Tag: پاکستان میں تولیدی صحت

  • میڈیا کولیشن اجلاس: پاکستان میں تولیدی صحت کے منظرنامے میں نئی پیش رفت اور میڈیا کا کردار

    میڈیا کولیشن اجلاس: پاکستان میں تولیدی صحت کے منظرنامے میں نئی پیش رفت اور میڈیا کا کردار

    پاپولیشن کونسل نےیو این ایف پی اے "میڈیا کولیشن برائے آبادی” کا اجلاس منعقد کیا جس کا موضوع تھا” پاکستان میں تولیدی صحت کے منظرنامے میں نئی پیش رفت اور میڈیا کا کردار”۔ اجلاس میں ملک کے تمام صوبوں سے تعلق رکھنےو الےوالے نمایاں میڈیا اداروں کےصحافیوں، مذہبی سکالرز اور طبی ماہرین نے شرکت کی اور میڈیا کے ذریعے خاندانی منصوبہ سازی اور تولیدی صحت میں بہتری لانے پر گفتگو کی گئی ۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاپولیشن کونسل کے ڈپٹی منیجر کمیونیکیشن، اکرام الاحد نے تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اور خاندانی منصوبہ سازی کے حوالے سے ہونے والی حالیہ اہم پیش رفت کو اجاگر کیا جن میں اسلامی نظریاتی کونسل (CII) کا اعلامیہ ، جس نے ماں اور بچے کی صحت کے لیے بچوں کے درمیان مناسب وقفے کو اسلامی تعلیمات کے مطابق قرار دیا، وزیرِ اعظم کی جانب سے آبادی پر اعلیٰ سطحی کمیٹی کا قیام، مانعِ حمل ادویات پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ اور قومی اسمبلی کی قرارداد جس میں آبادی کے بڑھتے ہوئے مسئلے کو قومی چیلنج تسلیم کیا گیا، شامل ہیں ۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاپولیشن کونسل کے سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹر علی میر کا کہناتھا کہ اگرچہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی میں کمی لانے کیلئے حکومتی سطح پر ہونے والے اقدامات خوش آئند ہیں لیکن سماجی ومعاشی ترقی کے اشارئیوں کے حوالے سے دیکھا جائے تو صوبوں کے درمیان اور صوبوں کے اندر نمایاں عدم مساوات موجود ہیں جن میں بہتری لانے کیلئے میڈیا کر کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس حوالے سے میڈیا کو حکومتی سطح پر لئے جانے والے اہم فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ،سوسائٹی آف آبسٹیٹریشنز اینڈ گائناکالوجسٹس آف پاکستان (SoGP) کی انفارمیشن سیکرٹری اور پاکستان اکیڈمی آف فیملی فزیشنز (PAFP) کی سینئر نائب صدر ڈاکٹر صائمہ زبیر نے کہا: "پاکستان میں زچگی کے دوران اموات کی شرح فی ایک لاکھ زندہ پیدائش پر تقریباً 180 ہے جبکہ نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح فی ہزار پیدائش پر 64 ہے۔ ہر سال تقریباً 38 لاکھ غیر ارادی حمل ہوتے ہیں جو خواتین کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ اگر بچوں کی پیدائش میں 24 ماہ کا وقفہ رکھا جائے تو نوزائیدہ اموات میں پچاس فیصد تک کمی ممکن ہے۔”

    اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مذہبی حمایت، سیاسی عزم اور مالی سہولت کا امتزاج ایک غیر معمولی موقع ہے اور اس حوالے سے ہونے والے حکومتی اقدامات خوش آئند ہیں جس کو میڈیا کے ذریعے اجاگر کرکے پاکستان کو ایک صحت مند اور پائیدار مستقبل کی جانب لے جا یا جاسکتا ہے