Tag: پاکستان-نیوز

  • دنیا کی سب سے بڑی جیل میں 133 واں روز

    دنیا کی سب سے بڑی جیل میں 133 واں روز

    سری نگر: دنیا کی سب سے بڑی جیل میں لاکھوں کشمیریوں کو بے پناہ اذیتیں اور صعوبتیں جھیلنے کا آج 133 واں روز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سرکار کی جانب سے 133 روز سے کرفیو نافذ ہے، کشمیری وادی میں محصور زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، بھارتی فورسز نے مقبوضہ واد ی کو چھاؤنی بنا رکھا ہے۔

    وادی میں 133 روز سے اسکول، کالجز، دفاتر اور تجارتی مراکز بھی بند ہی، جس کے باعث کشمیریوں کی زندگی معطل ہے، کھانے پینے کی اشیا کی شدید قلت ہے، بچوں کے لیے دودھ کا حصول بھی سخت مشکل ہو چکا ہے۔

    ادھر برف باری نے کشمیریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے، شدید سردی میں کشمیری بوڑھے اور بچے بیمار پڑ رہے ہیں لیکن علاج معالجے کی تمام راہیں مسدود ہیں۔ دوسری طرف قابض فورسز کے گھر گھر چھاپے مارنے کا سلسلہ بھی جاری ہے، گزشتہ روز بھی متعدد کشمیری گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  دنیا کشمیر کے غیرقانونی الحاق، بھارتی فوج کے قبضے پر کارروائی کرے، وزیراعظم

    وادی میں لاک ڈاؤن اور کرفیو کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی تاحال بند ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے ، 80 لاکھ کشمیری بھارتی جبر سے نجات کے لیے دنیا کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے جاری کرفیو اور پابندیوں کے دوران بھارتی فوج خواتین سمیت 38 کشمیریوں کو شہید کر چکی ہے، جب کہ 1989 سے اب تک بھارت کی قابض فوج نے 95471 کشمیریوں کو شہید کیا اور 7135 کشمیریوں کو دوران حراست شہید کیا گیا۔

  • آل پاکستان جونیئر اسکواش چیمپئن شپ کب ہوگی؟

    آل پاکستان جونیئر اسکواش چیمپئن شپ کب ہوگی؟

    پشاور: آل پاکستان جونیئر اسکواش چیمپئن شپ 2 سے 7 دسمبر تک پشاور کے پی اے ایف ہاشم خان اسکواش کمپلیکس میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیمپئن شپ کے لیے تیاریاں مکمل کی جا رہی ہیں اس سلسلے میں خیبرپختونخوا اسکواش ایسوسی ایشن کے صدر قمرزمان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ چیمپئن شپ میں انڈر15 اور انڈر17 کیٹیگریز کے مقابلے منعقد ہوں گے، کوالیفائنگ راﺅنڈ دو سے تین دسمبر تک منعقد ہوگا۔

    جبکہ مین راﺅنڈ 4 سے 7 دسمبر تک منعقد ہوگا جس کے لیے انعامی رقم دو لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں اسکواش لیجنڈ قمرزمان نے کہا کہ کوالیفائنگ راﺅنڈ میں 32 کھلاڑی شرکت کررہے ہیں جبکہ مین راﺅنڈ میں 16 کھلاڑی حصہ لیں گے جس میں گیارہ کھلاڑی براہ راست ‘ایک وائلڈ کارڈ اور 4 کوالیفائنگ راﺅنڈ سے کھلاڑی شامل ہوں گے۔

    چالیس سال اسکواش پر حکمرانی کرنے والا پاکستان ورلڈ ٹیم اسکواش چیمپین شپ سے باہر

    دوسری جانب ورلڈ ٹیم اسکواش چیمپئن شپ ٹورنامنٹ 14 سے 22 دسمبر تک واشنگٹن ڈی سی میں کھیلا جائے گا جس میں 32 ممالک کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ اس وقت ورلڈ اسکواش ٹیم چیمپئن شپ کا دفاعی چیمپئن مصر ہے، جسے مضبوط امیدوار کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

    پاکستان 6 بار ورلڈ اسکواش ٹیم چیمپئن شپ کا حصہ رہا ہے، پاکستان 1993 میں آخری بار اس ایونٹ کا چیمپین بنا، البتہ اب ہاکی کے مانند اسکواش بھی انتطامیہ کی عدم توجہی کا شکار ہو کر اپنی اہمیت کھو بیٹھا ہے۔

  • بھارت نے 113 روز سے پوری وادی کو کھلی جیل بنا رکھا ہے، عثمان بزدار

    بھارت نے 113 روز سے پوری وادی کو کھلی جیل بنا رکھا ہے، عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ مودی سرکار نے نہتے کشمیریوں پر ظلم کی ہرحد پارکر دی، بھارت نے 113 روز سے پوری وادی کو کھلی جیل بنا رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ بھارت نےعالمی قوانین، انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا دی ہیں، وادی میں کرفیو سے کشمیری بنیادی ضرورتوں سے محروم ہیں، اسکول، دفاتراور ادارے ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بھارتی مظالم کے خلاف عالمی برادری کی بے حسی قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے تنازع کشمیر ہر فورم پر انتہائی موثر انداز میں اٹھایا۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ پاکستان کشمیر اور کشمیر پاکستان کے بغیر ادھورا ہے، بھارت کا کوئی ظلم اور ہتھکنڈا کشمیریوں کو جھکا نہیں سکتا، نہتے کشمیری اپنے لہو سے بہادری کی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مودی سرکار نے نہتے کشمیریوں پر ظلم کی ہرحد پارکر دی، بھارت نے 113 روز سے پوری وادی کو کھلی جیل بنا رکھا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں 113ویں روز بھی کرفیو برقرار

    واضح رہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 113 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

  • کتے کے کاٹے کی 13 ہزار ویکسینز موجود ہیں: وزیر صحت سندھ کا دعویٰ

    کتے کے کاٹے کی 13 ہزار ویکسینز موجود ہیں: وزیر صحت سندھ کا دعویٰ

    کراچی: صوبہ سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبے میں کتے کے کاٹے کی 13 ہزار کے قریب ویکسینز موجود ہیں، انہوں نے عوام کو احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچے کتوں کو نہ چھیڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حسنین کو 6، 7 کتوں نے کاٹا، واقعہ افسوسناک ہے۔ بچہ این آئی سی ایچ کے آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کل بچے کا دوبارہ معائنہ کریں گے، بچے کی سرجری مرحلہ وار ہوگی۔ کوشش ہے کہ انفیکشن نہ ہو۔ کتوں نے حسنین کے منہ پر بری طرح کاٹا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش کر رہے ہیں کتوں کو ویکسین دی جائے، کتوں کی تعداد کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    صوبائی وزیر صحت نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام خود بھی احتیاط کریں، بچے کتوں کو نہ چھیڑیں۔ بچہ حسنین اس وقت وینٹی لیٹر پر ہے اور تکلیف دہ مرحلے سے گزر رہا ہے۔ بچے کی سرجری آسان نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: آصفہ بھٹو کو غصہ کیوں آگیا؟

    انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے اسپتال ہمارے ماتحت نہیں، اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کراچی یا حیدر آباد میں کام کرنا پسند کرتے ہیں۔

    عذرا پیچوہو نے دعویٰ کیا کہ کتے کے کاٹے کی 13 ہزار کے قریب ویکسین موجود ہیں، حسنین کو بھی کتے کے کاٹے کی ویکسین دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے آبائی شہر لاڑکانہ میں سگ گزیدگی کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا جب 6 سالہ حسنین پر کئی آوارہ کتوں نے حملہ کیا اور اس کے چہرے کو بھنبھوڑ ڈالا۔

    بچے کو لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل اسپتال لے جایا گیا تاہم ڈاکٹرز نے اس کی حالت دیکھ کر ہاتھ کھڑے کردیے اور صرف طبی امداد دے کر فارغ کردیا، بچے کو کراچی لایا گیا جہاں کئی دقتوں کے بعد نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) میں داخل کر کے علاج شروع کیا گیا۔

    حسنین کی سرجری کا پہلا مرحلہ مکمل

    اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حسنین کی سرجری کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے تاہم معصوم حسنین کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ حسنین کے لیے قائم کردہ میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ بچے کی مزید سرجریز بھی کی جائیں گی۔

    پہلی ابتدائی سرجری کے بعد حسنین کو دوبارہ انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) منتقل کردیا گیا ہے جبکہ بچے کی حالت سے سربراہ این آئی سی ایچ ڈاکٹر جمال رضا کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سگ گزیدگی نے سندھ کی سیاست میں ہلچل مچا دی

    دوسری جانب سگ گزیدگی کے ہولناک واقعات کے باوجود سندھ حکومت نے ذمہ داری لینے سے صاف انکار کردیا، وزیر اعلیٰ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واقعے کا ذمہ دار وفاقی حکوت کو قرار دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ دوائیں امپورٹ کرنا وفاقی حکومت کا کام ہے، جس کی ادائیگی سندھ حکومت کرچکی ہے۔

    ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن نے وزیر صحت عذرا پیچوہو سے مستعفی ہونے یا محکمہ صحت کے افسران کو فارغ کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

  • حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے: وزارت خزانہ

    حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے: وزارت خزانہ

    اسلام آباد: پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات جاری ہیں، مذاکرات کے دوران وزارت خزانہ نے بتایا کہ حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف نے تجارتی اور جاری کھاتوں میں کمی پر حکومت کی تعریف کی۔

    ترجمان وزارت خارجہ نے آئی ایم ایف کو بتایا کہ حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے، حکومت کو آئی ایم ایف و دیگر ترقیاتی پارٹنرز کا اعتماد حاصل ہے۔

    وزارت خزانہ کے مطابق حکومت بہتری کے اس عمل کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی تکنیکی ٹیم پالیسی اسسٹنس کے لیے پاکستان آئی ہے، آئی ایم ایف ٹیم میں کینیڈا اور امریکا کے ماہرین شامل ہیں۔ ٹیم ایف بی آر کا دورہ بھی کرے گی۔

    ایف بی آر کے مطابق آئی ایم ایف ٹیم سے ڈیٹا اور قوانین پر بات چیت کرے گا۔ آئی ایم ایف کی ٹیم ٹیکس سسٹم میں بہتری کے لیے تجاویز دے گی۔

  • ایف اے ٹی ایف کے ابتدائی اجلاس کا آغاز 13 اکتوبر سے ہوگا

    ایف اے ٹی ایف کے ابتدائی اجلاس کا آغاز 13 اکتوبر سے ہوگا

    اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کا ابتدائی اجلاس 13 سے 18 اکتوبر تک پیرس میں ہوگا، وفاقی وزیر اقتصادی امور ڈویژن حماد اظہر اجلاس میں شرکت کے لیے آج روانہ ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف اجلاس کے لیے پاکستان نے اپنی دستاویزات پیش کردی ہیں، وفاقی وزیر اقتصادی امور ڈویژن حماد اظہر اجلاس میں شرکت کے لیے آج روانہ ہوں گے۔

    ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان سے منی لانڈرنگ سے متعلق مزید سوالات پوچھے گئے تھے، پاکستان پیرس اجلاس میں جواب پیش کرے گا۔

    اپنے جواب میں پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اور تخریب کاروں کی معاونت کرنے والے اکاؤنٹس اور اثاثوں کے بارے میں تفصیلات کی وضاحت کی جائے گی، حماد اظہر پاکستانی ٹیم کی قیادت کریں گے۔

    خیال رہے کہ ایف اے ٹی ایف کا گزشتہ اجلاس ستمبر میں ہوا تھا جس میں پاکستان نے مؤثر انداز میں اپنا کیس پیش کیا، ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ پر پاکستان کے بارے میں حتمی فیصلہ رواں اجلاس میں ہوگا۔

    گزشتہ اجلاس میں پاکستان نے مختلف معاملات پر پیش رفت سے متعلق ذیلی گروپ کو آگاہ کیا تھا جبکہ پاکستان نے اقدامات پر مبنی رپورٹ بھی جمع کروائی تھی۔

    گزشتہ اجلاس میں پاکستان اورایف اے ٹی ایف حکام میں براہ راست مذاکرات بنکاک میں ہوئے تھے، بات چیت کے ایجنڈے میں سرفہرست دہشت گردی اور ٹیررازم فنانسنگ کے خطرات شامل تھے۔

    مذاکرات کے نتیجے میں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے یا بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا جانا تھا جو اب رواں اجلاس میں سامنے آئے گا۔

  • پختونخواہ میں گزشتہ 6 سال کے دوران 13 خواجہ سرا قتل

    پختونخواہ میں گزشتہ 6 سال کے دوران 13 خواجہ سرا قتل

    پشاور: صوبائی محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں گزشتہ 6 سال کے دوران 13 خواجہ سرا قتل ہوئے، سب سے زیادہ خواجہ سرا پشاور میں قتل ہوئے جن کی تعداد 6 تھی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے بتایا گیا کہ صوبے میں گزشتہ 6 سال کے دوران 13 خواجہ سرا قتل ہوئے، 6 سال میں 12 واقعات میں 19 ملزمان گرفتار ہوئے۔

    محکمہ داخلہ کے مطابق سب سے زیادہ 6 خواجہ سرا پشاور میں قتل ہوئے، نوشہرہ اور صوابی میں 2، 2 جبکہ کوہاٹ اور بنوں میں ایک ایک خواجہ سرا کو قتل کیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ 2 برسوں کے دوران صوبہ خیبر پختونخواہ میں خواجہ سراؤں پر قاتلانہ حملوں کے بے شمار واقعات سامنے آئے تھے۔

    سنہ 2016 میں ایک خواجہ سرا کے قتل نے اس وقت پورے ملک میں طوفان برپا کردیا تھا جب پشاور میں علیشاہ نامی خواجہ سرا کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا اور اسے کئی گولیاں ماری گئیں۔

    علیشاہ کو اسپتال میں طبی امداد دینے سے بھی انکار کردیا گیا تھا جبکہ اسپتال کے عملے کی جانب سے اسے تضحیک کا نشانہ بنایا گیا۔ علیشاہ بعد ازاں انتقال کر گئی تھی۔ واقعے کے بعد مشتعل خواجہ سراؤں نے علیشاہ کا جنازہ تھانے کے سامنے رکھ کر احتجاج کیا تھا۔

    اس وقت خواجہ سراؤں کی ایک تنظیم نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک سال میں 45 خواجہ سراؤں کو ٹارگٹ کر کے قتل کیا گیا ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت13 نکاتی ایجنڈے پر کابینہ کا اہم اجلاس آج ہوگا

    وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت13 نکاتی ایجنڈے پر کابینہ کا اہم اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کابینہ کا اہم اجلاس آج ہوگا، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور وزیراعظم کےدورہ امریکا پرمشاورت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے دورہ امریکا سے قبل وفاقی کابینہ کا اجلاس آج 17ستمبر بروز منگل کو ہوگا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی زیرصدارت اجلاس میں13 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال اوروزیراعظم کےدورہ امریکا پرمشاورت ہوگی اور سی پیک و توانائی منصوبوں سے متعلق بھی اہم فیصلے کیے جائیں گے.

    اجلاس میں کشمیر سے متعلق عالمی رہنماؤں سے روابط اور سفارتی کوششوں سے بھی کابینہ کو آگاہ کیا جائے گا۔
    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم کے دورہ امریکا اور سعودی عرب پر تفصیلی گفتگو کے علاوہ ملک کی سیاسی، معاشی اور سلامتی کی صورتحال بھی زیر بحث آئے گی, اس کے علاوہ اجلاس میں ملکی سیاسی و پارلیمانی امور کا جائزہ بھی لیا جائے گا.

    یاد رہے کہ رواں ماہ تین ستمبر کو ہونے والے وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر عالمی فورمز کا ہر دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جبکہ بڑے صنعت کاروں کو ٹیکس معاف کرنے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا تھا اور وزیراعظم نے جی آئی ڈی سی کی مد میں ٹیکس معاف کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے عمرایوب اور ندیم بابرسے تفصیلات طلب کیں تھیں۔

    وزیراعظم نے اس ضمن میں میڈیا پر چلنے والی خبروں پر وضاحت مانگ لی اور کہا تھا کہ ٹیکس معافی سےمتعلق ابہام کودورکیا جائے، عوام کو واضح اندازمیں بتایا جائے کہ ٹیکس کیوں معاف کیا گیا۔

  • وزیر اعظم نے تعمیراتی سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دینے کی منظوری دے دی

    وزیر اعظم نے تعمیراتی سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دینے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں انہوں نے تعمیراتی سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دینے کی اصولی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت تعمیراتی شعبے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ، سیکریٹری ہاؤسنگ، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی انور علی اور معاون اطلاعات فردوس عاشق اعوان شریک ہوئیں۔

    اجلاس میں تعمیرات کے شعبے میں کاروبار کے لیے آسانیاں پیدا کرنے پر مشاورت کی گئی۔ وزیر اعظم کو تعمیرات کے شعبے میں حائل مشکلات اور ان کے حل کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ مشاورت سے پالیسی، قوانین اور قواعد کو آسان بنایا جا رہا ہے، آن لائن معلومات کے لیے ویب پورٹل کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ محکموں کے مطلوبہ اجازت ناموں کے حصول کے نظام کو سہل بنا دیا گیا۔ اجازت ناموں اور این او سی کی جگہ رائج قوانین سے مطابقت نظام متعارف کروایا جائے گا۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ زوننگ اور تعمیرات کے ذیلی قوانین پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، نظام میں شفافیت کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو متعارف کروایا جا رہا ہے، پہلے مرحلے میں بڑے شہروں اور سرکاری اراضی کار یکارڈ ڈیجیٹل ہوگا۔ لانگ ٹرم پلان میں ملک بھر میں اراضی کا ریکارڈ ڈیجیٹل کیا جائے گا۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کے لیے آسانیاں پیدا کرنا اولین ترجیح ہے، شعبے کے فروغ کے لیے ضروری ہے اسے صنعت کا درجہ دیا جائے۔ شعبے سے منسلک افراد کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ تعمیرات سے متعلق اجازت ناموں اور این او سیزکی شرائط کم کریں، کثیر المنزلہ عمارات کے لیے سی اے اے کی اجازت کی شرط ختم کردی گئی۔ بغیر رکاوٹ کثیر المنزلہ رہائشی اور کاروباری عمارات تعمیر کی جاسکیں گی۔ لینڈ کورٹس کے قیام سے اراضی کے مسائل جلد حل کرنے میں مدد ملے گی۔

    وزیر اعظم نے تعمیراتی سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دینے کی بھی اصولی منظوری دے دی۔

    اس سے قبل اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ کنٹریکٹ انفورسمٹ پر عمل اور لینڈ ریونیو ریکارڈ کو مزید منظم کیا جائے۔ نظام جدید خطوط پر استوارکرنے کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

    وزیر اعظم نے ہدایت کی تھی کہ کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا جائے۔

  • وزیر اعظم کی کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں اور ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ اور سینئر افسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں کاروبار میں آسانیوں کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے لیے سہولتوں پر کام جاری ہے، اجازت نامے اور رجسٹریشن کے عمل کو کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ طریقہ کار آسان بنانے کے لیے خود کار نظام اور شفافیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے، سرخ فیتے کے خاتمہ کے لیے بھی تیزی سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائز پالیسی فریم تشکیل دیا جا رہا ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کنٹریکٹ انفورسمٹ پر عمل اور لینڈ ریونیو ریکارڈ کو مزید منظم کیا جائے۔ نظام جدید خطوط پر استوارکرنے کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا جائے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم نے معروف صنعت کاروں اور کاروباری شخصیات کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کاروبار میں آسانیاں نہیں ہوں گی تو معیشت کا پہیہ نہیں چل سکتا۔

    وزیر اعظم نے صنعتکاروں اور کاروباری شخصیات کو معیشت کے لیے تجاویز دینے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ کاروباری سہولتیں فراہم کی جائیں۔ روزگار کے مواقع پید ا کرنا اور غربت میں کمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔