Tag: پاکستان میں زلزلے

  • کیا پاکستان میں بھی ترکی جیسا زلزلہ آسکتا ہے؟   پیش گوئیوں کی حقیقت سامنے آگئی

    کیا پاکستان میں بھی ترکی جیسا زلزلہ آسکتا ہے؟ پیش گوئیوں کی حقیقت سامنے آگئی

    محکمہ موسمیات نے پاکستان میں زلزلے سے متعلق پیش گوئیوں کو مسترد کردیا اور کہا ترکی اور پاکستان کی فالٹ لائنز میں مماثلت نہیں پائی جاتی۔

    ترکی اور شام میں زلزلے کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستان میں زلزلے سے متعلق پیش گوئیاں گردش کرنے لگیں۔

    محکمہ موسمیات نے زلزلے سے متعلق پیش گوئیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی اور پاکستان کی فالٹ لائنز میں مماثلت نہیں پائی جاتی، دوہزار پانچ کے زلزلے کے بعد بلڈنگ کوڈ سمیت مختلف اقدامات کئے گئے لیکن ان پر عمل درآمد کہیں دکھائی نہیں دیتا۔

    دوہزارپانچ کا زلزلہ ۔۔ قیامت خیز تباہی کے مناظر جو آج بھی تازہ ہیں ، ترکیہ کے حالیہ زلزلے کے بعد سوشل میڈیا پر بحث چل نکلی ہے۔ کہ ہم زلزلے کے لیے کتنے تیار ہیں۔

    اس حوالےسے اگر حکومتی سطح پر اقدامات دیکھیں تو لگتا ہے کہ پاکستان میں زلزلے کے امکانات سرے سے موجود ہی نہیں لیکن زمینی حقائق قدرے مختلف ہیں۔

    سرکاری اور غیرسرکاری ادارے اس بات پر متفق ہیں کہ فالٹ لائن پر واقع ہونے کی وجہ سے پاکستان کے دو تہائی علاقے پرزلزلے کے خطرات منڈلا رہے ہیں۔

    جیولوجیکل سروے آف پاکستان نے ملک کو زلزلوں کے حوالے سے چار زونزمیں تقسیم کیا ہے۔۔ زون ون میں زلزلے کے امکانات کم سمجھے جاتے ہیں۔ زون ٹو میں زلزلے کے کچھ خدشات ہوتے ہیں جن میں پنجاب کے میدانی علاقے اور وسطی سندھ شامل ہیں۔

    زون تھری میں زلزلے کے کافی زیادہ امکانات سمجھتے جاتے ہیں۔ ان میں کراچی، بلوچستان، اسکردو، سوات، پشاور، میدانی ہمالیہ کے علاقے آتے ہیں۔ جبکہ زون فور کے اندر انتہائی خطرے کا شکار علاقوں میں پوٹھوہار، کشمیر، ہزارہ، شمالی علاقہ جات، کوئٹہ اور ہمالیہ کے پہاڑی علاقے آتے ہیں۔

    پاکستان میں اب تک جتنے بھی زلزلے آئے ہیں ان میں ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں زیادہ نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    جیولوجیکل سروے آف پاکستان کے مطابق اکتوبر 2005 کے زلزلے کے بعد باقاعدہ طور پر بلڈنگ کوڈ تیار کیا، جس میں طے ہوا تھا کہ اب آئندہ ایسی عمارتوں کے نقشے پاس نہیں ہوں گے جو زلزلے سے محفوظ نہ ہوں۔ لیکن چھوٹے شہر ہوں یا اسلام آباد، کراچی اور لاہور جیسے بڑے شہروں کی ملٹی پل اسٹوریز بلڈنگز کی تعمیرات جاری ہیں۔

  • اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، کوہاٹ میں زلزلے کے جھٹکے

    اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، کوہاٹ میں زلزلے کے جھٹکے

    اسلام آباد: وفاقی دار الحکومت، راولپنڈی، پشاور، کوہاٹ اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس سے شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اور خیبر پختون خوا کے متعدد علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، لوگ خوف و ہراس کی حالت میں گھروں سے باہر نکل آئے۔

    [bs-quote quote=”زلزلے کا مرکز کوہِ ہندوکش افغانستان میں، زلزلے کی شدت 5.8 تھی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”زلزلہ پیما مرکز”][/bs-quote]

    ایبٹ آباد، سرگودھا، بونیر، دیر بالا، اٹک اور حسن ابدال میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    فیصل آباد، شیخو پورہ، میاں والی، کوٹ مومن، بنوں، مردان، صوابی، ہنگو، جلال پور بھٹیاں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز کوہِ ہندوکش افغانستان میں تھا، زلزلے کی گہرائی 80 کلو میٹر، جب کہ شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  زلزلے کا پیغام سمجھی جانے والی مچھلی ساحل پر آگئی، شہری خوفزدہ

    خیال رہے کہ 24 جنوری کو صوبہ بلوچستان کے دار الحکومت کوئٹہ اور گرد و نواح میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلے کی شدت 3.0 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی، مرکز سبی سے 75 کلومیٹر شمال مشرق تھا۔

    3 جنوری کو خیبر پختون خوا کے علاقے شانگلہ اور اس کے گرد و نواح میں‌ بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 3.7 ریکارڈ کی گئی تھی، زلزلے کا مرکز افغانستان تھا۔