Tag: پاکستان-نیوز

  • پاکستان میں کرونا وائرس کیسز 13 تا 16 اگست عروج پر پہنچ سکتے ہیں: ماہرین

    پاکستان میں کرونا وائرس کیسز 13 تا 16 اگست عروج پر پہنچ سکتے ہیں: ماہرین

    کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی کا کہنا ہے کہ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کرونا وائرس 80 ہزار پاکستانیوں کی جانیں نگل سکتا ہے، پاکستان میں کرونا وائرس کی پیک 13 تا 16 اگست ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامک میڈیکل لرنرز ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور ہماری ذمہ داری کے عنوان سے آن لائن سیشن منعقد ہوا، سیشن سے ممتاز علمائے کرام مفتی منیب الرحمٰن اور مفتی محمد تقی عثمانی نے بھی خطاب کیا۔

    سیشن سے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ماہرین نے پاکستان میں کرونا وائرس کی پیک 13 تا 16 اگست کو قرار دیتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ وبا اس عرصے کے دوران 80 ہزار پاکستانیوں کی جانیں نگل سکتی ہے، ہم اس تباہ کن وبا کے نقصانات کو روک نہیں سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کر کے یہ نقصانات کم کیے جاسکتے ہیں، ویت نام کے عوام نے فروری کے اوائل میں ماسک لگانا شروع کیے تھے جس کی وجہ سے وائرس نے صرف 7 سے 8 سو افراد کو متاثر کیا۔

    پروفیسر محمد سعید قریشی کا کہنا تھا کہ ایک رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں وائرس 40 فیصد آبادی کو متاثر کرچکا ہے۔ ملک کی مجموعی صورتحال بہتر ہونے کے بجائے بگڑتی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور طبی عملے کو زیادہ محتاط ہونا پڑے گا، کرونا وارڈ میں فرائض انجام دیتے ہوئے کسی وقفے کے بغیر حفاظتی لباس اور ماسک نہیں اتارنا اور ڈیوٹی کے بعد گھر میں بھی حفاظتی اقدامات کرنے ضروری ہیں۔

    مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ ہماری مساجد میں ایس او پیز اختیار کی گئیں، انہیں ایس او پیز کی بنیاد پر مسجد نبوی اور عالم اسلام کی دیگر مساجد کو کھولا گیا اور عملدر آمد کروایا جا رہا ہے۔

    مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر میں سختی ضروری ہے، ان کی اہمیت سے انکار کرنا ممکن نہیں، کرونا وائرس ایک حقیقت ہے، یہ کوئی سازش نہیں۔ اب علما اور ڈاکٹرز کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو اس حقیقت سے آگاہ کریں اور احتیاطی تدابیر کی طرف راغب کریں۔

  • پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 13 ہلاکتیں ، اموات کی تعداد 237 تک جاپہنچی

    پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 13 ہلاکتیں ، اموات کی تعداد 237 تک جاپہنچی

    اسلام آباد : پاکستان میں میں کوروناوائرس نے مزید 13 جانیں لے لیں، جس کے بعد کورونا سے اموات کی تعداد 237 ہوگئی جبکہ 111 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    فصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے کورونا وائرس سے متعلق تازہ اعدادو شمار جاری کر دیئے ہیں، جس میں بتایا گیا کہ پاکستان میں کورونا کے 5ہزار 506 مریض زیرعلاج ہیں، 24گھنٹے کے دوران کورونا کے 642 کیسز رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 11ہزار155 تک جاپہنچی ہے۔

    اعدادو شمار کے مطابق سب سے زیادہ متاثرین کی تعداد پنجاب میں4767 ہے، سندھ میں 3671، خیبرپختونخوامیں 1541 اوراسلام آباد میں 214 مریض سامنے آئے جبکہ بلوچستان میں 607 ، گلگت بلتستان میں 300 ،آزاد کشمیر میں 55 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر کا کہنا تھا کہ کورونا سے اموات کی تعداد بھی بڑھ گئی، ملک میں 24گھنٹےکےدوران 13 نئی اموات رپورٹ ہوئی اور کورونا سے اموات کی تعداد 237 ہوگئی، سندھ میں73 ،پنجاب میں65، کےپی کے میں 85 ، گلگت بلتستان میں 3،بلوچستان میں 8مریض جان سے گئے جبکہ اسلام آبادمیں کورونا وائرس کے3مریض دم توڑ گئے۔

    اعدادو شمار کے مطابق پاکستان میں 111 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ کرونا وائرس سے ابتک2527 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں ، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 6ہزار839 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے، جس کے بعد ملک میں اب تک کورونا کے ایک لاکھ31 ہزار 356ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • کورونا کے وار جاری، پاکستان میں 135 اموات ، کیسز کی تعداد 7000 سے تجاوز

    کورونا کے وار جاری، پاکستان میں 135 اموات ، کیسز کی تعداد 7000 سے تجاوز

    اسلام آباد : پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 7000 سے تجاوز کر گئی جبکہ 24گھنٹےکےدوران11 نئی اموات رپورٹ ہوئی جس کے بعد تعداد 135 تک جا پہنچی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے کورونا وائرس سے متعلق تازہ اعدادو شمار جاری کر دیئے ہیں، جس میں بتایا گیا کہ پاکستان میں کورونا کے 5ہزار125مریض زیرعلاج ہیں، 24گھنٹے کے دوران کورونا کے497کیس رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 7ہزار25ہوگئی ہے۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر کا کہنا تھا کہ ملک میں 24گھنٹےکےدوران11 نئی اموات رپورٹ ہوئی اور کوروناسےاموات کی تعداد135 ہوگئی جبکہ پاکستان میں کورونا کے 1765مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

    اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں سب سے زیادہ کیسز 3276 ،سندھ میں 2008 ،خیبرپختونخوامیں نوسوترانوے مریض سامنے آئے، بلوچستان میں 303 ،گلگلت بلتستان میں 245 ،اسلام آبادمیں 154 اور آزادکشمیرمیں 46 مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹےکےدوران 6ہزار264کوروناٹیسٹ کیےگئے، ملک میں اب تک کورونا کے84 ہزار 704 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • شوگر ملز ایسوسی ایشن نے انکوائری افسران کی اہلیت پر سوال اٹھا دیا

    شوگر ملز ایسوسی ایشن نے انکوائری افسران کی اہلیت پر سوال اٹھا دیا

    اسلام آباد: شوگر ملز کی نمائندہ تنظیم نے ایف آئی اے کو ایک خط میں انکوائری افسران کو انڈسٹری معاملات سے نابلد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چینی بحران پر وزیر اعظم کی انکوائری کمیٹی کی تحقیقات کے مندرجات سے سخت دھچکا لگا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے ایف آئی اے کو تفصیلی جواب جمع کرا دیا، تنظیم نے ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا کو خط میں 3 اپریل کو جاری کی گئی تحقیقاتی رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی معاملے کے بنیادی پہلوؤں کا جائزہ لے کر درست حقائق سامنے لانے میں ناکام ہو گئی۔

    اس خط کی کاپی وزیر اعظم عمران خان اور وزیر داخلہ کو بھی بھجوائی گئی ہے، پنجاب، سندھ، پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کو بھی رد عمل سے آگاہ کیا گیا، خط میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ میں تضادات موجود ہیں، یہ قیاس آرائیوں اور گمراہ کن معلومات پر مبنی ہے، جن 3 افسران کو تحقیقات کی ذمہ داری دی گئی وہ کرمنل تحقیقات کا تجربہ رکھتے ہیں، تاہم ان کے پاس کمرشل یا بزنس سے متعلق معاملات کا تجربہ نہیں تھا۔

    آٹا چینی بحران : وزیراعظم عمران خان نے ایک اور وعدہ پورا کردیا

    ملز ایسوسی ایشن نے خط میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ مذکورہ افسران کے پاس چینی سبسڈی، ایکسپورٹ سمیت قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کا زیادہ علم نہ تھا، اس لیے تحقیقاتی کمیٹی ایکس مل پرائس اور سپلائی اینڈ ڈیمانڈ کا طریقہ کار سمجھنے میں ناکام رہی، رپورٹ میں ملز مالکان پر خود ساختہ، گمراہ کن اور غلط الزامات لگائے گئے، انکوائری کمیٹی نے چینی کی قیمتوں، طلب اور رسد کے غلط تخمینے لگائے۔

    آٹا، چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ، وفاقی کابینہ میں رد و بدل

    خط میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے شوگر ملز کے فرانزک آڈٹ پر بھی اعتراض اٹھا دیا، کہا گیا کہ ملوں کے آڈٹ کا فیصلہ بظاہر امتیازی سلوک کے طور پر کیا گیا ہے، کمیٹی شوگر ایڈوائزری بورڈ کے فیصلوں کا جائزہ لینے میں بھی ناکام رہی، اقتصادی رابطہ کمیٹی اور وفاقی کابینہ کے فیصلوں کو بھی نظر انداز کیا گیا۔

    خط میں کہا گیا کہ چینی بحران کی انکوائری رپورٹ میں تضادات کی نشان دہی کی جا رہی ہے، انکوائری رپورٹ کے میزانیے نمبر 5 اور میزانیے نمبر 8 میں واضح تضادات ہیں، چینی پیداواری نرخ کا تعین وفاقی حکومت کرتی ہے، انکوائری کمیٹی اس حقیقت سے ناواقف نکلی، وفاقی حکومت گنے کی سپورٹ پرائس سے پیداواری قیمت کنٹرول کرتی ہے۔

  • یورپی یونین اور پاکستان کے درمیان 13 ملین یورو کا معاہدہ طے

    یورپی یونین اور پاکستان کے درمیان 13 ملین یورو کا معاہدہ طے

    اسلام آباد : یورپی یونین اورپاکستان میں پبلک فنانشل مینجمنٹ کیلئے13 ملین یوروکا معاہدہ طے پاگیا ، وفاقی وزیرحماد اظہر کا کہنا ہے کہ پروگرام کی مدد سے معاشی،معاشرتی ترقی کو فروغ دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین اورپاکستان کے درمیان پبلک فنانشل مینجمنٹ کیلئے13 ملین یوروکا معاہدہ طے پاگیا ، سیکریٹری اقتصادی امور پرویز عباس اور یورپی یونین کی سفیر نےمعاہدےپردستخط کئے، معاہدے پر دستخط کی تقریب میں وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر بھی شریک تھے۔

    معاہدے کے تحت یورپی یونین میکروفسکل پالیسیوں،بجٹ تیاری ،فورکاسٹنگ کیلئے معاونت دےگا۔

    اس موقع پر وفاقی وزیرحماد اظہر نے کہا کہ پروگرام کی مدد سے معاشی،معاشرتی ترقی کو فروغ دیا جائے گا، پبلک فنانشل سپورٹ کا دائرہ کارسندھ، بلوچستان اوروفاقی سطح پر ہوگا، ہمیں ملک میں مساوی معاشی وسماجی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ملک کا معاشی استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے، یورپی یونین سے معاشی و سماجی اشتراک جاری رہے گا۔

  • خیبرپختونخوا نے قومی انڈر 13 ایک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ جیت لیا

    خیبرپختونخوا نے قومی انڈر 13 ایک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ جیت لیا

    لاہور: خیبرپختونخوا انڈر 13 کرکٹ ٹیم نے قومی انڈر 13 ایک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ جیت لیا، فاتح ٹیم نے ایونٹ کے فائنل میں سدرن پنجاب کو 5 وکٹوں سے شکست دی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے احمد حسین کو مین آف دی فائنل قرار دیا گیا۔ اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں کھیلے گئے ایونٹ کے فائنل میں سدرن پنجاب نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ 30 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 156 رنز بنائے۔

    اوپنر فہد کاشف نے47 گیندوں پر5 چوکوں کی مدد سے 48 رنز کی اننگز کھیلی۔ خیبر پختونخوا کے اسپنر محمد سلمان نے 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ جواب میں خیبر پختونخوا کی ٹیم نے مطلوبہ ہدف 28ویں اوور میں حاصل کرلیا۔

    اوپنر احمد حسین نے ناقابل شکست نصف سنچری اسکور کرکے ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ 78 گیندوں پر 8 چوکوں کی مدد سے 72 رنز بناکر ناٹ آﺅٹ رہے۔ ایونٹ میں چھ ایسوسی ایشنز کی انڈر 13 کرکٹ ٹیموں کے مابین کل 16 میچز کھیلے گئے۔ ایونٹ کے فائنل میں کوالیفائی کرنے والی دونوں ٹیموں کے اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کو کٹ بیگس بطور تحفہ دئیے گئے۔

    ایونٹ کی چمپئنخیبر پختونخوا کے اوپنر احمد حسین نے عمدہ کارکردگی کی بدولت ٹورنامنٹ کے تین ایوارڈز اپنے نام کیے۔ فائنل میں ناقابل شکست نصف سنچری اسکور کرنے والے احمد حسین کو مین آف دی فائنل، پلیئر آف دی ٹورنامنٹ اور ایونٹ کے بہترین بلے باز کے ایوارڈز دئیے گئے۔

    سندھ کے آذان بشیر کو بہترین بالر اور سدرن پنجاب کے سمیر احمد کو بہترین فیلڈر قرار دیا گیا۔ سندھ کے محمد رمیز کوٹورنامنٹ کا بہترین وکٹ کیپر کا ایوارڈ دیا گیا۔

  • عالمی سطح پر 2019 پاکستان کی فتوحات کا سال

    عالمی سطح پر 2019 پاکستان کی فتوحات کا سال

    کراچی: کھیلوں کے عالمی سطح پر ہونے والے مختلف ایونٹس میں پاکستان کے باصلاحیت کھلاڑیوں نے کمال کردکھایا اور مختلف عالمی ٹائٹل اپنے نام کیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک جانب جہاں عالمی سطح پر کھیلوں سے متعلق پاکستان کی پزیرائی تو دوسری طرف ملک میں بھی کرکٹ کے عالمی دروازے کھلے اور دس سال بعد ٹیسٹ کا میدان بھی یہیں سجا۔

    ساؤتھ ایشین گیمز میں پاکستانی پہلوان انعام بٹ نے گولڈ میڈل اپنے نام کیا، سید عماد علی نے جونیئر اسکریبل ورلڈ کپ جیتنا، محمد آصف اسنوکر چیمپیئن بنے، اسی طرح یہ سال ملک و قوم کے لیے باعث فخر رہا۔

    پاکستان کا نام روشن کرنے والے اسنوکر چیمپئن محمد آصف کیلئے ایک اور انعام

    2019 میں پاکستان کا سبز ہلالی پرچم عالمی سطح پر سربلند رہا، کئی بین الاقوامی مقابلوں میں ٹرافی اور طلائی سے لے کر کانسی کے تمغہ پاکستانی کھلاڑیوں نے جیت کر دکھایا، محمد آصف نے دوسری مرتبہ پاکستان کو عالمی چیمپیئن بنانے کا اعزاز حاصل کیا۔

    ساؤتھ ایشین گیمز، انعام بٹ نے فائنل کا میدان مار لیا

    انعام بٹ ہر بین الاقوامی ایونٹ میں ملک کی شان بنے، ساوتھ ایشین گیمز کراٹے ایونٹ میں پاکستان کے کراٹے کاز کا راج رہا، ایشین انڈر 21 بیڈمنٹن چیمپیئن شپ میں پاکستان کے راجہ حیدر اور محمد عدنان نے بھارت کو ہرا کر طلائی تمغہ حاصل کیا۔

    انگریزوں کی سرزمین پر پاکستان کے سید عماد علی کم عمر جونئیر ورلڈ اسکریبل چیمپیئن بنے، کراچی کے تن ساز بھائیوں دانش علی اور رضا باقری دبئی اور ملائیشیا کے مسل مینیا چیمپیئن شپ میں سب پر بھاری پڑے، سہولیات کی کمی کھلاڑیوں کی راہ میں رکاوٹ ضرور بنی لیکن کچھ کردکھانے کی جستجو نےانھیں ملک کی پہچان بنا دیا ہے۔

    دوسری جانب ملک میں عالمی کرکٹ بحال ہوئی، سری لنکن ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا، بعد ازاں بنگلادیش اور ساؤتھ افریقہ کی ٹیمیں بھی پاکستان آنے کے لیے تیار ہوگئی ہیں۔

  • سال 2019، فانسنگ اداروں کے دروازے کھل گئے، معیشت بہتر ہوئی

    سال 2019، فانسنگ اداروں کے دروازے کھل گئے، معیشت بہتر ہوئی

    کراچی: سال 2019 ملکی معیشت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل رہا، آئی ایم ایف پروگرام سے لے کر عالمی ریٹنگز ایجنسیز کی درجہ بندی تک معیشت میں بہتری ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سال دو ہزار انیس ملکی معیشت کے لیے بہتری کا سال رہا، آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی منظوری دی، اس پروگرام کے بعد دیگر ملٹی لیٹرل اداروں سے 38 ارب ڈالر کی فنانسنگ کے دوازے کھل گئے۔

    پہلے جائزے کے بعد آئی ایم ایف نے پاکستان کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا، عالمی بینک اور ایشین ڈولپمنٹ بینک نے پروجیکٹ بیسڈ فنانسنگ کے ساتھ بحٹ سپورٹ فناسنگ بحال کر دی۔ اے ڈی بی نے پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر بجٹ سپورٹ کی مد میں جاری کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تاجروں نے 2020 کا سال بہتر ہونے کی امید باندھ لی

    ملکی معیشت کی سپورٹ کے لیے دوست ممالک بھی پیش پیش رہے، 4 دوست ممالک چین، سعودیہ عرب، قطر، یو اے ای نے 16 ارب ڈالرز فراہم کیے۔ دوست ممالک نے ڈائریکٹ ڈپازٹس کیے، مؤخر ادائیگیوں پر تیل فراہم کیا اور سرمایہ کاری کی۔

    موڈیز نے پاکستانی معیشت کا آؤٹ لک منفی سے مستحکم کر دیا، ایس اینڈ پی اور فیچ نے آؤٹ لک مستحکم رکھا۔ عالمی بینک کے ایز آف ڈوئنگ بزنس انڈیکس میں پاکستان نے 28 درجہ بہتری دکھائی۔ پاکستان عالمی بینک کے 10 سب سےزیادہ بہتری دکھانے والے ممالک میں شامل رہا۔

    عالمی واچ ڈاگ ایف اے ٹی ایف نے بھی پاکستان کو دہشت گردی کے لیے فناسنگ اور منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات کے لیے مہلت دی۔ معیشت کی بہتری کے سلسلے میں پاکستان کی کارکردگی مجموعی طور پر تسلی بخش رہی۔

  • پختونخواہ میں کھیلوں کے فروغ کے لیے 40 کروڑ روپے مختص

    پختونخواہ میں کھیلوں کے فروغ کے لیے 40 کروڑ روپے مختص

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں کھیلوں کے فروغ کے لیے 40 کروڑ روپے کے بڑے منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ میں کھیلوں کے فروغ کے لیے بڑے منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔ چترال پولو گراؤنڈ اور اسکواش کورٹس پشاور سمیت دیگر منصوبوں کے لیے 40 کروڑ کی منظوری دے دی۔

    پختونخواہ کے سینئر وزیر عاطف خان کا کہنا ہے کہ چترال میں 15 پولو گراؤنڈز پر 12 کروڑ خرچ کیے جائیں گے، لوئر چترال میں 8 پولو گراؤنڈز پر 6 کروڑ 35 لاکھ خرچ کیے جائیں گے۔

    عاطف خان کا کہنا تھا کہ اپر چترال میں 7 پولو گراؤنڈز پر 5 کروڑ 70 لاکھ خرچ کیے جائیں گے۔ مردان اسپورٹس سٹی کی فزیبلٹی اسٹڈی کے لیے 2 کروڑ کی منظوری ملی۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ پشاور کے 8 اسکواش کورٹس بنانے کے لیے 11 کروڑ کی منظوری دی گئی۔

    خیال رہے کہ خیبر پختونخواہ میں سیاحت پر بھی بے حد توجہ دی جارہی ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر صوبائی وزیر عاطف خان نے کہا تھا کہ چھٹیوں میں مری اور نتھیا گلی میں لاکھوں لوگوں کے آنے سے مشکلات ہوتی ہیں، 14 نئے مقامات کی نشاندہی کی ہے۔ ان 14 نئے مقامات کے لیے سڑکوں کا کام رواں ماہ شروع ہوجائے گا۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نئے سیاحتی مقامات سے سیاحوں اور مقامی لوگوں کو فائدہ ہوگا، بدھ مت کی 2 ہزار ایسی جگہیں ہیں جو 15 سو سے 2 ہزار سال پرانی ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ تربیت یافتہ ٹورسٹ پولیس سیاحوں کی سہولت کے لیے آئندہ سیزن میں موجود ہوگی، سیاحتی مقامات کو مزید فروغ دینے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ: 100 انڈیکس 13 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ: 100 انڈیکس 13 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    کراچی: کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھی گئی اور 100 انڈیکس نومبر 2018 کے بعد سے اب تک کی بلند ترین سطح یعنی 41 ہزار 657 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا تسلسل برقرار ہے۔ دن کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 400 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور انڈیکس 41 ہزار 317 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

    تاہم دن کے اختتام تک 100 انڈیکس نومبر 2018 کے بعد سے اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ 100 انڈیکس میں 740 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 41 ہزار 657 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

    100 انڈیکس کی رواں برس کم ترین سطح 16 اگست 2019 کو دیکھی گئی تھی جب انڈیکس 28 ہزار 765 پوائنٹس پر پہنچا تھا۔ اب انڈیکس اس کم ترین سطح سے 45 فیصد اوپر آچکا ہے۔

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ کچھ ہفتوں سے زبرست تیزی دیکھی جارہی ہے۔ گزشتہ ہفتے میں 100 انڈیکس میں 184 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 40 ہزار 916 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے (9 سے 13 دسمبر کے دوران) انڈیکس کی بلند ترین سطح 41 ہزار 77 پوائنٹس جبکہ کم ترین سطح 40 ہزار 170 پوائنٹس رہی۔

    گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں 1 ارب 37 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے، کاروباری ہفتے میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن 105 ارب روپے بڑھی۔ کاروباری ہفتے کے اختتام پر مارکیٹ کیپٹلائزیشن 7 ہزار 902 ارب روپے رہی۔