھی عدالت کو بتایا کہ خواجہ برادران کے وکلا بھی کمرۂ میں عدالت میں موجود نہیں ہیں۔

    دریں اثنا، سپریم کورٹ اسلام آباد میں درخواست ضمانت پر سماعت ہو رہی تھی، تاہم سعد رفیق اور سلمان رفیق کے وکیل اشتر اوصاف کی علالت کے باعث ملتوی کر دی گئی، جسٹس اعجاز الحسن کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کو وکیل کی علالت سے متعلق آگاہ کیا گیا، جس پر عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

  • نواز شریف کو ایک نہیں کئی بیماریوں کا سامنا، لندن میں طبی معائنہ

    نواز شریف کو ایک نہیں کئی بیماریوں کا سامنا، لندن میں طبی معائنہ

    لندن: سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کو ایک نہیں کئی بیماریوں کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن کے رائل برامپٹن اسپتال میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا گیا، معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیر اعظم کو ایک نہیں کئی بیماریاں لاحق ہیں، اے آر وائی نیوز نے میڈیکل رپورٹ حاصل کر لی۔

    رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو بہ ظاہر آئی ٹی پی کی بیماری ہے جس کی وجہ سمجھ نہیں آ رہی ہے، پلیٹ لیٹس کا معاملہ کنٹرول میں نہ آیا تو ٹوکسی کولوجی اسکریننگ کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز عدالتی وقت ختم ہونے پر نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ لاہور ہائی کورٹ آفس نے وصول نہیں کی تھی، آج جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ نواز شریف کے وکیل امجد پرویز میڈیکل رپورٹ آج جمع کرائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ کل جمع کرانے کی ہدایت

    سابق وزیر اعظم کی صحت پر رپورٹ برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے تصدیق شدہ ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس مستحکم کرنے کے لیےعلاج جاری ہے، محفوظ علاج کے لیے 50 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ پلیٹ لیٹس ہونے چاہئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو دل میں خون کی شریانوں میں مسائل کا بھی سامنا ہے، بائی پاس کے بعد نواز شریف کی طبیعت بہتر ہے مگر شریانوں میں مسائل ہیں، نواز شریف کے دل کی ایم آر آئی بھی ہو رہی ہے۔

    میڈیکل رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو دن میں 2 مرتبہ واک بھی کرنی چاہیے، نواز شریف کے مرض کی مکمل تشخیص کا عمل بھی جاری ہے۔

  • ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف نیب کا گھیرا تنگ ہونے لگا

    ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف نیب کا گھیرا تنگ ہونے لگا

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) نے گھیرا تنگ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف اختیارات کے نا جائز استعمال کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ جاوید لطیف نے اہل خانہ کے نام کروڑوں روپے کی جائیداد بنائی۔

    تحقیقات کے سلسلے میں نیب لاہور نے متعلقہ اداروں سے ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے، نیب نے جن محکموں سے ریکارڈ مانگا ہے ان میں ریونیو، ایل ڈی اے، ڈی سیز اور مختلف بینک شامل ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ جاوید لطیف کے خلاف تحقیقات کا آغاز شکایت موصول ہونے پر کیا گیا ہے، حبیب کالونی شیخوپورہ میں ان کا ایک 12 مرلے کا گھر ڈیڑھ ایکڑ تک بڑھ گیا، سیاست میں آنے کے بعد جاوید لطیف کے اثاثوں میں اضافہ ہوا، میاں جاوید لطیف کے درجنوں اثاثے ان کے اہل خانہ کے نام پر ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شیخوپورہ میں ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ درج

    یاد رہے کہ ستمبر میں جاوید لطیف کے خلاف اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کی مدعیت میں سورس رپورٹ کی بنیاد پر زمینوں پر قبضے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر کے مطابق جاوید لطیف کے ڈیرے کی اراضی کی جعل سازی میں محکمہ مال کے پٹواری ملک شبیر اور محمد رشید ملوث تھے، محمد رشید نے مالک نہ ہوتے ہوئے بھی ساڑھے 37 مرلے کی اراضی میاں برادران کو بیچ دی تھی۔

    جاوید لطیف اور ان کے بھائیوں نے فیصل آباد روڈ پر اس اراضی پر ڈیرہ بھی تعمیر کر لیا تھا، جب کہ اراضی کے اصل مالک محمد اسلم نے اس فراڈ کے خلاف ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کو اپیل کی تھی۔

  • نواز شریف کا لندن برج اسپتال میں چیک اپ، ذاتی معالج کا تفصیلات بتانے سے گریز

    نواز شریف کا لندن برج اسپتال میں چیک اپ، ذاتی معالج کا تفصیلات بتانے سے گریز

    لندن: سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف لندن کے برج اسپتال میں چیک اپ کے لیے گئے جہاں ان کا تفصیلی چیک اپ کیا گیا، جس کے بعد وہ واپس پارک لین فلیٹس پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا لندن کے برج اسپتال میں ڈیڑھ گھنٹے معائنہ کیا گیا، تاہم برج اسپتال میں نواز شریف کے کون کون سے ٹیسٹ ہوئے، اس سلسلے میں تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں۔

    ہونے والے ٹیسٹس اور نواز شریف کے مرض کی نوعیت، تشخیص اور علاج کے حوالے سے سابق وزیر اعظم کےذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیا سے بات کرنے سے گریز کیا۔

    ادھر لندن میں صدر پاکستان مسلم لیگ ن شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کی صحت کے بارے میں ڈاکٹر عدنان بتائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف راتوں رات صحت مند نہیں ہوسکتے، ڈاکٹرعدنان

    میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف نے وزیر اعظم عمران خان کے رویے پر تنقید کی، کہا وزیر اعظم اپوزیشن سے بغض رکھتے ہیں، عمران خان کو قومی مسائل کا ادراک نہیں، حکومت کا اپوزیشن کو ملیا میٹ کرنے کا یک نکاتی ایجنڈا ہے، لیگی قیادت سے لندن میں جلد ملاقات ہوگی۔

    واضح رہے کہ نواز شریف طبی بنیاد پر ضمانت پر ہیں اور لندن میں علاج کی غرض سے مقیم ہیں، ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا تھا کہ نواز شریف کی صحت کی بحالی میں مزید کچھ ماہ بھی لگ سکتے ہیں۔ پلیٹ لیٹس سے متعلق سوال کے جواب میں انھوں نے کہا تھا کہ بہت سی معلومات پرائیویٹ ہیں جو نہیں بتائی جا سکتیں۔