Tag: پاکستان میں ٹریفک حادثات

  • معمولی غفلت اور لاپرواہی کے باعث پاکستان میں ٹریفک حادثات میں تشویش ناک اضافہ

    معمولی غفلت اور لاپرواہی کے باعث پاکستان میں ٹریفک حادثات میں تشویش ناک اضافہ

    لاہور: پاکستان میں معمولی سی غفلت اور لاپرواہی کے سبب ہونے والے ٹریفک حادثات میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے جن میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ٹریفک حادثات کی شرح بڑھتی جا رہی ہے، معمولی غفلت اور لاپرواہی کے باعث قیمتی جانوں کا نقصان ہو جاتا ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ ساڑھے تیرہ لاکھ افراد ٹریفک حادثات میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں جب کہ پانچ کروڑ لوگ زخمی یا پھر عمر بھر کے لیے معذور ہو جاتے ہیں۔

    تشویش ناک صورت حال یہ ہے کہ ان حادثات میں 90 فی صد پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک میں رونما ہوتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کے بیٹے ٹریفک حادثے میں جاں بحق

    پاکستان میں ٹریفک حادثات کا شکار ہونے والوں کی بڑی تعداد 15 سے 30 سال کے درمیان ہے، اور ہر سال ہزاروں افراد ٹریفک حادثات میں اپنی جان کھو دیتے ہیں۔

    پنجاب ایمرجنسی سروس کے اعداد و شمار کے مطابق صوبہ بھر میں گزشتہ پانچ سالوں میں 10 لاکھ 88992 ٹریفک حادثات ہوئے۔ جس سے 13 لاکھ 1107 افراد متاثر ہوئے، ان ٹریفک حادثات میں 14 ہزار 795 افراد جان کی بازی ہار گئے جب کہ لاکھوں کی تعداد میں متاثرین زندگی بھرکے لیے اپاہج ہو گئے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہونے والی اموات میں سے ساتویں بڑی وجہ ٹریفک حادثات ہی ہیں۔

    ٹریفک حادثات کی وجوہ کا جائزہ لیا جائے تو اب تک ساڑھے چار لاکھ سے زائد ٹریفک حادثات تیز رفتاری کی وجہ سے پیش آئے، ہیلمٹ، سیٹ بیلٹ کا استعمال، کم رفتار اور معمولی احتیاط اپنی اور دوسروں کی جان بچا سکتی ہے، کیوں کہ دیر سے پہنچنا نہ پہنچنے سے بہتر ہے۔

  • خیرپور میں ایک دن میں دو ٹریفک حادثے، درجنوں افراد زخمی

    خیرپور میں ایک دن میں دو ٹریفک حادثے، درجنوں افراد زخمی

    خیرپور: خیرپورمیں ٹھیڑی بائی پاس پرسٹرک ٹوٹ پھوٹ کاشکارہونے کے باعث حادثے معمول بن گئے ہیں ٹھیڑی بائی پاس پر ایک دن میں دوسراحادثہ ہوا ہے۔ دونوں حادثات میں درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب پاکستان میں ڈرائیورزکی نیند مسافروں کو ابدی نیندسلارہی ہے۔ ایک لاکھ بائیس ہزار ٹریفک حادثات میں ساڑھے ترپن ہزار اموات ہوچکی ہیں۔

    ابھی دس روز قبل ہی ٹھیڑی بائی پاس کے قریب ہونے والے خوفناک مسافر بس حادثے کے ذمےداروں کو کہڑے میں لایا ہی نہیں گیا تھا کہ آج دو اور مسافرکوچز حادثے کا شکار ہو گئیں جس نے انتظامیہ کی نااہلی کا پول کھول دیئے ہیں۔

    کئی دعووں اور یقین دہانیوں کے باوجود ایک بار پھر ٹھیڑی بائی پاس کے مقام پر جھٹ پٹ سے مورو جانے والی باراتیوں کی بس الٹ گئی۔ ریسکیو کے مطابق کوچ الٹنے سے متعدد افراد زخمی ہوئے ہے۔ زخمیوں کو سول اسپتال خیرپو منتقل کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثہ کوچ کی ایکسل راڈ ٹوٹنے کی وجہ سے پیش آیا ہے۔

    پاکستان میں غیرطبعی اموات کی وجوہات میں ٹریفک حادثات سر فہرست ہیں، کہیں خستہ حال سڑکیں توکہیں ٹوٹی پھوٹی گاڑیاں اور اکثر واقعات میں ڈرائیورکی غفلت درجنوں گھرانوں میں غم کی ان مٹ داستان رقم کرجاتی ہے، پاکستان میں اکثر ٹریفک حادثات میں ڈرائیور کی نیند وہ پہلو ہے جو درجنوں مسافروں کو ابدی نیندسلادیتی ہے،

    معاشی مشکلات میں گھراملک کا ڈرائیورطبقہ خوشحال زندگی کے خواب آنکھوں میں بسائے چوبیس چوبیس گھنٹےگاڑیاں سڑکوں پردوڑاتا ہے پھر اچانک کسی موڑ پر پل بھرکیلئے لگنے والی آنکھ دوسرے جہاں میں کھلتی ہے، پاکستان میں سن دوہزار دو سے دوہزار چودہ تک بارہ سال میں لگ بھگ ایک لاکھ بائیس ہزار ٹریفک حادثات ہوئے، جن میں ترپن ہزار سات سو نوے افراد کی زندگیوں کا سفر تمام ہوا، سوالاکھ کے قریب مسافرزخمی ہوئے ان میں چالیس ہزار اپاہج ہوکر زندگی گزاررہے ہیں۔

    اتنی بڑی تعداد میں حادثات کی بنیادی وجہ ٹریفک قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے کے ساتھ ڈرائیورحضرات کی ضرورت یا لالچ بھی ہے جو زیادہ پیسے کمانے کیلئے آرام کئے بغیر گاڑیاں دوڑاتے رہتے ہیں اور مسافروں کی زندگیوں کا سفر تمام کرتےپھررہے ہیں۔