Tag: پاکستان پر جرمانہ

  • ریکوڈک سے متعلق فیصلے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں: بلوچستان حکومت

    ریکوڈک سے متعلق فیصلے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں: بلوچستان حکومت

    کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے ریکوڈک کے حوالے سے عالمی ثالثی ادارے کے فیصلے پر مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے کا بہ غور جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا ہے کہ ریکوڈک سے متعلق عالمی ثالثی ادارے کے فیصلے کے مختلف پہلوؤں کا بہ غور جائزہ لے رہے ہیں۔

    ترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ قانونی ٹیم نے ریکوڈک کیس کے دوران وفاق اور صوبائی حکومتوں کے مؤقف کا دفاع کیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف فیصلے کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے، وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر آیندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

    واضح رہے کہ سرمایہ کاری کے تنازعات کے حل کے لیے قایم بین الاقوامی عدالت نے سات سال پرانے ریکوڈک کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ریکوڈک کیس: پاکستان کو 5.8 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

    گزشتہ روز انٹرنیشنل کورٹ آف سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیتھیان کاپر کمپنی کو 5.8 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرے۔ جس میں 4.08 ارب ڈالر ہرجانہ اور 1.87 ارب ڈالر سود ہے۔

    پاکستان پر ہرجانہ ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کرنے کے باعث عاید کیا گیا ہے، کمپنی کو سونے، تانبے کے ذخائر کی تلاش کا لائسنس جاری کیا گیا تھا، تاہم سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے 2011 میں ریکوڈک معاہدہ منسوخ کر دیا تھا۔

    ٹیتھیان کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم نے مائننگ کے لیے 22 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی، 2011 میں اچانک مائننگ لیز روک دی گئی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پاکستان ہرجانے کے فیصلے کو چیلنج کرے گا، اس سلسلے میں جلد اپیل دائر کی جائے گی۔

  • ریکوڈک کیس: پاکستان کو 5.8 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

    ریکوڈک کیس: پاکستان کو 5.8 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

    اسلام آباد: انٹرنیشنل کورٹ آف سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ نے ریکوڈک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان کو 5.8 ارب ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سرمایہ کاری کے تنازعات کے حل کے لیے قایم بین الاقوامی عدالت نے سات سال پرانے ریکوڈک کیس کا فیصلہ سنا دیا، عدالت نے حکم دیا کہ پاکستان ٹیتھیان کمپنی کو 5.8 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرے۔

    عدالت نے پاکستان کو 4.08 ارب ڈالر ہرجانہ اور 1.87 ارب ڈالر سود ٹیتھیان کمپنی کو دینے کا حکم دیا ہے۔

    پاکستان پر ہرجانہ ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کرنے کے باعث عاید کیا گیا ہے۔

    ٹیتھیان کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم نے مائننگ کے لیے 22 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی، 2011 میں اچانک مائننگ لیز روک دی گئی۔

    عدالتی ٹربیونل نے سات سو صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے معاہدہ منسوخ کرنے کی وجہ مناسب نہیں تھی۔

    خیال رہے کہ کمپنی کو سونے، تانبے کے ذخائر کی تلاش کا لائسنس جاری کیا گیا تھا، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے 2011 میں ریکوڈک معاہدہ منسوخ کر دیا تھا۔

    بین الاقوامی عدالت میں کیس کے دوران پاکستان ہرجانے کی رقم 16 ارب سے 6 ارب ڈالر کرانے میں کام یاب ہوا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پاکستان ہرجانے کے فیصلے کو چیلنج کرے گا، اس سلسلے میں جلد اپیل دائر کی جائے گی۔