Tag: پاکستان میں ڈینگی

  • ڈینگی نے کب کہاں وبائی صورت اختیار کی، رپورٹ تیار

    ڈینگی نے کب کہاں وبائی صورت اختیار کی، رپورٹ تیار

    اسلام آباد: نیشنل ڈینگی کنٹرول سیل کی وائرس کیس اسٹڈی رپورٹ تیار کر لی گئی، ذرایع وزارتِ صحت کا کہنا ہے یہ کیس اسٹڈی وزارت قومی صحت کو ارسال کی جائے گی، رپورٹ این آئی ایچ کے اشتراک سے تیار کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ڈینگی کنٹرول سیل نے ایک کیس اسٹڈی تیار کر لی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ڈینگی وائرس کا پہلا کیس 1994 میں سامنے آیا، ملک میں ڈینگی نے وبائی صورت 2005 میں کراچی میں اختیار کی، جب کہ پنجاب میں ڈینگی نے 2011 میں وبائی صورت اختیار کی تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2011 میں پنجاب میں 22 ہزار ڈینگی کیس رپورٹ ہوئے جب کہ 350 اموات ہوئیں، 2017 میں خیبر پختون خوا میں 25000 ڈینگی کیس اور 70 اموات ہوئیں، رواں سال جڑواں شہروں میں 16 ہزار ڈینگی کیس سامنے آئے جب کہ 24 اموات ہو چکی ہیں، رواں سال ملک میں تا حال 34 ہزار ڈینگی کیسز اور 50 اموات ہو چکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی وائرس: ملک بھر میں مزید سیکڑوں کیسز رپورٹ، ایک نوجوان دم توڑ گیا

    رپورٹ کے مطابق ڈینگی وائرس کی دنیا میں 4 اسٹیریو ٹائپ اقسام ہیں، ملک میں ڈینگی وائرس ٹائپ وَن، ٹو، تھری کیس سامنے آئے ہیں، پاکستان میں ڈینگی اسٹیریو ٹائپ فور وائرس تاحال سامنے نہیں آیا، رواں برس ملک میں بیش تر افراد ڈینگی اسٹیریو ٹائپ وَن کا شکار ہوئے، بلوچستان میں ڈینگی اسٹیریو ٹائپ ون وائرس سرگرم ہے، کے پی، پنجاب، اسلام آباد میں ڈینگی اسٹیرو ٹائپ ون، ٹو وائرس سرگرم ہیں۔

    کیس اسٹڈی میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں کوئٹہ، لسبیلہ، گوادر اور کیچ ڈینگی سے زیادہ متاثر ہیں، سندھ میں کراچی کے ضلع وسطی و جنوبی ڈینگی سے زیادہ متاثر ہیں، آزاد کشمیر کا ضلع مظفر آباد، اپر و لوئر چھتر ڈینگی سے زیادہ متاثر ہیں، پنجاب میں لاہور، راولپنڈی، سرگودھا، لیہ، اٹک، خیبر پختون خوا میں سوات، مانسہرہ، کوہاٹ، پشاور اور صوابی ڈینگی سے متاثر ہیں، جب کہ ضلع پشاور کی 8 یونین کونسلز شیخ محمدی، دیہ بہادر، سربند، شیخان، بڈھ بیر، بازید خیل، اچھنی، ماشو گگر ڈینگی سے زیادہ متاثر ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے دیہی علاقے ترلائی، کورال، بہارہ کہو، سوہان، اسلام آباد کے رہایشی سیکٹر جی سکس اور سیون ڈینگی سے زیادہ متاثر ہیں۔

  • ڈینگی وائرس: ملک بھر میں مزید سیکڑوں کیسز رپورٹ، ایک نوجوان دم توڑ گیا

    ڈینگی وائرس: ملک بھر میں مزید سیکڑوں کیسز رپورٹ، ایک نوجوان دم توڑ گیا

    راولپنڈی: ملک بھر میں ڈینگی وائرس کے وار جاری ہیں، مزید سیکڑوں کیسز رپورٹ ہوئے، ہولی فیملی اسپتال میں ڈینگی سے متاثرہ نوجوان دم توڑ گیا، جس کے بعد پنجاب میں ہونے والی اموات کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 230 کیس رپورٹ ہوئے جب کہ 119 مریض ڈسچارج کیے گئے، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب کے تمام اسپتالوں میں ڈینگی کے کل 391 کنفرم مریض زیر علاج ہیں۔

    محکمے کے مطابق راولپنڈی میں ڈینگی کے سب سے زیادہ 188 کیس سامنے آئے، ڈینگی ایکسپرٹ ایڈوائزی گروپ کے مطابق رواں سال پنجاب میں ڈینگی سے 10 اموات ہوئیں۔

    ادھر ڈینگی رسپانس یونٹ کے پی کے مطابق صوبے میں 46 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ڈینگی کیسز کی تعداد 5835 ہو گئی، صرف پشاور شہر میں ڈینگی کے 2329 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ اسپتالوں میں اس وقت ڈینگی کے 168 مریض زیر علاج ہیں۔

    سوات، مینگورہ میں مزید 10 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہو گئی ہے، جس کے بعد ضلع سوات میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 475 ہو گئی۔

    رواں ماہ سندھ میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، سندھ میں سال 2017 اور 2018 کا ریکارڈ ایک ماہ میں ٹوٹ گیا، رواں ماہ سندھ میں سب سے زیادہ ڈینگی کیس کراچی سے سامنے آئے، رواں ماہ سندھ میں 3114 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے، ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق رواں سال ڈینگی سے اموات کی تعداد 20 ہو چکی ہے۔

    ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق اکتوبر میں کراچی کے 2889 افراد ڈینگی کا شکار ہوئے، رواں سال سندھ میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 6331 ہے، متاثرین میں سے 5931 افراد کا تعلق کراچی سے ہے۔

    ترجمان وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ جڑواں شہر سے ڈینگی کے خاتمے کے لیے بڑا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے، انسداد ڈینگی منصوبے کا آغاز جڑواں شہروں کے حساس علاقوں سے ہوگا، منصوبے سے 2 لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوں گے، منصوبے کے لیے 19.64 ملین روپے مقرر کیے گئے ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا جڑواں شہروں میں ڈینگی کے حساس علاقوں میں رضا کاروں کی ٹریننگ ہوگی، ڈینگی لاروا تلف کرنے کے لیے گھر گھرعوام کو آگاہی دی جائے گی، تعلیمی اداروں میں ڈینگی سے متعلق آگاہی مواد فراہم کیا جائے گا، جب کہ لاروے کے ذرایع پر قابو کے لیے 3 ہزار مریضوں کو بھی آگاہی مواد دیا جائے گا۔

  • کراچی: نجی اسپتال میں ڈینگی وائرس کی زیر علاج خاتون چل بسیں

    کراچی: نجی اسپتال میں ڈینگی وائرس کی زیر علاج خاتون چل بسیں

    کراچی: ڈینگی وائرس سے اموات کا سلسلہ نہیں رک سکا ہے، کراچی میں ایک اور خاتون ڈینگی کا شکار ہو کر چل بسیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج ڈینگی وائرس سے متاثرہ خاتون دم توڑ گئیں، معلوم ہوا ہے کہ ڈینگی سے ایک ہی خاندان کے 3 افراد متاثر ہوئے تھے تاہم خاتون جاں بر نہ ہو سکیں۔

    محکمہ صحت کے ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈینگی سے متاثرہ دیگر 2 افراد اب بھی نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق شہر میں ڈینگی کے سبب اموات کی تعداد 17 ہو گئی ہے، رواں سال ملک بھر میں ڈینگی سے 46 اموات ہو چکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی وائرس: ملک میں کیسز کی مجموعی تعداد 28 ہزار سے بڑھ گئی: وزارتِ صحت

    گزشتہ روز وزارتِ صحت کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ رواں سال ملک میں ڈینگی سے 45 اموات ہوئیں، سندھ میں 16 اموات، وفاقی دارالحکومت میں 15 اموات جب کہ پنجاب میں 10، بلوچستان میں 3، اور آزاد کشمیر میں ایک مریض کی موت واقع ہوئی۔

    ڈینگی سرویلنس سیل کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 167 نئے کیس رپورٹ ہوئے، جب کہ رواں ماہ کراچی میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 1500 سے تجاوز کر گئی ہے، رواں ماہ صرف 10 دن میں 1517 کیسز رپورٹ ہوئے، دوسری طرف مجموعی طور پر سندھ بھر میں رواں ماہ 1641 کیس سامنے آئے۔

    وفاقی انسداد ڈینگی سیل کے مطابق ملک میں ڈینگی کیسز کی مجموعی تعداد 28525 ہو گئی ہے، ڈینگی کے سب سے زیادہ 7690 کیس اسلام آباد سے سامنے آئے۔

  • ڈینگی وائرس: ملک میں کیسز کی مجموعی تعداد 28 ہزار سے بڑھ گئی: وزارتِ صحت

    ڈینگی وائرس: ملک میں کیسز کی مجموعی تعداد 28 ہزار سے بڑھ گئی: وزارتِ صحت

    اسلام آباد: ملک میں ڈینگی کیسز کی مجموعی تعداد 28525 ہو گئی ہے، ذرایع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ڈینگی کے سب سے زیادہ 7690 کیس اسلام آباد سے سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی انسداد ڈینگی سیل نے ملک گیر صورت حال پر رپورٹ تیار کر کے معاون خصوصی ظفر مرزا کو ارسال کر دی ہے، رپورٹ کے مطابق ڈینگی کیسز کی تعداد اٹھائیس ہزار سے بڑھ چکی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں 6269، سندھ میں 4858 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ کے پی سے 5005، قبائلی اضلاع سے 436، بلوچستان سے 2764، آزاد کشمیر سے 1295 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ذرایع وزارت صحت کے مطابق ملک کے دیگر علاقوں سے 208 ڈینگی کیسز سامنے آئے ہیں، رواں سال گلگت بلتستان سے ڈینگی کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    تازہ ترین:  شعبہ صحت میں اصلاحات وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    وزارتِ صحت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال ملک میں ڈینگی سے 45 اموات ہوئیں، سندھ میں 16 اموات، وفاقی دارالحکومت میں 15 اموات جب کہ پنجاب میں 10، بلوچستان میں 3، اور آزاد کشمیر میں ایک مریض کی موت واقع ہوئی۔

    ادھر سندھ سرویلنس سیل کا کہنا ہے کہ سندھ بھر میں ڈینگی وائرس کے کیسز کی تعداد 5190 ہے، کراچی میں ڈینگی وائرس کے مزید 157 کیسز رپورٹ ہونے کے بعد کراچی میں رواں سال ڈینگی کیسز کی تعداد 4878 ہو گئی ہے۔

  • ڈینگی نے پنجاب میں پنجے گاڑ لیے، مزید 2 مریض جاں بحق

    ڈینگی نے پنجاب میں پنجے گاڑ لیے، مزید 2 مریض جاں بحق

    راولپنڈی: ڈینگی نے پنجاب میں پنجے گاڑ لیے ہیں، آج راولپنڈی میں ڈینگی میں مبتلا بچے سمیت مزید 2 مریض انتقال کر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینگی نے آج پنجاب میں مزید دو افراد کی جان لے لی، 12 سال کا ساجد بے نظیر بھٹو اسپتال جب کہ بزرگ شخص ہولی فیملی میں زیر علاج تھے، ایک کا تعلق راولپنڈی دوسرے کا مانسہرہ سے ہے۔

    اسپتال ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈینگی سے شہر میں اب تک 28 اموات ہو چکی ہیں۔

    ذرایع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی تعداد 21997 تک پہنچ گئی، جب کہ ملک بھر میں ڈینگی سے جاں بحق افراد کی تعداد 49 ہو گئی۔

    پاکپتن میں بھی باپ بیٹے سمیت چھ مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے، میانوالی میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 7 ہو گئی، یہ متاثرہ مریض راولپنڈی، لاہور میں ڈینگی کا شکار ہوئے تھے۔

    کوئٹہ میں بھی ڈینگی کے 6 مریض سامنے آ گئے ہیں، یہ سارے افراد ایک خاندان سے ہیں، محکمہ صحت کا کہنا ہے یہ سب کراچی سے سفر کر کے کوئٹہ آئے، مریضوں کے لیے فاطمہ جناح اسپتال میں خصوصی یونٹ قائم کر دیا گیا ہے۔

    لسبیلہ میں بھی ڈینگی کے مزید 78 کیسز سامنے آ گئے، بلوچستان میں رواں سال ڈینگی کیسز کی تعداد 2905 ہو گئی، محکمہ صحت کے مطابق 917 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ 988 مشکوک مریض ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی سے متاثرہ کراچی کارہائشی چل بسا، رواں سال اموات کی تعداد چودہ ہوگئی

    محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے ڈینگی سے اب تک 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، کیچ میں سب سے زیادہ 1747 کیسز رپورٹ ہوئے، گوادر میں 872 اور لسبیلہ میں 204 ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    خیبر پختون خوا میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 ہزار 363 ہوگئی، 24 گھنٹوں کے دوران 38 مزید ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے، پشاور سے 24 گھنٹوں میں 13 مزید ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2049 ہو گئی ہے۔

    ادھر اسلام آباد میں معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت ڈینگی سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد ہوا، انھوں نے کہا 24 گھنٹوں میں اسلام آباد سے ماحولیاتی نمونے اکٹھے کیے گئے ہیں، ڈینگی کے لاروے کی افزایش میں کمی آ رہی ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ٹیم بھی پاکستان آ گئی ہے، گزشتہ روز ٹیم نے ریلوے اسٹیشن راولپنڈی کا دورہ کیا، ڈائریکٹر پالیتھا ماہی پالا نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت ڈینگی کے خلاف ہر ممکن مدد کرے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں بھی ڈینگی سے ایک اور مریض چل بسا تھا، ڈینگی سرویلنس سیل کا کہنا تھا ڈینگی سے جاں بحق افراد کی تعداد 13 ہو گئی۔

  • حکومت کا ڈینگی پھیلاؤ کی تحقیقات عالمی اداروں سے کرانے کا فیصلہ

    حکومت کا ڈینگی پھیلاؤ کی تحقیقات عالمی اداروں سے کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے ملک بھر میں ڈینگی کے پھیلاؤ کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈینگی پھیلاؤ کی تحقیقات عالمی اداروں سے کرائی جائیں گی۔

    ذرایع کے مطابق حکومت ڈینگی پھیلنے کی تحقیقات کے لیے جلد عالمی اداروں سے رابطہ کرے گی، اس سلسلے میں عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او)، سی ڈی سی امریکا، سری لنکا سے رابطہ کیا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”کراچی میں ڈینگی کے مزید 103 کیسز سامنے آ گئے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    ذرایع وزارتِ قومی صحت کا کہنا ہے عالمی ماہرین پاکستان کے صوبوں اور آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے، اور اس دوران پاکستان میں ڈینگی لاروا اور وائرس پر تحقیق کریں گے، راولپنڈی اور اسلام آباد میں ڈینگی پھیلاؤ کی وجوہ تلاش کی جائیں گی۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں ڈینگی لاروا مقامی نہیں ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے ڈینگی وائرس پر عالمی ماہرین سے تحقیقات کی منظوری دے دی ہے۔ خیال رہے کہ رواں سال ملک میں ڈینگی کے 16 ہزار سے زاید کیسز سامنے آ چکے ہیں، جب کہ راولپنڈی، اسلام آباد میں 6 ہزار سے زاید ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی تحقیقات بھی عالمی اداروں سے کروائی جا چکی ہے۔

    دریں اثنا، ملک بھر میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ مسلسل جاری ہے، سرویلنس سیل کے مطابق کراچی میں ڈینگی کے مزید 103 کیسز سامنے آ گئے ہیں، رواں ماہ کراچی میں ڈینگی کیسز کی تعداد 1618 ہو گئی ہے، سندھ بھر میں ڈینگی کیسز کی مجموعی تعداد 3120 ہو گئی، سندھ کے دیگر اضلاع میں آج ڈینگی کے 15 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ رواں سال ڈینگی وائرس سے سندھ میں 11 اموات ہوئیں۔

    اسلام آباد میں بھی ڈینگی وائرس کے وار جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 596 افراد میں ڈینگی کی تصدیق کی گئی، وفاقی سرکاری اسپتالوں میں 526 افراد میں جب کہ نجی اسپتالوں میں 70 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔ ذرایع کے مطابق پولی کلینک 307، پمز میں 162، ایف جی ایچ 53، سی ڈی اے میں 4 افراد میں ڈینگی کی تصدیق کی گئی۔ 24 گھنٹوں میں پولی کلینک میں زیر علاج ایک مریض جاں بحق ہوا۔

    ادھر ملتان کے نشتر اسپتال میں ڈینگی وائرس میں مبتلا مزید 10 مریض داخل کیے گئے، نشتر اسپتال آئسولیشن وارڈ میں 28 مریض زیر علاج ہیں، محکمہ صحت کا کہنا ہے زیر علاج مریضوں میں 18 میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ مزید لائے گئے 10 مریضوں کے ٹیسٹ لیے گئے ہیں۔

    لاہور اور راولپنڈی میں بارش کے بعد ڈینگی کی بگڑتی صورت حال میں مزید شدت کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، بارش کے بعد کے حالات سے نمٹنے کے لیے سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر نے کمشنر لاہور اور راولپنڈی کو خط لکھ کر ہدایت کی ہے کہ بارش کے بعد پانی کھڑا نہ ہونے دیں ورنہ ڈینگی مچھر کی افزایش کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

    معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے آج میڈیا سے گفتگو میں کہا پوٹھوہار میں روزانہ کی بنیاد پر ڈینگی کی صورت حال مانیٹر کی جا رہی ہے، متاثرہ علاقوں میں اسپرے کیا جا رہا ہے، آیندہ 24 گھنٹوں میں انسداد ڈینگی مہم میں مزید تیزی لائیں گے۔

  • ڈینگی وائرس: ملک میں مریضوں کی تعداد 16 ہزار سے بڑھ گئی، فیصل آباد میں ڈینگی مریض جاں بحق

    ڈینگی وائرس: ملک میں مریضوں کی تعداد 16 ہزار سے بڑھ گئی، فیصل آباد میں ڈینگی مریض جاں بحق

    اسلام آباد: ملک بھر میں ڈینگی وائرس کے حملے بدستور جاری ہیں، حکومت کی جانب سے انسدادی اقدامات ناکام ہو گئے ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈینگی کے مریضوں کی مجموعی تعداد 16011 ہو گئی ہے۔

    ذرایع کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 690 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی، ڈینگی کے حوالے سے صوبہ پنجاب 3475 کیسز کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔

    رواں سیزن میں کے پی کے میں 3412 ڈینگی کیسز سامنے آ چکے ہیں، سندھ میں ڈینگی کے 2904 کیسز سامنے آئے، بلوچستان 2681، اسلام آباد میں 2777 ڈینگی کیس سامنے آئے، آزاد کشمیر 373، قبائلی اضلاع میں 312 جب کہ گلگت بلتستان میں ڈینگی کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    رواں سیزن کے دوران ملک بھر میں ڈینگی سے 29 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، سندھ میں11، پنجاب میں 8، اسلام آباد میں 7، بلوچستان میں 3 اموات ہو چکی ہیں۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں عمر کوٹ کے سول اسپتال میں مزید 6 مریضوں میں ڈینگی وائرس کی تصدیق کی گئی، متاثرہ افراد میں ایم ایس سمیت سول اسپتال کے 4 ملازم شامل ہیں۔ شیخوپورہ کے گاوں ہچڑ کے رہایشی محمد اسحاق میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی، لاہور میں مزید 12 افراد ڈینگی کا شکار ہوئے۔ فیصل آباد الائیڈ اسپتال میں ڈینگی کے شکار مزید 8 افراد داخل کیے گئے جب کہ ڈینگی کا ایک مریض 64 سالہ سعید جاں بحق ہوا جسے اسلام آباد میں بخار ہوا تھا، بیٹا بھی زیر علاج ہے۔

    راولپنڈی میں وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر موبائل ہیلتھ یونٹس فلٹر کلینکس مکمل فعال کر دیے گئے ہیں، 2 دن میں 493 مردوں اور 355 خواتین کے ٹیسٹ کیے گئے، تشخیصی عمل میں 38 ڈینگی کے مریض سامنے آئے۔ اسلام آباد میں ڈینگی کی افزایش کی ممکنہ جگہوں سیکٹر جی 11، سیکٹر آئی 8 اور سیکٹر 9 کے ذمہ داران کے خلاف کارروائیاں کی گئیں،

    اسسٹنٹ کمشنرز نے 14 ایف آئی آرز درج کیں، دفعہ 144 کی خلاف ورزیوں پر 30 ہزار روپے جرمانے عاید کیے گئے، 5 سروس اسٹیشنز، 3 ٹائر شاپس، 4 کباڑ خانے سیل کیے گئے۔

    محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے ڈینگی سے متعلق ایک سال کی تفصیلات جاری کی گئیں، سالانہ ڈینگی تفصیلات میں اسلام آباد کا دیٹا شامل نہیں کیا گیا، اسلام آباد کو پنجاب کے روز کی ڈینگی تفصیل سے علیحدہ کر دیا گیا۔ بتایا گیا کہ پنجاب میں رواں سال ڈینگی کے کل 3377 مریض سامنے آئے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں ڈینگی کے 199 کیس رپورٹ ہوئے، پنجاب میں رواں سال یکم جنوری سے 27 ستمبر تک ڈینگی سے 8 اموات ہوئیں، جن کا تعلق راولپنڈی سے تھا۔

    آج اسلام آباد میں انسداد ڈینگی پر وزارت صحت میں ظفر مرزا کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، انھوں نے کہا آیندہ سال کے لیے انسداد ڈینگی پر حکمت عملی ترتیب دی جا رہی ہے، ڈینگی کے تدارک کے لیے قومی سطح پر پالیسی بنائی جائے گی۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی کی ہدایت پر آج ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر اسلام آباد نجیب درانی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، ذرایع کے مطابق ظفر مرزا ڈی ایچ او کی کارکردگی سے خوش نہیں تھے۔

    دریں اثنا، آج عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے پمز اسپتال میں ڈینگی آگاہی مہم چلائی گئی جس میں سربراہ عالمی ادارہ صحت پاکستان ڈاکٹر پلیتھا ماہی پالا نے شرکت کی۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز ڈاکٹر انصر مقصود نے کہا ملک بھر کے نصف ڈینگی کیسز کا تعلق خطہ پوٹھوہار سے ہے، اسپتال میں تاحال ڈینگی سے کسی مریض کی موت نہیں ہوئی، پلیتھا ماہی پالا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا وفاقی اسپتالوں میں ڈینگی مریضوں کے انتظامات قابل تعریف ہیں، علاج کی بجائے احتیاط کے ذریعے ڈینگی سے بچا جا سکتا ہے۔

  • ڈینگی وائرس: ملک بھر میں مزید تیرہ سو سے زائد افراد شکار

    ڈینگی وائرس: ملک بھر میں مزید تیرہ سو سے زائد افراد شکار

    اسلام آباد: ملک بھر میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 1319 افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق ملک بھر میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد بارہ ہزار سے بھی بڑھ گئی، ڈینگی کے پھیلاؤ میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے اور حکومتی سطح پر انسدادی اقدامات ناکام نظر آ رہے ہیں۔

    تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک میں ڈینگی کے شکار مریضوں کی تعداد 12 ہزار 533 تک پہنچ گئی ہے۔

    پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 342 افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، جس کے بعد صوبے میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 ہزار 22 تک پہنچ گئی۔

    خیبر پختون خوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 339 افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہوئے جس کے بعد کے پی کے میں ڈینگی مریضوں کی تعداد 2606 ہو گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد میں 24 گھنٹوں میں مزید 205 افراد میں ڈینگی کی تصدیق

    اسلام آباد میں 24 گھنٹوں کے دوران 355 افراد ڈینگی کا شکار بنے، وفاقی دارالحکومت میں ڈینگی مریضوں کی مجموعی تعداد 2256 ہو گئی ہے۔

    اسی طرح صوبہ سندھ میں 24 گھنٹوں میں 170 نئے مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے، سندھ ڈینگی کنٹرول پروگرام کے مطابق صوبے میں ڈینگی مریضوں کی تعداد 2639 تک پہنچ گئی۔

    بلوچستان میں بھی ڈینگی مریضوں کی تعداد 1790 ہو گئی ہے، جب کہ آزاد کشمیر میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 230 ہے۔

    ادھر کراچی میں گزشتہ رات نجی اسپتال میں ڈینگی سے متاثرہ شخص دم توڑ گیا ہے، سندھ بھر میں ڈینگی کے باعث اب تک 11 افراد جاں بحق ہوئے۔ پنجاب محکمہ صحت کے مطابق 2 ماہ میں ڈینگی کے باعث صوبے میں 13 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، رحیم یار خان کی تحصیل خان پور کے موضع صادق پور میں بھی ڈینگی کا شکار شخص انتقال کر گیا ہے۔

    پنجاب میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی منظوری سے صوبائی حکومت نے انسداد ڈینگی کٹس تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پہلے راولپنڈی میں ڈینگی کے ریڈ زونز کے گھروں میں کٹس تقسیم کی جائیں گی، ضرورت پڑنے پر اس کا دائرہ دیگر علاقوں تک بڑھایا جائے گا، سیکریٹری پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ نے کٹس کی تیاری شروع کر دی ہے۔

  • راولپنڈی میں ڈینگی سے مزید 2، مردان میں ایک مریض جاں بحق

    راولپنڈی میں ڈینگی سے مزید 2، مردان میں ایک مریض جاں بحق

    راولپنڈی: ڈینگی وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ہول ناک اضافہ ہو گیا ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران راولپنڈی میں مزید دو افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینگی سے متاثر ہولی فیملی اور ڈھوک کھبہ میں 2 افراد چل بسے ہیں، جس کے بعد صرف راولپنڈی میں ڈینگی سے مرنے والوں کی تعداد 12 ہو گئی ہے۔

    مردان میں بھی ایک مریض ڈینگی وائرس سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے، مریض کا تعلق نوشہرہ سے تھا اور وہ مردان میڈیکل کمپلیکس میں زیر علاج تھا۔

    12 شہریوں کی ہلاکت کے بعد گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی راولپنڈی پہنچ گئے، جہاں انھیں کمشنر اور ڈپٹی کمشنر نے انسداد ڈینگی اقدامات پر بریفنگ دی۔

    دریں اثنا، پنجاب حکومت نے کمشنرز کو ڈینگی مہم تیز کرنے سے متعلق مراسلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنرز موبائل بریگیڈز اینٹی ڈینگی اسکواڈ قائم کریں، ضلعی انتظامیہ عوام میں علاج، احتیاط اور تدبیر کی آگاہی مہم چلائے، جب کہ افرادی قوت اور ادویات کی کمی کو بھی پورا کیا جائے۔

    تازہ ترین:  ڈینگی وائرس: 9 ماہ پر مشتمل ایک اور سرکاری رپورٹ تیار، کیسز کی تعداد 11 ہزار سے بڑھ گئی

    ادھر ذرایع کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں ڈینگی وائرس بے قابو ہو چکا ہے، سرکاری اسپتالوں میں ڈینگی مریضوں کے لیے جگہ کم پڑ گئی ہے، پنجاب حکومت نے ڈینگی مریضوں کو نجی اسپتالوں میں داخل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق ڈینگی مریضوں کو نجی ٹیچنگ اسپتالوں میں منتقل کیا جائے گا، پنجاب حکومت نے نجی اسپتالوں کی نشان دہی کے لیے 3 رکنی کمیٹی بھی قایم کر دی ہے، جس کے سربراہ وائس چانسلر یونی ورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ہوں گے، یہ کمیٹی نجی ٹیچنگ اسپتالوں میں عملے اور طبی سہولتوں کا جائزہ لے گی۔

    منتخب نجی ٹیچنگ اسپتال میں 100 بیڈز ڈینگی مریضوں کے لیے مختص ہوں گے، مذکورہ کمیٹی آیندہ 24 گھنٹوں میں صوبائی حکومت کو رپورٹ جمع کرائے گی۔

    علاوہ ازیں، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر نے فیڈرل جنرل اسپتال چک شہزاد کا دورہ کر کے ڈینگی وارڈ میں مریضوں کی تیمارداری کی سہولیات کا جائزہ لیا، اور کہا کہ اسلام آباد کے اسپتالوں میں ہر 4 گھنٹے بعد مریض کو چیک کیا جاتا ہے، ڈینگی اور مریضوں کے معاملے پر سیاست سے گریز کیا جائے۔

  • ڈینگی وائرس: 9 ماہ پر مشتمل ایک اور سرکاری رپورٹ تیار، کیسز کی تعداد 11 ہزار سے بڑھ گئی

    ڈینگی وائرس: 9 ماہ پر مشتمل ایک اور سرکاری رپورٹ تیار، کیسز کی تعداد 11 ہزار سے بڑھ گئی

    اسلام آباد: ذرایع کا کہنا ہے کہ وزارت قومی صحت کے انسداد ڈینگی روم نے کیسز پر رپورٹ تیار کر لی ہے، یہ رپورٹ یکم جنوری تا 15 ستمبر کے اعداد و شمار پر مشتمل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارۂ صحت کے بعد وزارت صحت نے بھی ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ اور شکار افراد کی تعداد پر نو ماہ پر مشتمل ایک رپورٹ تیار کر لی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کے مجموعی مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 11214 ہو گئی ہے۔

    [bs-quote quote=”راولپنڈی میں ڈینگی ایمرجنسی نافذ” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    یہ رپورٹ وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کو پیش کی جائے گی، رپورٹ کے مطابق رواں سال پنجاب میں ڈینگی کے 2680 مصدقہ کیس سامنے آ چکے ہیں، سندھ میں 2397، خیبر پختون خوا میں 2267، بلوچستان میں 1773، وفاقی دارالحکومت میں 1901، جب کہ آزاد کشمیر میں ڈینگی کے 148 مصدقہ کیس سامنے آئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیگر شہروں میں رواں سال ڈینگی کے 48 مصدقہ کیسز رپورٹ ہوئے، گلگت بلتستان میں تاحال ڈینگی کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    ذرایع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ڈینگی وائرس سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں بلوچستان کے گوادر، کیچ، پنجاب کے 2 اضلاع لاہور، راولپنڈی، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور کے پی میں پشاور، سوات، مانسہرہ شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رواں برس مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہو گئی: رپورٹ ادارہ قومی صحت

    ادھر اسلام آباد میں حکومت کی جانب سے انسدادی اقدامات کے باوجود ڈینگی وائرس کے حملے بدستور جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 150 سے زاید افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہو چکی ہے، ترجمان پمز کے مطابق 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے 306 مشتبہ مریض اسپتال لائے گئے، 92 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    پمز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسپتال میں اس وقت ڈینگی کے 50 مریض زیر علاج ہیں، دو ماہ میں ڈینگی کے شبے میں 5 ہزار سے زاید افراد کو اسپتال لایا گیا، جب کہ دو ماہ میں 2850 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔

    ذرایع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پولی کلینک میں 44 افراد میں ڈینگی کی تصدیق کی گئی، اس دوران ڈینگی کے 11 نئے مریض پولی کلینک میں داخل کیے گئے، یہاں زیرعلاج مریضوں کی تعداد 79 ہو گئی ہے، دو ماہ میں پولی کلینک میں 545 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔ فیڈرل جنرل چک شہزاد میں بھی 17 مریض زیر علاج ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی پر قابو پانے کے لیے عثمان بزدار کی افسران کو آخری وارننگ

    مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے صورت حال کے پیش نظر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کل ظفر مرزا نے تسلیم کیا ڈینگی کیسز کی تعداد 10 ہزار ہو چکی ہے، ڈینگی بڑھنے پر نا اہلی و ناکامی حکومت پنجاب کی ہے، عثمان بزدار اور وزیر صحت اس کے ذمہ دار ہیں، پنجاب حکومت نے ڈینگی کے خلاف کوئی مہم نہیں چلائی۔

    آج لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب انسداد ڈینگی سے متعلق اجلاس میں متعلقہ افسران پر شدید برہم ہوئے، اور انھیں آخری تنبیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور اور راولپنڈی کو ڈینگی کے باعث تبدیل کیا، اب جو کوتاہی کرے گا اس کی باری ہوگی۔

    دوسری طرف آج پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب میں انسداد ڈینگی سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس کے بعد راولپنڈی میں ڈینگی ایمرجنسی نافذ کی گئی اور متعلقہ ذمہ داران کو انتظامات فوری مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی۔

    سیکریٹری ہیلتھ کیئر نے راولپنڈی میں خالی نشستوں پر افسران کی فوری تعیناتی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پہلی ترجیح میں راولپنڈی، دوسرے مرحلے میں دیگر اضلاع میں عملہ مکمل کیا جائے۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ ڈینگی سے بچاؤ کے لیے انتظامات اور اسپتالوں کا عملہ فوری مکمل کیا جائے، اضافی وارڈز بنانے کے لیے بھی درکار عملہ فوری مہیا کیا جائے۔