Tag: پاکستان پر قرضہ

  • آئی ایم ایف کا ایس او ایس مشن کل پاکستان پہنچے گا: وزارت خزانہ

    آئی ایم ایف کا ایس او ایس مشن کل پاکستان پہنچے گا: وزارت خزانہ

    اسلام آباد: وزارت خزانہ کے حکام نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا ایس او ایس مشن کل پاکستان پہنچ رہا ہے، یہ وفد معاشی مشاورت کے لیے پاکستان آ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کے ذرایع نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف مشن کل پاکستان پہنچے گا جس کی سربراہی ڈائریکٹر جنوبی و وسطی ایشیا جہاد اظہور کریں گے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد معاشی مشاورت کے لیے پاکستان آ رہا ہے، ایس او ایس مشن معاشی اصلاحات پر پاکستان کو تجاویز دے گا، مشن بجٹ اہداف کے حصول میں بھی معاونت فراہم کرے گا۔

    وزارت خزانہ کے مطابق ایس او ایس مشن کو ٹیکس آمدن پر بریفنگ دی جائے گی، اور ٹیکس ہدف کے حصول پر بات چیت کی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستانی قرضوں کا حجم کم کیے جانے کی ضرورت ہے: آئی ایم ایف

    حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ مالی خسارہ کم کرنے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا جائے گا، توانائی کے نقصانات کم کرنے کے لیے بھی تجاویز پر مشاورت ہوگی۔

    یاد رہے دو دن قبل عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ڈائریکٹر جیری رائس نے کہا تھا کہ پاکستان کو مالیاتی خسارے کم کرنے کی شدید ضرورت ہے، پاکستان قرضوں کا حجم کم کرنے کے لیے اقدامات کرے۔

    جیری رائس کا کہنا تھا کہ پاکستان کو خسارہ کم کرنے کے لیے آمدن بڑھانا ہوگی، ٹیکس آمدن بڑھے گی تو سماجی شعبے پر خرچ ہوگی، اور ترقیاتی منصوبوں کو فنڈز ملیں۔

  • پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات، پاکستان کی ٹیکس ہدف میں 600 ارب روپے اضافے کی پیش کش

    پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات، پاکستان کی ٹیکس ہدف میں 600 ارب روپے اضافے کی پیش کش

    اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے، چیئرمین ایف بی آر اور ٹیکس حکام نے آئی ایم ایف مشن سے بات چیت کی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے بتایا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف مشن سے مذاکرات میں پیش کش کی ہے کہ پاکستان ٹیکس ہدف میں 600 ارب روپے اضافے کے لیے تیار ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مذکرات میں پاکستان کی جانب سے آئندہ مالی سال کے ٹیکس ہدف میں 600 ارب روپے اضافے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

    ذرایع نے مزید بتایا ہے کہ مذاکرات کے دوران ٹیکس اصلاحات پر بھی آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی، ٹیکس کی چھوٹ محدود کرنے پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    پاکستانی وفد نے آئی ایم ایف مشن کو ایمنسٹی اسکیم پر بھی رام کرنے کی کوششیں کی، وفد کی جانب سے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم پر بریفنگ دی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز

    آئی ایم ایف کو بریفنگ میں کہا گیا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم آمدن بڑھائے گی، تاہم ذرایع کا کہنا ہے کہ اسکیم پر مزید مشاورت کی ضرورت محسوس کی گئی۔

    خیال رہے کہ آج انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے، آئی ایم ایف مشن کی سربراہی ارنستو ریگو کر رہے ہیں، جب کہ پہلے مرحلے میں تکنیکی سطح کے مذکرات کی قیادت حکومت پاکستان کی جانب سے سیکریٹری وزارت خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کر رہے ہیں۔

    پاکستان ٹیکس اصلاحات اور توانائی شعبے میں تجاویز تیار کر چکا ہے، آئی ایم ایف وفد وزارت توانائی حکام سے بھی مذکرات کرے گا، حکومت آئی ایم ایف سے 7 سے 8 ارب ڈالر قرض کی درخواست کر سکتی ہے، جب کہ ممکنہ آئی ایم ایف پروگرام کی مدت 3 سال ہوگی۔