Tag: پاکستان مسلم لیگ ن

  • ن لیگ بلیک میلنگ کر رہی ہے، کہتی ہے اور بھی ویڈیوز ہیں: اعتزاز احسن

    ن لیگ بلیک میلنگ کر رہی ہے، کہتی ہے اور بھی ویڈیوز ہیں: اعتزاز احسن

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ن لیگ والے کہتے ہیں ہمارے پاس اور بہت ساری ویڈیوز ہیں، ن لیگ والے بلیک میل کر رہے ہیں، کیا ن لیگ نے بلیک میلنگ کے لیے ایسی ویڈیوز بنا رکھی ہیں؟

    ان خیالات کا اظہار وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں کر رہے تھے، اعتزاز احسن نے کہا کہ عدالت نے کہا اصلی ویڈیو پیش کی جائے تو اس کا فرانزک ہو سکتا ہے، ن لیگ نے تو ویڈیو عدالت میں پیش ہی نہیں کی، اگر مریم نواز نے ویڈیو پیش کی تو خود ان پر فرد جرم عائد ہو جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ ن لیگ کی ذمہ داری ہے اصلی ویڈیو عدالت میں پیش کرے، ویڈیو بنانے والے کو بھی پیش کرنا ن لیگ کی ذمہ داری ہے، ان کے پاس بغیر ایڈٹ شدہ ویڈیو ہے تو بھاگ کر عدالت جانا چاہیے تھا، ویڈیو کاٹ کر پیش کی گئی، یہ تو خود اندر ہو جائیں گے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ویڈیو کو 2 ماہ ہو گئے اب تک ن لیگ والے کچھ ثابت نہیں کر سکے، ن لیگ کی قیادت نے نواز شریف کے ساتھ اچھا نہیں کیا، خواجہ حارث ان کے ساتھ بیٹھے ہوتے تو وہ انھیں ایسا نہ کرنے دیتے، بہ طور قیدی نواز شریف سے ہم دردی ہے لیکن قانون پر عمل ہونا چاہیے۔

    اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ ن لیگ نے جسٹس قیوم کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا تھا، سیف الرحمان، جسٹس راشد عزیز مرحوم کی آڈیو ٹیپس بھی چلی تھیں، جج کی پرانی ویڈیو عدالت میں ثابت ہو جائے تو حدود کا کیس بن سکتا ہے، ایک ویڈیو سے جج کے تمام فیصلے ختم نہیں ہو سکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو ثابت کرنا ہوگا شکار کو پھندے میں لانے کی کوشش نہیں کی، ن لیگ نے ویڈیو مہیا نہیں کی تو معاملہ ہائی کورٹ میں نہیں آئے گا، عدالت میں معاملہ جب جائے گا جب یہ ویڈیو اور حلفیہ بیان دیں گے۔

    پی پی رہنما نے کشمیر کی موجودہ صورت حال پر بھی تبصرہ کیا، انھوں نے کہا کہ مودی نے مقبوضہ کشمیر میں 90 لاکھ کشمیریوں کو قید کر دیا ہے، بھارتی فوج قبضہ گیر بن چکی ہے، عالمی عدالت میں ہم شاید یہ معاملہ نہ اٹھا سکیں لیکن جرائم کے خلاف عالمی عدالت موجود ہے، جرائم کے خلاف عالمی عدالت میں بوسنیا کے قاتل میلا سووچ کا مقدمہ بھی چلا۔

  • آصف زرداری، شاہد خاقان کے پروڈکشن آرڈرز کی منظوری نہ ہو سکی

    آصف زرداری، شاہد خاقان کے پروڈکشن آرڈرز کی منظوری نہ ہو سکی

    اسلام آباد: پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈرز کی منظوری نہ ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری اور ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ لٹک گیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ قید بھگتنے والے دونوں رہنماؤں کے پروڈکشن آرڈرز منظور نہیں ہو سکے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق پروڈکشن آرڈرز کی سمری پر چیئرمین نیب کی منظوری کا انتظار ہے، پروڈکشن آرڈرز منظور ہونے کے بعد ان اراکین کو پارلیمنٹ لایا جائے گا۔

    اپوزیشن ارکان نے شکایت کی ہے کہ پروڈکشن آرڈرز پر عمل درآمد نہیں ہوا، آرڈرز نیب اور جیل حکام تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔

    ادھر قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور بھارت کی جانب سے حالیہ فیصلے کا جائزہ لینے کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کر لیا ہے، یہ اجلاس کل صبح 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کا آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کا اعلان، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب

    بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے، بھارتی صدر نے آج باقاعدہ طور پر خصوصی شق ختم کرنے کے بل پر دستخط کیے۔

    پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل میں بھی بھارت کے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے اس غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام کو چیلنج کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اضافی فوجی بھی تعینات کر دیے ہیں، جس کے بعد نہتے کشمیریوں پر انڈین فورسز کی جانب سے جاری مظالم میں افسوس ناک اضافے کا خدشہ ہے۔

  • مولانا فضل الرحمان کا اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ

    مولانا فضل الرحمان کا اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: سینیٹ میں صادق سنجرانی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد اپوزیشن رہنماؤں کے رابطے ایک بار پھر شروع ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن رہنما شہباز شریف کو ٹیلی فون کر کے مختلف معاملات پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔

    اس سلسلے میں ذرایع کا کہنا ہے کہ ٹیلی فونک رابطے میں دونوں رہنماؤں کے درمیان اگلے ہفتے ملاقات پر اتفاق کیا گیا۔

    ذرایع نے کہا کہ ٹیلی فونک گفتگو میں سینیٹ انتخابات کے بعد سے پیدا ہونے والی صورت حال پر بات چیت کی گئی، ان کا کہنا تھا کہ جن اراکین نے ووٹ نہیں دیا ان کے خلاف سخت کارروائی کرنا ہوگی۔

    گفتگو میں کہا گیا کہ موجودہ صورت حال میں رہبر کمیٹی کا اجلاس بلانا چاہیے، جو آیندہ کی حکمت عملی طے کرے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو کو مولانا فضل الرحمان کا ٹیلی فون، اگلے ہفتے ملاقات پر اتفاق

    خیال رہے اس سے قبل آج مولانا فضل الرحمان نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بھی فون پر رابطہ کر کے موجودہ صورت حال پر بات چیت کی تھی۔

    مولانا اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ حکومت کو بے نقاب کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا، جب کہ اگلے ہفتے ملاقات بھی کی جائے گی۔

    اس موقع پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں حکومت کو بے نقاب کرنا اپوزیشن کی اخلاقی فتح ہے، حکومت کا غیر جمہوری رویہ دراصل اپوزیشن کی جیت ہے۔

    واضح رہے کہ سینیٹ میں تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد اپوزیشن رہنما ایک بار پھر اکھٹے ہو کر حکومت کے خلاف نئی حکمتِ عملی ترتیب دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی وجوہ سامنے آ گئیں

    شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی وجوہ سامنے آ گئیں

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی وجوہ سامنے آ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے وہ دستاویز حاصل کر لیا جس میں ن لیگی رہنما شاہد خاقان کی ایل این جی اسکینڈل میں گرفتاری کی وجوہ بیان کی گئی ہیں۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ شاہد خاقان کو کرپشن، کرپٹ پریکٹسز کے ٹھوس شواہد پر گرفتار کیا گیا ہے۔

    دستاویز کے مطابق جولائی 2013 میں کیو ای ڈی کنسلٹنٹ کو خلاف ضابطہ عالمی کنسلٹنٹ بنایا گیا جو پروکیورمنٹ سروسز ریگولیشینز 2010 کی واضح خلاف ورزی ہے۔

    ایل این جی ٹرمینل ون کی بولی کی دستاویز کے لیے من پسند لیگل فرم کا استعمال کیا گیا، سابق وزیر اعظم نے یہ کام سوئی سدرن کی بہ جائے کیو ای جی کنسلٹنٹ کو دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ای ای پی ٹی پی ایل کو بھی ٹھیکا دینے کے لیے شاہد خاقان نے اثر و رسوخ استعمال کیا، ٹھیکے میں کمپنی مفاد کو ترجیح دینے پر قومی خزانے کو اربوں نقصان ہو رہا ہے۔

    دستاویز کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے پرائیویٹ کمپنی کے سی ای او عمران الحق کو ناجائز طور پر ایم ڈی پی ایس او لگایا۔

    خیال رہے کہ آج شاہد خاقان عباسی کو نیب کی جانب سے ایل این جی کیس میں طلب کیا گیا تھا، تاہم وہ پیش نہیں ہوئے، نیب نے انھیں ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ٹول پلازہ پر روک کر گرفتار کیا، انھیں وارنٹ گرفتاری دکھا کر حراست میں لیا گیا، سابق وزیر اعظم نے کہا تھا وہ لاہور میں ہیں نہیں آ سکتے، جس پر ان کی لوکیشن ٹریس کرنے کے بعد انھیں حراست میں لیا گیا۔

  • پاکستان کی تاریخ میں منی لانڈرنگ کا بڑا اسکینڈل، شہباز خاندان کا ٹی ٹی مافیا بے نقاب

    پاکستان کی تاریخ میں منی لانڈرنگ کا بڑا اسکینڈل، شہباز خاندان کا ٹی ٹی مافیا بے نقاب

    لاہور: پاکستان کی تاریخ میں منی لانڈرنگ کے بڑے اسکینڈل سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئے ہیں، شہباز شریف خاندان ٹی ٹی کیسے کرتا تھا، گواہوں نے سلیمان شہباز اور قاسم قیوم کا ٹی ٹی مافیا بے نقاب کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں منی لانڈرنگ کا بڑا اسکینڈل بے نقاب ہو گیا ہے، گواہان میاں شہباز شریف خاندان کے ٹی ٹی مافیا نیٹ ورک کو سامنے لے کر آ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے خصوصی پروگرام پاور پلے میں دو اہم گواہوں منظور احمد اور ممتاز احمد نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیے۔

    گواہوں نے ارشد شریف کے پروگرام میں بتایا کہ قاسم قیوم آٹے اور چوکر کی ادائیگی کی آڑ میں لاکھوں روپے کے چیکس سلمان شہباز کو بھجواتا تھا۔

    دونوں گواہ سلیمان شہباز کے دفتر جا کر لاکھوں روپوں کی گنتی کرتے تھے، غریب مزدوروں کے شناختی کارڈ استعمال کرتے ہوئے لاکھوں کی ٹی ٹیز لگوائی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ : ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کی اجازت

    سلمان شہباز اور حمزہ شہباز کی ٹی ٹی کے لیے خاص کارندوں کے نام بھی سامنے آ گئے، ٹی ٹی مافیا آپریشن میں قاسم قیوم اور شہباز شریف خاندان کا پرانا ملازم فضل داد عباسی اہم کردار تھا۔

    فضل داد عباسی سلیمان شہباز کا فرنٹ مین جب کہ قاسم قیوم شہباز شریف کے داماد علی عمران کا دوست ہے۔

    منظور احمد نے بتایا کہ قاسم قیوم پس پردہ کیا کام کرتا تھا ہمیں نہیں معلوم تھا، خرابی طبیعت پر قاسم صاحب کے ساتھ کام 2014 میں چھوڑا تھا، کام چھوڑنے کے بعد بچوں کی ٹافیوں کی دکان کھولی، قاسم صاحب کی ٹینشن کی وجہ سے میری بیوی فوت ہو گئی، ان سے نیب کے دفتر میں ملاقات کرائی گئی تھی، ان سے کہا مجھ سے غیر قانونی کام کیوں کراتے رہے، قاسم صاحب نے کہا مجھ سے غلطی ہوئی۔

    منظور احمد نے مزید بتایا کہ قاسم صاحب کے حمزہ اور سلمان شہباز کے ساتھ رابطے ہوں گے، حمزہ شہباز کی شکل صرف ٹی وی پر دیکھی ہے، کبھی ملاقات نہیں ہوئی، 5 سال سے فضل داد سے ڈیل کرتا تھا، اس سے ماڈل ٹاؤن کے دفتر میں ملاقات ہوئی تھی، ماڈل ٹاؤن کے دفتر میں آج تک سلمان شہباز کو نہیں دیکھا۔

    (مزید تفصیل خبر سے منسلک ویڈیو میں ملاحظہ کریں)

  • شہباز شریف برطانوی عدالت میں ہتک عزت کا دعویٰ کریں گے: شاہد خاقان عباسی

    شہباز شریف برطانوی عدالت میں ہتک عزت کا دعویٰ کریں گے: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ شہباز شریف برطانوی عدالت میں ڈیلی میل کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف کسی کے پاس ثبوت ہے تو برطانوی عدالت میں لے کر آئے، لیکن ان میں کسی کو عدالت میں پیش ہونے کی ہمت ہے نہ کوئی ثبوت۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر اور حواریوں سے پوچھا جائے کہ دوروں پر کتنے پیسے خرچ ہوئے، ڈیلی میل میں خبر لگوانا شہزاد اکبر کا کارنامہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ دشمنی میں برطانوی ادارے کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے، شہباز شریف اور پنجاب حکومت کا ایرا سے کیا تعلق ہے اس کی تفصیل موجود ہے، کیس بنانے ہیں تو مشرف پر بھی بنا دیں اور اگر ثبوت ہیں تو سیدھا نیب چلے جائیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف لندن میں‌ہرجانے کا دعویٰ کریں، ایک ایک ٹی ٹی کا ثبوت دوں گا: شہزاد اکبر

    شاہد خاقان نے کہا کہ ایرا کا منصوبہ مشرف دور میں شروع ہوا، شہباز شریف سے تعلق نہیں، بغض میں حکومتی اداروں اور ملازمین کو ملوث نہ کیا جائے۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر ایک پریس کانفرنس کریں گے تو ہم تین کریں گے، ہر بات کا جواب دیں گے، ثبوت ہیں تو ایف آئی اے اور نیب کو دیں اور شہباز شریف کو گرفتار کر لیں، عمران خان اور شہزاد اکبر کے خلاف شہباز شریف ہتک عزت کا دعویٰ کریں گے۔

    شاہد خاقان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پشاور کی بی آر ٹی میں 100 ارب خرچ ہوئے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں، عمران خان نے شہباز شریف پر 10 ارب کی آفر کا الزام لگایا تھا، شہباز شریف نے ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا مگر عمران خان نے جواب نہ دیا۔

    انھوں نے کہا کہ نیب سے درخواست ہے جھوٹا کیس کرنے والوں سے بھی پوچھ گچھ کی جائے۔

  • آئی ایم ایف نے بتایا 750 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں: شہباز شریف

    آئی ایم ایف نے بتایا 750 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں: شہباز شریف

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی رپورٹ پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس رپورٹ نے جھوٹ کا پول کھول دیا ہے، آئی ایم ایف نے بتایا 750 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں قوم سے جھوٹ بولا گیا کہ 500 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں، تاہم آئی ایف رپورٹ کہہ رہی ہے کہ نئے ٹیکس سات سو پچاس ارب روپے کے ہیں۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ حکومت 1600 ارب کا ریکارڈ ٹیکسوں کا بوجھ عوام پر لاد رہی ہے، 90 ارب کا اضافی ٹیکس تنخواہ دار، کاروباری افراد سے لیا جائے گا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ انھوں نے پارلیمنٹ میں 516 ارب روپے کے ٹیکس بتائے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے ستمبر تک 1000 ارب کے ٹیکس جمع کرنا ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ سیمنٹ، سریا، زمین، پٹرول، ڈیزل، خوراک پہلے ہی مہنگی ہو گئیں، تباہی کا نیا نسخہ لوگوں کے کچن پر تالا لگانے کا منصوبہ ہے، آئی ایم ایف نے گواہی دی عوام سے، پارلیمان سے جھوٹ بولا جا رہا ہے۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ٹیکسوں سے متعلق جھوٹ بول کر پارلیمان کا استحقاق مجروح کیا گیا، پارلیمنٹ کی توہین اور استحقاق مجروح کرنے کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا نئے ٹیکسوں سے پراپرٹی ٹیکس کا بوجھ 45 ارب روپے بڑھ جائے گا، اتنے بھاری ٹیکسوں سے بے روزگاری مزید بڑھ جائے گی، نئے گھر تو نہیں بنیں گے، لوگ اپنے گھر بیچنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

  • عوامی رائے کی شمولیت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا: شاہد خاقان عباسی

    عوامی رائے کی شمولیت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عوامی رائے کی شمولیت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، لوگ ہم سے کہہ رہے ہیں اس حکومت سے جان چھڑائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف جیل میں ہیں مگر عوام اب بھی ہمارے ساتھ ہیں، ملک ترقی صرف تب کرے گا جب عوام کی رائے شامل ہوگی۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ آج جو کچھ ملک میں ہو رہا ہے اس کی ذمہ دار صرف حکومت ہے، انصاف نہیں ہوگا تو ملک آگے نہیں چل سکتا۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ نواز شریف قانون کی بالا دستی کے لیے ملک میں واپس آئے تھے، وہ خود کہتے ہیں مجھے بلیک میل کیا گیا ہے، آج کٹہرے میں نواز شریف کو نہیں وزیر اعظم کو ہونا چاہیے تھا۔

    مزید تازہ خبریں پڑھیں:  نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو جیل میں معائنے کی اجازت مل گئی

    رہنما ن لیگ کا کہنا تھا ’مجھے بتایا جائے میں نے کون سی کرپشن کی ہے، حکومت ایک پیسے کی کرپشن کا ثبوت پیش نہیں کر سکی، مجھ پر الزام لگانا ہے تو سامنے لگاؤ، ایک سال ہو گیا حکومت کو، ادارے ان کے ہیں، گرفتار کرنا ہے تو کر لیں۔‘

    شاہد خاقان نے مزید کہا کہ اللہ کا شکر ہے آج عوام ہمارے ساتھ ہے، جھوٹ بولنے اور الزام لگانے سے ملک نہیں چلتے، ملک کو چلانا بہت بڑی ذمہ داری کا کام ہے، ہم نوجوانوں کے روزگار کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

  • مریم نواز کو کل ٹول ٹیکس اور جرمانے کا بل بھیجوں گا: مراد سعید

    مریم نواز کو کل ٹول ٹیکس اور جرمانے کا بل بھیجوں گا: مراد سعید

    اسلام آباد: منڈی بہاؤالدین میں جلسے سے خطاب کرنے کے لیے روانہ ہونے والی مریم نواز کی گاڑی موٹر وے پر ٹول ٹیکس دیے بغیر گزر گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی گاڑی موٹر وے پر ٹول ٹیکس دیے بغیر گزر گئی، قافلے میں شامل افراد نے موٹر وے ٹول پر ہنگامہ آرائی کی بھی کوشش کی۔

    موٹر وے پولیس نے کہا کہ ہنگامہ آرائی سے بچنے کے لیے قافلے کو بغیر ٹول ادا کیے جانے دیا گیا، ہنگامہ آرائی کی کوشش کرنے والے افراد کی شناخت کاعمل شروع کر دیا گیا ہے۔

    موٹر وے پولیس کے مطابق مریم نواز کی دیکھا دیکھی قافلے میں شامل 80 گاڑیوں نے بھی ٹول ٹیکس نہیں دیا اور بغیر ٹول ٹیکس دیے گزر گئیں۔

    ادھر وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریم نواز کو ٹول ٹیکس جرمانے سمیت ادا کرنا ہوگا۔

    مراد سعید نے کہا کہ مریم نواز کو کل ٹول ٹیکس اور جرمانے کا بل بھیج دوں گا، قانون سب کے لیے برابر ہے، کسی امیر غریب کے ساتھ فرق نہیں کر سکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فوٹیج کی مدد سے ہنگامہ آرائی کرنے والوں کی شناخت ہو گئی ہے، ان کے خلاف کار سرکار میں مداخلت پر بھی کارروائی ہوگی، ہنگامہ آرائی کرنے والوں نے اشتعال دلانے کی کوشش کی اور دھمکی دی کہ ٹول پلازہ کو گرا دیں گے، انھیں سمجھ ہی نہیں آ رہی کہ ان کی بادشاہت ختم ہو چکی ہے۔

    مراد سعید نے مزید کہا کہ میں بہ طور ایم این اے بھی ٹیکس دیتا رہا ہوں، لیکن اب پتا چلا یہ تو شروع ہی سے ٹول ٹیکس نہیں دے رہے تھے، مریم نواز خود کو شہزادی سمجھتی ہیں، ان کے کارنامے سب کے سامنے ہیں۔

  • مبینہ ویڈیو اسکینڈل، ناصر بٹ کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ منظرِ عام پر

    مبینہ ویڈیو اسکینڈل، ناصر بٹ کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ منظرِ عام پر

    راولپنڈی: پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے مبینہ ویڈیو اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ناصر بٹ کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ بھی منظر عام پر آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج مریم نواز نے پریس کانفرنس میں ناصر بٹ اور جج ارشد ملک کے حوالے سے ایک ویڈیو پیش کی، جس کے بعد معلوم ہوا ہے کہ ناصر بٹ کے خلاف راولپنڈی اور اسلام آباد کے تھانوں میں 14 مقدمات درج ہیں۔

    9 جون 1982 کو تھانہ مری روڈ میں کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج ہوا، 28 جنوری 1986 کو تھانہ سٹی میں اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوا، 23 مئی 1986 کو تھانہ صادق آباد میں قتل اور اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مریم نواز احتساب عدالت کے جج کی مبینہ ویڈیو سامنے لے آئیں

    ناصر بٹ کے خلاف 4 جون 1986 کو تھانہ گنج منڈی میں نا جائز اسلحے کا مقدمہ درج ہوا، 15 دسمبر 1986 کو تھانہ صادق آباد میں پولیس پر حملے کا مقدمہ درج ہوا، 2 دسمبر 1987 کو تھانہ گنج منڈی میں اقدام قتل، قتل میں معاونت کا مقدمہ درج ہوا جب کہ 27 مارچ 1990 کو تھانہ آر اے بازار میں بھی اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ 17 مئی 1993 میں تھانہ وارث خان میں اقدام قتل، 7 اکتوبر 1993 کو تھانہ گنج منڈی میں اقدام قتل، 20 مئی 1994 کو تھانہ وارث خان میں کار سرکار میں مداخلت، 11 جنوری 1996 کو تھانہ گوجر خان میں گاڑی کی ٹکر سے قتل کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ ناصر بٹ کے خلاف 8 اپریل 1996 کو تھانہ کوہسار اسلام آباد، 14 اکتوبر 1996 کو تھانہ گنج منڈی، 15 اکتوبر 1996 کو تھانہ صادق آباد میں قتل، اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوا، ناصر بٹ متعدد مقدمات میں اشتہاری بھی رہا، عدالتو ں نے وارنٹ جاری کیے۔ ن لیگ حکومت میں ناصر بٹ کے مقدمات میں متاثرین سے صلح کروائی گئی، وفاقی اور صوبائی حکومت ان معاملات پر اثر انداز ہوتی رہی، پولیس اور متاثرین پر دباؤ ڈالا گیا۔

    خیال رہے کہ ناصر بٹ نواز شریف کی لندن موجود گی پر تمام انتظامات کا ذمہ دار رہے، برطانوی شہریت کا حامل ناصر بٹ قتل کی وارداتوں کے بعد برطانیہ فرار ہوا، ن لیگ دور میں ناصر بٹ کو لندن سے واپس بلایا گیا اور ان کے خلاف مقدمات نمٹائے جاتے رہے۔

    خیال رہے کہ مریم نواز کی جانب سے جاری کردہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو میں کہا جا رہا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی اور نا انصافی ہوئی۔ یہ مبینہ ویڈیو جج ارشد ملک اور ناصر بٹ نامی شخص کی ہے۔