Tag: پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل

  • ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں امیدواروں کو کتنے فیصد نمبر لازمی حاصل کرنا ہوں گے؟ اہم خبر آگئی

    ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں امیدواروں کو کتنے فیصد نمبر لازمی حاصل کرنا ہوں گے؟ اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں امیدواروں کو کتنے فیصد نمبر لازمی حاصل کرنا ہوں گے؟ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے بتادیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی جانب سے احکامات جاری کئے گئے ہیں ، جس میں بتایا گیا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں کتنے فیصد نمبر لازمی حاصل کرنا ہوں گے؟

    پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے بتایا کہ ٹیسٹ میں امیدواروں کو 50 فیصد نمبر لازمی حاصل کرنا ہوں گے جبکہ بیرون ممالک سےایم بی بی ایس یاایم ڈی کیٹ کرنیوالوں کوامتحان میں50 فیصد نمبر حاصل کرنا ہوں گے۔

    پی ایم ڈی سی کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ میں انٹرپری میڈیکل میں 60 فیصدنمبر حاصل کرنیوالے طلبہ شرکت کے اہل ہوں گے۔

    ایسے ممالک جہاں تعلیم انگریزی میں نہیں ان طلبہ کو 6ماہ کا انگلش لینگویج کورس پہلے مکمل کرنا ہوگا ، انگلش لینگویج کورس مکمل کرنے کے بعد ایسے امیدوار ٹیسٹ میں حصہ لینے کے اہل ہوں گے۔

    پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کا کہنا تھا کہ ایم ڈی کیٹ سے قبل بیرون ممالک کے طلبہ کو ملٹی پل ویزا بھی حاصل کرنا ہوگا۔

  • میڈیکل کالجز میں داخلہ لینے کے خواہشمند طلبا کے لیے بڑی خبر

    میڈیکل کالجز میں داخلہ لینے کے خواہشمند طلبا کے لیے بڑی خبر

    اسلام آباد : میڈیکل کالجز میں داخلہ لینے کے خواہشمند طلبا کے لیے بڑی خبر آگئی، ایم ڈی کیٹ کے امتحان کی تاریخ سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے ایم ڈی کیٹ کا امتحان کی تاریخ کا اعلان کردیا، صدرپی ایم ڈی سی ڈاکٹررضوان تاج نے کہا کہ امتحان 22 ستمبر کو پاکستان اور بیرون ملک ایک ہی دن ہوگا

    ڈاکٹررضوان تاج کا کہنا تھا کہ نصاب اگلے ہفتے ویب سائٹ پراپ لوڈ ہوجائے گا، کونسل نے نصاب تبدیل نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے، لہذا نصاب بدستور برقرار رہے گا اور گزشتہ سال جیسا ہی رہے گا۔

    کونسل نے تمام صوبائی سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ وہ ایم ڈی سی اے ٹی امتحان کی تیاری شروع کر دیں۔

    بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ طلباء کے وسیع تر مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، گزشتہ سال تقریباً 180534 طلباء امتحانات میں شریک ہوئے تھے۔

    اندازوں کے مطابق رواں سال 200,000 طلباء کے امتحان دینے کا امکان ہے، پیپر انڈیکس کو میرٹ پر سمجھوتہ کیے بغیر طلبہ کی آسانی کے لیے بھی مدنظر رکھا جائے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ تمام صوبوں نے طلبہ کو بغیر کسی پریشانی کے امتحانات کا انعقاد کیا ہے۔

    پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے اس بات پر زور دیا کہ طلبہ کا روشن مستقبل ہماری اولین ترجیح ہے اور پی ایم ڈی سی ان کی سہولت کے لیے محنت کر رہا ہے۔

    انھوں نے امتحانات منعقد کرنے والی تمام یونیورسٹیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ داخلے کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ہدایات اور ضوابط پر سختی سے عمل کریں۔

  • وزیر اعظم نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی تشکیل کی منظوری دے دی

    وزیر اعظم نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی تشکیل کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی تشکیل مکمل ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت صحت نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی تشکیل کی منظوری دے دی۔

    پی ایم ڈی سی کے ممبران کو 4 سال کے لیے منتخب کیا گیا ہے، کونسل کے ممبران کی تقرری کا عمل میرٹ پر کیا گیا، بلوچستان سے منتخب ڈاکٹر ڈاکٹر تہمینہ اسد کا تعلق پس ماندہ علاقے پشین سے ہے۔

    ترجمان کے مطابق 70 سے زائد امیدواروں نے انٹرویو میں حصہ لیا، سرچ کمیٹی کے سربراہ وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل ہیں۔

    وزیر صحت عبد القادر پٹیل نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ سرچ کمیٹی کی تکمیل سے میڈیکل ایجوکیشن کے شعبے میں بہتری آئے گی۔

    انھوں نے کہا کہ میڈیکل ایجوکیشن سے منسلک تمام مسائل کو ترجیحی بنیاد پر حل کیا جائے گا، صحت کے شعبے میں اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

  • پی ایم ڈی سی آرڈیننس کی واپسی کا فیصلہ نیا قانون تشکیل دینے کے لیے کیا: ترجمان

    پی ایم ڈی سی آرڈیننس کی واپسی کا فیصلہ نیا قانون تشکیل دینے کے لیے کیا: ترجمان

    اسلام آباد: وزارت قومی صحت نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) آرڈیننس کی واپسی کا فیصلہ نیا قانون تشکیل دینے کے لیے کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سینیٹ میں اپوزیشن کی جانب سے احتجاج اور قرارداد منظور ہونے کے بعد حکومت نے پی ایم ڈی سی سے متعلق بل واپس لیا، جس کے بعد وزارت قومی کی جانب سے اس سلسلے میں وضاحت جاری کی گئی ہے۔

    ترجمان وزارت قومی صحت نے کہا ہے کہ یہ آرڈیننس اس لیے واپس لیا جا رہا ہے تاکہ نیا قانون تشکیل دیا جا سکے، ماضی میں غلط پالیسیوں سے طبی تعلیم اور شعبہ طب کے معیار میں کمی ہوئی۔

    انھوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی غلطیوں سے عالمی سطح پر ملک کی جگ ہنسائی ہوئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ سینیٹ میں حکومت کے پیش کردہ آرڈیننس کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا گیا تھا، قائمہ کمیٹی قومی صحت نے اس آرڈیننس میں ترامیم کی سفارش کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سینیٹ اجلاس: اپوزیشن کا احتجاج، پی ایم ڈی سی بل واپس، کشمیریوں کا ساتھ دینے کا عزم

    ترجمان کے مطابق بہتر قانون سازی کے لیے آرڈیننس میں ترامیم کے جائزے کی ضرورت ہے، حکومت ملکی اداروں کو مضبوط اور مستحکم کرنا چاہتی ہے۔

    واضح رہے کہ آج سینیٹ کے اجلاس میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بل سے متعلق کمیٹی رپورٹ پیش کی گئی، جس پر اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کیا، اپوزیشن رہنما راجہ ظفر الحق نے کہا کہ ہم یہ رپورٹ پیش نہیں ہونے دیں گے، کوشش کی گئی تو ہنگامہ برپا ہو جائے گا۔

    بعد ازاں، سینیٹر شیری رحمان نے پی ایم ڈی سی آرڈیننس 2019 مسترد کرنے کی قرارداد سینیٹ میں پیش کی جسے منظور کر لیا گیا۔ حکومت نے بھی بل واپس لے لیا۔

  • سینیٹ اجلاس: اپوزیشن کا احتجاج، پی ایم ڈی سی بل واپس، کشمیریوں کا ساتھ دینے کا عزم

    سینیٹ اجلاس: اپوزیشن کا احتجاج، پی ایم ڈی سی بل واپس، کشمیریوں کا ساتھ دینے کا عزم

    اسلام آباد: آج سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے بھرپور احتجاج کے باعث دو بل واپس لے لیے گئے، جب کہ اجلاس میں متفقہ طور پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ظلم کے شکار کشمیریوں کا ساتھ دینے کا عزم کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے اجلاس میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بل سے متعلق کمیٹی رپورٹ پیش کی گئی، جس پر اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کیا، اپوزیشن رہنما راجہ ظفر الحق نے کہا کہ ہم یہ رپورٹ پیش نہیں ہونے دیں گے، کوشش کی گئی تو ہنگامہ برپا ہو جائے گا۔

    دریں اثنا، سینیٹر شیری رحمان نے پی ایم ڈی سی آرڈیننس 2019 مسترد کرنے کی قرارداد سینیٹ میں پیش کی جسے منظور کر لیا گیا۔ حکومت نے بھی بل واپس لے لیا۔

    اجلاس میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی بل بھی واپس لے لیا گیا، تاہم ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا بورڈ ترمیمی بل 2019 ایوان میں منظور کیا گیا، یہ بل وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور اعظم سواتی نے پیش کیا۔

    پی ایم ڈی سی بل پر اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ ہم اس کے حوالے سے اپوزیشن سے بات کرنے کو تیار ہیں، اپوزیشن کی مشاورت سے بل ایوان میں لائیں گے۔

    سینیٹر شبلی فراز نے سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عوام کے لیے تعلیم اور صحت سے متعلق قانون سازی کرنی ہے، ایوان میں دو رخی پالیسی نہیں چلے گی، پی ایم ڈی سی آرڈنینس کمیٹی رپورٹ پر سب کے دستخط ہیں، پی ایم ڈی سی سے پہلے اور اب بھی مفادات وابستہ ہیں، پیپلز پارٹی کے بل کے حوالے سے مفادات جڑے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اپوزیشن سینیٹرز کے بارے میں بتایا تو باہر منھ نہیں دکھا سکیں گے، ہمیں عوام کے لیے قانون سازی کرنی ہے، مافیاز کا خیال نہیں رکھنا۔

    سینیٹر شبلی فراز کے ریمارکس پر پی پی سینیٹرز نے ایوان میں شدید احتجاج کیا، شیری رحمان نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے یہاں مفادات کی بات ہو رہی ہے، پاکستان میڈیکل ایسوی ایشن نے بھی اس آرڈیننس کو مسترد کیا ہے، وفاقی حکومت سرکاری اسپتالوں پر اپنا کنٹرول چاہتی ہے، وہ جو کرنے جا رہی ہے وہ خطرناک ہے۔

    دریں اثنا، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے رولنگ دی کہ ایوان کا ماحول خراب نہ کریں، ضروری سمجھا گیا تو بل کو کمیٹی میں بھیجنے پر غور کریں گے، قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف سے مشاورت کے بعد فیصلہ ہوگا۔

    مقبوضہ کشمیر


    سینیٹ کے اجلاس میں راجہ ظفر الحق نے کشمیر کے مسئلے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ترک صدر نے جو بیان دیا ہمیں اس سے خوشی ہے، کشمیر کی صورت حال پر زیادہ ردِ عمل بنگلا دیش کی طرف سے آیا ہے، بنگلا دیش نے بھارت کے خلاف بہت بڑا جلوس نکالا، ملکوں کے تعلقات ایسے ہی آگے بڑھنے چاہئیں، دنیا کی بڑی طاقتوں نے کشمیر پر کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ چین، ترکی اور ایران نے بھرپور مؤقف اختیار کیا ہے، کشمیر کے عوام نے جو پاکستان سے توقع رکھی تھی وہ پوری ہو رہی ہے، امریکی صدر نے کہا مجھے کہا گیا کہ ثالثی کا کردار ادا کروں، قائد اعظم کے وژن کو آج ان کے مخالفین بھی قبول کر رہے ہیں۔

    سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ جس پر متحد ہے وہ مسئلہ کشمیر ہے، پاکستان ہر مقام پر کشمیر کے ساتھ کھڑا ہے۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ہر دور میں آزادی قربانی دے کر ہی حاصل کی جاتی ہے، مقبوضہ کشمیر پر مظالم حکومت کو اسلام آباد پر حملہ تصور کرنا چاہیے۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہمیں کشمیری بہنوں، ماؤں اور بیٹیوں کو اپنا سمجھنا چاہیے، ہمیں دکھ کی گھڑی میں کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا ہونا ہے، حکومت کو از خود اعلان کرنا چاہیے ہمیں شملہ معاہدہ منظور نہیں۔

  • پاکستان میٖڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے کراچی کے 2سرکاری ڈینٹل کالجوں کو داخلے سے روک دیا

    پاکستان میٖڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے کراچی کے 2سرکاری ڈینٹل کالجوں کو داخلے سے روک دیا

    کراچی : پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے کراچی کے دو سرکاری ڈینٹل کالجوں کو رواں سال داخلوں سے روک دیا اور ڈاویونیورسٹی آف ہیلتھ سائسنز کے دونوں ڈینٹل کالجوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میٖڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے ڈاویونیورسٹی آف ہیلتھ سائسنز کے دونوں ڈینٹل کالجوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی اور ڈاو ڈینٹل کالج اور ڈاکٹر عشرت العباد اورل ہیلتھ سائسنز کو رواں سال پی ڈی ایس کے داخلوں سے روک دیا ہے۔

    دونوں ڈینٹل کالج ڈاویونیورسٹی آف ہیلتھ سائسنز کے ماتحت 2012 سے چلائے جارہے ہیں۔

    وائس چانسلر ڈاکٹر سعید قریشی کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے دونوں ڈینٹل کالج 2012 سے پی ایم ڈی سی سے رجسٹرڈ نہیں ہیں، پی ایم ڈی سی کی انسپیکشن میں دونوں کالج کی کارکردگی غیرتسلی بخش تھی۔

    ڈاکٹر سعید قریشی نے مزید کہا کالج کی رجسٹریشن کے بغیر تعلیم حاصل کرنے والے ڈاکٹروں کی رجسٹریشن بھی نہیں ہوسکتی، 2012 سے اب تک دو کالجوں کے 400 سے زائد طلباوطالبات ڈینٹل کی تعلیم حاصل کرچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ رجسٹریشن منسوخی نے فارغ التحصیل طلبا پاکستان میڈیکل اینڈ کونسل کی رجسٹریشن سے بھی فارغ کردئیے گئے ہیں۔

    ڈاکٹر سعید قریشی کا کہنا تھا کہ سال 2018 اور 19 کے داخلے بھی پی ایم ڈی سی کی رجسٹریشن سے منسوخ کردئے گئے ہیں اور 2018-19 کے داخلوں کے پراسپیکٹس میں بھی دونوں کالجوں میں داخلے کو پی ایم ڈی سی کی رجسٹریشن سے منسوب کردیا گیا ہے۔

  • صدرمملکت ممنون حسین  نے پی ایم ڈی سی  کو تحلیل کردیا

    صدرمملکت ممنون حسین نے پی ایم ڈی سی کو تحلیل کردیا

    اسلام آباد : صدرمملکت ممنون حسین  نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو تحلیل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدرمملکت ممنون حسین کی جانب سے جاری صدارتی حکم نامے کے تحت پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کو تحلیل کردیا گیاہے۔

    ذرائع کے مطابق پی ایم ڈی سی کا نظم ونسق چلانے کیلئے ایک انتظامی کونسل قائم کر دی گئی ہے، جبکہ آئندہ ایک سو بیس دن میں نئی کونسل کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

    صدارتی حکم میں ہدایت کی گئی ہے کہ انتخابات میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔