Tag: پاکستان مسلم لیگ ن

  • دستاویز کی قانونی حیثیت ہے تو عدالت میں پیش کریں: احسن اقبال

    دستاویز کی قانونی حیثیت ہے تو عدالت میں پیش کریں: احسن اقبال

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ نام نہاد احتساب سیل کی پریس کانفرنس میں اپوزیشن لیڈر پر جھوٹے الزامات لگائے گئے، دستاویز کی قانونی حیثیت ہے توعدالت میں پیش کریں۔

    تفصیلات کے مطابق لیگی رہنما احسن اقبال نے جوابی گولہ باری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت میں بھیگی بلی بن جاتے ہیں، ٹی وی پر بڑھکیں مارتے ہیں، وزیر اعظم نے ریکارڈ مہنگائی پر معاشی ٹیم کو مرغا بنانے کی بجائے ترجمانوں کا اجلاس بلا لیا ہے، یہ سمجھتے ہیں حکومت سوشل میڈیا ٹرولنگ سے چلتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پہلے اسپیکر سے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوتے تھے ہم احتجاج کرتے تھے، اب پروڈکشن آرڈر جاری ہونے کے باوجود ارکان کو اسمبلی نہیں لایا جا رہا، اسپیکر کے آرڈر کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سلمان شہباز کی پکڑائی نقل میں ناکامی کی وجہ سے ہوئی، شہزاد اکبر

    خیال رہے کہ گزشتہ روز احتساب کے مشیر شہزاد اکبر نے نیا پنڈورا باکس کھولتے ہوئے کہا تھا کہ شریف خاندان کے 42 ارب روپے کہاں گئے؟ انکوائری شروع کر دی ہے، یہ معاملہ کہیں اور جا رہا ہے۔

    شہزاد اکبر نے شہباز شریف سے 18 سوالات کر دیے، پوچھا کہ بتائیں کیا آپ نے تہمینہ درانی کے لیے وسپرم پائن میں 2 محل نہیں خریدے، کیا سیاسی مشیر نثار گل کے اکاؤنٹس سے آپ کے بیٹوں کو رقم منتقل نہیں کی گئی؟ کیا منی لانڈرنگ کے لیے آپ کی بلٹ پروف گاڑی استعمال نہیں ہوئی۔ کیا آپ کی رہایش گاہ میں کک بیکس کا کمیشن موصول نہیں ہوتا رہا۔ ڈیلی میل اور برطانوی صحافی کے خلاف عدالت کب جا رہے ہیں؟

  • جی این سی کمپنی کے ذریعے 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف

    جی این سی کمپنی کے ذریعے 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف

    لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف خاندان کے ٹی ٹی اسکینڈل کے گورکھ دھندے کا سلسلہ پھیلتا جا رہا ہے، اب جی این سی کمپنی کے ذریعے 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں انکشاف ہوا ہے کہ جی این سی نامی کاغذی کمپنی کو قرضہ دلوانے کے لیے رمضان شوگر مل کو استعمال کیا گیا، جی این سی 2015 میں بنی اور تین برسوں میں رمضان شوگر مل کی گارنٹی پر 900 ملین قرضہ حاصل کیا۔

    پروگرام میں انکشاف کیا گیا کہ جی این سی کو موصول ہونے والی تمام رقوم اکاؤنٹ میں آتے ہی چند دن کے اندر نکالی جاتی رہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرایع نے دعویٰ کیا ہے کہ جی این سی کمپنی میں 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی، جی این سی کو کمرشل بینکوں کے قرضے غبن کرنے کے لیے بھی استعمال کیا گیا، 2016 سے 2018 کے درمیان جی این سی کا مالک نثار احمد گل تھا، کمپنی نے نجی بینک سے 900 ملین روپے کا قرضہ حاصل کیا، کاغذی کمپنی کو قرضہ دلوانے کے لیے رمضان شوگر مل کو استعمال کیا گیا، بینک کو بتایا گیا کہ 400 ملین روپے کی گارنٹی جی این سی کے لیے دے رہے ہیں، یہ گارنٹی رمضان شوگر مل نے گنے کی خریداری اور ادائیگی کے عوض دلوائی گئی، خیال رہے کہ قرضہ دلوانے کے سلسلے میں اسٹیٹ بینک کے اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور میں شہباز شریف کی مبینہ جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک بے نقاب

    جی این سی 2015 میں بنی اور 2016 میں گنے کی فرضی فروخت شروع کی، اور پھر 200 ملین کا بینک سے قرضہ حاصل کیا، جی این سی نے 18-2017 میں 350،350 ملین قرضہ حاصل کیا، 3 سال میں رمضان شوگر مل کی گارنٹی پر مجموعی طور پر کمپنی نے 900 ملین قرضہ لیا، وزیر اعلیٰ آفس میں سیاسی مشیر شہباز شریف کا بزنس شراکت دار بھی تھا، 21 اپریل کو جی این سی کے اکاؤنٹ میں رقم آئی اور 22 اپریل کو نکلوائی گئی، کیش بوائے شعیب قمر نے ایک ملین چھوڑ کر 199 ملین روپے نکلوائے۔

    10 مارچ 2017 کو جی این سی کے اکاؤنٹ میں رقم آئی، 15 مارچ کو منتقل ہو گئی، 15 مارچ 2017 کو ہی 4.4 ملین اظہر اقبال، 5 ملین احمد، 100 ملین شعیب قمر نے نکلوائے، 16 مارچ 2017 کو شعیب قمر نے پھر 200 ملین بینک سے نکالے، شعیب قمر نے 19 ملین مسرور انور اور باقی رقوم کیش بوائز کے لیے چھوڑی، 13 اپریل 2018 کو جی این سی اکاؤنٹ میں 350 ملین رقم منتقل ہوئی، اسی دن مسرور انور نے 150 ملین نکلوائے، 17 اپریل 2018 کو مسرور نے 200 ملین روپے مزید نکلوائے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ 2017-18 کے معاملے میں بینک کے افسران بھی ملوث تھے، جی این سی اور رمضان شوگر ملز کو کالے دھن کو قرضہ ظاہر کرنے کے لیے استعمال کیا گیا، 6 جعلی کمپنیوں میں سے ایک جی این سی نے 6 ارب سے زائد کا ٹرن اوور ظاہر کیا، 2015 سے 2018 تک جی این سی کے اکاؤنٹ میں 2 ہزار 264 ٹرانزیکشنز ہوئیں، جی این سی کے ساتھ خوشی برادرز، چنیوٹ پاور، رمضان شوگر، گلف شوگر، شریف ڈیری فارمرز، عربیہ شوگر ملز، وقار ٹریڈنگ اور رمضان انرجی و دیگر شامل ہیں۔

    جی این سی نے رمضان شوگر ملز سے 591 ملین روپے اکاؤنٹس میں وصول کیے، یہ رقم کس کام کے لیے دی گئی کوئی ریکارڈم وجود ہی نہیں، ذرایع کے مطابق جی این سی نے چنیوٹ پاور کو 3 ارب ادا کیے جس کا کوئی ریکارڈ نہیں، جی این سی نے گلف شوگر ملز میں 375 ملین روپے کی سرمایہ کاری بھی ظاہر کی، جب کہ ایس ای سی پی دستاویزات کے مطابق جی این سی گلف شوگر ملز میں شیئر ہولڈر نہیں، جی این سی نے 2016 میں 340 ملین گلف شوگر میں منتقل کیے تھے، 29 اپریل سے 10 مئی 2016 تک گلف شوگر کے اکاؤنٹ سے پیسے نکلوائے گئے، 340 ملین سے 240 مسرور انور اور شعیب قمر نکلوا کر لے گئے تھے۔

    جی این سی نے خوشی برادرز کے اکاؤنٹ میں 20 ملین روپے منتقل کیے، خوشی برادر نے 12.5 ملین ملک مقصود نامی شخص کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے، ملک مقصود، مقصود اینڈ کو کے مالک اور شریف گروپ میں چپڑاسی کی نوکری ہے، ذرایع کے مطابق مقصود اینڈ کو بھی دراصل شہباز شریف خاندان کی جعلی فرنٹ کمپنی ہے۔

  • مفتاح اسماعیل نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

    مفتاح اسماعیل نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کیس میں ملزم مفتاح اسماعیل نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا، درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ کیس کے فیصلے تک انھیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔

    ضمانت کے لیے دائر درخواست میں نیب اور سیکریٹری قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس کیس میں ملزم شیخ عمران الحق کی ضمانت گزشتہ روز منظور ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ ایل این جی اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت کی طرف سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق 3 دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں 3 دسمبر تک توسیع

    19 نومبر کو احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے کہا تھا کہ ملزمان یہاں آ کر کہنے لگتے ہیں کہ ہمیں بلاوجہ قید میں رکھا گیا ہے، اگر انھیں قید سے مسئلہ ہے تو ضمانت کا فورم موجود ہے، لیکن ضمانت کے لیے کسی فورم سے ابھی تک رجوع نہیں کیا گیا۔

    سابق وزیر اعظم کو ایل این جی اسکینڈل کیس میں جولائی میں گرفتار کیا گیا تھا، تاہم نیب کی جانب سے تاحال کیس نہیں بن پایا ہے، گزشتہ سماعت میں وکیل نیب نے کہا تھا کہ ایل این جی ریفرنس تیار ہے، ریجنل بیورو سے منظور بھی ہو چکا ہے، ہیڈکوارٹرز سے منظوری کے بعد 14 دن میں دائر کر دیں گے۔

  • مسلم لیگ ن کے صوبائی اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی

    مسلم لیگ ن کے صوبائی اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صوبائی اسمبلی کے ارکان نے قائمہ کمیٹیوں سے اسعفیٰ دے دیا ہے، لیگی ارکان نے اپنے استعفے پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرا دیے۔

    خیال رہے کہ پی ایم ایل این نے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نہ بنانے پر گزشتہ روز اسٹینڈنگ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں کا یہ فیصلہ ایک اہم موقع پر آیا ہے جب نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالے جانے کا معاملہ تقریباً حل ہو گیا ہے تاہم ضمانتی بانڈز کی شرط تسلیم نہ کرنے پر پر ن لیگ اَڑی ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں ن لیگ کے 70 ارکان قائمہ کمیٹیوں کے ممبرز ہیں، 67 ارکان کے استعفے پارٹی کے پاس گزشتہ روز ہی جمع کرا لیے گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف کو4 ہفتےکیلئےبیرون ملک جانے کی مشروط اجازت

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ن لیگ سلمان رفیق و دیگر ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر سخت نالاں ہے، قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہے۔

    واضح رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ میں بھی شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے اس کیس میں وفاقی حکومت کو 18 نومبر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔ سرکاری وکیل نے جواب داخل کرانے کے لیے عدالت سے مہلت کی استدعا کی۔

    سرکاری وکیل نے جج کے استفسار پر بتایا کہ اسمبلی سیشن جمعہ کو شروع ہو رہا ہے، اگلا سیشن 13 دسمبر کو ہوگا۔

  • عدالت نے رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت پھر مسترد کر دی

    عدالت نے رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت پھر مسترد کر دی

    لاہور: انسداد منشیات عدالت نے رانا ثنا اللہ کی ضمانت کی درخواست ایک بار پھر مسترد کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد منشیات کی عدالت نے ملزم رانا ثنا کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ضمانت کی استدعا ایک بار پھر مسترد کر دی۔

    وکلائے صفائی نے فوٹیج اور طبی بنیاد پر ضمانت دینے کی استدعا کی تھی اور کہا تھا کہ عدالت چاہے تو بہ طور گارنٹی پاسپورٹ بھی رکھ لے، رانا ثنا اللہ قومی اسمبلی کے ممبر ہیں، ہر قسم کی ضمانت دینے کو تیار ہیں، مؤکل دل کے مریض ہیں آپریشن ہو چکا ہے۔

    وکیل نے کہا کہ پہلے جج کو ضمانت درخواست کی سماعت کے دوران تبدیل کر دیا گیا، ڈیوٹی جج نے درخواست مسترد کردی، چند منٹوں میں رانا ثنا اللہ کو اے این ایف کے دفتر پہنچا دیا گیا، موقع پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی، سیف سٹی کیمروں کا ریکارڈ آنے کے بعد ہائی کورٹ سے ضمانت درخواست واپس لی، تفتیشی افسر کے مطابق منشیات اسمگلنگ کی اطلاع دی گئی، سی سی ٹی وی فوٹیج کا شور مچایا جا رہا ہے، گاڑی کے پکڑے جانے، کنال روڈ پہنچنے کے وقت کو الارمنگ کہہ رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت مسترد

    اے این ایف وکیل نے دلائل میں کہا کہ فوٹیج ہی نہیں ایک رپورٹ بھی ہے جسے مد نظر رکھا جائے، سیف سٹی کیمروں کی فوٹیج پر فیصلہ نہیں کیا جا سکتا، مزید شواہد بھی ہیں، سیف سٹی اور موٹر وے کا سسٹم الگ الگ ہے، کیا تمام گھڑیاں ایک طرح کا وقت دے سکتی ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت میں کوئی نئی دلیل نہیں اس لیے مسترد کی جائے۔

    دلائل کے بعد عدالت نے درخواست مسترد کر دی، اس سے پہلے بھی رانا ثنا نے درخواست ضمانت دائر کی تھی جسے ڈیوٹی جج نے مسترد کر دیا تھا۔

  • فیول سے مہنگے پلانٹس کے استعمال کی مکمل انکوائری ہونی چاہیے: دانیال عزیز

    فیول سے مہنگے پلانٹس کے استعمال کی مکمل انکوائری ہونی چاہیے: دانیال عزیز

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز نے کہا ہے کہ فیول سے مہنگے پلانٹس استعمال کیے جاتے ہیں، اس معاملے کی مکمل انکوائری ہونی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق لیگی رہنما دانیال عزیز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سردی میں کم لوڈ کے باوجود مہنگی بجلی بنانے کی ضرورت کیوں پڑ گئی، پلانٹس سے متعلق انکوائری آرڈر کی گئی ہے، آئی پی پیز پہلے نہیں بتا رہے تھے، بعد میں 7 سے 8 کمپنیوں کے نام بتائے۔

    دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ ان کمپنیوں میں میاں منشا کے نشاط کی 2 کمپنیاں لبرٹی پاور اور ایٹلس پاور شامل ہیں، آئی پی پیز نے حبکو نارووال سمیت سات آٹھ کمپنیوں کے نام بتائے، ان کے مالکان کے نام بھی سامنے آ جائیں گے۔

    تازہ ترین:  مریم نواز کی آج رہائی کا امکان

    انھوں نے مزید کہا کہ مہنگائی گلی کوچوں سے نہیں پالیسی کے تحت اسلام آباد سے ہوتی ہے، عوام کو ٹیکا لگانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کریں گے، بجلی کے بلز بنانے کے لہے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا گیا، آئی ایم ایف یہ تو نہیں کہتی کہ بجلی کے لیے مہنگے پلانٹ چلائیں۔

    دانیال عزیز نے مریم نواز کے ضمانتی مچلکے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مچلکہ سیف الملوک کھوکھر کے بیٹے فیصل کی جانب سے جمع کرایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ آج لاہور کی احتساب عدالت میں مریم نواز کے ضمانتی مچلکے پیش کر دیے گئے ہیں، جس کے بعد ہائی کورٹ کے احکامات سمیت مچلکوں کی جانچ پڑتال کی کارروائی شروع کردی گئی ہے، جس پر آج مریم نواز کی رہائی کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ لیگی رہنما دانیال عزیز کو گزشتہ برس جون میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہین عدالت کے جرم میں عدالت کے برخاست ہونے تک سزا سنائی تھی جس کے بعد وہ پانچ سال کے لیے نا اہل ہو چکے ہیں۔

  • مریم نواز جلسے سے خطاب نہیں کر سکتیں، ن لیگ نے معذرت کرلی

    مریم نواز جلسے سے خطاب نہیں کر سکتیں، ن لیگ نے معذرت کرلی

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کی اس خواہش پر کہ مریم نواز کنٹینر پر آ کر مارچ سے خطاب کریں، ن لیگ نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز جلسے سے خطاب نہیں کر سکتیں۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں اس خواہش کا اظہار کر دیا تھا کہ مریم نواز کنٹینر پر آ کر شرکا سے خطاب کریں۔

    مولانا کی خواہش پر ن لیگ کا جواب آگیا، معذرت کرتے ہوئے ن لیگ نے کہا کہ مریم نواز جلسے سے خطاب نہیں کر سکتیں، میاں صاحب کی صحت ٹھیک نہیں۔

    ذرایع ن لیگ کا کہنا ہے کہ اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ مریم نواز مارچ سے خطاب کریں، باپ زندگی و موت کی کشمکش میں ہو تو بیٹی کا خطاب ممکن نہیں، عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مریم نواز مولانا کے مارچ سے خطاب کریں ایسا ممکن نہیں۔

    تازہ ترین:  مولانا نے مریم نواز کو کنٹینر پر آ کر مارچ کے شرکا سے خطاب کی دعوت دے دی

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے محسن رانجھا نے کہا کہ اگر نواز شریف مریم نواز کو مارچ میں خطاب کی اجازت دیتے ہیں تو وہ الگ بات ہے، مریم نواز کی اس وقت پوری توجہ نواز شریف کی صحت پر ہے، ان کے سامنے والد کی صحت سے زیادہ کچھ عزیز نہیں۔

    اس سے قبل مولانا فضل الرحمان نے اے آر وائی نیوز کے نمایندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں چاہتا ہوں مریم نواز کنٹینر پر آ کر عوام سے خطاب کریں تاہم اب تک ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

    خیال رہے کہ مریم نواز کو ضمانت مل گئی ہے، لاہور ہائی کورٹ نے انھیں چوہدری شوگر ملز کیس میں ایک کروڑ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا، حکم کے مطابق پاسپورٹ اور سات کروڑ روپے بھی جمع کرانا ہوں گے۔ عدالت نے کہا کہ والد کی تیمارداری کے لیے ضمانت پر رہائی کی استدعا قابل پذیرائی نہیں تاہم خاتون ہونے کی بنیاد پر مریم نواز رعایت کی مستحق ہیں۔

    دوسری طرف نیب لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرے گا۔

  • نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی مدت آج ختم ہو رہی ہے

    نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی مدت آج ختم ہو رہی ہے

    لاہور: شدید طبی مسائل کے شکار سابق وزیر اعظم نواز شریف کی عبوری ضمانت کی مدت آج ختم ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج منگل کے دن نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی مدت ختم ہوجائے گی، سابق وزیر اعظم کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت بھی آج ہوگی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے انسانی بنیادوں پر نواز شریف کی منگل تک سزا معطلی اور ضمانت منظور کی تھی، عدالت نے 20 لاکھ روپے کے 2 مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا تھا کہ نواز شریف کی درخواست 29 اکتوبر کے لیے مقرر ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی 29 اکتوبر کو ذاتی طور پر ڈیڑھ بجے ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ میں پیش ہوں۔

    تازہ ترین:  نواز شریف نے بلاول بھٹو سے ملنے سے انکار کر دیا، پی پی قیادت حیران

    نواز شریف کی ضمانت کی درخواستوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا، حکم نامے پر چیف جسٹس اور جسٹس محسن اخترکیانی کے دستخط تھے۔

    ادھر احتساب عدالت میں شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز اشتہاری قرار دے دیے گئے ہیں، نیب کا کہنا ہے سلمان شہباز کو کئی بار منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کیا گیا لیکن وہ پیش نہیں ہوا۔ لیگی صدر کے بیٹے کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کو بھی ضبط کیا گیا۔

    خیال رہے کہ نواز شریف کی صحت تاحال سنبھل نہیں سکی ہے، ان کا علاج میڈیکل بورڈ کے لیے چیلنج بن گیا ہے، وہ پریشان ہیں ان کا شوگر سنبھالیں، بلڈ پریشر یا پلیٹ لیٹس۔ اسٹیرائیڈز دینے سے سابق وزیر اعظم کا بلڈ پریشر اور شوگر لیول بڑھ گیا ہے، دوسری طرف پلیٹ لیٹس مزید کم ہو گئے ہیں۔

  • نواز شریف نے بلاول بھٹو سے ملنے سے انکار کر دیا، پی پی قیادت حیران

    نواز شریف نے بلاول بھٹو سے ملنے سے انکار کر دیا، پی پی قیادت حیران

    لاہور: سروسز اسپتال میں زیر علاج سابق وزیر اعظم نواز شریف نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملنے سے انکار کر دیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق بلاول بھٹو نے نواز شریف کی عیادت کے لیے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن مسلم لیگ ن کے رہنما نے ان سے ملنے سے انکار کر دیا۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ بلاول بھٹو کی جانب سے آج شام کے لیے ملاقات کا پیغام بھجوایا گیا تھا، لیکن ن لیگ کا مؤقف تھا کہ ڈاکٹرز ملاقات کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ دوسری جانب مریم نواز سمیت لیگی رہنما نواز شریف کی عیادت کرتے رہے۔

    پیپلز پارٹی کی قیادت حیرت زدہ ہے کہ ہفتے کے روز قمر زمان کائرہ پانچ رکنی وفد کے ساتھ نواز شریف کی عیادت کرنے گئے تھے لیکن ڈاکٹرز کو اعتراض نہ ہوا۔ اس موقع پر مریم نواز اور شہباز شریف سے بھی پیپلز پارٹی کے وفد کی ملاقا ت ہوئی تھی۔

    تازہ ترین:  وزیر اعظم جلد استعفیٰ دینے والے ہیں: بلاول بھٹو کا عجیب و غریب دعویٰ

    لیکن اب پیپلز پارٹی کی قیادت بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات سے لیت و لعل پر حیر ت زدہ ہے، کہ بلاول سے ملاقات سے نواز شریف کی ہچکچاہٹ کی وجہ حکومتی دباؤ ہے یا مولانا فضل الرحمان سے معاملات ہیں، کیوں کہ پیپلز پارٹی آزادی مارچ کو دھرنے کی شکل دینے کی مخالف ہے۔

    خیال رہے کہ آج بلاول بھٹو اپنے والد آصف علی زرداری کی عیادت کے لیے پمز اسپتال گئے تھے، جس کے بعد انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عجیب و غریب دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم عمران خان استعفیٰ دینے والے ہیں۔ اس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا حادثاتی چیئرمین یاد رکھیں، وزیر اعظم مستعفی نہیں ہوں گے۔

    ادھر نواز شریف کا علاج میڈیکل بورڈ کے لیے چیلنج بن گیا ہے، وہ پریشان ہیں ان کا شوگر سنبھالیں، بلڈ پریشر یا پلیٹ لیٹس۔ اسٹیرائیڈز دینے سے سابق وزیر اعظم کا بلڈ پریشر اور شوگر لیول بڑھ گیا ہے، دوسری طرف پلیٹ لیٹس مزید کم ہو گئے ہیں۔

  • خواجہ سعد رفیق پرول پر رہا، ساس کی نماز جنازہ میں شرکت کریں گے

    خواجہ سعد رفیق پرول پر رہا، ساس کی نماز جنازہ میں شرکت کریں گے

    لاہور: آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں گرفتار خواجہ سعد رفیق کو ساس کے انتقال پر پرول پر رہا کر دیا گیا ہے، سعد رفیق ساس کی نماز جنازہ میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر نے پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق کی پرول پر رہائی کی درخواست منظور کرتے ہوئے انھیں 48 گھنٹے کے لیے رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

    خواجہ سعد رفیق نے ساس کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے درخواست دی تھی، نماز جنازہ شام 7 بجے لیہ میں ادا کی جائے گی، خواجہ سعد رفیق جیل سے لیہ جائیں گے۔

    خواجہ سعد رفیق کی پرول پر رہائی کے آرڈر کیمپ جیل میں ایم پی اے یاسین سہول نے پہنچائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت منظور کر لی

    یاد رہے گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ کیس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی بھی طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت منظور کی ہے، عدالت کا کہنا تھا کہ انسانی بنیادوں پر منگل تک سزا معطلی اور درخواست ضمانت منظور کی گئی ہے۔

    عدالت نے فیصلے سے قبل کہا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ جامع رپورٹ دے، حکومت نے آئینی اختیارات استعمال نہیں کیے، حکومتیں ذمہ داری ادا کر رہی ہیں نہ ذمہ داری لے رہی ہیں، ماضی کے فیصلوں میں سزا یافتہ قیدیوں پر اصول وضع کر چکے ہیں، آج حکومتوں سے پوچھا گیا کہ عدالتی فیصلے پر کس حد تک عمل کیا گیا، تاہم وفاقی اور صوبائی حکومتیں واضح جواب نہیں دے سکیں۔