Tag: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن

  • پاکستان میں  اومیکرون  کا پھیلاؤ،  آئندہ 2 سے 3 ہفتے انتہائی خطرناک قرار

    پاکستان میں اومیکرون کا پھیلاؤ، آئندہ 2 سے 3 ہفتے انتہائی خطرناک قرار

    کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے او میکرون وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے آئندہ 2 سے 3 ہفتے انتہائی خطرناک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے او میکرون کیسز میں اضافے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا آئندہ 2سے 3ہفتےوائرس پھیلاؤکے حوالے سےانتہائی خطرناک ہیں۔

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے اومیکرون اپنی نوعیت تبدیل کرسکتا ہے، کیسز تیزی سے پھیل رہے ہیں،فوری مؤثر قدامات کئےجائیں، صورتحال کنٹرول کرنے کیلئے ماضی کی طرح اقدامات کرنا پڑیں گے۔

    خیال رہے پاکستان میں کورونا کیسز کی شرح میں اضافہ جاری ہے اور کراچی میں کورونا مثبت آنے کی شرح تقریباََ 39 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

    شہر میں گزشتہ روز 7099 ٹیسٹ کیے گئے، جس میں سے 2754 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی جبکہ حیدرآبادمیں کورونا کیسز کی شرح 13.98 فیصد رہی۔

    ذرائع نے بتایا کہ 24 گھنٹے میں اسلام آباد میں کورونا کی شرح 8.86 فیصد ، راولپنڈی میں 7.60 فیصد ، لاہور میں کورونا کی شرح 12.87 فیصد ، گجرات میں 1.19، ملتان میں 2.58 ، بہاولپور میں 1.29 اور فیصل آباد میں 1.12 فیصد رہی۔

  • پاکستان میں بھارتی ڈیلٹا وائرس پھیلنے کا خدشہ ، ماہرین کا حکومت سے بڑا مطالبہ

    پاکستان میں بھارتی ڈیلٹا وائرس پھیلنے کا خدشہ ، ماہرین کا حکومت سے بڑا مطالبہ

    کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصرسجاد نے پاکستان میں بھارتی ڈیلٹاوائرس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بازاروں، مویشی منڈیوں اور شادی ہالز کو بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کےسیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصرسجاد نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں بھارتی ڈیلٹاوائرس پھیلنےکاخدشہ ہے ، ملک میں کوروناایس اوپیز کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں۔

    ڈاکٹر قیصرسجاد کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے کوروناوائرس کی شرح پھر بڑھ گئی، بھارتی ڈیلٹاوائرس تیزی سے پھیلتا ہے اور علامات ظاہر ہونے تک بہت دیر ہوجاتی ہے۔

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کےسیکریٹری نے مطالبہ کیا کہ ایس اوپیزپرعملدرآمد نہ کرنے والے بازاروں،مویشی منڈیوں، شادی ہالز کو بند کیا جائے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کی جان ومال کی حفاظت کرے، ویکسینیشن کروائیں اوروائرس سےمحفوظ رہیں۔

    خیال رہے ملک میں کوروناکیسز میں اضافہ ہورہا ہے ، چوبیس گھنٹےمیں مثبت کیسزکی شرح تین اعشاریہ سات نوہوگئی ، این سی اوسی کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹےمیں پینتیس افرادانتقال کرگئے، جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد بائیس ہزارپانچ سوپچپن ہو گئی، اس دوران اڑتالیس ہزارایک سو چونتیس ٹیسٹ کیے گئے، جن میں ایک ہزارآٹھ سو اٹھائیس مثبت نکلے۔

  • پاکستان میں کورونا کی چوتھی لہر، بھارت جیسے کورونا وائرس کا خطرہ

    پاکستان میں کورونا کی چوتھی لہر، بھارت جیسے کورونا وائرس کا خطرہ

    کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹر ی جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں جولائی کے آخر یا اگست کے آغاز میں  بھارت جیسے کورونا وائرس کا خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹر ی جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک میں کورونا کیسز دوبارہ بڑھ رہے ہیں، شہریوں نے ایس او پیز پر عمل چھوڑ دیا ہے، احتیاط نہ کی گئی تو جولائی کے آخر یا اگست کے آغاز میں کورونا کی چوتھی لہر آسکتی ہے، انڈیا جیسے کورونا وائرس کا خطرہ ہے۔

    دوسری جانب ترجمان وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کوروناصورتحال پرگہری نظرہے،وائرس کی مختلف اقسام مانیٹر کررہا ہے، مئی اورجون میں مختلف اقسام کے کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی، ملک میں ڈیلٹا، بیٹا، الفا ساختہ کورونا وائرس سامنے آچکےہیں ، وائرس کا تعلق بھارت ، برطانیہ، جنوبی افریقہ سے ہے۔

    ترجمان وزارت صحت کا کہنا تھا کہ کورونا کی غیر ملکی اقسام سےاین آئی ایچ کے حکام کو آگاہ کر دیا گیا ، این آئی ایچ غیرملکی کورونا کیسز سے متعلق پروٹوکولز پر عمل کر رہا ہے۔

    یاد رہے سربراہ این سی او سی اسد عمر نے ملک میں کرونا کی چوتھی لہر کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جولائی میں کرونا کی چوتھی لہر نمودار ہوسکتی ہے۔

  • کورونا کیسز میں اضافہ، ماہرین صحت کا مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ

    کورونا کیسز میں اضافہ، ماہرین صحت کا مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ

    کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کامکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مویشی منڈی لگانے پر مکمل پابندی لگائی جائے ، سوشل میڈیا پر لوگوں سے کہا جارہا ہےاسپتال نہ جائیں، ڈاکٹرز انجکشن لگاکر کورونا کا شکار کردیں گے۔

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصرسجاد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا 22 جنوری کو پی ایم اے نے ہیلتھ الرٹ جاری کیا تھا ، اس حساب سے تیاری نہییں کی گئی ، رمضان میں تمام چیزیں کھول دی گئیں،عید پر سب گلے ملے، احتیاطی تدابیر نہ اپنانے کانتیجہ آپ کےسامنےہے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ لوگ ایس اوپیزپرعمل درآمد نہیں کررہےہیں اور ڈاکٹرزکی بات نہیں مان رہےہیں ، کورونا کے کیسزمیں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے، اعدادوشمار کے مطابق کوروناکے2لاکھ15ہزارکےقریب کیسزہوچکے ہیں۔

    پی ایم اے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ہمارےپاس یونیفام پالیسی نہیں ہے، گزشتہ دنوں سے شہرمیں خود کی صورتحال پیداہوگئی ، لوگوں نےگھروں میں ہی اسپتال بناناشروع کردیا تھا۔

    انھوں نے ڈاکٹروں سے گزارش کی کہ برانڈکانام نہ لیں ، ڈاکٹرزبرانڈکانام بتادیتےہیں پھروہ ادویات غائب ہوجاتی ہیں، جس کو موقع لگتاہےمتعلقہ ادوایات غائب کرکے ملک کولوٹتا ہے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ لوگ خوف سے اپنا ٹیسٹ نہیں کراتے، ہم اب کورونا پازیٹو کاطبی علامات کی بنیاد پر فیصلہ کررہے ہیں ، ٹیسٹنگ کااسمارٹ لاک ڈاؤن سےکوئی تعلق نہیں، کوروناسےاتنی زیادہ اموات ہورہی ہیں کہ لوگ ڈر گئے ہیں، کچھ لوگ میری بات کوکنفرم کرنے کیلئے ٹیسٹ کراتے ہیں لیکن اب زیادہ تر لوگ ٹیسٹ نہیں کروارہے۔

    پی ایم اے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ کراچی،لاہور،اسلام آبادسے پتہ چلا صرف گلیوں کوٹینٹ لگا کر بند کیا گیا، ٹینٹ کے اندرساری چیزیں ویسےہی چل رہی ہوتی ہیں جیسےعام زندگی، اسمارٹ لاک ڈاؤن کا خاطر خواہ فائدہ حاصل نہیں ہورہا۔

    انھوں نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ ڈاکٹرز اور اسپتالوں پردباؤ کا بڑھنا ہے، 3ہزارسےزائدڈاکٹرز،پیرامیڈیکس اسٹاف آئسولیشن میں ہیں، سوشل میڈیا پر کورونا پر طرح طرح کی باتیں پھیلائی جارہی ہیں، لوگوں سے کہا جارہا ہےاسپتال نہ جائیں، تاثردیاجارہاہےکہ ڈاکٹرزانجکشن لگاکرکوروناکاشکارکردیں گے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ یہ سب سسٹم میں خرابی کےباعث ہورہاہے، سیاستدان جودواپریس کانفرنس میں بتاتےہیں وہ لوگ ذخیرہ کر لیتے ہیں ، اسمارٹ لاک ڈاؤن کانتیجہ 15دن بعد سا منے آتا ہے۔

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کامکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کورونا سے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئےمکمل لاک ڈاؤن کیا جائے ، ادویات اور سامان کی کمی کو پورا کیا جائے اور نجی اور سرکاری اسپتالوں فری علاج کیا جائے، نجی اسپتالوں کو ادائیگی حکومت کرائے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد نے مزید کہا کہ مویشی منڈی لگانے پر مکمل پابندی لگائی جائے، منڈی لگانے پر پابندی نہ لگائی توکیسزمیں خطرناک اضافہ ہوگا، مویشی منڈیاں لگانی ہیں تو شہرسےباہرلگائیں، شہرکےاندرمویشی منڈیاں لگانےپرپابندی ہونی چاہئے، مویشی منڈیوں سےکانگووائرس پھیلنےکاخطرہ بھی ہے، پاکستان میں سب کی باتیں سنی اورمانی گئیں مگرڈبلیو ایچ اوکی نہیں۔

  • لاک ڈاؤن میں نرمی، طبی ماہرین نے خبردار کردیا

    لاک ڈاؤن میں نرمی، طبی ماہرین نے خبردار کردیا

    اسلام آباد : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ کوروناابھی عروج کی طرف جارہاہے، لاک ڈاؤن میں نرمی سےصورتحال مزید خراب ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے پریس کانفرنس کی، ڈاکٹراکرام نے کہا کہ ہماری نظر میں کوئی ایک بندہ بھوک کی وجہ سے نہیں مرا، پہلے بھی بتایا تھا کہ ڈبلیوایچ او نے کہا لاک ڈاون سخت کریں، وزیراعظم سےکہتے ہیں سائنس کی دنیا کوسمجھنے کی ضرورت ہے۔

    ڈاکٹراکرام کا کہنا تھا کہ لاک ڈاون نرم کررہے ہیں بلکہ دروازے کھول رہے ہیں ، لاک ڈاؤن میں نرمی سے بیماری مزید پھیلے گی، ہم کسی بھی دباؤمیں نہیں آئیں گے، ڈبلیو ایچ او کے پروٹوکول کے خلاف چلنا فائدہ مند نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ مریض ایک سے دوسرے اسپتال گھوم رہے ہیں،گائیڈلائن نہیں، وفاقی حکومت نے آج سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے، پی ایم اے اور دیگر سخت لاک ڈاؤن اور عوامی آگاہی پر زور دے رہی ہیں۔

    ڈاکٹراکرام نے مزید بتایا کہ موجودہ صورتحال میں کوروناکاپھیلاؤکراچی میں بڑھےگا، لاک ڈاؤن ہےلیکن کہیں بھی دیکھ لیں کوئی پابندی نظرنہیں آتی، کچھ تقسیم ہورہاہےتووہاں بھی جلوس جمع ہیں، ہم موجودہ لاک ڈاؤن سے مطمئن نہیں، نرمی ہوگی تو نجانے کیا ہوگا۔

    ڈاکٹرقیصرسجاد کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی سےصورتحال اورخراب ہوگی، کیس زیادہ رپورٹ ہورہے ہیں اورلاک ڈاؤن میں نرمی کی جارہی ہے، دنیا بھر میں کیس کم ہونے پر لاک ڈاؤن میں نرمی کی جاتی ہے۔

    ڈاکٹر سعید اختر نے کہا کہ تمام ڈاکٹرز 8ہفتوں سے یہی بات کہہ رہے ہیں کورونا کیسز میں اضافہ ہوگا، کورونا خون کی چھوٹی چھوٹی نالیوں کو بند کر دیتا ہے، یہ 19صرف پھیپھڑوں کی بیماری نہیں ہے، جن لوگوں کوعلامات نہیں وہ بھی بہت زیادہ احتیاط کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کوروناابھی عروج کی طرف جارہا ہے، لاک ڈاؤن کھولنا خطرناک ہوگا، یہ بیماری گردوں، دل اور دیگر اعضا کو متاثر کرسکتی ہے۔

  • مریضوں کے علاج میں پولیس کا کردار نہیں ہونا چاہیے: پی ایم اے

    مریضوں کے علاج میں پولیس کا کردار نہیں ہونا چاہیے: پی ایم اے

    لاہور: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں پولیس کا کردار نہیں ہونا چاہیے۔

    صدر پی ایم اے ڈاکٹر اشرف نظامی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس میں مبتلا افراد کو ان کے گھروں میں آئسولیشن کی اجازت دی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مریضوں کے علاج میں پولیس کا کردار نہیں ہونا چاہیے، بہت سے ایسے افراد کو پولیس گھروں سے پکڑ کر لا رہی ہے جنھیں ہلکا بخار یا فلو ہوتا ہے۔ ان کا مؤقف تھا کہ وینٹی لیٹر کی ضرورت پر یا بہت زیادہ بیمار افراد ہی کو اسپتال لایا جائے۔

    پاکستان میں کورونا سے 31 اموات، کیسز کی تعداد 2291 تک پہنچ گئی

    صدر پی ایم اے نے کہا کہ پاکستان میں بیماری ایک سے دوسرے آدمی کو منتقل ہو رہی ہے، اب سرحد اور ایئر پورٹ سے ملک میں بیماری آنے کا خطرہ نہیں، اسپتالوں پر غیر ضروری بوجھ نہ ڈالا جائے۔

    خیال رہے کہ پاکستان بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں تشویش ناک اضافہ ہو رہا ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد بڑھ کر 2291 ہو گئی ہے، جب کہ اب تک وائرس سے 31 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

    26 فروری سے اب تک کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملک میں حالات تیزی سے تشویش ناک ہوتے جا رہے ہیں، پہلے کیس سے ایک مہینے بعد یعنی 24 مارچ تک 1 ہزار کیس رپورٹ ہوئے، اور پھر اس کے اگلے ہی ہفتے یہ تعداد دگنی ہو گئی۔

  • وائرس چند دن تک جسم میں رہ کر ختم ہو جاتا ہے، آئسولیشن وارڈز سے مطمئن نہیں: پی ایم اے

    وائرس چند دن تک جسم میں رہ کر ختم ہو جاتا ہے، آئسولیشن وارڈز سے مطمئن نہیں: پی ایم اے

    کراچی: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ وائرس جسم میں چند دن تک رہتا ہے پھر ختم ہو جاتا ہے، ہم جناح یا کسی بھی اسپتال میں قائم آئسولیشن وارڈز سے مطمئن نہیں ہیں، ہمارے کہنے کے بعد تھرمل اسکینر کے انتظامات کیے گئے جس سے کافی بہتری آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج پاکستان میڈیکل ایسوسی ہاؤس میں کرونا وائرس کے حوالے سے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ڈاکٹر قیصر سجاد ، ڈاکٹر سہیل اختر، ڈاکٹر عافیہ ظفر، ڈاکٹر نثار راؤ، ڈاکٹر ثمرین سرفراز، ڈاکٹر محمد شریف ہاشمانی، ڈاکٹر عبد الغفار شورو اور دیگر نے بات کی۔

    جنرل سیکریٹری پی ایم اے ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا ہم نے توجہ دلائی تو حکومت نے احتیاطی اقدامات کیے، کرونا وائرس کے علاج کے لیے بنائے گئے سینٹرز کے بارے میں ٹیلی ویژن کے ذریعے آگاہی فراہم کی جائے، وائرولوجی لیب ہونی چاہیے جس میں جدید چیزیں ہوں، لیب میں ویکسین بنانے اور تحقیق کرنے کے انتظامات ہوں، شہر سے دور آئسولیشن وارڈ بنائے جائیں، ہم حکومت سے تعاون کے لیے تیار ہیں۔

    مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، تعداد 2924 ہو گئی

    انھوں نے کہا کرونا وائرس کی انفلوئنزا وائرس جیسی علامات ہوتی ہیں، ہر نزلہ زکام اور بخار کرونا وائرس نہیں، ہر آدمی ماسک کی تلاش میں ہے اور ٹیسٹ کروانے پر زور دے رہا ہے، اگر ایسی کوئی علامات ہوتی ہیں تو گھر پر آرام کریں، ڈاکٹر ٹیسٹ کروانے کا کہے تو ٹیسٹ کروائیں، جن کے پھیپھڑے خراب ہیں، کینسر یا دل کی بیماری ہے انھیں کرونا وائرس ہو جائے تو ان کی جان بچانا مشکل ہوتا ہے۔

    ڈاکٹر قیصر کا کہنا تھا کہ ماسک وہی شخص لگائے جس کو نزلہ کھانسی یا زکام ہے، ماسک نہ ہو تو ٹشو پیپر استعمال کریں، ڈراپلیٹس ایک میٹر کے فاصلے پر موجود شخص کو متاثر کر سکتا ہے، یا اگر وہ ڈراپلیٹس کسی چیز پر گئے ہیں تو 48 گھنٹے تک اس پر اثرات موجود ہوں گے، اس لیے صابن سے ہاتھ 20 سیکنڈ تک اچھی طرح دھوئیں، ساڑھے 6 لاکھ اتائی ڈاکٹرز کی پریکٹس جاری ہے لہٰذا کسی اچھے اور قابل ڈاکٹر ہی کو دکھائیں، پیراسٹامول ٹیبلیٹ کا استعمال کر سکتے ہیں۔

    حکومت کے ٹھوس اقدامات، پاکستان میں کرونا کے قدم رک گئے، جدید تھرمل اسکینر نصب

    ڈاکٹر ثمرین سرفراز

    پریس کانفرنس میں ڈاکٹر ثمرین نے کہا کہ کرونا وائرس کی فیملی بہت بڑی ہے جس میں 8 وائرس ہیں، اس سے متعلق سوشل میڈیا پر غلط انفارمیشن پھیلائی گئیں، ڈینگی کا بھی علاج نہیں ہے لیکن اس سے 99 فی صد مریض بچ جاتے ہیں، کونٹیکٹ اور ڈراپلیٹس سے بچاؤ کا خیال رکھنا ہے، کھانسی سے متاثرہ شخص ماسک پہنیں، وائرس چند دن تک جسم میں رہتا ہے پھر ختم ہو جاتا ہے، ہر نزلہ زکام بخار سے متاثرہ شخص کا ٹیسٹ ہونا ضروری نہیں ہوتا، 14 دن سے زیادہ وائرس جسم میں نہیں رہتا، کوارنٹین ان لوگوں کو کیا جاتا ہے جو کرونا وائرس سے متاثرہ شخص سے رابطے میں رہا ہو، یہاں بنائے گئے آئسولیشن اور کوارنٹین وارڈز آئیڈیل نہیں ہیں۔

    ڈاکٹر عافیہ ظفر

    ڈاکٹر عافیہ نے کہا کہ شہر میں ماسک کے ختم ہونے کی وجہ سمجھ نہیں آتی، بہت زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، انفیکٹڈ افراد گھر میں رہیں پبلک والی جگہوں پر جانے سے گریز کریں تاکہ دیگر افراد متاثر نہ ہوں، موسم گرم ہونے سے وائرس کی منتقلی میں بھی کمی آئے گی، سرد ممالک میں زیادہ تیزی سے وائرس منتقل ہو رہا ہے، یہاں جو صورت حال ہے اس کے لیے سنگل آئسولیشن وارڈ ہی کافی ہے۔

    ڈاکٹر سہیل اختر کا کہنا تھا کرونا ہمارے لیے ایک بلیسنگ بن کر آیا ہے، یہ وائرس اس قوم کے لیے آیا جو حفظان صحت کے اصولوں کا خیال نہیں رکھتے، ہمیں اللہ نے جھنجھوڑا ہے، حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرنا اس سے بچنے کا بہترین طریقہ ہے۔ ڈاکٹر نثار راؤ کا کہنا تھا کہ ہم اتنے زیادہ لوگوں کو ماسک فراہم نہیں کر سکتے، بہت سے لوگ اس دھندے میں ملوث ہیں جو ماسک چھپاتے ہیں۔

  • پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا 16 دسمبر کو ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا 16 دسمبر کو ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

    لاہور: پی آئی سی میں وکلاء کی ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے 16 دسمبر کو ملک بھر میں میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ پی آئی سی واقعے میں ملوث افراد پردہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات قائم کیے جائیں، مضبوط جے آئی ٹی بنائی جائے جس میں آئی ایس آئی،آئی بی، پی ایم اے کے نمائندے شامل ہوں۔

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا کہ واقعے کے تمام ذمہ داران کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں، ڈی آئی جی آپریشن، سی سی پی او لاہور وکلاء کو ریلی کی اجازت دینے پرفی الفور معطل کیا جائے۔

    پی ایم اے نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹرز، پیرا میڈکس کی سیکیورٹی کا بل فی الفور آرڈیننس کے ذریعے نافذ العمل کیا جائے، واقعے میں جو نقصان ہوا اسے وکلاء سے پورا کیا جائے۔

    پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء کی ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے 16 دسمبر کو ملک بھر میں میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    وکلاٗٗٗ نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا

    واضح رہے کہ وکلاء کی جانب سے گزشتہ روز پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے اندر گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی اور ڈاکٹروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان رپورٹ لینے کے لیے موقع پر پہنچے تو مشتعل وکلاء نے انہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

  • ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف ڈاکٹرز کی ہڑتال

    ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف ڈاکٹرز کی ہڑتال

    کراچی: ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے آج سندھ بھر میں ہڑتال کی کال دی ہے، جس پر ڈاکٹروں نے اسپتالوں کی او پی ڈی میں کام بند کردیا ہے، اس صورتحال کے باعث مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے، ڈاکٹرز، وکیل، سیاسی یا مذہبی رہنماء ہو کوئی بھی ان دہشتگردوں سے محفوظ نہیں، دہشتگرد جب چاہیے جس کو چاہے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا ڈالتے ہیں۔

    ڈاکٹرز کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے آج سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز بند رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    کراچی کے مختلف اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف ٹارگٹ کلنگ کیخلاف سراپا احتجاج ہیں، اسپتالوں میں اوپی ڈیز بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    اس سے قبل پاکستان میڈیکل ایسی ایشن نے ڈاکٹروں کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے خلاف انتظامیہ اور متعلقہ محکموں کو خبردار کیا تھا کہ اگر ان کی حفاظت کے لئے کچھ نہ کیا گیا تو وہ سب ہڑتال پر چلے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ  گزشتہ برس2014کے دوران 17ڈاکٹروں کو مختلف وجوہات کی بناء پر قتل کیا جاچکا ہے جبکہ رواں سال کے ابتدائی 21روز میں چار ڈاکٹروں کو قتل کیا گیا۔