Tag: پاکستان میں ڈینگی

  • پنجاب میں ڈینگی وائرس بے قابو، مزید 5 افراد دم توڑ گئے

    پنجاب میں ڈینگی وائرس بے قابو، مزید 5 افراد دم توڑ گئے

    لاہور: پنجاب میں ڈینگی وائرس بے قابو ہوگیا، مزید 5 افراد دم توڑ گئے، محکمہ صحت نے 24 گھنٹوں میں مزید 5 افراد کی اموات کی تصدیق کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں ڈینگی وائرس سے اموات کا سلسلہ نہیں رک سکا ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید پانچ افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    ذرایع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اسلام آباد سے 2 اور راولپنڈی کےمزید 3 مریض دم توڑ گئے ہیں، پنجاب میں ڈینگی سے اموات کی تعداد 12 ہو گئی ہے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران مزید 465 افراد میں ڈینگی کی تصدیق کی گئی ہے، صوبے میں رواں برس 2464 افراد مرض کا نشانہ بنے، جب کہ ملک بھر میں مریضوں کی تعداد 4385 ہو گئی ہے۔

    قبل ازیں آج معاون خصوصی ظفر مرزا نے جنرل اسپتال میں ڈینگی وارڈ کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے مریضوں کی تیمارداری کی اور سہولیات کا جائزہ لیا، انھوں نے ہدایت کی کہ ڈینگی کے مریضوں کو مفت معیاری طبی سہولیات دی جائیں، وزارت صحت ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہی ہے، ڈینگی کے مسئلے کو سیاسی جماعتیں فٹبال نہ بنائیں۔

    مزید تازہ خبریں:  حکومت ڈینگی کی روک تھام کے لیے ہرممکن اقدامات کر رہی ہے، ظفر مرزا

    ظفر مرزا نے کہا کہ نجی اسپتالوں نے ڈینگی مریضوں کے مفت علاج کی پیش کش کی ہے، رواں ماہ کے آخر تک ڈینگی پر مکمل حد تک قابو پالیں گے۔

    دریں اثنا، پنجاب کے مختلف شہروں میں آج بھی نئے کیسز سامنے آنے کا سلسلہ جاری رہا، ساہیوال کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں ڈینگی وارڈ میں 6 مریض داخل کیے گئے، ذرایع نے بتایا کہ علاقے میں ڈینگی پر قابو پانے کے لیے اسپرے شروع نہیں ہو سکا ہے۔

    ادھر گوجرانوالہ میں بھی 6 مریضوں میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، انچارج ڈینگی سیل کے مطابق 3 ہزار سے زاید مریضوں کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک بھر میں ڈینگی کا وار، 13 ہزار افراد متاثر

    سرکاری اسپتالوں میں ڈینگی کی غلط ٹیسٹ رپورٹس جاری ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے، لاہور کے شاہدرہ ٹیچنگ اسپتال میں عملے کی غفلت سامنے آ گئی، بیگم کوٹ کے رہایشی کی ڈینگی سے متعلق منفی رپورٹ جاری کی گئی، شہری کو صحت مند قرار دے کر اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تاہم شہری نے نجی اسپتال سے ڈینگی ٹیسٹ کرائے تو رپورٹ مثبت آئی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے شاہدرہ ٹیچنگ اسپتال میں غفلت برتے جانے پر سخت کارروائی کی ہدایت جاری کر دی۔

    واضح رہے آج وزیر اعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا نے پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ ملک بھر میں 10 ہزار ڈینگی مریضوں کی تصدیق ہو چکی ہے، آیندہ دنوں میں ڈینگی مریضوں میں اضافے کا خدشہ ہے، پنجاب میں 2363، سندھ 2258، کے پی 1514، بلوچستان میں 1752 مریض ہیں۔

  • رواں برس مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہو گئی، اسلام آباد میں وبائی صورت حال

    رواں برس مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہو گئی، اسلام آباد میں وبائی صورت حال

    اسلام آباد: قومی ادارۂ صحت نے ملک بھر کے ڈینگی کیسز پر رپورٹ تیار کر لی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ رواں برس کے مجموعی مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہو گئی ہے، ادھر اسلام آباد 24 گھنٹے میں مزید 223 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد، پشاور اور سوات میں مزید ڈینگی کیسز سامنے آ رہے ہیں۔

    اسلام آباد میں انسدادی اقدامات کے باوجود ڈینگی کیسز کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 223 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، پمز اسپتال میں 24 گھنٹے میں 110، ایف جی ایچ میں 15، جب کہ پولی کلینک میں 98 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔ پمز ذرایع کے مطابق 24 گھنٹے میں مزید 36 مریض اسپتال داخل کیے گئے۔

    ادھر قومی ادارۂ صحت نے ملک بھر کے ڈینگی کیسز پر رپورٹ تیار کر لی ہے جو وزارت قومی صحت کو ارسال کی جائے گی، یہ رپورٹ یکم جنوری تا 15 ستمبر کے اعداد و شمار پر مبنی ہے جس کے مطابق رواں برس کے مجموعی مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس سندھ میں 1998 مصدقہ ڈینگی کیسز سامنے آ چکے ہیں، بلوچستان 1722، پنجاب 1706، خیبر پختون خوا 1103، اسلام آباد 876، آزاد کشمیر میں 66 مصدقہ کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    رپورٹ کے مابق بلوچستان کے 2 اضلاع گوادر اور کیچ ڈینگی سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، پنجاب کے 2 اضلاع لاہور اور راولپنڈی زیادہ متاثر ہیں، پشاور اور اسلام آباد بھی ڈینگی سے زیادہ متاثر شہروں میں شامل ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ رواں سیزن کے 90 فی صد ڈینگی کیسز میں علامات ظاہر نہیں ہو رہیں۔

    ادھر راولپنڈی میں 24 گھنٹوں میں مزید 82 شہری ڈینگی کا شکار ہو گئے ہیں، پنڈی میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2522 ہو گئی، پوٹھوہار ٹاؤن کے علاقوں میں 54 مزید افراد ڈینگی کا نشانہ بنے، ہولی فیملی، بے نظیر اور ڈی ایچ کیو اسپتالوں میں ڈینگی ایمرجنسی برقرار ہے، الائیڈ اسپتالوں سے 1025 ڈینگی مریضوں کو ڈسچارج کیا جا چکا ہے، تینوں اسپتالوں کے ڈینگی وارڈز میں توسیع کی جا چکی ہے، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ڈینگی کریش پروگرام میں افرادی قوت بڑھائی گئی ہے۔

    پشاور میں بھی ڈینگی وائرس تیزی سے پھیلنے لگا ہے، پشاور میں ڈینگی کے کیسز کی تعداد 1514 ہو گئی، محکمہ صحت کے پی کا کہنا ہے کہ صوبے بھر کے مقابلے میں پشاور سے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے۔ سوات مینگورہ میں بھی مزید 10 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد سوات میں ڈینگی کیسز کی تعداد 163 ہو گئی۔

    بہاولپور کے وکٹوریہ اسپتال میں ایک اور مریضہ میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے، اسپتال میں 2 ہفتوں میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 28 ہو گئی، ڈائریکٹر اسپتال کے مطابق رواں سال وکٹوریہ اسپتال میں 200 سے زاید ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    فیصل آباد میں رواں سال ڈینگی کے 37 کیس رپورٹ ہوئے، انچارج ڈینگی پروگرام کے مطابق روز 30 سے 35 ڈینگی لاروا برآمد ہو رہے ہیں، گزشتہ رات 2 مریضوں کو الائیڈ اسپتال منتقل کیا گیا، اسلام آباد کے رہایشی عدنان اور شاہد آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہیں۔

    ڈینگی کے تشویش ناک مسئلے کو اسمبلی فورم پر اٹھانے کے لیے مسلم لیگ (ن) کی رکن سعدیہ تیمور نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کو خط لکھ کر ڈینگی وائرس پر بحث ایجنڈے میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ ملتان میں ڈپٹی کمشنر کی زیر صدارت ڈینگی مہم کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈپٹی کمشنر نے نشتر اور چلڈرن کمپلیکس اسپتال سے ڈینگی لاروا ملنے پر برہمی کا اظہار کیا، جب کہ دونوں اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو شو کاز نوٹس بھی جاری کیے گئے۔

    دریں اثنا، محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے ڈینگی کے خلاف کارروائی جاری ہے، گلبرگ کی مختلف عمارتوں میں ڈینگی لاروا کی تصدیق پر محکمہ صحت کی ٹیموں نے زیر تعمیر سمیت 2 عمارتیں سیل کر دیں۔ انسداد ڈینگی مہم کینٹ زون لاہور میں انڈور سرویلنس کے دوران 73 گھروں سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا جب کہ آؤٹ ڈور سرویلنس کے دوران 4 مختلف جگہوں سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا۔

    کارروائی کے دوران ڈینگی لاروا برآمد ہونے پر ڈینگی ایکٹ کے تحت انسپکٹر انوائرنمنٹ کی طرف سے متعدد ایف آئی آرز درج کی گئیں، لاروا برآمد ہونے پر انسپکٹر انوائرنمنٹ کی جانب سے کیولری گراؤنڈ، ٹائر شاپ پنجاب سوسائٹی اور الائیڈ اسکول بیدیاں روڈ پر مقدمات درج کیے گئے۔

  • ڈینگی: ملک بھر میں مزید کیسز کی تصدیق، اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ

    ڈینگی: ملک بھر میں مزید کیسز کی تصدیق، اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ

    اسلام آباد: ملک بھر میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے، وفاقی دار الحکومت میں وبائی صورت حال کے باعث ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد نے ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینگی کی وبائی صورت حال پر قابو پانے کے لیے اسلام آباد میں انتظامیہ کی جانب سے ٹائر شاپس مالکان پر ٹائرز ڈسپلے کرنے پر پابندی عاید کر دی گئی۔

    ضلعی مجسٹریٹ نے تنبیہہ کی ہے کہ خلاف ورزی پر سیکشن 144 کے تحت کارروائی ہوگی، شہری پودوں کو پانی دینے میں بھی احتیاط سے کام لیں۔

    ادھر پنجاب میں ڈینگی وائرس کے مزید کیسز سامنے آ گئے ہیں، 24 گھنٹے میں مزید 130 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ڈی جی ہیلتھ آفس کا کہنا ہے کہ 60 افراد کا تعلق راولپنڈی سے اور 58 کا اسلام آباد سے ہے۔

    لاہور، بہاولپور، نارووال سے ڈینگی وائرس میں مبتلا 2،2 مریض رپورٹ ہوئے، اٹک سے 6، سرگودھا سے5، گوجرانوالہ، مظفر گڑھ سے 4،4 مریض، ٹوبہ ٹیک سنگھ، وہاڑی، سیالکوٹ، گجرات سے ایک ایک مریض رپورٹ ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں ڈینگی نے وبائی صورت اختیار کر لی

    ڈی جی ہیلتھ کے مطابق پنجاب میں رواں سال 1299 افراد ڈینگی وائرس میں مبتلا ہوئے، صوبے میں ڈینگی وائرس میں مبتلا 2 مریضوں کی موت ہوئی۔

    خیبر پختون خوا سے بھی کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، سوات میں مزید 13 افراد میں ڈینگی وائرس کا شکار ہو گئے ہیں، لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 10 ہو گئی۔

    کوہاٹ میں بھی انسداد ڈینگی کے لیے محکمہ صحت کی کوششیں کار آمد ثابت نہ ہو سکیں، ضلع میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 32 تک پہنچ گئی ہے۔

    کراچی میں ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر خادم کا کہنا ہے کہ وہ خود بھی ڈینگی کا شکار رہے ہیں، ڈی ایم ایس کے 3 بچے بھی ڈینگی سے متاثر ہوئے تھے، مجھے لیاری میں مچھر کے کاٹنے سے ڈینگی ہوا تھا، چند ماہ پہلے بخار کے بعد معائنہ کرایا تو ڈینگی کی تصدیق ہوئی، ایسے مقامات کی نشان دہی کرنا ہوگی جہاں ڈینگی لاروا موجود ہوتا ہے۔

    دریں اثنا، آج وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان کی زیر صدارت انسداد ڈینگی وائرس سے متعلق خصوصی اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈینگی کے تدارک سے متعلق وزیر اعلیٰ کے پی کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    بتایا گیا کہ صوبے میں ڈینگی وائرس کے 1889 میں سے 891 کیسز کی تصدیق ہوئی، اب تک ڈینگی وائرس سے کسی مریض کی موت نہیں ہوئی، وائرس کی تشخیص کے لیے سرکاری اسپتالوں میں خصوصی سیل قایم کر لیے گئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ محمود خان نے ہدایت کی کہ ڈینگی وائرس سے متعلق افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے، مسئلے کے مستقل حل کے لیے ہنگامی بنیاد پر اینٹومالوجسٹ کی بھرتی کو یقینی بنایا جائے، متعلقہ محکمے انسداد ڈینگی وائرس کے لیے فعال کردارادا کریں۔

    قبل ازیں، پشاور میں وزیر صحت ہشام انعام اللہ نے ڈینگی کے حوالے سے پریس کانفرنس میں کہا کہ صوبے میں ڈینگی وائرس پھیلا ہوا ضرور ہے لیکن وبائی شکل اختیار نہیں کی، یہ پشاور کے چند نواحی علاقوں سمیت کچھ اضلاع میں پھیلا ہے، متاثرہ علاقوں میں ہر سال ڈینگی وائرس آتا ہے۔

    انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ 1800 کیسز میں سے 903 میں ڈینگی وائرس پایا گیا، کوشش ہے اگلے سال ڈینگی وائرس کو مکمل ختم کر دیں، ادویات بھی اسپتالوں کو مطلوبہ مقدار سے زیادہ مہیا کی جا چکی ہیں۔