Tag: پاکستان میں کرونا وائرس

  • وزیر اعظم کا دیہاڑی دار افراد کے لیے ریلیف پیکج کا اصولی فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے تعمیراتی انڈسٹری اور دیہاڑی دار افراد کے لیے ریلیف پیکج کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم کی زیر صدارت ریلیف پیکج سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، وزیر اعظم نے حکومتی اداروں سمیت متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے اس سلسلے میں مشاورت کی۔

    اجلاس میں وزیر اعظم نے روزانہ اجرت پانے والے مزدوروں کے لیے ریلیف پیکج کا اصولی فیصلہ کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں لکھا کہ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ دیگر ممالک میں جب لاک ڈاؤن کیا جاتا ہے تو وہ لوگوں کے گھروں میں خوراک پہنچا دیتے ہیں، ہمارے کرونا ریلیف ٹائیگرز بھی پورے پاکستان میں بھیجے جائیں گے، ہم جائزہ لیں گے کہ کن علاقوں میں کرونا کا پھیلاؤ زیادہ ہے، وہاں یہ ٹائیگرز ضروری سپلائی فراہم کریں گے۔

    دریں اثنا، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بہت جلد کنسٹرکشن انڈسٹری کے لیے بڑا پیکج لے کر آ رہے ہیں، ایسا پیکج پہلے اس انڈسٹری میں کبھی نہیں آیا۔ شہباز گل کا کہنا تھا کہ تعمیراتی انڈسٹری اپنے ساتھ جڑی دیگر صنعتوں کو بھی اوپر اٹھائے گی، روزگار پیدا ہوگا اور غریب کا چولھا بھی چلے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم نے کہا تھا کہ بزنس کمیونٹی کی مدد کرنے کے لیے بڑا سوچ سمجھ کر معاشی پیکج بنایا، مزدوروں کے لیے 200 ارب روپیا رکھا گیا ہے، ایکسپورٹ اور انڈسٹری جو سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، ان کو فوری طور پر 100ارب کے فنڈز دیے جائیں گے، سمال اینڈ میڈیم انڈسٹری اور زراعت کے لیے 100 ارب رکھا ہے، ان کو کم شرح سود پر قرضے بھی دیے جائیں گے۔

  • کرونا وائرس، وفاقی کابینہ آج سر جوڑ کر بیٹھے گی، کے پی میں خصوصی کٹس تقسیم

    کرونا وائرس، وفاقی کابینہ آج سر جوڑ کر بیٹھے گی، کے پی میں خصوصی کٹس تقسیم

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ آج کرونا وائرس کے پھیلنے کے خطرے سے نمٹنے کے لیے سر جوڑ کر بیٹھے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج وفاقی کابینہ کے اہم اجلاس میں 8 نکاتی ایجنڈے پر غور ہوگا، ایجنڈے میں کرونا وائرس سے متعلق بریفنگ کو بھی شامل کیا گیا ہے، وائرس سے بچاؤ کے لیے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    اسپتالوں کی صوبوں سے وفاق کو منتقلی کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے، کابینہ کو پی ایم ڈی سی اور پی ایم سی کے معاملات پر بریفنگ دی جائے گی۔

    آج وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا بھی اہم اجلاس صبح 11 بجے ہوگا، جس میں کرونا وائرس سے متعلق حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا، کرونا وائرس کے سبب کابینہ اجلاس کا مقام بھی تبدیل کر دیا گیا ہے، اجلاس اب سندھ سیکریٹریٹ کی بہ جائے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ہوگا۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے پانچویں کیس کی تصدیق ہو گئی ہے، وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ مریض کا تعلق وفاق کے زیر انتظام علاقے گلگت سے ہے، مریض کا علاج معالجہ جاری ہے اور اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ کرونا وائرس کی پانچویں شکار ایک خاتون ہے جو ایران سے لوٹی تھیں۔

    ادھر خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر حفاظتی اقدام کے تحت ریسکیو ہیڈ کوارٹرز میں وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی کٹس تقسیم کی گئیں، ڈاکٹر خطیر احمد کا کہنا تھا کہ کٹس صوبے بھر میں قائم ریسکیو اسٹیشنز کو فراہم کی گئی ہیں، مشتبہ مریض کی اسپتال منتقلی کے دوران اہل کار کٹس استعمال کریں گے، مشتبہ مریض اور تیماردار کو بھی ڈسپوزیبل کٹس مہیا کی جائیں گی۔

  • حکومت کے ٹھوس اقدامات، پاکستان میں کرونا کے قدم رک گئے، جدید تھرمل اسکینر نصب

    حکومت کے ٹھوس اقدامات، پاکستان میں کرونا کے قدم رک گئے، جدید تھرمل اسکینر نصب

    کراچی: حکومت کے ٹھوس اقدامات کے باعث ملک میں کرونا وائرس کے قدم رک گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا، اب تک صرف 2 مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    پاکستان میں زیر علاج دونوں مریضوں کی حالت بھی خطرے سے باہر ہے، وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا خطرے سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے گئے ہیں۔ پاک ایران بارڈر چھٹے روز بھی بند رہا، براہ راست پروازوں پر پابندی عائد کی جا چکی ہے، ایرانی سرحد پر موجود ساڑھے تین سو پاکستانیوں کی واپسی کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

    سرحدی حکام کا کہنا ہے کہ ایران سے صرف پاکستانیوں کو آنے کی اجازت ہوگی، سرحد سے ایران اور دیگر ممالک کے افراد کو آنے کی اجازت نہیں، جب کہ پاکستان سے صرف ایرانی شہریوں کو اپنے ملک جانے کی اجازت ہے، گزشتہ شام ایران سے آنے والے زائرین کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

    ایرانی بارڈر پر بڑی تعداد میں پاکستانی پھنس گئے، تفتان میں خیمہ بستی قائم

    بارڈر پر اسکریننگ کا عمل بھی جاری ہے، سرحدی اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کی جا چکی ہے، معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پہلے سے کیے گئے اقدامات کی وجہ سے پاکستان کم متاثر ہوا، ایئر پورٹس پر اسکریننگ کی جا رہی ہے، دنیا بھر میں پچاس سے زائد ممالک کرونا وائرس سے متاثر ہیں، چین میں موجود متاثرہ پاکستانیوں سے متعلق چینی حکومت چاہتی ہے کہ ان کا وہیں علاج ہو۔

    ادھر کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایک اور اہم قدم اٹھا لیا، اسلام آباد ایئر پورٹ پر بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے جدید تھرمل اسکینر نصب کر دیا گیا، جو خود کار طریقے سے بخار اور فلو کو چیک کرتا ہے، اس سے کم وقت میں زیادہ مسافروں کی اسکیننگ کی جا سکے گی، اسکینر 100 فی صد درستی کے ساتھ مشتبہ مریضوں کو جانچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    خیال رہے کہ نئے اور نہایت مہلک وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 2,924 ہو گئی ہے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 85,207 ہے، وائرس سے اب تک 39,496 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • مہلک وبا میں کیا کرنا چاہیے؟ مفتی منیب الرحمان کا اہم بیان

    مہلک وبا میں کیا کرنا چاہیے؟ مفتی منیب الرحمان کا اہم بیان

    کراچی: ممتاز عالم دین اور رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس عالمی وبا کی شکل میں سامنے آیا ہے، پوری قوم سے اپیل ہے اس وبا سے متعلق افواہیں نہ پھیلائیں جائیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو میں مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ حدیث ہے کہ جب مہلک وبا آئے تو جو جہاں ہے وہیں رہے، اسلام نے بھی ایسی صورت حال میں احتیاطی تدابیر اپنانے کا حکم دیا ہے۔

    عالم دین کا کہنا تھا کہ تاجر برادری ایسے حالات میں ضرورت کی اشیا کی قیمتیں نہ بڑھائیں، شہریوں کو اس موقع پر مختلف اوہام کا شکار نہیں ہونا چاہیے، میڈیا بھی اس حوالے سے افواہوں کے خاتمے میں کردار ادا کرے۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں بھی کرونا وائرس کے دو کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے، اور ملک بھر میں مہلک وبا سے بچاؤ کے احتیاطی تدابیر ہنگامی بنیادوں پر کیے جا رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ عوام اس وبا سے گھبرانے کی بہ جائے خود بھی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ دوسری طرف موقع پرست تاجر اور دکان دار فیس ماسک اور وائرس سے بچاؤ کے لیے دیگر ضروری چیزیں نہایت مہنگے داموں پر فروخت کرنے لگے ہیں۔

    پاکستان کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کتنا تیار ہے؟ ماہرین نے حوصلہ افزا خبر سنادی

    کرونا وائرس سے کیسے بچیں؟ اس سلسلے میں آغا خان اسپتال کے ہیڈ آف انفیکیشن ڈیزیز ڈاکٹر فیصل محمود نے ماہرانہ رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ کہ ہاتھ صاف رکھیں، گھر سے باہر منہ، آنکھ اور ناک کو ڈھک کر رکھیں، تاہم عام لوگوں کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں، وائرس کا پھیلاؤ ایک میٹر تک ہوتا ہے۔ اسپتال جائیں یا مریض کے قریب ہوں تو بہت احتیاط کریں، متاثرہ علاقوں سے آئیں تو 14 دن گھر میں گزاریں، اگر علامات ظاہر ہو جائیں تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں، 80 فی صد لوگوں کو ہلکی پھلکی کھانسی اور بخار ہوتا ہے، ان لوگوں کی بیماری جلد ٹھیک ہو جاتی ہے۔

  • جہلم اور راولپنڈی مشتبہ کرونا وائرس کیسز کی رپورٹ آ گئی

    جہلم اور راولپنڈی مشتبہ کرونا وائرس کیسز کی رپورٹ آ گئی

    راولپنڈی: پنجاب کے شہروں جہلم اور راولپنڈی میں رپورٹ ہونے والے مشتبہ کرونا وائرس کیسز کی لیبارٹری رپورٹ آ گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جہلم اور راولپنڈی سے رپورٹ ہونے والے مشتبہ کرونا وائرس کیسز کی لیبارٹری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشتبہ مریضوں کو کرونا وائرس لاحق نہیں ہوا۔

    کرونا وائرس کی تصدیق نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کی لیبارٹریز سے کروائی گئی ہے، ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کا کہنا ہے کہ وائرس کی تصدیق کے لیے مشتبہ مریضوں کو چند روز سے آئسولیشن میں رکھا گیا تھا، ایک شتبہ مریض بے نظیر بھٹو اسپتال راولپنڈی میں آئسولیشن وارڈ میں داخل ہے، مریضوں کو باقی ضروری اقدامات پورے ہونے پر ڈسچارج کر دیا جائے گا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں ابھی تک کرونا وائرس کا کوئی بھی کیس سامنے نہیں آیا، صوبے میں کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا چکے ہیں۔

    کرونا وائرس : ایران سے آنے والی خواتین معائنے کے بعد پمز اسپتال سے ڈسچارج

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کرونا وائرس کے شبے میں پمز لائی گئی 3 خواتین کو معائنے کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے، خواتین 3 روز قبل ایران سے زیارت کے بعد واپس پہنچی تھیں، ان خواتین کو بخار کی شکایت پر ہنزہ سے گلگت منتقل کیا گیا پھر کرونا ٹیسٹ کے لیے گلگت سے پمز اسپتال ریفر کیا گیا تھا۔ تاہم خواتین میں کرونا وائرس کی کوئی علامت نہیں پائی گئی، علامات نہ ہونے پر خواتین کا کرونا ٹیسٹ بھی نہیں کیا گیا۔

    اسپتال ذرایع کے مطابق ڈاکٹرز نے مذکورہ خواتین کو اپنی نقل و حرکت گھروں تک محدود رکھنے کی ہدایت کی تھی، قومی ادارہ صحت آیندہ 2 ہفتے تک خواتین سے رابطے میں رہے گا۔

  • 20 فروری کو تہران سے آنے والی پرواز کا ڈیٹا جمع کرنا شروع

    20 فروری کو تہران سے آنے والی پرواز کا ڈیٹا جمع کرنا شروع

    اسلام آباد: 20 فروری کو تہران سے آنے والی پرواز کا ڈیٹا جمع کرنا شروع کر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بیس فروری کو تہران سے آنے والی پرواز کا ڈیٹا جمع کرنا شروع کر دیا گیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ سول ایوی ایشن نے ایف آئی اے سے تمام مسافروں کا ڈیٹا مانگ لیا ہے۔

    یاد رہے کہ 23 فروری کو ایران میں کرونا وائرس سے متعلق الرٹ جاری ہوا تھا۔

    پاکستان میں‌ کرونا وائرس کے 2 کیسز کی تصدیق

    واضح رہے کہ کرونا وائرس پاکستان پہنچ گیا ہے، اب تک دو کیسزرپورٹ ہوئے ہیں، معاون خصوصی برائے صحت نے تصدیق کر دی، کراچی میں متاثرہ شخص آغا خان اسپتال میں انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے، دوسرا مریض پمز میں زیر علاج ہے جس کا تعلق اسکردو سے ہے۔ دونوں مریض ایران سے واپس آئے تھے۔

    ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب کہتے ہیں جن لوگوں کے ساتھ متاثرہ شخص نے سفر کیا انھیں ٹریس کیا جا رہا ہے، یہ اہم قومی ایشو ہے سب کو مسئلے سے مل کر نمٹنا ہوگا، ہمیں چاہیے کہ فوری طور پر بارڈرز کو بند کر دیں، سندھ حکومت نے کراچی سمیت صوبے بھر میں ہیلپ سینٹرز قائم کر دیے ہیں۔