Tag: پاکستان مسلم لیگ ن

  • شہباز شریف کا نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے پر اظہار تشکر

    شہباز شریف کا نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے پر اظہار تشکر

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی نواز شریف کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت منظور ہونے اللہ کا شکر ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ کیس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت منظور کر لی ہے، شہباز شریف نے کہا کہ ضمانت ہونے پر میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، نواز شریف کو عوام کی دعاؤں کی ضرور ت ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اب یہی دعا ہے کہ نواز شریف کی صحت خطرے سے باہر آ جائے، وہ پاکستان اور قوم کے لیے قیمتی اثاثہ ہیں، نواز شریف پاکستان کی خدمت اور ترقی کی علامت ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت منظور کر لی

    خیال رہے کہ آج ہائی کورٹ نے العزیزیہ کیس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت منظور کر لی، عدالت کا کہنا تھا کہ انسانی بنیادوں پر منگل تک سزا معطلی اور درخواست ضمانت منظور کی گئی ہے۔

    عدالت نے فیصلے سے قبل کہا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ جامع رپورٹ دے، حکومت نے آئینی اختیارات استعمال نہیں کیے، حکومتیں ذمہ داری ادا کر رہی ہیں نہ ذمہ داری لے رہی ہیں، ماضی کے فیصلوں میں سزا یافتہ قیدیوں پر اصول وضع کر چکے ہیں، آج حکومتوں سے پوچھا گیا کہ عدالتی فیصلے پر کس حد تک عمل کیا گیا، تاہم وفاقی اور صوبائی حکومتیں واضح جواب نہیں دے سکیں۔

  • مریم نواز کو والد کے پاس اسپتال میں رہنے کی اجازت مل گئی

    مریم نواز کو والد کے پاس اسپتال میں رہنے کی اجازت مل گئی

    لاہور: وزیر اعظم عمران خان کا بڑا فیصلہ سامنے آ گیا ہے، مریم نواز کو والد کے پاس اسپتال میں رہنے کی اجازت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر حکومت نے مریم نواز کو اپنے والد نواز شریف کے پاس سروسز اسپتال میں رہنے کی اجازت دے دی ہے، کہا گیا ہے کہ مریم نواز اسپتال میں رہ کر والد کی دیکھ بھال کر سکتی ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت سے پنجاب حکومت کو آگاہ کر دیا گیا، گورنر پنجاب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے مریم کی منتقلی کے لیے قانونی تقاضے پورے کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    معاون خصوصی نعیم الحق کے مطابق وزیر اعظم نے کہا مریم نواز کو اپنے والد کے پاس ہونا چاہیے، انھوں نے ہدایت کی ہے کہ مریم کو نواز شریف کے پاس پہنچایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مریم نواز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کو والد کے وارڈ میں ہی کمرا دیا جائے گا، انھیں نواز شریف کے سامنے والا کمرہ دیا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر اعظم کی صاحب زادی مریم نواز کو طبعیت بہتر ہونے پر سروسز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا تھا، مریم نواز کی گزشتہ رات والد سے ملاقات کے دوران طبعیت ناساز ہو گئی تھی جس کے بعد انھیں سروسز اسپتال میں ہی داخل کیا گیا تھا۔

    بتایا گیا کہ اینگزائٹی اٹیک سے مریم نواز کا رنگ پیلا پڑ گیا تھا، دل کی دھڑکن تیز اور پسینے آنے لگے تھے، جس کے بعد مختلف ٹیسٹ اور ای سی جی کی گئی جو کہ نارمل آئی۔

  • میگا کٹ لگنے کے بعد نواز شریف کے پلیٹ لیٹس مزید بڑھ گئے، ملاقاتیوں کا تانتا بندھ گیا

    میگا کٹ لگنے کے بعد نواز شریف کے پلیٹ لیٹس مزید بڑھ گئے، ملاقاتیوں کا تانتا بندھ گیا

    لاہور: نواز شریف کی طبیعت میں تیزی سے بہتری آ رہی ہے، میگا کٹ لگنے کے بعد کی رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، میگا کٹ لگنے کے بعد نواز شریف کے پلیٹ لیٹس 24 ہزار 900 ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے دوبارہ بلڈ ٹیسٹ 8:19 منٹ پر کرائے گئے، ان کے پلیٹ لیٹس 2 ہزار تک کم ہو گئے تھے جس کے بعد میگا کٹ لگائی گئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس میں بتدریج اضافہ ہوتا رہے گا۔

    دوسری طرف نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کم ہونے کی اصل وجہ بھی سامنے آ گئی ہے، اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈرگ انڈیوس تھرمبو سائٹو پینیا پلیٹ لیٹس کم ہونے کی وجہ ہے، نواز شریف کے پلیٹ لیٹس ڈینگی بخار کی وجہ سے کم نہیں ہوئے تھے، ذرایع نے بتایا کہ پلیٹ لیٹس کم ہونے کی وجہ خون پتلا کرنے والی ادویات بنی۔

    وجہ معلوم ہونے کے بعد نواز شریف کی ادویات میں خون پتلا کرنے والی دوا کو بند کر دیا گیا ہے، بتایا گیا کہ خون پتلا کرنے والی ادویات کا اثر ادویات بند کرنے کے بعد 7 دن تک رہتا ہے۔

    ادھر ذرایع نے کہا ہے کہ سروسز اسپتال میں نواز شریف سے ملاقاتیوں کا تانتا بندھا رہا، ملاقاتیوں میں جنید صفدر، راحیل، مہرالنسا، عطا تارڑ اور آصف کرمانی شامل تھے، نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی کل سے ساتھ موجود ہیں، مریم نواز کی دونوں بیٹیاں 2 بجے سے شام 6 بجے تک ساتھ موجود رہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف سروسز اسپتال میں زیرعلاج ، وی آئی پی کمرہ نیب کی سب جیل قرار

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سروسز اسپتال منتقلی کے وقت شہباز شریف بھی نواز شریف کے ساتھ تھے، انھوں نے نواز شریف کی 3 مرتبہ عیادت کی، شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی کی صحت سے متعلق ٹویٹ بھی کیا، جس میں انھوں نے لکھا کہ وہ نواز شریف کی صحت سے متعلق پریشان ہیں، ان کی تیزی سے خراب ہوتی صحت پریشان کن ہے، صحت کے لیے قوم سے دعاؤں کی اپیل ہے۔

    قبل ازیں، شہباز شریف جب نواز شریف کی عیادت کے لیے سروسز اسپتال پہنچے تو کارکنوں نے شہباز شریف کی گاڑی روک کر نعرے بازی کی، کارکنوں نے اسپتال میں داخل ہونے کی بھی کوشش کی، شہباز شریف 45 منٹ تک نواز شریف سے ملاقات کے بعد روانہ ہوئے۔

  • حکومت اور جے یو آئی کے مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے ہیں: احسن اقبال

    حکومت اور جے یو آئی کے مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے ہیں: احسن اقبال

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے حکومت اور جے یو آئی ف کے درمیان ہونے والے مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اب اپوزیشن کی رہبر کمیٹی میں طے ہوگا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے ہیں یا نہیں، مذکرات کرنے کا اعلان رہبر کمیٹی کرے گی۔

    رہنما ن لیگ کا کہنا تھا حکمران انتہائی غیر سنجیدہ ہیں، حکومتی ٹیم جب تک کوئی سنجیدہ پیش کش نہیں کرتی، مذاکرات شروع نہیں ہوں گے۔

    ادھر رہبر کمیٹی نے مذاکرات سے متعلق اہم فیصلے کے لیے کل رات 8 بجے اجلاس طلب کر لیا ہے، واضح رہے کہ رہبر کمیٹی کا پہلا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کیا گیا تھا، تاہم اپوزیشن رہنماؤں کی مصروفیت کی وجہ سے اجلاس کی تاریخ تبدیل کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  شہبازشریف نے آزادی مارچ میں شرکت بلاول بھٹو کی شمولیت سے مشروط کردی

    رہبر کمیٹی کے اجلاس میں حکومت سے مذاکرات کا فیصلہ ہوگا، احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اب کمیٹی ہی طے کرے گی کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے جانا ہے یا نہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے آزادی مارچ میں شرکت بلاول بھٹو کی شمولیت سے مشروط کر دی تھی، شہباز شریف نے واضح کیا کہ بلاول بھٹو کے نہ ہونے پر احسن اقبال قیادت کریں گے، پیپلز پارٹی کی دوسرے درجے کی قیادت کے ساتھ کھڑا نہیں ہو سکتا۔

    خیال رہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے جے یو آئی (ف) سے پہلا باضابطہ رابطہ کل کیا ہے، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے عبدالغفور حیدری کو ٹیلی فون کر کے ملاقات کا وقت طے کیا تھا، مذاکراتی کمیٹی آج رات 8 بجے عبدالغفور حیدری سے ملاقات کرے گی، یہ ملاقات پارلیمنٹ لاجز میں عبدالغفور حیدری کی رہایش گاہ پر ہوگی۔

  • شہباز شریف کی رہایش گاہ پر اجلاس، نئی کھچڑی پک گئی، مولانا پر بد اعتمادی ظاہر

    شہباز شریف کی رہایش گاہ پر اجلاس، نئی کھچڑی پک گئی، مولانا پر بد اعتمادی ظاہر

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی رہایش گاہ پر آزادی مارچ کے سلسلے میں ہونے والے اجلاس میں نئی کھچڑی پک گئی۔

    تفصیلات کے مطابق میاں شہباز شریف کی رہایش گاہ پر ہونے والے تیسرے مشاورتی اجلاس میں مولانا فضل الرحمان پر کھل کر بد اعتمادی ظاہر کی گئی، شہباز شریف اجلاس کی خبریں لیک ہونے کے خوف کا بھی شکار رہے۔

    اجلاس شروع ہونے سے قبل شریک قیادت کو موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور تمام لیگی رہنماؤں سے سیل فون باہر ہی رکھوا لیے گئے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ شہباز شریف اپنے ہی رہنماؤں پر شک کرنے لگے ہیں۔

    شہباز شریف نے اجلاس میں مشاورت کے بعد نواز شریف سے ملاقات کا فیصلہ کیا، انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اپنے پلان کو ہم سے مخفی رکھ رہے ہیں، اس صورت حال سے نواز شریف کو آگاہ کرنا ضروری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ ، خرچہ کتنا آئے گا؟

    مسلم لیگ ن کے آزادی مارچ پر مشاورت کے لیے بلائے گئے تیسرے اجلاس کے بعد لیگی رہنما میڈیا کا سامنا کرنے سے بھی گریزاں نظر آئے، احسن اقبال میڈیا سے گفتگو کیے بغیر روانہ ہو گئے۔

    رہنمان لیگ جاوید لطیف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن آزادی مارچ میں جائے گی، شہباز شریف بھی آزادی مارچ میں شرکت کریں گے۔ تاہم، ایک صحافی نے سوال کیا کہ دھرنا دیا گیا تو پھر ن لیگ کی حکمت عملی کیا ہوگی، اس پر جاوید لطیف جواب دیے بغیر روانہ ہو گئے۔

  • نواز شریف کے خط کے مندرجات فضل الرحمان سے شیئر کرنے کا فیصلہ

    نواز شریف کے خط کے مندرجات فضل الرحمان سے شیئر کرنے کا فیصلہ

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ نواز شریف کو آزادی مارچ کے مقاصد سے اتفاق ہے، لیگی قائد نے روڈ میپ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور میں آزادی مارچ سے متعلق ن لیگ کا مشاورتی اجلاس بلایا گیا، جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف نے شہباز شریف کو خط لکھا تھا، اس خط کے مندرجات مولانا فضل الرحمان سے شیئر کیے جائیں گے۔

    انھوں نے کہا ن لیگ کو اس وقت ایک اہم کردار ادا کرنا ہے، نواز شریف نے ن لیگ کے لیے مکمل روڈ میپ دیا ہے، ن لیگ کی تقسیم در تقسیم کی افواہیں اب ختم ہونی چاہئیں۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کل ن لیگ کے قائد نے مجھے بھی ہدایت دی ہے، ہمارا ایک وفد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرے گا، آزادی مارچ سے متعلق ن لیگ اپنا لائحہ عمل بنائے گی اور خط کے مندرجات فوری طور پر مولانا سے شیئر کیے جائیں گے۔

    ن لیگی رہنما نے مزید کہا پاکستان کے عوام کی مشکلات بڑھ رہی ہیں، ملک میں بے روگاری، غربت، لا قانونیت بڑھ رہی ہے، یہ وہ پاکستان نہیں جس کی بنیاد ہم رکھ کر گئے تھے، پورے ملک میں ڈینگی کی وبا پھیل گئی ہے، شہباز شریف نے ڈینگی کا خاتمہ کیا تھا۔

    احسن اقبال کا مؤقف تھا کہ پاکستان سفارت کاری میں تنہا ہو چکا ہے، وزیر اعظم سعودی عرب اور ایران کی صلح کرانے چلے ہیں، کیا ملک کے مسائل کو حل کر لیا گیا ہے۔

    قبل ازیں، مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس میں آج شہباز شریف کمر درد کے باوجود شریک ہوئے، وہ کمر درد کے باعث نواز شریف سے ملاقات کرنے جیل نہیں گئے تھے، اجلاس میں شہباز شریف آرام دہ صوفے کی بجائے کرسی پر بیٹھے۔

  • فیصلہ کن میدان میں سب ایک نظر آئیں گے: مولانا فضل الرحمان، احسن اقبال کی پریس کانفرنس

    فیصلہ کن میدان میں سب ایک نظر آئیں گے: مولانا فضل الرحمان، احسن اقبال کی پریس کانفرنس

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان اور ن لیگی رہنما احسن اقبال نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ فیصلہ کن میدان میں سب ایک نظر آئیں گے، ہمیں جیلوں پر ڈالنے پر اعتراض نہیں، حکومت سے این آر او نہیں مانگ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پی ایم ایل این کے رہنما احسن اقبال نے مشترکہ طور پر میڈیا سے گفتگو کی، مولانا نے کہا پی ایم ایل کی وفد کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں، ہم سب کا اتفاق ہے اس وقت ملک داخلی طور پر بھی ڈوب رہا ہے۔

    انھوں نے کہا ہماری معیشت ڈوب رہی ہے، مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی اپنی صبح شام کے لیے پریشان ہے، نوجوان مایوس ہیں، انھیں اپنا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے ، تاجر کاروبار چھوڑ رہا ہے، پیسا ملک سے باہر جا رہا ہے، ہر شعبہ زندگی کے لوگ کرب میں مبتلا ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  حکومت کے خلاف جدوجہد کے لیے اپوزیشن جماعتیں پرعزم ہیں: احسن اقبال/شیری رحمان

    مولانا کا کہنا تھا یو این میں تقریر کے نکات ریاستی طور پر تیار کیے گئے تھے، انسانی حقوق کمیشن میں اتنے ووٹ نہیں ملے کہ قرارداد پیش کر سکیں، کشمیر کی صورت حال پر اسلامی ممالک نے بھی ووٹ نہیں دیا۔

    احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی حکومت میں جب سے آئی ہے معیشت خراب ہوتی جا رہی ہے، حکومت کی آنکھوں میں صرف انتقام ہے، ن لیگ کی سینئر قیادت کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے، ہمیں جیلوں میں ڈالنے پر اعتراض نہیں، حکومت سے این آر او نہیں مانگ رہے۔

    انھوں نے کہا این آر او کی تسبیح قومی مسائل کا حل نہیں ہے، عمران خان اپنی ناکامی کے ہر سوال پر جواب دیتے ہیں این آر او نہیں دوں گا، حکومت جینوا میں مسئلہ کشمیر پر حمایت کیوں نہیں حاصل کر سکی۔

    دریں اثنا، ایک صحافی نے مولانا فضل الرحمان سے سوال کیا کہ کیا پیپلز پارٹی نے دھرنے سے متعلق لالی پاپ نہیں دیا، اس پر مولانا نے جواب دیا کہ سیاست میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے۔

  • ن لیگ کا حمزہ شہباز، خواجہ سلمان کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ

    ن لیگ کا حمزہ شہباز، خواجہ سلمان کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز اور خواجہ سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے چیئرمین استحقاق کمیٹی کو احتجاجی مراسلہ ارسال کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حمزہ شہباز اور خواجہ سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ استحقاق کمیٹی کے رکن خواجہ سلمان رفیق نیب حراست میں ہیں، ان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے جا رہے ہیں۔

    مراسلے میں مزید کہا گیا کہ پہلے کمیٹی کے اجلاسوں میں علیم خان اور خواجہ سلمان کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوئے، تاہم 30 ستمبر اور یکم اکتوبر اجلاس کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے گئے۔

    تازہ ترین:  بلاول اور شہباز ملاقات ، اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق

    یاد رہے کہ خواجہ سلمان رفیق پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں عوام کو دھوکا دے کر اربوں روپے بٹورنے کے الزام میں نیب کی حراست میں ہیں جب کہ حمزہ شہباز آمدن سے زاید اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس زیر حراست ہیں۔

    یاد رہے ایک ہفتے قبل لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف خاندان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے ملزمان شاہد رفیق اور آفتاب محمود کی ضمانتیں منظور کر لی ہیں، عدالت نے ملزمان کو 10 ، 10 لاکھ کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا۔

    ضمانت کی درخواست میں کہا گیا کہ انھوں نے حمزہ شہباز سمیت دیگر کی منی لانڈرنگ میں سہولت کار کا کردار ادا کیا، عثمان انٹرنیشنل نامی کمپنی سے رقوم شریف خاندان کے اراکین کو منتقل کیں، برطانیہ سمیت کئی ممالک کے جعلی افراد کے نام پر کالا دھن سفید کیا۔

    واضح رہے کہ 13 ستمبر کو بھی لیگی رکن راحت افزا نے پنجاب اسمبلی میں حمزہ شہباز اور سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے مطالبے کی قرارداد جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پروڈکشن آرڈر کا اجرا گرفتار ارکان اسمبلی کا آئینی و قانونی حق ہے، پنجاب اسمبلی نے متفقہ طور پر پروڈکشن آرڈر کا قانون منظور کیا تھا، ا سپیکر گرفتار ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں۔

  • حکومت کے خلاف جدوجہد کے لیے اپوزیشن جماعتیں پرعزم ہیں: احسن اقبال/شیری رحمان

    حکومت کے خلاف جدوجہد کے لیے اپوزیشن جماعتیں پرعزم ہیں: احسن اقبال/شیری رحمان

    اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں احسن اقبال اور شیری رحمان نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ حکومت کے خلاف جدوجہد کے لیے اپوزیشن جماعتیں پرعزم اور متفق ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پی پی چیئرمین بلاول بھٹو اور صدر ن لیگ شہباز شریف کی ملاقات کے بعد احسن اقبال اور شیری رحمان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور شہباز شریف کی ملاقات میں ملکی صورت حال پر اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

    احسن اقبال نے کہا حکومت پاکستان کے مستقبل سے کھیل رہی ہے، اسے گھر بھیجنا ضروری ہے، مہنگائی معاشی بد انتظامی سے بڑھی، متوسط طبقہ بری طرح پس رہا ہے، صنعت بھی تباہی کے دہانے پر ہے۔

    انھوں نے کہا اپوزیشن جماعتوں کو مل کر مشترکہ لائحہ عمل بنانا چاہیے، اپوزیشن اتحاد کے ذریعے عوام کو اس حکومت سے نجات دلائے گی، بلاول بھٹو کل مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کریں گے، ن لیگ کا وفد بھی مولانا سے ملاقات کرے گا، بلاول بھٹو آج شہباز شریف کی دعوت پر تشریف لائے تھے، اتفاق پیدا کر کے جمہوری عمل آگے بڑھائیں گے، ملک میں جمہوری عمل آئینی بالا دستی ہی سے مضبوط ہو سکتا ہے۔

    تازہ ترین:  بلاول اور شہباز ملاقات، اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق

    احسن اقبال کا کہنا تھا موجودہ حکومت کا موازنہ پچھلی حکومتوں سے نہیں کیا جا سکتا، تبدیلی کے جو وعدے کیے گئے تھے وہ تو پورے نہیں ہوئے، اب صرف کابینہ میں تبدیلی کر کے بکرے قربان کیے جا رہے ہیں۔

    دریں اثنا، پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا حکومت عوام کا مینڈیٹ کھو چکی ہے، مہنگائی رکنے کا نام نہیں لے رہی، ہر روز منی بجٹ آ رہا ہے، حکومت پارلیمنٹ کو کچھ نہیں سمجھ رہی، آرڈیننس سے ملک چلانا ہے تو پارلیمنٹ کو تالا لگا دیں۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ عوام مشکل صورت حال سے گزر رہے ہیں، حکومت ہر چیز کا بوجھ عوام پر ڈالنے پر بہ ضد ہے، دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، اوگرا نے بھی قیمتوں میں کمی کی سفارش کی۔

    انھوں نے کہا حکومت ملک میں اس وقت خوف ناک سیاسی اور اقتصادی تقسیم نظر آ رہی ہے، قومی اسمبلی میں 29 بل اٹھا کر بلڈوز کر دیے گئے، عوام کو ریلیف اور پارلیمان کو عزت دینے کا یہی وقت ہے، دورہ امریکا میں جو وعدے کیے گئے وہ قوم اور پارلیمنٹ سے شیئر کریں۔

  • العزیزیہ ریفرنس: نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت 18 ستمبر کو ہوگی

    العزیزیہ ریفرنس: نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت 18 ستمبر کو ہوگی

    اسلام آباد: العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف کی اپیل سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی، اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ 18 ستمبر کو سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں اٹھارہ ستمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی کی اپیل کی سماعت ہوگی۔

    احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کا بیان حلفی بھی اپیل کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے، جج بلیک میلنگ اسیکنڈل سامنے آنے کے بعد کیس میں نئے نکات زیر بحث آئیں گے۔

    نواز شریف کی سزا معطلی کے لیے نئی درخواست پیر کو دائر کی جائے گی، جب کہ کیس کی سماعت تک نواز شریف کو ضمانت پر رہائی کی استدعا کی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف کو پی آئی سی منتقل نہ کرنے کا فیصلہ ، طبی سہولتیں جیل میں ہی دینے کا حکم

    واضح رہے کہ تین دن قبل وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے سرگودھا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اشارہ دیا تھا کہ نواز شریف نیب کے قیدی ہیں، اگر ان کے ساتھ پلی بارگین ہوگی بھی تو وہ نیب ہی کرے گی، پلی بارگین نیب قوانین میں شامل ہے، وہ کسی بھی قسم کی ڈیل کر سکتی ہے۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف انھوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔