Tag: پاکستان میں الیکشن

  • کراچی، لیاری سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں کشیدگی، سینیٹر یوسف بلوچ پر حملہ

    کراچی، لیاری سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں کشیدگی، سینیٹر یوسف بلوچ پر حملہ

    کراچی: لیاری کے علاقے چیل چوک پر دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں کشیدگی برقرار ہے، مشتعل افراد نے پیپلز پارٹی کے سینیٹر یوسف بلوچ پر حملہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے چیل چوک کے قریب اس وقت کشیدگی دیکھنے میں آئی جب نادیہ گبول اور سعدیہ جاوید کی آمد پر ان کے حامیوں نے نعرے بازی شروع کی۔

    پی پی کے سینیٹر یوسف بلوچ پر حملے کے دوران مشتعل افراد نے آس پاس کی دکانوں پر پتھراؤ بھی شروع کر دیا جس کے باعث علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔

    پاک فوج کے افسر کے ساتھ بلاول کے چیف پولنگ ایجنٹ سینیٹر یوسف بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے شکایت کی کہ ان پر پاک سرزمین پارٹی کے کارکنوں نے حملہ کیا اور پولنگ ایجنٹوں کو باہر نکالا گیا تاہم فوجی افسر نے کہا کہ وقت ختم ہونے پر آپ پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوئے، جس کے باعث حالات خراب ہوئے، ہمارے لیے امن و امان برقرار رکھنا سب سے اہم ہے۔

    دریں اثنا لاہور کے علاقے شاہدرہ میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کے امیدواروں میں جھگڑا ہوا، ساہیوال میں بھی سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں ہاتھا پائی ہوئی جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی کھلاڑی اور متوالے لڑ پڑے، جس میں چار کارکن زخمی ہوئے۔

    پاک پتن میں فرید پور ڈوگراں پولنگ اسٹیشن پر بھی دو گروہوں میں انوکھا تصادم ہوا، لوگ ایک دوسرے کو دانتوں سے کاٹتے رہے جس میں تین لوگ زخمی ہوئے۔ سکھر میں نواں گوٹھ مال گودام پولنگ اسٹیشن کے باہر سیاسی کارکنوں میں جھگڑا ہوا، پاک فوج نے معاملہ ٹھنڈا کیا۔

    دوسری طرف بلوچستان کے علاقے چمن میں قلعہ عبد اللہ کلی ارمبی جیلانی پولنگ اسٹیشن پر حملے کے واقعے میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے کارکنوں نے انتخابی عملے کو آخر کار پانچ گھنٹے کے بعد چھوڑ دیا۔

    الیکشن 2018: غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کا سلسلہ جاری


    پی میپ کے کارکنوں نے انتخابی عملے کو سامان سمیت پکڑ لیا تھا، متاثرہ عملے کا کہنا ہے کہ انھیں بہت مارا پیٹا گیا، تشدد کے نشانات بھی پڑ چکے ہیں۔

    عملے کا کہنا ہے کہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے امیدوار کے بیلٹ پیپرز پر مہریں بھی لگائی گئیں ہیں، جس پر ڈپٹی کمشنر نے الیکشن کمیشن کو پی میپ کے امیدوار کو نا اہل کرنے کی سفارش کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں شام چھ بجے کے بعد پولنگ کا عمل رک چکا ہے اور اس وقت ووٹو ں کی گنتی کا عمل جاری ہے، تاہم مختلف علاقوں میں سیاسی کارکنوں کے مابین جھڑپیں بھی ہو رہی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پوری قوم کو الیکشن کے انعقاد پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، سیکریٹری الیکشن کمیشن

    پوری قوم کو الیکشن کے انعقاد پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، سیکریٹری الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا ہے کہ پوری قوم کو الیکشن کے انعقاد پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، کوئٹہ میں ہونے والے سانحے کا دکھ اورافسوس ہے۔

    بابر یعقوب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کچھ سیاسی جماعتوں نے پولنگ کا ٹائم بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا لیکن پولنگ کا وقت 6 بجے تک ہی رکھا گیا۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ پولنگ اسٹیشن میں موجود ووٹرز کو ووٹ ڈالنے دیا جا رہا ہے کیوں کہ اس سے متعلق چیف الیکشن کمیشن نے ہدایات دی ہیں۔

    عام انتخابات 2018: ووٹوں‌کی گنتی جاری

    واضح رہے کہ تاریخی انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے، ملک بھر میں کاسٹ کیے گئے ووٹوں کی گنتی شروع ہو چکی ہے، تاہم پولنگ اسٹیشنز کے اندر موجود لوگوں کو ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت ہے، الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ کا وقت صبح 8 سے شام 6 بجےتک مقررتھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن 2018 کے تاریخی لمحات: انتخابی مہم کا وقت ختم

    الیکشن 2018 کے تاریخی لمحات: انتخابی مہم کا وقت ختم

    اسلام آباد: الیکشن 2018 کے سلسلے میں سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم کا وقت ختم ہو گیا ہے، ایک دن بعد قوم اپنے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق رات کے بارہ بجتے ہی ملک بھر میں ووٹرز کو مائل اور قائل کرنے کا وقت ختم ہو گیا، سیاسی شخصیات نے انتخابی مہم روک لی ہیں۔

    ملک میں جاری الیکشن 2018 کے تاریخی لمحات اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہے ہیں، ملکی جمہوری تاریخ کا ایک اور سنگ میل عبور ہونے میں ایک دن رہ گیا۔

    انتخابی مہم کے آخری دن لاہور، ڈی جی خان، راولپنڈی، جیکب آباد اور کراچی میں بڑے جلسے منعقد کیے گئے، ووٹرز کو لبھانے کے لیے بڑی سیاسی جماعتوں کی کوششیں عروج پر نظر آئیں۔

    25 جولائی کو بڑی تبدیلی آئے گی یا ملک اپنے معمول کی ڈگر پر یوں ہی چلتا رہے گا، قوم کیا فیصلہ کرے گی، یہ معلوم ہونے میں ایک ہی دن رہ گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کے پُر امن اور شفاف انعقاد کے لیے تمام تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں، فوجی جوان بھی ملک بھر میں تعینات کیے جا چکے ہیں۔

    25 جولائی کو کون سے کام ’جرائم‘ میں شمار ہوں گے؟


    الیکشن کمیشن نے عوام کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ محفوظ ماحول میں ووٹ کاسٹ کر سکیں گے چناں چہ وہ بے خوف ہو کر 25 جولائی کو گھروں سے نکل کر ووٹ ڈال کر اپنا جمہوری حق ادا کریں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق آج رات بارہ بجے کے بعد سے کوئی امیدوار یا سیاسی جماعت انتخابی مہم نہیں چلا سکتی، جلسے، ریلی یا کارنر میٹنگز اور میڈیا تشہیری مہم انتخابی ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی سمجھی جائے گی، جس کی سزا ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دو سال قید یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔